سورۃ مریم کی آیات 16 سے 40 کی تفصیلی تفسیر
---
سورۃ مریم (آیات 16-40) - رکوع 2 کی تفصیلی تفسیر
آیات 16-17:
اللہ تعالیٰ حضرت مریمؑ کا ذکر فرماتا ہے جو بہت پاکدامن خاتون تھیں۔ وہ عبادت کے لیے ایک مشرقی طرف گوشہ نشین ہوئیں۔ اللہ نے ان کی اس عبادت گزاری کو سراہا۔
آیت 18-21:
فرشتہ جبرائیلؑ انسانی شکل میں مریمؑ کے پاس آئے۔ وہ ڈر گئیں اور اللہ کی پناہ مانگی۔ فرشتے نے بتایا کہ وہ اللہ کے حکم سے ایک پاک بیٹے کی بشارت دینے آیا ہے۔
حضرت مریمؑ نے تعجب کیا کہ بغیر شوہر کے کیسے بچہ ہو سکتا ہے؟ فرشتے نے کہا: یہ اللہ کے لیے آسان ہے۔
آیت 22-26:
مریمؑ کو حمل ٹھہرا، اور وہ دردِ زہ کے وقت کھجور کے درخت کے نیچے چلی گئیں۔ اللہ نے نیچے سے پانی کا چشمہ جاری کیا اور درخت سے تازہ کھجوریں جھکا دیں تاکہ وہ آرام پائیں۔
آیت 27-28:
حضرت مریمؑ بچے کو لے کر اپنی قوم کے پاس آئیں۔ لوگوں نے الزام لگایا کہ یہ کیسا بچہ ہے؟ تمہارے باپ ماں تو نیک تھے۔
آیت 29-33:
حضرت مریمؑ نے اشارہ کیا کہ بچے سے بات کرو۔ تب حضرت عیسیٰؑ نے بچپن میں ہی معجزانہ طور پر بات کی:
> "میں اللہ کا بندہ ہوں۔ اس نے مجھے کتاب دی اور نبی بنایا..."
انہوں نے کہا کہ اللہ نے مجھے نماز، زکوة، اور والدہ کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم دیا ہے۔
آیت 34-36:
حضرت عیسیٰؑ کے اصل پیغام کا بیان:
> "بے شک اللہ ہی میرا رب ہے اور تمہارا رب ہے، لہٰذا اسی کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا راستہ ہے۔"
یہ آیات اس بات کی وضاحت کرتی ہیں کہ عیسیٰؑ اللہ کے بندے اور نبی ہیں، نہ کہ خدا کے بیٹے۔
آیت 37-40:
بعد میں لوگوں نے اختلاف کیا اور گروہ بنے۔ اللہ نے قیامت کے دن سب کے فیصلے کا اعلان فرمایا ہے۔ ظالموں کے لیے افسوس ہے۔
اللہ کی عدالت یقینی ہے، اور سب کو اس کے سامنے لوٹ کر جانا ہے۔
1. #SurahMaryam
2. #TafseerInUrdu
3. #WordByWordQuran
4. #HazratMaryam
5. #HazratIsa
6. #MiracleBirth
7. #QuranTafseer
8. #IslamicEducation
9. #QuranWithTranslation
10. #LearnQuranOnline
---
سورۃ مریم (آیات 16-40) - رکوع 2 کی تفصیلی تفسیر
آیات 16-17:
اللہ تعالیٰ حضرت مریمؑ کا ذکر فرماتا ہے جو بہت پاکدامن خاتون تھیں۔ وہ عبادت کے لیے ایک مشرقی طرف گوشہ نشین ہوئیں۔ اللہ نے ان کی اس عبادت گزاری کو سراہا۔
آیت 18-21:
فرشتہ جبرائیلؑ انسانی شکل میں مریمؑ کے پاس آئے۔ وہ ڈر گئیں اور اللہ کی پناہ مانگی۔ فرشتے نے بتایا کہ وہ اللہ کے حکم سے ایک پاک بیٹے کی بشارت دینے آیا ہے۔
حضرت مریمؑ نے تعجب کیا کہ بغیر شوہر کے کیسے بچہ ہو سکتا ہے؟ فرشتے نے کہا: یہ اللہ کے لیے آسان ہے۔
آیت 22-26:
مریمؑ کو حمل ٹھہرا، اور وہ دردِ زہ کے وقت کھجور کے درخت کے نیچے چلی گئیں۔ اللہ نے نیچے سے پانی کا چشمہ جاری کیا اور درخت سے تازہ کھجوریں جھکا دیں تاکہ وہ آرام پائیں۔
آیت 27-28:
حضرت مریمؑ بچے کو لے کر اپنی قوم کے پاس آئیں۔ لوگوں نے الزام لگایا کہ یہ کیسا بچہ ہے؟ تمہارے باپ ماں تو نیک تھے۔
آیت 29-33:
حضرت مریمؑ نے اشارہ کیا کہ بچے سے بات کرو۔ تب حضرت عیسیٰؑ نے بچپن میں ہی معجزانہ طور پر بات کی:
> "میں اللہ کا بندہ ہوں۔ اس نے مجھے کتاب دی اور نبی بنایا..."
انہوں نے کہا کہ اللہ نے مجھے نماز، زکوة، اور والدہ کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم دیا ہے۔
آیت 34-36:
حضرت عیسیٰؑ کے اصل پیغام کا بیان:
> "بے شک اللہ ہی میرا رب ہے اور تمہارا رب ہے، لہٰذا اسی کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا راستہ ہے۔"
یہ آیات اس بات کی وضاحت کرتی ہیں کہ عیسیٰؑ اللہ کے بندے اور نبی ہیں، نہ کہ خدا کے بیٹے۔
آیت 37-40:
بعد میں لوگوں نے اختلاف کیا اور گروہ بنے۔ اللہ نے قیامت کے دن سب کے فیصلے کا اعلان فرمایا ہے۔ ظالموں کے لیے افسوس ہے۔
اللہ کی عدالت یقینی ہے، اور سب کو اس کے سامنے لوٹ کر جانا ہے۔
1. #SurahMaryam
2. #TafseerInUrdu
3. #WordByWordQuran
4. #HazratMaryam
5. #HazratIsa
6. #MiracleBirth
7. #QuranTafseer
8. #IslamicEducation
9. #QuranWithTranslation
10. #LearnQuranOnline
Category
📚
LearningTranscript
00:00وَالْكُوْ فِي الْكِتَابِ مَرْيَمَ اِذٍ تَبَذَتْ مِنْ اَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِيًّا
00:10اور کتابِ قرآن میں مریم کا بھی مذکور کرو جب وہ اپنے لوگوں سے حلق ہو کر مشرق کی طرف چلی گئی
00:18تو انہوں نے ان کی طرف سے پردہ کر لیا اس وقت ہم نے ان کی طرف اپنا فرشتہ بھیجا تو وہ ان کے سامنے چھیک آدمی کی شکل بن گیا
00:41مریم بولی کہ اگر تم پرحیزگار ہو تو میں تم سے اللہ کی پنہا مانتی ہوں
00:59انہوں نے کہا کہ میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا ہوا یعنی فرشتہ ہوں اور اس لیے آیا ہوں کہ تمہیں پاکیزہ لڑکا بخشوں
01:18مریم نے کہا کہ میرے ہاں لڑکا کیوں کر ہوگا مجھے کسی بشر نے چھوا تک نہیں اور میں بکار بھی نہیں ہوں
01:37پرشتہ نے کہا کہ یوں ہی ہوگا تمہارے پروردگار نے فرمایا کہ یہ مجھے آسان ہے
02:04اور میں اسے اسی طریق پر پیدا کروں گا تاکہ اس کو لوگوں کیلئے اپنی رحمت کی طرف سے نشانی
02:09اور ذریعہ رحمت و مہربانی بناؤں اور یہ کام مقرر ہو چکا ہے
02:14تو وہ اس بچے کے ساتھ حاملہ ہو گئی اور اسے لے کر ایک دور جگہ چری گئی
02:28پھر درد زہ ان کو کھجور کے تنے کی طرف لے آیا کہنے لگی کہ کاش میں اس سے پہلے مر چکتی اور بھولی بسری ہو گئی ہوتی
02:54اس وقت ان کے نیچے کے جانب سے فرشتے نے ان کو آواز دی
03:09کہ غمناک نہ ہو تمہارے پروردگار نے تمہارے نیچے ایک چشمہ پیدا کر دیا ہے
03:14اور خجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاو تم پر تازہ تازہ خجوریں جھڑ پڑیں گی
03:32تو کھاؤ اور پیو اور آنکھیں تھنٹی کرو
04:01اگر تم کسی آدمی کو دیکھو تو کہنا کہ میں نے اللہ کے لیے روزے کی منت مانی
04:06تو آج میں کسی آدمی سے ہرگز کلام نہیں کروں گی
04:09پھر وہ اس بچے کو اٹھا کر اپنی قوم کے لوگوں کے پاس لے آئیں
04:25وہ کہنے لگے کہ مریم یہ تو تُو نے برا کام کیا
04:29اے حارون کی بہن نہ تو تیرا باپ ہی بدتوار آدمی تھا اور نہ تیری ماں ہی بدکار تھی
04:47تو مریم نے اس لڑکے کی طرف اشارہ کیا وہ بولے کہ ہم اس سے کہ گود کا بچہ ہے کیوں کر بات کریں
05:05بچے نے کہا کہ میں اللہ کا بندہ ہوں اس نے مجھے کتاب دی ہے اور نبی بنایا ہے
05:23وَجَعْلَنِي مُبَارَكًا أَيْنَمَا كُنْتُ وَأَوْصَانِي بِالصَّنَاةِ وَالزَّكَاةِ مَا دُمْتُ حَيَّا
05:35اور میں جہاں ہوں اور جس حال میں ہوں مجھے صاحبِ برکت کیا ہے
05:39اور جب تک زندہ ہوں مجھ کو نماز اور زکاة کا ارشاد فرمایا ہے
05:44وَبَرًّا بِوَالِدَتِي وَلَمْ يَجْعَلْنِي جَبَّارًا شَقِيًّا
05:53اور مجھے اپنی ماں کے ساتھ نے ایک سلوک کرنے والا بنایا ہے اور سرکش اور بدبط نہیں بنایا
05:58السلام علیہ یوم اولدت ویوم اموت ویوم ابعث حیّا
06:07اور جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں گا اور جس دن زندہ کر کے اٹھایا جاؤں گا
06:12مجھ پر سلام اور رحمت ہے
06:13یہ مریم کے بیٹے عیسیٰ ہیں اور یہ سچی بات ہے جس میں لوگ شک کرتے ہیں
06:28مَا كَانَ لِلَّهِ أَن يَتَّخِذَ مِنْ وَلَدٍ سُبْحَانَهِ
06:38اِذَا قَضَى أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُنْ فَيَكُونَ
06:54اللہ کو سزاوار نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے وہ پاک ہے جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو یہی کہتا ہے کہ ہو جا تو وہ ہو جاتی ہے
07:03اور بے شک اللہ ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے تو اسی کی عبادت کرو یہی سیدھا رستہ ہے
07:19فَاخْتَلَفَ الْأَحْزَابُ مِنْ بَيْنِهِمْ فَوَيْدٌ لِلَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ مَشْهَدْ يَوْمٍ عَظِيمٍ
07:31ریلِ کتاب کے فرقوں نے باہم اختلاف کیا سو جو لوگ کافر ہوئے ہیں ان کو بڑے دن یعنی قیامت کے روز حاضر ہونے سے خرابی ہے
07:39فَاسْنِعْ بِهِمْ وَأَبْصِرْ يَوْمَ يَأْتُونَنَا لَكِنِ الظَّالِمُونَ الْيَوْمَ فِي ضَلَالٍ مُبِينٍ
07:52وہ جس دن ہمارے سامنے آئیں گے کیسے سننے والے اور کیسے دیکھنے والے ہوں گے مگر ظالم آج صریح گمراہی میں ہیں
07:59وَأَنزِلْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَتِ اِذْ قُضِيَ الْأَمْرُ وَهُمْ فِي غَفْلَتِ وَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
08:11اور ان کو حسرت و افسوس کی دن سے ڈراؤ جب بات فیصل کر دی جائے گی اور حیحات و غفلت میں پڑے ہوئے ہیں اور ایمان نہیں داتے
08:19اِنَّا نَحْنُ نَرِسُ الْأَوْضَ وَمَنْ عَلَيْهَا وَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ
08:28ہم ہی زمین کے اور جو لوگ اس پر بستے ہیں ان کے وارث ہیں اور ہماری ہی طرف ان کو لوٹنا ہوگا