Farhat Ishtiaq is a renowned Pakistani writer, author, and screenwriter known for her captivating storytelling and thought-provoking themes. Her writing style is characterized by:
1. Emotional Depth: She skillfully explores complex emotions, creating relatable characters that resonate with readers.
2. Social Commentary: Her stories often address societal issues, sparking meaningful conversations.
3. Strong Female Protagonists: Empowered women are central to her narratives, challenging traditional gender roles.
4. Intricate Plotting: Engaging storylines with unexpected twists keep audiences engaged.
5. Realistic Dialogue: Authentic conversations add authenticity to her stories.
6. Cultural Sensitivity: Her work reflects Pakistan's cultural nuances, making her stories uniquely local and globally relevant.
Farhat Ishtiaq's writing has captivated audiences in novels, TV dramas, and audio series like "Jo Bache Hain Sang Samait Lo." What's your favorite work by Farhat Ishtiaq?
Awaz Kahani Series:
Novel: Diyar-e-Dil
Episode: 4
Follow the Farhat Ishtiaq Official channel on WhatsApp:
https://whatsapp.com/channel/0029VayFx2IKQuJC097AOE2k
#audiobook #youtubetips #farhatishtiaq #yemeradil #pakistaninovels #growonyoutube #youtubegrowth #audiolibrary #youtubehindi #boostviews
#romantic #urduadab #stories #urdunovels #romanticstory
#pakistanidrama #romanticnovel #audiorecording #episode
#youtube #upcomingdramas #urdu_story #romanticnovel
#urdu_kahani #friendsship #urduaudiorecordingnovels
#novels #UrduNovels #Friendsship #Romanticnovels
#farhatishtiaqnovels #Bestnovelstories #urdu #Romantic
#pakistanidrama #kahaniyah #bestnovelsCollection
#humtv #romance #love #urdubooks #Novelsandstories
#upcomingdramas #UrduAudioBooks #romantic #dramareviews
#upcomingdramas #RomanticAudioStories #MysteryAudioBooks #ThrillerNovels #FantasyAudioSeries
#ClassicLiterature #HistoricalFiction #ScienceFictionBooks #HorrorStories
#DramaNarratives #AdventureTales #ForBookLovers #RelaxAndListen #StudyCompanion #CalmingVoices #NightTimeStories #AudiobookFans #ReadersChoice #StayInspired #UrduNovels #EnglishFiction #HindiAudioBooks #ArabicNarratives #SpanishNovels #FrenchAudioStories #FullAudioBook #ChapterWiseAudio
#ListenAndLearn #ImmersiveStories #TrendingStories #BingeWorthy
#NewReleases #youtubeaudiobooks #YouTubeStorySeries #ExclusiveContent
Jo Bache hain Sang Samait Lo Novel | Season 1
https://www.youtube.com/watch?v=iw40fDKfe0k&list=PLgHL2TVjeOoRsTq2YWk0nC9bjq8zMXIqQ
Taqreeb Kuch to Behr e Mulaqat Chahiye
https://www.youtube.com/watch?v=asWeD04Jgwg&list=PLgHL2TVjeOoTkr1gp84e3DuRIsqZ5ngsW
Mosam-E-Gul | Audio Series
https://www.youtube.com/watch?v=1N5qs0lGQ9E&list=PLgHL2TVjeOoTmezNfehJJewZZXWLCttb8
Don’t forget to subscribe @FarhatIshtiaqOfficial
1. Emotional Depth: She skillfully explores complex emotions, creating relatable characters that resonate with readers.
2. Social Commentary: Her stories often address societal issues, sparking meaningful conversations.
3. Strong Female Protagonists: Empowered women are central to her narratives, challenging traditional gender roles.
4. Intricate Plotting: Engaging storylines with unexpected twists keep audiences engaged.
5. Realistic Dialogue: Authentic conversations add authenticity to her stories.
6. Cultural Sensitivity: Her work reflects Pakistan's cultural nuances, making her stories uniquely local and globally relevant.
Farhat Ishtiaq's writing has captivated audiences in novels, TV dramas, and audio series like "Jo Bache Hain Sang Samait Lo." What's your favorite work by Farhat Ishtiaq?
Awaz Kahani Series:
Novel: Diyar-e-Dil
Episode: 4
Follow the Farhat Ishtiaq Official channel on WhatsApp:
https://whatsapp.com/channel/0029VayFx2IKQuJC097AOE2k
#audiobook #youtubetips #farhatishtiaq #yemeradil #pakistaninovels #growonyoutube #youtubegrowth #audiolibrary #youtubehindi #boostviews
#romantic #urduadab #stories #urdunovels #romanticstory
#pakistanidrama #romanticnovel #audiorecording #episode
#youtube #upcomingdramas #urdu_story #romanticnovel
#urdu_kahani #friendsship #urduaudiorecordingnovels
#novels #UrduNovels #Friendsship #Romanticnovels
#farhatishtiaqnovels #Bestnovelstories #urdu #Romantic
#pakistanidrama #kahaniyah #bestnovelsCollection
#humtv #romance #love #urdubooks #Novelsandstories
#upcomingdramas #UrduAudioBooks #romantic #dramareviews
#upcomingdramas #RomanticAudioStories #MysteryAudioBooks #ThrillerNovels #FantasyAudioSeries
#ClassicLiterature #HistoricalFiction #ScienceFictionBooks #HorrorStories
#DramaNarratives #AdventureTales #ForBookLovers #RelaxAndListen #StudyCompanion #CalmingVoices #NightTimeStories #AudiobookFans #ReadersChoice #StayInspired #UrduNovels #EnglishFiction #HindiAudioBooks #ArabicNarratives #SpanishNovels #FrenchAudioStories #FullAudioBook #ChapterWiseAudio
#ListenAndLearn #ImmersiveStories #TrendingStories #BingeWorthy
#NewReleases #youtubeaudiobooks #YouTubeStorySeries #ExclusiveContent
Jo Bache hain Sang Samait Lo Novel | Season 1
https://www.youtube.com/watch?v=iw40fDKfe0k&list=PLgHL2TVjeOoRsTq2YWk0nC9bjq8zMXIqQ
Taqreeb Kuch to Behr e Mulaqat Chahiye
https://www.youtube.com/watch?v=asWeD04Jgwg&list=PLgHL2TVjeOoTkr1gp84e3DuRIsqZ5ngsW
Mosam-E-Gul | Audio Series
https://www.youtube.com/watch?v=1N5qs0lGQ9E&list=PLgHL2TVjeOoTmezNfehJJewZZXWLCttb8
Don’t forget to subscribe @FarhatIshtiaqOfficial
Category
😹
FunTranscript
00:00ڈیار دل تحریر فرد اشتیاق قص نمبر 4
00:09اس کا خیال تھا کہ پوری رات کرمٹیں بدل بدل کر گزار دے گی اور اسے نین نہیں آئے گی
00:15ان دنوں جب رات کی تنہائیوں میں اکیلے پن کے دکھ اور خوف کو ساتھ لی اپنے گھر میں نین نہیں آتی تھی
00:21تو اس جگہ تو آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا
00:25یہ تقیہ تو مرکز تھا اس کے تمام دکھوں اور خوفوں اور ٹینشنز کا
00:29مگر سوچتے علشتے بے تہاشا روتے نہ جانے رات کے کس پہر اس کی آنکھ لگ گئی تھی
00:35ایسی گہری نین کے جس کروٹ وہ سونے لیٹی تھی اسی کروٹ جا کی تھی
00:40بن پردوں اور کھڑکیوں کے اس پار ایک نیا دن طلو ہو چکا تھا
00:46پردوں کی ہلکا ہلکا جھاکتا سورج دکھائی دے رہا تھا
00:51شاید گزشتہ کئی راتوں کی ادھوری نامکمل نین اسے یوں غافل کر گئی کہ وہ بے فکری سے سو گئی
00:57اپنے دونوں بیگ اور سوٹکیس اسے سامنے رکھے نظر آ رہے تھے وہ بیٹ سے اٹھی
01:02سوٹکیس میں سے اپنا ایک جوڑا نکالا اور فریش ہونے باتھروم میں گھز گئی
01:06نہا کر لباس تبدیل کر لیا بال سکھا لیے بنا لیے
01:10کٹے ہوئے بالوں کو بنانا ہی کیا تھا انہیں کیچر میں جکر لیا
01:14اب پردے کھول کر کھڑکی سے بھانچاکتے وہ سوچ رہی تھی کہ اب کیا کرے
01:18اس گھر سے ایسا کوئی تعلق نہ تھا کہ بے تکلفی سے گھومنا شروع کرتے
01:22اس کے کمرے کی کھڑکی سے گارڈن پورا کا پورا واضح نظر آ رہا تھا
01:27صبح کا صاف شفاف منظر ہرے بھرے پیڑ پتے پھول پھلوں سے لدے درخت
01:34اس قطرتی منظر کی یہ رانائی اس کے دل و دماغ کو سکون بخشنے لگی
01:39وہ رات کے مقابلے میں اس وقت خود کو زیادہ پر سکون اور زیادہ بہتر محسوس کر رہی تھی
01:44اپنے یہاں آنے کے فیصلے پر پشتانے اور لھچنے کے بجائے اس وقت وہ یہ سوچ رہی تھی
01:49کہ صحیح یا غلط جب وہ یہاں آنے کا فیصلہ کر کے آ چکی ہے
01:53تو اب اسے باوقار انداز میں اپنے اس فیصلے کو نبھانا چاہیے
01:57وہ آغا جان سے کوئی جھوٹ نہیں بولے گی
02:00فیلحال ولی کے ساتھ تیہ کی اپنی اس بات کو نبھائی گی خاموشی کے ساتھ
02:05مگر ان تین مہینوں کے آخرت تک آتے آتے وہ آغا جان کو یہ ضرور بہاور کرا دے گی
02:09کہ جو رشتہ بڑھ سو پہلے انہوں نے جوڑا تھا وہ اس سے ناقش ہے اور اس کا قاتمہ چاہتی ہے
02:14لڑائی جگڑے اور بدمزگی کے ساتھ نہیں بلکہ خوش اسلوبی کے ساتھ
02:19وہ اس کے دادا ہیں اس کے بزرگ اور اس کے لئے قابل احترام بھی ہیں
02:22اور وہ ہمیشہ ان سے ملا بھی کرے گی
02:25اگر وہ اس رشتے کو باوقع اور محذبانہ انداز میں قتم گھرن دے دیں گے
02:29اگر یہ سارا معاملہ کوش اسلوبی سے حل ہو جائے
02:32تو یہ چین مہینے کوئی اتنا لمبا عرصہ بھی نہیں ہے
02:35دروازے پر دستک دی گئی تھی
02:37اس نے دروازہ کھولا تو سامنے ایک ملازمہ کھڑی تھی
02:40بعد اب سے انداز میں اسے ناشتہ لگ جانے کی اطلاع دیتے
02:43کمرے سے نکل کر سیڑھیاں اترتی وہ نیچے آگئی
02:46روائنگ روم کس طرف تھا اسے معلوم تھا
02:55کھانے ڈیڈی کے ہمراہ آ چکی تھی
02:56ڈائنگ روم میں داخل ہونے پر اس وسیع اور عریض میز کے سامنے
03:00ولی زرمینے اور اس کی بیٹی بیٹھے نظر آ رہے تھے
03:03زرمینے سے آتا دیکھ لینے کے باوجود
03:05نہ دیکھنے کا تاثر دیتی اپنی بیٹی کی طرف متوجہ رہی
03:09فارہ یہاں آ چکی ہے وہ میز سے کچھ دور رک گئی
03:12اور یہ میزبانی اور اخلاق کا تقاضی ہے
03:14کہ اسے ناشتے کی میز پر بیٹھنے کی دعوت دی جائے
03:17وہ ایسے کسی بھی طرح کے مینر سے قطن آری نظر آ رہی تھی
03:21آو فارہ
03:22زرمینے کے سامنے والی کرسی پر بیٹھے
03:24ولی نے اسے سنجید کی سے کہا
03:26وہ خاموشی سے آ کر ایک کرسی پر بیٹھ گئی
03:28کچن سے گرم گرم آملیٹ کی پلیٹ لاکر میز پر رکھی ملازمہ نے
03:32جسے وہ لوگ کل صدو کے نام سے پکار رہے تھے
03:36ولی کے اشارہ کرنے پر میز پر موجود ناشتے کے لوازمات میں سے
03:39کئی اشیاں فارہ کے آگے رکھ دی گئی
03:41سنجیدہ
03:43تاثرات کے ساتھ ان لوازمات کو دیکھے بغیر
03:46اس نے کیٹل اٹھا کر ایک کپ میں چائے ڈالی
03:48اور آہستہ آہستہ اس کے سپ لینے لگی
03:50میز پر موجود وہ تینوں افراد ایک دوسرے سے کوئی بات نہیں کر رہے تھے
03:55رات آغا جان موجود تھے
03:56وہ اپنی گفتگو سے محول کو کشگوار بھی بنائے ہوئے تھے
04:00تم ان لوگوں کے ساتھ کھانا کھانا اتنا مشکل لگ رہا تھا
04:03اس وقت تو اس کا دل چاہ رہا تھا
04:05یہاں سے اٹھ کر بھاگ جائے
04:06ولی اپنی پلیٹ پر نظر مرکوز کیا
04:09اوملیٹ کھانے میں اور زرمینے
04:10اپنی برابر والی کرسی پر بیٹھی
04:12بیٹی کو ناشتہ کروانے میں مصروف تھی
04:14اس بچی کی ماسوانہ اور بچکانہ باتوں کے سوا
04:17ڈائننگ روم میں مکمل خاموشی تھی
04:19اور اس خاموشی میں وہاں رکھے
04:21فون کی بیل زرہ زیادہ ہی زور سے گونجی
04:24ہیلو ولی نے اٹھ کر کال ریسیف کی تھی
04:26تمہارا فون ہے
04:27دوسری طرف جو کوئی بھی تھا
04:29اس کی بات سن کر کچھ بھی جواب دیے بغیر
04:32یہاں تک کہ اس کو ہول کرنے کا کہہ بغیر
04:35اس نے آ کر اس سے بولا
04:36اس کا چہرہ بے تاثر تھا
04:38وہ اندازہ نہیں لگا پا ہی تھی
04:39کہ کال کس کی ہو سکتی ہے
04:41ڈائننگ ٹیبل پر پیچھے خوبصورت سی چھوٹی میز رکھی تھی
04:44جس کے اوپر فون رکھاوا تھا
04:46فارا میرے خدا
04:47تم کہیں پاگل تو نہیں ہو گئی ہو
04:49وہ مویس تھا
04:50اس کے ہیلو کے جواب میں وہ تقریبا چلاتے ہوئے بولا
04:53پھپو نے مجھے فون پر یہ بتایا
04:55کہ تم ان کی اجازت کے بغیر پچھاور چلی گئی ہو
04:57مجھے یقین نہیں آیا
04:59مجھے لگا کہ ضرور انہیں کوئی غلط فہمی ہو گئی ہوگی
05:01لیکن اس وقت یہاں اس گھر میں تمہاری آواز سن کر
05:04میری سمجھ میں نہیں آرہا
05:06کہ تمہیں کیا کہوں
05:07میں رات بھر کتنا بیچین اور پریشان رہا ہوں
05:10تمہارا سیل فون کہا ہے
05:11میں نے اس پر تمہیں کانٹیک کرنے کی کس قدر کوشش کی ہے
05:14وہ ایک سانس میں بولے چلا جا رہا تھا
05:17کل اس سے فون پر بات کرنے کو راضی نہ ہوتی
05:20ماں کو
05:20اس کی اتنی پرواہ تو تھی
05:22کہ اس کی تازہ ترین بغاوث سے چند گھنٹوں کے اندر
05:25اندر ہی مویس کو چائنہ میں مطلع کر دیا گیا تھا
05:28ایک تلق اور دکھ بھرا تاثر اس کی آنکھوں میں آیا
05:31یہ پرواہ اس کی تھی
05:33یا اپنی انہ کی شکست
05:34اس نے سوچا
05:35نہیں کیونکہ سوچنے کا کچھ فائدہ نہ تھا
05:38مویس کی ناراضگی بھری باتوں کا جواب دینے سے پہلے
05:41اس نے مڑ کر ایک نظر ولی اور زرمینے کو دیکھا
05:43ولی اپنی نظر پلیٹ پر مرکوز رکھے
05:46بلکل پہلے کی طرح بے تاثر سا بیٹھا ناشتہ کر رہا تھا
05:49جبکہ زرمینے لا تعلقی کا تاثر دینے کے باوجود
05:52اسے دیکھ رہی تھی
05:53ان لوگوں کی موجودگی میں مویس سے کیا کہے
05:56سیلم فون میرے پاس ہی ہے
05:58آغا جان بیمار ہیں
05:59اس وجہ سے مجھے ایمرجنسی میں ولی کے ساتھ یہاں آنا پڑ گیا
06:02وہ ہر ممکن حد تک آواز ہلکی رکھ کر بولی
06:05اس نے مویس کو یہ نہیں بتایا
06:07کہ کھل اپنے گھر سے نکلتے وقت
06:09اس نے موبائل فون خود آف کر کے بیگ میں رکھ دیا تھا
06:12وہ جب یہاں آنے کا فیصلہ کر چکی ہے
06:14تو پھر اسے تجمل مامو یا زہرہ ممانی
06:16یا نورین خالہ کسی کی بھی نصیتیں
06:18یا لیکچر نہیں سننا
06:20فضول باتیں مت کرو آغا جان بیمار ہیں
06:22تمہارے کب سے مہاں ایسے تعلقات ہو گئے
06:25جو بیماری کا سن کر تم دوڑی پچڑی آئیں
06:27اس طرح کسی سے بھی کچھ پوچھے اور کہے بغیر
06:30تم وہاں کس طرح جا سکتی ہو
06:32فپو اور میں لاہور میں نہیں تھے
06:34لیکن ممی اور بابا تو تھے
06:36تم نے ان سے پوچھنا اجازت لینا
06:38تو دور کی بات انہیں بتانا بھی نہیں
06:39مناسب سمجھا
06:40تم سے اس حماقت کی
06:42تو مجھے بالکل بھی امید نہیں تھی فارہ
06:44وہ انتہائی جنجلائی ہوا لگ رہا تھا
06:46وہ جواباں خاموش رہی
06:48تمہارا وہاں کلہ کا جھگڑا چل رہا ہے
06:51میں نہیں مان سکتا
06:52کہ تم وہاں اپنی خوشی سے گئی ہو
06:53تم مجھے سچ ست بتاؤ فارہ
06:55تمہیں سورما نے دھرا دھمکا کر
06:57وہاں بلایا ہے نا
06:58کہیں تم اس کی کسی بھی طرح کی دھمکیوں سے
07:01دھر کر تو وہاں نہیں چلی گئی
07:03اگر ایسا ہے تو مجھے صرف ہاں کہہ دو
07:05باقی سب میں دیکھ لوں گا
07:06مجھے پتہ ہے وہ تمہارے پیچھے
07:07کہیں آس پاس ہی موجود ہے
07:09تمہیں ڈڑنے کی بالکل بھی ضرورت نہیں
07:11وہ لوگ زبردستی تمہیں وہاں نہیں رکھ سکتے
07:14وہ اس کے لئے حد دردت
07:16تشویش اور فکر میں مبتلا لگ رہا تھا
07:18اب وہ ولی اور زنمینے کی موجودگی
07:20میں اس سے کیا کہے
07:21وہ محتاط سے انداز میں
07:22آواز کو پہلے سے بھی زیادہ دھیمہ
07:24اور پست کر کے اس سے بولی
07:26ایسی کوئی بات نہیں ہے مویز
07:27آپ بلکل غلط سمجھ رہے ہیں
07:29آپ پلیز مطمئن رہیں
07:31اگر ایسی بات نہیں ہے
07:32تو تم فوراں لاہر واپس جاؤ
07:34میں شام میں لاہر گھر تمہارے فون کروں گا
07:36اور وہاں میری کال تم ہی ریسیف کرو گی
07:38مویز نے غسیلے لہجے میں کہتے
07:40خداحافظ کہے بغیر
07:41ریسیور پٹک دیا
07:42وہ جیسے اس کی
07:44اس بےوقفانہ حرکت پر سے شدید نراز ہو گیا تھا
07:47رات آغا چان کا بی پی چیک کر لیا تھا
07:50ریسیور بڑی بے دلی سے
07:51رکھتے اس نے ولی کی آواز سنی
07:53چائے کا سپ لیتے زرمینہ سے مقاطب تھا وہ
07:56جی لالا
07:57رات بھی دیکھا تھا
07:58اور ابھی صبح جوز لے گئی تھی
08:00تب بھی چیک کیا تھا
08:01وہی نائنٹی اور سکسٹی ہے
08:03ٹیلی فون کی میز سے
08:04کھانے کی میز تک واپس آتے
08:06اس نے ان دونوں بہن بھائیوں کی بات چیت سنی
08:08غالباً اسے باور کرایا جا رہا تھا
08:10کہ اس فون کال کی اس کے نزدیک کوئی اہمیت نہیں
08:13بلکہ ان کے نزدیک تو اس کی بھی کوئی اہمیت نہیں
08:16کرسی پر واپس بیٹھ کر
08:18اپنی چائے کے بے رقبتی سے سپ لیتی
08:20وہ مویس کو سوچ رہی تھی
08:21کل کتنے غیر متوقع انداز میں ولی اس سے ملا
08:24جتنے غیر متوقع اور حیرت انگیز بات
08:27اس سے کی
08:28اس کے دوران وہ واقعی مویس کو
08:30بلکل فراموش کر گئی تھی
08:32اب کسی وقت بالکل تنہائی میں
08:34وہ اس سے فون پر بات کرنا چاہتی تھی
08:36ولی نے اسے کسی کو بھی
08:38کچھ بتانے سے منع کیا تھا
08:39وہ اس سے کیے وعدے کی بابن تو تھی
08:41مگر پھر بھی وہ مویس سے بات کر کے
08:43اس کا غصہ اور نرازگی قتم کرنا چاہتی تھی
08:46وہ ذہین اور معاملہ فہم ہے
08:48اور اس کے لئے بہت کیرنگ بھی
08:50ممی کے سے چھوڑ کر
08:52کینیڈا چلے جانے کا الزام دوسروں کی طرح
08:54مویس نے اس پر آئید نہیں کیا تھا
08:56وہ فارا کو سمجھتا ہے
08:57اور وہ اسے اگر کچھ سمجھانا چاہے
09:00کی تو وہ سمجھ لے گا
09:02وہ اپنے اچھے دوست کو
09:03خود سے نراز تو ہرگز رہنے نہیں دے گی
09:06اسلام علیکم
09:07اس کے لئے بلکل اجنبی ایک خاصہ
09:09ہینسم مرڈ رائنگ روم میں داخل ہوا تھا
09:11سلام کی اس بلند آواز پر
09:13اپنی سوچوں سے چونک کر
09:14اس نے اسے دیکھا
09:15والیکم السلام آؤ عباد بیٹھو
09:17ولی نے کرسی پر سے کھڑے ہو کر
09:19بڑی خوشدلی سے اسے بے تکلفی
09:21اور گرم جوشی کے ساتھ
09:23استقبال کیا تھا
09:24استقبال کا یہ محبت بھرا انداز
09:26ظاہر کر رہا تھا
09:27کہ آنے والا کوئی بہت ہر دل
09:28عزیز اور خاصر خاص بندہ ہے
09:30آنے والا کون ہے
09:31اسے سمجھنے میں چند سیکنڈ ہی نہیں لگے تھے
09:34زرمینے کے پراور بیٹھی
09:35اس کی بیٹی کرسی پر سے فوراں ہی
09:37پاپا کہتی آنے والے کی طرف دوڑ کر گئی تھی
09:40بیٹی کو گود میں اٹھا کر پیار کرتا
09:42وہ ولی کی طرف بڑھا
09:43اس سے ہاتھ ملا کر
09:45وہ ڈائننگ ٹیبل کے آگے رکھی
09:47ایک کرسی پر بیٹھ گیا
09:48زرمینے کے اکھڑے ہوئے
09:49مگرورانہ تاثرات کے حامل چہرے پر
09:51شوہر صاحب کو دیکھ کر
09:53کچھ تھوڑی سی مسکراہت اور نرمی
09:55نمودار ہوئی تھی
09:56میں کل بھی آیا تھا تم تھے نہیں
09:58ہاں کل میں اسے جواب دیتے دیتے
10:00ولی فارہ کی طرف متوجہ ہوا
10:02آنے والا پہلے ہی فارہ کو
10:04کافی حیرت پھری نگاہوں سے دیکھ رہا تھا
10:06کرسی پر بیٹھنے سے پہلے تک تو نہیں
10:08مگر بیٹی کو گود میں لے کر
10:10کرسی پر بیٹھنے کے ساتھ ہی
10:11اس کی نگاہ فارہ پر پڑی تھی
10:13اور وہ سر جھکائے
10:14ہوئے لا تعلقی سے میز کو گھوٹنے کے
10:16باوجود جانتی تھی کہ وہ بندہ
10:18مسلسل اور ایک ٹک اسی کو دیکھ رہا ہے
10:20غالباً اس کی اس حیرت اور
10:22اجنبیت کو محابتے ہوئی
10:24ولی کو تعرف کرانے کا خیال آیا تھا
10:26میں تم لوگوں کا تعرف کرانا تو بھولی گیا
10:28یہ عباد عبد الرحمن ہمارا
10:30کزن بھی ہے اور زرمینے کا شوہر بھی ہے
10:32اور عباد یہ فارہ
10:34عباد عبد الرحمن
10:36عباد عبد الرحمن نہ تھا
10:37اس کے تعرف میں باقی سب کچھ بتایا جانا بھی بہت ضروری تھا
10:41ہاں وہ صرف فارہ تھی
10:42اس کی شہرت کے یہاں
10:44ڈنکے پٹے ہوئے تھے
10:45ایک مشہور اشتہار کی طرح فارہ نام ہی کافی ہے
10:48کہہ دیا جائے
10:49لا تعلق یا بے نیازی کا چولہ اتار کر
10:52اسے اس تعرف کے بعد
10:54اس بندے کی طرف دیکھنا پڑا
10:55پتہ نہیں وہ پہلے سے اس کے مطالق کیا کیا جانتا تھا
10:59یا کیا کیا اس کی اس
11:00بیوی نے اسے بتا رکھا تھا
11:02یقینا کچھ اچھا اور مصبت تو نہیں بتایا ہوگا
11:05بہر کیف اس رسمی انداز میں
11:06اسے سلام دعا تو کرنی ہی تھی
11:08وہ فارہ کے سلام کے جواب میں
11:10کوش اخلاقی سے مسکر آیا
11:11میں آپ سے پہلے بھی مل چکا ہوں
11:13لیکن شاید آپ کو یاد نہیں ہوگا
11:14شاید یہ حوالہ اس کے نکاح کے دن کا تھا
11:17وہ خود پر جبر کر کے قصدن مسکرائی
11:19جو بھی تھا بندہ محذب بھی نظر آ رہا تھا
11:22اور خوش اخلاق و ملنسار بھی
11:24میاں بیوی ایک دوسرے کی ضد تھے
11:26بہت اچھا کیا فارہ آپ نے آپ یہاں آ گئی
11:28آغا جان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے
11:30فارہ کو دیکھ کر جو حیرت اس کے چہرے پر نمودار ہوئی تھی
11:33وہ اس پر قابو پات چکا تھا
11:35اتنے جنگ و جدل کے بعد ہی لڑکی
11:37ہاں کیسے آ گئی
11:38یہ شاید وہ بعد میں اکیلے میں اپنی بیوی سے پوچھے گا
11:41حزیفہ کہاں ہے وہ زرمینے سے مقاتب ہوا
11:44سو رہا ہے آپ ناشتہ کریں گے
11:46نہیں ناشتہ میں کر کے آیا ہوں
11:47ہاں چاہے اگر پلا رہی ہو تو پلا دو
11:49بس کھڑے کھڑے آغا جان کو دیکھنے آیا تھا
11:52دیکھتے ہی پھر آفیس بھاگوں گا
11:53زرمینے اس کے لئے چائے نکالنے لگی
11:55اور وہ ایک مرتبہ پھر فارا کی طرف متوجہ ہوا
11:58آغا جان آپ کو بہت یاد کر رہے تھے
12:00کل بھی جب میں آیا تھا
12:01تو سارا وقت وہ مجھ سے آپ کی باتیں کرتے رہے
12:04اس کی نگاہیں زرمینے کی طرح
12:06الزام دیتی تو نہیں تھی
12:07مگر یہ ضرور بتا رہی تھی
12:09کہ آغا جان کی بیماریوں کا سبب
12:11کہیں نہ کہیں وہی ہے
12:12آخر یہ سب لوگ اسے یہ کیوں باور کرانا چاہتے ہیں
12:15کہ ایک شخص جس سے وہ جب زندگی میں پہلی بار ملی تھی
12:18تب بھی اسے بستر پہ ہی پڑا دیکھا تھا
12:21وہ آج اگر اس بیماری میں مبتلا ہے
12:23تو اس کی وجہ صرف یہ ہے
12:25وہ بری طرح جنجلائی
12:26عباد کو چائے دے کر زرمینے کی چن میں چلی گئی
12:29وہ اپنا چائے کا کپ
12:31کپ کا خالی کٹ چکی تھی
12:33مگر مروتن بیٹھی ہوئی تھی
12:34جبکہ عباد اب بڑی سنجید کی سے
12:36ولی کے ساتھ گفتگو میں مصروف تھا
12:38وہ کسی ڈاکٹر کے مطالق ولی کو بتا رہا تھا
12:41آقا جان کا جو علاج چل رہا ہے
12:42وہ تو چل رہا ہے
12:43لیکن ایک سیکنڈ اپینین کے لیے
12:45اگر کسی دوسرے ڈاکٹر سے بھی مشورہ لیا جائے
12:48تو کوئی حرج نہیں
12:49ان کے بیچ بہت دوستی اندرسٹیننگ ہے
12:52یہ ان دونوں کی بات چیت کرنے سے اندازہ ہو رہا تھا
12:55زرمینے کچن سے ایک ٹری لے کر نکلی تھی
12:57زرمینے آقا جان کا ناشتہ فارہ لے جائے گی
13:00ولی اپنی گفتگو درمیان میں روک کر
13:02زرمینے سے بولا
13:03جس کے چہرے پر یک دم ہی ناگواری سے
13:05بھرپور تاثر پھیل گیا
13:07بھائی کا قطعی انداز دیکھ کر
13:09وہ کچھ کہہ تو نہیں سکی
13:11مگر اس کا غصہ اور جھنجلہ ہٹ
13:12اس کے چہرے سے صاف آیا تھا
13:14وہ کب سے یہاں سے اٹھنے کا کوئی بہانہ چاہ رہی تھی
13:17اسے یہ تجویز
13:18اتنی بھائی کے جھٹ کرسی پر سے اٹھ کر
13:20زرمینے کے ہاتھ سے ٹری لے کر
13:30ڈاکٹر فارا وحروس کان کے ہاتھوں
13:32کا بنا ناشتہ مل رہا ہے انہیں
13:34وہ جاگے ہوئے تھے
13:36اسے دیکھتے ہی کمزور سی آواز میں
13:37کش دلی سے بولے
13:38ان کے چہرے پر مسکراہت پھیلی تھی
13:40کشیوں سے بھری مسکراہت
13:42یہ میں نے نہیں زرمینے نے بنایا آغا جان
13:45اس نے ٹری سائٹ کی میز پر رکھتے
13:47فوراں ہی تسی کی
13:48اس نے کل دیکھا تھا کہ وہ خود اٹھ کر بیٹ نہیں سکتے
13:51اس لیے اٹھ کر بیٹنے میں ان کی مدد کری
13:54وہ بیٹ چکے اور اس نے ناشتے کی ٹرین کے سامنے رکھ دی
13:57تب انہوں نے اسے بھی ہاتھ پکڑ کر
13:59اپنے پاس بیٹ پر ہی بٹھا لیا
14:00بیٹنے کے بعد اس نے انہیں دیکھا
14:02تو وہ بہت بھرپور سے انداز میں
14:04مسکراتے ہوئے نظر آئے
14:06اسے ان کی بوڑی اور بیمار آنکھیں
14:08کسی شرارت سے مسکراتی نظر آئیں
14:10اگر تمہاری شکل بحروس سے نہ ملتی ہوتی
14:12تب بھی اسے جاننے والا
14:13کوئی بھی شخص تم سے مل کر فوراں بتا دیتا
14:16کہ تم بحروس کی بیٹی ہو
14:17زدی اکر اور چہرے پر یہ اونچھی
14:20لمبی ناک صرف دکھانے کے لیے نہیں سجی
14:22بلکہ اصل میں ہر معاملے میں
14:24ناک اور انہ کا مسئلہ بھی ہے
14:26اب اگر ناشتہ ہم نے نہیں بنایا
14:28تو ہم ناشتہ بنانے کا کریڈٹ کیوں لیں
14:30چاہے ہمارے اس کریڈٹ لے جانے سے
14:32دادا کو خوشی ہی حاصل ہوتی ہے
14:34کہ پوتی دادا کے لیے ناشتہ بنا کر لائی ہے
14:36ہم تو ٹری اٹھا کر لانے کے بھی
14:38کریڈٹ نہیں لیں گے
14:39ان کا کہنے کا انداز ایسا تھا کہ وہ ایک دم ہی
14:42جیپ سی گئی
14:43کوئی اس کی کسی حرکت کسی عادت کو اس طرح
14:46جاج کر اسے ڈیڈی کے
14:48جیسا خرار دے سکتا ہے
14:50وہ اسے کل سے بڑے مختلف لگ رہے تھے
14:52بلکہ وہ اسے ہمیشہ سے بھی زیادہ مختلف
14:54لگ رہے تھے وہ ان سے ان برسوں میں
14:56جتنی بار بھی ملی تھی ان سب سے مختلف
14:58بیمار نظر آنے کے باوجود پہ
15:00وہ بہت خوش بہت مطمئن
15:02اور کافی زندہ دل سے لگ رہے تھے
15:04تم نے ناشتہ کر لیا
15:05ناشتہ شروع کرنے سے پہلے انہوں نے اس سے پوچھا
15:08تھوڑا سا میرے ساتھ بھی کھا لو
15:10یہ بیماریوں والا بدمزہ
15:12پرہیزی ناشتہ کیا کرو گی یہ بسکٹ لے لو
15:14انہوں نے سائٹ ٹیبل پر رکھا
15:16بسکٹ کا ایک ٹن کا ڈبا اٹھا کر
15:17اسے پکڑا دیا
15:18جس میں کئی طرح کے بسکٹ موجود تھے
15:20وہ بسکٹ کھانے لگی
15:22پتہ نہیں کب سے اس نے کچھ نہیں کھایا تھا
15:24اور اب واقعی سے بھوک لگ رہی تھی
15:26تم میرے پاس یہاں آئیں
15:28تمہارا بہت شکریہ بیٹا
15:29روحی نراز ہوئی ہوگی نا
15:31تمہارے یہ آنے پر
15:32اس کی جازت سے آئی ہو
15:33یا اس کی جازت کے بغیر
15:34ایک پل کے لیے تو اس کی سمجھ میں نہیں آیا
15:37کہ وہ کیا کہے
15:37وہ دلیا کھاتے بغور اسے دیکھ رہے تھے
15:40میں ممی کو بتا کر آئی ہوں آغا جان
15:42اسی وقت عباد ولی اور زرمینے کمرے میں داخل ہوئے
15:45پوتی کو دیکھتے ہی آغا جان تو بلکل تندرست ہو گئے
15:48عباد انہیں سلام کرنے کے بعد
15:50چھوکی اور شرارت سے بولا
15:51ہاں میری یہ پوتی میرے لیے وائٹیمن
15:53کی ٹیبلیٹ کیپسول اور انجیکشن سب کچھ ہے
15:56اسے دیکھتے ہی جسم کی ساری کمزوری غائب ہو گئے
15:59اور بیماری کا پتہ ہی نہیں چل رہا
16:01کہ کبھی تھی بھی کہ نہیں
16:02عباد کے ساتھ ان کی شوق و شریر گفتگو چل رہی تھی
16:05ولی صوفے پر بیٹھا ہے
16:07ان دونوں کو زیادہ
16:08دیکھ رہا تھا اور بول بہت کم رہا تھا
16:11اور زرمینے کل ہی کی طرح آغا جان کو
16:13زیادہ بولنے سے منع کرتی دوا کھلاتی
16:15بی پی دیکھتی مصروف تھی
16:17آدھا گھنٹہ وہاں بیٹھ کر جب عباد جانے کے لیے
16:19اٹھا اور اسے رخصت کرنے
16:21زرمینے اور ولی بھی ساتھ چلے گئے
16:23تب وہ اس سے آہستگی سے بولے
16:24بیٹھا آج کسی وقت ممی کو فون کر لینا
16:27ان سے کہنا ناراض نہ ہو میں جلدی
16:29واپس آ جاؤں گی
16:30اتنی دیر میں سے لگا کہ جو بات ان کے پیچ
16:32ادوری رہ گئی تھی وہ اسے بھول گئے ہوں گے
16:34مگر ایسا نہیں ہوا
16:35اسے لگا وہ ممی کا ذکر نکالتے
16:38ان کے خلاف کچھ کہتے
16:39اس کے طلاق کے مسئلے پر کچھ کہیں گے
16:41شاید اپنی بیماری کو وجہ بنا کر
16:43جذباتی انداز اختیار کر کے
16:45اسے اسکولہ کا مطالبہ واپس لینے
16:47کو امادہ کرنا چاہیں گے
16:49اپنی بیماری کو ہتھیار کی طرح
16:51دوسروں کو جذباتی شکست دینے کے لیے
16:53استعمال کرنا تو انہیں بقو بھی آتا تھا
16:56وہ ایسی کسی بات پر کیا کہیں گے
16:58کیا کہے گی وہ یہ سوچ رہی تھی
16:59مگر وہ ممی کے اتنے ذکر کر کے
17:02موضوع تبدیل کر چکے تھے
17:03وہ اب اس سے کیا کہہ رہے تھے
17:06کہ اگر وہ ان کی بیماری کا سن کر
17:08ولی کے ساتھ جلدی جلدی میں یہاں آئے
17:10اور اپنی ضرورت کی سب چیزیں نہیں لاسکی
17:12تو زرمینے سے کہہ دے
17:13وہ اسے شاپنگ کرا لائے گی
17:15وہ دونوں رائیور کے ساتھ بزار چلی جائیں
17:17وہ اس سے یہ بھی کہہ رہے تھے
17:18کہ جب تک وہ یہاں ہے
17:20بلکل بے تکلوفی اور پورے حق کے ساتھ رہے
17:22خود کو مہمان نہ سمجھے
17:24یہ گھر جتنا ولی اور زرمینے کہے
17:26اتنا ہی اس کا بھی ہے
17:27وہ اس گھر کی مالک ہے
17:29نہ ہی مہمان اور اجنبی
17:30وہ زندگی میں دوسری بار
17:32اس طرح ان کے ساتھ بلکل تنہا بیٹھی تھی
17:34پہلی بار بیٹھی تھی
17:36جب وہ اس کا میڈیکل کالج میں
17:37داخلہ کروانے گئے تھے
17:39اس کے ساتھ فارم لینے کے لئے گئے تھے
17:41انہوں نے ولی کو کہیں کسی کام سے بھیج دیا
17:43اور پھر جب وہ فارم خرید چکی
17:45تب وہ اس سے بولے تھے
17:46ولی تو ابھی آیا نہیں
17:48چلو ہم یہی بیٹھ کر فارم فل کر لیتے ہیں
17:50آج وہ کھڑے کھڑے کئی لوگوں کو
17:52داخلے کے فارم بھروا دیتی ہے
17:54تب میڈیکل کالج میں داخلے کا
17:56وہ فارم اسے بے انتہا مشکل
17:57اور بے جھیتا لگ رہا تھا
17:58وہ اسے لے کر ایک بینچ پر بیٹھ گئے
18:01آنکھوں پر ریڈنگ گلاسز لگائے
18:02انہوں نے اس کا فارم بھروانا شروع کیا
18:05ان کے فارم فل کرانے اور روانی سے
18:07انگریزی بولنے پر
18:08اس نے ان کے تعلیمیافتہ ہونے کا احساس ہوا
18:11تب اسے یہ جان کے اور زیادہ دکھ ہوا
18:13کہ تعلیمیافتہ ہونے کے باوجود
18:15وہ اتنے جابر اور دوسروں پر
18:16اپنے فیصلے مسلط کر دینے والے انسان ہیں
18:19گارجین کے طور پر انہوں نے
18:20ہر جگہ اپنا نام لکھوایا تھا
18:22اور جہاں کئی فارم پر سرپرس کے دستقت چاہیے تھے
18:25وہاں انہوں نے اپنے دستقت بھی کیے تھے
18:27انہوں نے ہر جگہ بڑے سمل سمل کر
18:29دستقت کیے تھے
18:30ان کے ہاتھوں میں لرزش تھی
18:32ایسی لرزش جیسی کسی بیمار
18:35اور کمزور ہاتھوں میں ہوتی ہے
18:36بڑے نرم و شیری محبتوں میں
18:38ڈوبے لہجے میں وہ اس سے باتیں کر رہے تھے
18:41میری خوہشتی تو
18:42میڈیکل کی تعلیم پشاور سے حاصل کرتی
18:44میرے ساتھ میرے پاس رہنی
18:46لیکن خیجو میرے رب کی مرسی
18:48وہ ان سے ہدایت لیتی
18:50فارم فل کر رہی تھی اور وہ یہ دیکھنے کے ساتھ
18:53کے فارم صحیح بھرا جا رہا ہے
18:54یا نہیں
18:55اس کے ساتھ باتیں بھی کرتے رہے تھے
18:57داخلہ تو تمہارا انشاءاللہ ہوئی ہی جائے گا
18:59اب میڈیکل کالج سے بڑے شاندار انداز میں
19:02تمہیں ایم بی بی ایس کر کے نکلنا ہے
19:04جس روز تم ڈاکٹر بن جاؤگی نا فارا
19:06بہروز کی روح بہت خوش ہوگی
19:08تمہیں ڈاکٹر بنانے کی اس کی بہت خوہش تھی نا
19:11تب اس نے بہت چونکر سر اٹھا کر انہیں دیکھا تھا
19:14اس کے سکول کالج کا ہر فارم ڈاڈی
19:17اسے پاس بٹھا کر بھروایا کرتے تھے
19:19وہ اس وقت ان کی کمی شدید
19:21محسوس کرتے حد درجہ درگرفتہ
19:23تھی اس کی آنکھوں میں بار بار آنسو
19:25بھی آ رہے تھے آغا جان کے لبوں سے
19:27ڈاڈی کا نام سنتے ہی اس نے نظر
19:28اٹھا کر انہیں دیکھا اس ان کی آنکھوں میں
19:31بھی نمی نظر آئی اور پتہ نہیں کیوں
19:33لیکن اس کا دل چاہا وہ ان کے سینے
19:35پر سر رکھ کر ڈیڈی کو یاد کر کے
19:36بہت سا روئے بہت آنسو بہائے
19:38جو اس کے باپ کی موت کا سبب تھا
19:41وہ اس کے سینے پر سر رکھ کر رونا
19:43چاہتی ہے اپنی اس عجیب و غریب
19:45خوہش کو بہت مشکل دبا کر
19:46خود کو جھڑکتی وہ اسی طرح بیٹھی رہی
19:49پھر اپنی آنکھوں کی نمی پر خابو پاتے
19:51انہوں نے اس سے پھر
19:53بھر لیے جانے والے
19:55فارم کو دوبارہ چیک کرنے کو کہا تھا
19:57اور جب فارم بھر کر وہ ان کے ساتھ
19:59بینٹ پر سے کھڑی ہوئی تب وہ اس سے بولے
20:01اب ہم بینک چلیں گے وہاں تمہارا
20:03اکاؤنٹ کھلوانا ہے جوائنٹ اکاؤنٹ ہوگا
20:05تمہارا ولی کے ساتھ لیکن عمومان
20:07اسے آپریٹ تم ہی کروگی چیک بک بھی
20:09تمہارے ہی پاس رہے گی یہ مس سمجھنا
20:11کہ اس میں موجود پیسے بس تمہاری پڑھائی
20:13اور گھر کے روز مرہ کے اخراجات کے لیے ہیں
20:15تمہارا جیسا دل چاہے
20:17ان پیسوں کو خرچ کرنا
20:18ممی سے بھی کہنا وہ ان پیسوں کا استعمال کیا کریں
20:21اس کے علاوہ اور بھی چاہیے ہو
20:23یا کوئی بھی مسئلہ ہو فوراں مجھے فون کرنا
20:25جو بھی چیز چاہیے ہو
20:27جو بات ہو جو پریشانی ہو
20:28جیسے بحروس سے کہتی تھی ایسی ہی مجھ سے بھی کہنا
20:31میں نے تمہارے لیے گاڑی بھی بک کروائی ہے
20:34گھر پر جو گاڑی ہے
20:35وہ ممی کے استعمال کے لیے چھوڑ دینا
20:37تم کالج دوسری گاڑی میں چاہے آیا کرنا
20:39ممی سے پوچھ لینا
20:40اگر وہ مان جائیں
20:41تو میں ڈرائیور بھی بچھوا دوں گا
20:43ورنہ پھر یہی سے کوئی ڈرائیور تمہارے لیے
20:45تمہاری ممی رکھ لیں
20:46میں بس یہ چاہتا ہوں
20:48میری فارہ کی کسی ضرورت میں کوئی کمی نہ آئے
20:50پھر اکاؤنٹ کھلوانے کے بعد
20:52وہ اس سے گھر واپس چھوڑنے آئے
20:53تا ممی سے بولے تھے
20:55روحی بیٹا
20:57تم میرے پاس آ کر نہیں رہنا چاہ رہی
20:58کوئی بات نہیں
20:59بس مجھے اتنی اجازت دے دو
21:01کہ کبھی خبار فون پر تم لوگوں سے بات کر لیا کروں
21:03ممی نے بعد میں یہ بات تجمل مامو کو بتائی
21:06تو وہ بولے
21:06کوئی حرج نہیں ہے
21:08فارہ سے ان کی بات کرنے میں
21:09فارہ ان کی پوتی ہے
21:10اگر وہ اس سے رابطہ رکھنا چاہتے ہیں
21:12فون پر بات کرنا چاہتے ہیں
21:14تو کرنے دو
21:14تم بھلے نہ بات کیا کرو
21:16رابطہ رکھنے دوں
21:17بات کرنے دوں
21:19آج ایک دن فارہ ان کے ساتھ گئی تھی
21:21تو آ کر مجھ سے کہہ رہی تھی
21:22کہ آغا جان اسے آج بہت مختلف لگی ہیں
21:24پہلے میرا خیال تھا
21:26وہ زور زبردستی سے
21:27فارہ کی شادی کی کوشش کریں گے
21:29مگر جو پلان انہوں نے بنایا ہے
21:31وہ تو میری سوچ سے کہیں بڑھ کر ہے
21:33اپنا پیسہ کھلے ہاتھوں سے قرچ کر کے
21:36وہ محبت جتا کر
21:37میری بیٹی کا دل اور اس کا اعتماد جیت لینا چاہتے ہیں
21:40تاکہ وہ ان کی طرف داری کرتے
21:42میرے مقابل کھڑی ہو سکے
21:44جیسے انہوں نے میری شوہر کا دل
21:45مجھ سے پھیر کر مجھ سے دور کیا تھا
21:47ایسے ہی وہ میری بیٹی سے بھی کروائیں گے
21:50مجھ سے ان کی نفرت اور انتقام کی آگ
21:52اس وقت تک تھنڈی نہیں ہوگی
21:53جب تک وہ میری بیٹی کو
21:55میرے مقالف میں کھڑا نہ کر دیں گے
21:57تب ممی کی باتیں چھپ کر سنتی
21:59وہ بری طرح شرمندہ ہوئی تھی
22:01آغا جان کی لگاوٹ بڑی
22:03میٹھی میٹھی باتیں
22:04اور اس پر خرش کیا جانے والا
22:06ڈھیر سارا روپیا
22:07وہ کتنی آسانی سے
22:08ان کی باتوں میں آنے لگی تھی
22:09یہ تک بھلا کر
22:11کہ انہوں نے اکاؤنٹ
22:12اس کے نام کلوا کر
22:13ممی کو بیزت کیا ہے
22:14اس کی ان کے ساتھ
22:16بلکل تنہا وہ پہلی
22:17اور آخری ملاقات تھی
22:18پھر اس کی میڈیکل کی تعلیم کے دوران
22:20وہ لہور جب بھی آتے
22:22یا محض فون پر رابطہ رکھتے
22:24اس کے ریزلٹ کا سن کر
22:25جب وہ لہور ان کے گھر آئے تھے
22:27اس کے بعد جب بھی آئے
22:28تو ہر بار ان کی ملاقات میں
22:29ممی تجمل مامو
22:31زہرہ ممانی
22:32مویز اور ولی
22:33سب موجود ہوا کرتے تھے
22:34اتنے برسو بعد
22:35آج وہ زندگی میں دوسری بار
22:37ان کے ساتھ
22:38یوں اتنے قریب
22:39اور تنہا بیٹھی تھی
22:40آج وہ اٹھارہ سال کی
22:41ناسمجھ اور کمسن
22:42فارا بہروز خان
22:43نہ تھی
22:44جو کسی کی بھی
22:45چکنی چپڑی
22:46میٹھی میٹھی باتوں میں آ جائے
22:47مگر پھر بھی
22:48اس وقت وہ اپنے دل میں
22:49وہی کیفیت پیدا
22:50ہوتی محسوس کر رہی تھی
22:52جو چھ سال پہلے
22:53داخلہ فارم بھڑتے وقت
22:54اس بینچ پر بیٹھ کر کی تھی
22:56اس کے دل میں
22:57اس کے سینے پر
22:58رکھ کر رونے کی خواہش
23:00بڑی شدت سے مچل رہی تھی
23:01یوں لگ رہا تھا
23:02جیسے اس کے اندر آنسوںوں کا
23:04ایک سمندر ہے
23:04جو بہنے
23:05کو بے قرار ہے
23:07وہ اپنی اس عجیب و غریب
23:08اور ناسمجھ میں آنے والی
23:09کیفیت سے حراسہ ہوئی
23:10وہ کیا جادو گھر ہیں
23:12انہی کیا لوگوں کو
23:13اپنے زیرے اثر کرنا
23:14ہپنٹائس کرنا آتا ہے
23:16وہ کیا کوئی جادوی
23:17اسے مپڑھ کر پھوکتے ہیں
23:18کہ ان کے مقابل بیٹھا بندہ
23:20پھر ان کے سوا
23:21ساری دنیا سے لا پروہ ہو جاتا ہے
23:23انہوں نے ڈیڈی کے ساتھ بھی
23:25تو ایسا ہی کیا تھا
23:26ڈیڈی یا تو ان سے
23:27اتنے ناراض تھے
23:28کہ زندگی بھر
23:29کبھی ان کا نام
23:29اپنے لبوں پر نال آنے
23:31کے لیے تیار تھے
23:33جب ان سے ملے
23:34تو چنہی دنوں میں
23:34اتنے بدل گئے
23:35کہ نہ اس کے ڈیڈی رہے
23:36نہ ممی کے شوہر
23:37بس ان کے بیٹے رہ گئے
23:39کمرے کا دروازہ
23:41بڑے دھماکے سے کھلا
23:42ذروینے کی بیٹی اندر آئی
23:44تو چوکر اسے دیکھتے
23:45وہ اپنی عجیب و غریب
23:46کیفیت سے باہر نکلی
23:47جتنے دھماکے سے
23:48وہ اندر آئی تھی
23:49ایسے ہی اچھلتے انداز میں
23:50وہ بیٹ پر آ کر
23:51آلتی پالتی مار گا
23:53آگا جان کے ساتھ بیٹ گئی
23:54فرمائیے بڑی بی
23:55کیسی ہیں آپ
23:56آگا جان دکیوں سے
23:57کمر ٹکا کر
23:58بیٹ پر نیم دراستے
23:59نیلی جینز
24:00جس کے پائنچے پر
24:01باربی ڈال بنی ہوئی تھی
24:03اس کے اوپر گہرا گلابی
24:04رنگ کا خوب موٹا سویٹر
24:05اور سر پر سویٹر کا
24:07ہم رنگ
24:07اونی ٹوپا پہنا ہوا تھا
24:09اور وہ بہت پیاری لگ رہی تھی
24:11گول مٹول
24:12خوب صحت من
24:12وہ ویسی ہی تھی
24:13سردی کے سبب
24:14جو اتنے سارے لوازمان
24:15پہن رکھے تھے
24:16اس سے وہ اور بھی زیادہ
24:17موٹی موٹی لگ رہی تھی
24:19فارہ دلچسپی سے
24:20اس بچی کو دیکھنے لگی
24:21اس کے سرک سرک گال
24:22ہالے سے کھیشنے کو دل چاہا
24:24اس کی باتیں سنو کبھی
24:26ایسی پکی نانیوں
24:27دادیوں والی باتیں کرتی ہے
24:28آغا جان اس سے بتانے لگے
24:30کیا نام ہے تمہارا
24:31اشنا عبد الرحمن
24:32اس نے بڑی ماسوانہ
24:34انداز میں بولا
24:35اس نے اپنے سامنے رکھا
24:36بسکٹوں کا ڈبا
24:37اس کے سامنے کیا
24:38اس نے فوراں ہی
24:39بے تکل لفی سے
24:40بسکٹ اٹھا لیا
24:41تم بڑی ہو بھائی سے
24:42نہیں میں اور زیوہ
24:43ٹوئنس ہے
24:44وہ کھاتا نہیں ہے نا
24:45اس لیے بڑا نہیں ہوتا
24:46اس نے فوراں ہی آغا جان
24:48کی بات کی تصدیق
24:49کرتے ہوئے
24:49پکے پن کا ثبوت
24:51بھی فراہم کر دیا
24:51دیکھا کیا کہا تھا
24:53میں نے تم سے
24:53آغا جان بلند آواز سے
24:54قیقہ لگا کر ہسے
24:56نہ جانے کتنے مہینوں
24:57بعد آج وہ ہسی تھی
24:58اتنی ہسی
24:59اسے خود اجنبی بھی لگی
25:01اور بہت اچھی بھی
25:02مگر اس کی یہ طویل
25:03عرصہ بعد کی ہسی
25:04ولی کو دیکھتے ہی
25:05فوراں غائب ہو گئی
25:06اس وقت وہ خاصی
25:08فارمل خسیم کی تیاری میں
25:09دائے ہاتھ میں
25:10بریفکیز پکڑے
25:11کمرے میں داخل ہوا تھا
25:12اندر کے منظر کو دیکھ کر
25:14اگر اسے کوئی حیرت
25:15یا تاجب ہوا بھی تھا
25:16تب بھی
25:16اس نے اسے ظاہر نہیں کیا
25:18اسے دیکھتے ہی
25:19اس نے چہرے پر سے
25:20مسکراہت کا
25:20ہر نشان ہٹا کر
25:21سنجید کی تاری کر لی
25:22وہ اس پر
25:23اور اشنا پر
25:24ایک سرسری نگا ڈالتا
25:25آغا جان کے پاس آ گیا
25:26اور ان کے قریب
25:27جھک کر بولا
25:28آغا جان میں جا رہا ہوں
25:29اس نے ان کے دائیں ہاتھ
25:31کو اپنے ہاتھ میں
25:31لے کر چوما
25:32اور بڑی محبت
25:33اور چاہت سے
25:34انہیں دیکھ رہا تھا
25:34ان کی طرف دیکھتے
25:36ہر بات اس کے چہرے پر
25:38بے تاثر
25:38خوشک انداز
25:39گہری محبت میں
25:40بدل جاتا تھا
25:41وہ اس سے
25:42اور اپنی بھانجی سے
25:43مکمل طور پر
25:44لا تعلق آغا جان کی طرف
25:45متوجہ تھا
25:46جاؤ بیٹا
25:47انہوں نے اس کی پیشانی چومی
25:49اور میری فکر میں
25:51زیادہ حلکان ہونے
25:52اور پریشان ہونے
25:52کی ضرورت نہیں ہے
25:53میں خوب مزے میں ہوں
25:54دو دو ڈاکٹرز
25:56میری قدمت کرنے
25:57کو موجود ہیں
25:57وہ ہستے ہوئے
25:58اس سے بولے
25:58وہ جوابن ہسا نہیں
26:00بلکہ سنجید کی سے
26:01سر ہلاتا
26:01ان کے پاس سے ہٹ گیا
26:02اور تیز رفتاری سے
26:04کمرے سے بھی نکل گیا
26:05بہت فکر رہتی ہے
26:07اسے میری
26:07آفیس چلا بھی جائے
26:09تو پیچھے دس دس بار
26:10فون کر کے
26:10میری قیریت پوچھتا ہے
26:11فون پر
26:12ہلکی سی خاسی
26:13کی آواز آئے
26:14تو سب کام چھوڑ کر
26:15بھاگا بھاگ
26:15فوراں واپس گھر آ جاتا ہے
26:17اگر یہ جملے
26:18اس نیت سے
26:18کہے جا رہے تھے
26:19کہ ولی سویب خان کے لئے
26:20اس کے دل میں
26:21کوئی سوفٹ کارنر
26:22پیدا ہو جائے گا
26:23تو یہ بیکار
26:24اور بے مقصد
26:24کوشش تھی
26:25بہت چھوٹی عمر میں
26:26بہت بھاری
26:27ذمہ داریاں
26:28پڑ گئی میرے بچے پر
26:29نوجوانی کا
26:30بے فکری کا
26:30زمانہ گزارنے کا
26:31تو موقع ہی
26:32نہ مل سکا
26:33وقت سے پہلے
26:34بڑی بھاری
26:35ذمہ داریاں
26:35اٹھانا پڑ گئی سے
26:37تو اپنے بچے کا
26:38ذکر اب یہ
26:39قتم کرنے کے
26:39مورب میں نہیں تھے
26:40بائیس سال کی عمر
26:42اتنی بھاری
26:42ذمہ داریاں
26:43اٹھانی کی تو
26:44نہیں ہوتی
26:44میں تو پہلے بھی
26:45کاروبار اور
26:46زمینوں کے معاملات پر
26:47کم ہی دیکھتا تھا
26:48سب ذمہ داریاں
26:49سوہیب نے اٹھائی ہوئی تھی
26:50میں تھوڑی بہت دیر
26:51کے لئے دفتر جایا
26:52کرتا تھا
26:53یا گھر پر بیٹھا بیٹھا
26:54ہی زمینوں کا
26:55حساب کتاب دیکھ لیا
26:56کرتا تھا
26:56مگر سوہیب نے
26:57یوں اچانک جا کر
26:58تو میری کمھری توڑ دی
26:59کوئی کام
27:00سمحالنا تو دور
27:01میں خود کو
27:02سمحالنے کے لائق
27:03بھی نہیں رہا
27:03بہروز نے
27:04سوہیب کے سوہیم والے دن
27:05قبرستان سے آتے
27:07مجھ سے کہا تھا
27:08آغا جان آپ کا
27:09ایک بیٹا چلا گیا
27:10تو کیا ہوا
27:10دوسرا بیٹا تو زندہ ہے
27:11اس نے مجھ سے ہی
27:13ہاں کا سارا کام
27:14سارا کاروبار
27:15سمحالنے کا وعدہ کیا تھا
27:16اس نے ولی اور زرمینے
27:17کو سینے سے لگاتے
27:18یہ بھی کہا تھا
27:19کہ وہ اپنے بھائی کے
27:20ان بچوں کو
27:20کبھی باپ کی
27:21کمی محسوس نہیں
27:22ہونے دے گا
27:23آج سے میں
27:24سمجھوں گا
27:25میری صرف ایک نہیں
27:26بلکہ میرے تین بچے ہیں
27:28اور ہوا کیا
27:29مجھ سے اتنے وعدے
27:30کرنے والا
27:31وہ کسی بھی وعدے
27:31کو نبھانے کے لئے
27:32زندہ ہی نہ رہا
27:33اپنی آنکھوں کی
27:34نبیز سے چھپانے کے لئے
27:36انہوں نے آنکھیں
27:36بند کر لی
27:37اور ایک دو منٹ
27:38تک قاموشی رہے
27:39اشنا کھیلتی
27:40کتی کمرے سے
27:41جا چکی تھی
27:42کمرے میں
27:42اس وقت صرف
27:43وہ دونوں ہی تھے
27:44آمنہ اور سحیب کی زندگی
27:46ہی میں ولی
27:47امریکہ گیا ہوا تھا
27:48پڑھنے
27:48وہاں سے
27:49گریجوشن کر چکا تھا
27:50لا اسکول میں
27:51اس کا پہلا سال
27:52قتم ہوا تھا
27:52جب سحیب کا انتقال ہوا
27:54تب وہ پاکستان
27:55سب چھوڑ چھاڑ کر آ گیا
27:56سحیب کے بعد
27:57بہروس بھی نہ رہا
27:58تو وہ اس فکر میں
27:59واپس گیا ہی نہیں
28:01کہ یہاں بزنس
28:01کون سمحالے گا
28:03زمینوں کے معاملات
28:04کون دیکھے گا
28:05بعد میں میں بہت کہا
28:06کہ بچے یہاں
28:07سب کام ہوتے رہیں گے
28:08تم اپنی پڑھائی پوری کرو
28:09مگر وہ واپس جانے کے لئے
28:11تیار ہی نہ تھا
28:12بڑی مشکلوں سے
28:13میرے بہت کہنے
28:13سننے اور نراز ہونے پر
28:15وہاں گیا
28:15تو بس اپنا لاو
28:16میں گریجوشن
28:17مکمل کر کے
28:18واپس آ گیا
28:18ماسٹرز کے لئے
28:22اسے لاو اسکول سے
28:23اسکولرشپ آفر ہوئی تھی
28:25میں نے بہت سمجھایا
28:26ایسے موقع روز روز نہیں ملتے
28:27آلہ ڈگری لینا
28:29تو بہت خوف تھا تمہارا
28:31اپنے کیریئر کو
28:32اپنے ہاتھوں تباہ کر رہے ہو
28:33مگر اس نے میری پھر ایک نہ مانی
28:35کہنے لگا
28:35آپ کے خاطر میں نے
28:36اپنا لاو میں
28:37گریجوشن پورا کر لیا
28:39اب مجھے یہاں
28:40سے کہیں جانے کے لئے
28:41مجبور نہ کریں
28:42وہ اس ذکر سے
28:43تب متاثر ہوتی
28:44نہ اب
28:45شاندر کریئر
28:47لاو اسکول سے
28:49سکولرشپ
28:49دلکش بلاوے
28:51ڈالرز کی خیر
28:52کن جمک دھمک
28:54اروج کامیابیاں
28:55یہاں کے
28:56اس کروڑوں کی جائیدات
28:57سے زیادہ پرکرشش
28:58تو نہیں ہو سکتے
28:59ان سب کے
29:00خربانیاں دے کر
29:01ٹھکڑا کر
29:01انہیں چھوڑ کر
29:02پاکستان آنے کا
29:03اس نے کون سا
29:05احسان کیا
29:06جس کروڑوں کی جائیدات
29:07کا وہ تنہ دنہ
29:08وارث بنا ہوا تھا
29:09اس کی ذمہ داریاں
29:10سمحال کر
29:11دیکھ بھال کر کے
29:12وہ کس پر احسان کر رہا تھا
29:13کاروبار
29:14زمینوں
29:15باغات کی
29:15دیکھ بھال
29:16اور ان تمام
29:16امور کی
29:17ذمہ داریاں
29:17سمحال کر
29:18بوڑے بھار
29:19دادا کا
29:20دل بھی جیت لیا تھا
29:21سب کچھ
29:22اپنے نام بھی
29:22کروا لیا تھا
29:23اور آپ کے
29:23خاطر کریئر
29:24چھوڑ کر آئے
29:25کا احسان تلے
29:26انہیں دبا بھی دیا تھا
29:27وہ ان کا
29:28دست راست تھا
29:29آغا جان اگر
29:30بادشاہ تھے
29:30تو وہ ان کا
29:31ولی اہد تھا
29:32جس نے ان کی
29:33زندگی میں ہی
29:34سارے اختیارات
29:34اپنے نام
29:35کروا رکھے تھے
29:36اسے دولہ
29:37جائدات سے
29:37کوئی مطلب
29:38غرض نہ تھی
29:39لیکن اتنا تو
29:39بحرال اس کے
29:40علم میں تھا
29:40کہ آغا جان
29:41نے اپنی
29:42وسیعت تیار
29:43کی ہے یا نہیں
29:43اور باقاعدہ
29:44کوئی چیز
29:45کسی کے نام
29:45کی ہے یا نہیں
29:46مگر ولی
29:47سوحی افقان
29:48کو یہ قانونی
29:48حق ضرور
29:49دے رکھا ہے
29:49کہ جہاں
29:50وہ دستخط
29:51کر سکتے ہیں
29:52وہاں ولی
29:52سوحی افقان
29:53بھی دستخط
29:54کر سکتا ہے
29:54ان کے ہر
29:55کاروباری
29:56معاملے
29:56جائدات سے
29:57متعلق
29:57امور
29:58روپے ویسے
29:59کا لین
29:59دین
29:59اور تمام
30:00بینک
30:01اکاؤنٹس
30:01میں ان کے
30:02ساتھ
30:02جو دستخط
30:03چل سکتے ہیں
30:04اور جو
30:05چل رہے ہیں
30:05وہ صرف
30:06ولی
30:06سوحی افقان
30:07کے ہی ہیں
30:08اب وہ
30:08اس سے
30:09اس بات پر
30:09کیوں کر
30:09متاثر ہو سکتی
30:10کہ اس نے
30:11اپنے قیمتی
30:12تعلیمی سال
30:13کاروبار
30:13اور جس کا
30:14وہ واحد
30:15مختار
30:16بنا بیٹھا ہے
30:17اس کی
30:17ذمہ داریاں
30:17سوالنے کے لئے
30:18ضائع کر دیا
30:19اس کی ان قربانیوں
30:20کو
30:21وہ قربانیاں
30:22اس وقت
30:22مانتی جب وہ
30:23اپنا کریئر
30:23اور کامیابیہ
30:24چھوڑ کر
30:25ایک بیتہاشہ
30:25امیر کبیر
30:26دادا کے لئے
30:27نہیں
30:27بلکہ
30:28غریب
30:28بے آسرہ
30:29دادا کے لئے
30:29واپس آیا ہوتا
30:30آغا جان
30:32آج لنچ میں
30:32کیا لیں گے آپ
30:33زرمینے کمرے
30:34میں داخل ہوئی تھی
30:35پشاوری بیف
30:36دکھا
30:36خوب ساری گھی
30:37میں پکا
30:38کڑھائی گوش
30:38خوب تیز
30:39مسالوں
30:39اور نمک
30:40والے چپلی کباب
30:41اور میٹھے میں
30:41دیسی گھی کی
30:42خوشبوں سے
30:43مہکتا
30:43اکروٹ کا حلوہ
30:44انہوں نے
30:45بڑی روانگی سے
30:45اپنا لنچ کا
30:46مینیو
30:46اس کے گوش
30:47گزار کیا
30:48اور ساتھی
30:48شرارتی
30:49نگاہوں سے
30:49زرمینے کو
30:50دکھا
30:50ایسے جیسے
30:51جانتے تھے
30:51وہ اس
30:52پرہیزی کا
30:53سن کر
30:53اپنے دلی
30:54کو تھام لے گی
30:55ہائے ہائے
30:56کیا دن تھے
30:56جب میں
30:57اتنے مزے مزے
30:58کے کھانے
30:58کھایا کرتا تھا
31:00اب تو نصیب میں
31:00بدمزہ پرہیزی
31:01کھانے لکھ دیئے گئے ہیں
31:02شرارتی مسکان
31:04لبوں پر لائکے
31:04انہوں نے
31:05ایک سرد آوری
31:06تو زرمینے
31:07عبدالرحمن
31:07قصہ کچھ یوں ہے
31:08جو آپ کی مرضی ہو
31:09اور جو آپ کا دل
31:10چاہے کھلا دیں
31:11بغیر گھی اور نمک
31:12کے ہر سالن
31:13ایک سا ہی لگتا ہے
31:14زرمینے شاید
31:15ان کے ان کمٹس پر
31:16کوئی بے تکلفانہ
31:17تفسرہ کرنا چاہتی تھی
31:18اس نے لب کھولے
31:19مگر پھر اس کی
31:20موجود کی کے سبب
31:21سنجیدہ ہی کھڑی رہی
31:23میرے لئے کچھ بھی
31:24بنا لو بیٹا
31:24ہاں سدو سے کہنا
31:25لنچ میں کوئی نہ
31:26کوئی چائنیز
31:27ڈش ضرور بنا لیں
31:28جو میری پوتی صاحبہ ہیں
31:29انہیں پھیکے سیٹے
31:30بدمزہ
31:31چینی کھانے پسند ہے
31:32وہ اس کی طرف
31:33اشارہ کرتے
31:34زرمینے سے بولے
31:35وہ فارا کی طرف
31:36دیکھے وغیر
31:36محض سر ہلاتی
31:37کمرے سے فوراں
31:38واپس چلی گئی
31:39اس نے انہیں
31:40اپنی پسند
31:40اور ناپسند
31:41تو کبھی نہیں بتائی
31:42اس سے ان کی فون پر
31:43جب بھی بات ہوتی
31:44بہت نپی طولی
31:45اور بہت مقتصر ہوتی
31:46اور اسے یاد نہیں تھا
31:47کہ اس نے کبھی
31:48انہیں اپنے کھانے پینے
31:49یا اپنی پسند
31:50ناپسند سے آگاہ کیا ہو
31:51مجھے بہروز نے بتایا تھا
31:53سویب کے انتقال پر
31:54جب تم اور روحی
31:55یہاں آئے تھے
31:56اس رات بہروز نے
31:57مجھے تمہاری
31:57بہت ساری باتیں بتائی تھی
31:59وہ اس دن کو
32:00یاد نہیں کرنا چاہتی تھی
32:01اس لیے نہ کچھ بولی
32:02اور نہ خود کو
32:03مزید کچھ سوچ نہ دیا
32:04بیٹا زرمینے کے
32:05کسی رویہ کا
32:06برا مت پاننا
32:07تھوڑی جذباتی
32:08و غصے کی تیز ہے
32:09مگر دل کی بہت اچھی ہے
32:11میری دونوں کی
32:12دونوں پوتیاں
32:12ایسی ہی ہیں
32:13زدی جذباتی
32:14و غصے کی تیز
32:15تھوڑی سی مغرور
32:16مگر دل کی بہت اچھی
32:18انہوں نے شاید یہ جان لیا
32:20کہ اس وقت
32:20اس گھر میں موجود
32:21یہ دو لڑکیاں
32:22ایک دوسرے کے قلاف شدید
32:23نفرت
32:23اور اداوت رکھتی ہیں
32:25اور ان کے تعلقات
32:26رسم دنیا کا لحاظ رکھتے
32:28سرسری رسمی
32:29یا اپری انداز میں
32:30بھی ہرگز اچھے نہیں
32:31وہ جواباً خاموش رہی
32:33مگر دل میں
32:33اس نے یہ ضرور سوچا
32:34کہ جس دوسری
32:35پوتی کا ذکر ہے
32:37وہ خود ہے
32:37اور اسے زندگی میں
32:39پہلی بار
32:39کسی نے
32:40زدی اور جذباتی
32:40قرار دیا تھا
32:41اور ساتھ یہ بھی
32:43بتا دیا تھا
32:43کہ وہ دل کی
32:44بہت اچھی ہے
32:45اپنے مطالق
32:46اس نے اچھے بھی
32:47اور برے بھی
32:47بہت سے کمنٹ
32:48سن رکھے تھے
32:49مگر زدی اور جذباتی
32:50اسے کسی نے
32:51پہلی بار کہا تھا
32:52اس کے دل کی
32:53اچھائیاں بھی
32:54شاید کسی نے
32:55پہلی بار دریافت کی تھی
32:56اس کے مطالق
32:57سب سے اچھے کمنٹ
32:58سموئیس دیا کرتا تھا
33:00وہ اسے
33:00سادہ مقلس
33:01خوش اخلاق
33:02ذہین اور صاف
33:03کو خرار دیا کرتا تھا
33:04ان میں
33:05ذہین اور مقلس
33:05وہ تھی
33:06سادہ والی
33:07خوبی ذرا مشکوک
33:08سی تھی
33:08اور خوش اخلاق
33:09تو وہ ہرگز نہیں تھی
33:10یہ وہ خوبی تھی
33:11جو موئیس اس میں
33:12زبردستی دریافت کر کے لاتا تھا
33:14وہ خوش اخلاق
33:15صرف ان لوگوں کے ساتھ
33:16ہوتی تھی
33:16جو اسے اچھے لگتے تھے
33:18جو اچھے نہیں لگتے
33:19پھر وہ مروتن
33:20رسمتن
33:21اخلاقن
33:22مسلحتن
33:22یا دنیاوی
33:23لحاظ سے بھی
33:24ان کے ساتھ
33:24اخلاق نہ برکتی تھی
33:26اچھے لفظوں میں
33:27اسے صاف گو
33:27دل کی صاف
33:28جو دل میں وہی
33:29چیرے اور زبان پر
33:30منافقص سے آری
33:31وغیرہ کہا جا سکتا ہے
33:33اور بھرے الفاظ میں
33:34بد لحاظ
33:34موپٹ
33:35بد اخلاق
33:36بے مروت
33:36اور بد تمیز
33:37اس خوبی کے ساتھ
33:38وہ نڈر اور بے قوف بھی تھی
33:40جو اس کے دل میں ہے
33:41وہ زبان پر لاتے
33:42کبھی ہچکچاتی نہیں تھی
33:43لوگ مسلحت سے کام لیتے ہیں
33:45اور ہر بات
33:47صاف صاف لوگوں کے
33:48موپر بول کر
33:48دوست کم
33:49اور دشمن زیادہ
33:50بنا لیا کرتے ہیں
33:51اسے حساس ہوا
33:52آغا جان زرمینے
33:53اور اس کی آدات
33:54کوئی ایک سا
33:55قرار دے رہے ہیں
33:56اس گھر میں شاید وہ
33:57کسی کو بھی
33:58اچھی نہیں لگتی
33:59مگر یہ جررت
34:01صرف سرمینے
34:01عبد الرحمن ہی میں تھی
34:02کہ وہ موپر
34:03اس سے نفرت کا
34:04اظہار کر سکے
34:05ویسے تو
34:06زید غصہ غرور
34:07اکر ہماری خاندانی
34:08صفات ہیں
34:09مگر تم دونوں بہنوں میں
34:10یہ ذرا زیادہ ہی
34:11شدت سے پائی جاتی ہیں
34:12جوانی میں میں بھی
34:13ایسا ہی تھا
34:14بہروز بھی ایسا ہی تھا
34:15ہاں صحیب تھوڑا مختلف تھا
34:17اس میں لحاظ مرود اقلاق
34:18معاملہ فہمی
34:20ذرا زیادہ تھی
34:20وہ اپنی ماں پر پڑا تھا
34:22اور بہروز مجھ پر
34:23تمہاری دادی
34:24صحیب اور ولی
34:25ایک طرح کے ہیں
34:26بہروز تم
34:27زرمینے ایک طرح کے
34:28خون کا اثر ہے
34:29تم دونوں بہنوں کا
34:31ان قوبیوں میں
34:31نہ کوئی کمال ہے
34:32نہ قصور
34:33آغا جان بڑے
34:34پرلطف انداز میں
34:36مزید گویا ہوئے
34:37زرمینے کے لیے
34:38بہن کا لفظ
34:39اس نے سرہ
34:39مشکلوں سے حضم کیا
34:40جن بدنام
34:41زمانہ صفات
34:43اور آدات کو
34:43اور ڈیڈی کے
34:44خاندان کے ساتھ
34:45جوڑتی
34:46ان کی ممی کو
34:46بخصرت
34:47بولتے سنتی تھی
34:48آغا جان بڑے اتمنان سے
34:50انہیں فقریہ
34:50قبول کرتے ہوئے
34:51بتا رہے تھے
34:52کہ ان کا خاندانی
34:53اور موروسی صفات ہیں
34:54لنچ تک
34:55وہ یو ہی ان کے ساتھ
34:56بیٹھی رہی
34:56وہ بولتے بولتے
34:58تھکنے لگتے
34:58تو بیٹ پر لیٹتے
34:59اس کے ہاتھ میں
35:00اغبار پکڑا دیتے
35:01اور بولتے
35:01مجھے سناو
35:02ماردھار خون خرابے
35:04کے قبرے نہیں سنانا
35:05کھیلوں کے قبرے
35:06سنا دو
35:06شو بس کے چٹ پٹے
35:07خصے سنا دو
35:08وہ لوگ
35:09دبحر کا کھانا
35:10شروع کرنے والے تھے
35:11کہ ولی کا فون آ گیا
35:12وکیل صاحب تسلی رکھیے
35:14ایک ڈاکٹر میرے دائیں
35:15بیٹھی اور ایک بائیں
35:16اس مہنگائی کے دور مر
35:18لوگوں کو
35:19ایک ڈاکٹر
35:19وہ مشکل دستیاب ہوتا ہے
35:21میرے پاس تو دو دو ہیں
35:22اور وہ بھی
35:23تھوڑی بہت دیر کے لیے نہیں
35:24بلکہ راؤنڈ ڈا کلاک
35:25اسے کبھی بھی
35:26اس بات کا اندازہ نہیں تھا
35:27کہ وہ اتنے خوش اقلاق
35:28اور خوش مزاج ہیں
35:29خبردار جو میری پوٹیوں
35:31کے قابلیت پر
35:32کوئی شبہ کیا ہو تو
35:33آپ نے پریکٹس نہ کی
35:35اگر کرتے تو
35:36کتنے برے وکیل ثابت ہوتے
35:38یہ تو زمانہ جانتا ہے
35:39اور میری پوٹیاں
35:40ذہین قابل
35:41لائق فائق ہیں
35:42سامنے بیٹھی زرمینے
35:43بیٹے کے موں میں
35:44نوالے ٹھوسنے میں
35:45مصروف تھی
35:45مگر اس کے چہرے پر
35:47پھیلے مغرورانہ
35:48تاثرات بتا رہے تھے
35:49کہ وہ اپنا ذکر
35:50مسلسل اور متواتر
35:51اس کے ساتھ
35:52لفظ پوٹیوں کی صورت میں
35:54ہرگز ہرگز
35:55خوشی سے نہیں سن رہی
35:56کل بھی اور آج بھی
35:58اس نے زرمینے کو
35:59جس ماہرانہ انداز میں
36:00آغا جان کا پی پی چیک کرتے
36:01نفس دیکھتے
36:02دوا دیتے
36:03اور خالص
36:03ڈاکٹرانہ انداز میں
36:05نین
36:05صحیح آئی
36:06بھوک صحیح لگی
36:07وغیرہ وغیرہ
36:08جیسے سوالات کرتے سنا
36:09ان سے اسے ایسا ہی
36:10کچھ لگا تھا
36:11اسے یاد آیا
36:12آغا جان نے
36:13ایک آدھ بار
36:14زرمینے کی
36:14مشکل پڑھائی
36:15اور کالج جانے آنے
36:16کا ذکر کیا تھا
36:17مگر اس نے
36:18دھیان دے کر
36:19نہیں سنا کبھی
36:20شادی کے بعد
36:21میڈیکل کی
36:21ٹک پڑھائی
36:22اور ساتھ میں
36:22بچوں کی ذمہ داری بھی
36:23اسے نہ چاہتے ہوئے بھی
36:26اپنی اس
36:26ہم عمر
36:27کزن کو
36:28ایک اور
36:29تعریفی سیٹیفیکیٹ
36:30عطا کرنا پڑا
36:31دشمن میں بھی
36:31اگر کوئی خوبی ہے
36:32تو اس کا اعتراف
36:33کر لینا چاہیے
36:34کہ یہی بڑائی
36:36اور عالی زرفی
36:36کا ثبوت ہے
36:37فون پاولی سے
36:38مختصر سے
36:39گفتگو کرنے کے بعد
36:40آغا جان بھی
36:40کھانے میں
36:41شریک ہو گئے تھے
36:41لائک
36:42کومنٹ
36:43شیئر کریں
36:44اور تازہ ترین
36:45اپ ڈیٹس کے لیے
36:45سبسکرائب کریں