حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اسلام کے پہلے خلیفہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ آپ کا نام عبداللہ بن عثمان تھا، لیکن آپ "ابوبکر" کے لقب سے مشہور ہوئے۔ آپ کو "صدیق" کا خطاب دیا گیا، جس کا مطلب ہے "سچا ایمان لانے والا"، کیونکہ آپ نے ہمیشہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی باتوں پر بلا شک و شبہ یقین کیا۔
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اسلام کے ابتدائی دور میں ہی ایمان لائے اور آپ نے اپنا پورا مال و دولت اسلام کی راہ میں وقف کر دیا۔ آپ نے ہجرت کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غار ثور میں پناہ لی اور ہر مشکل میں آپ کے ساتھ کھڑے رہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد، آپ کو مسلمانوں کا پہلا خلیفہ منتخب کیا گیا۔ آپ نے خلافت کے دور میں اسلام کو مضبوط کیا اور مرتدین کے خلاف جنگوں میں کامیابی حاصل کی۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ انتہائی سادہ زندگی گزارتے تھے اور ان کی تقویٰ، انصاف اور رحم دلی کی وجہ سے ہر کوئی آپ کا احترام کرتا تھا۔ آپ نے قرآن پاک کو ایک کتابی شکل میں جمع کرنے کا اہم کام بھی شروع کیا۔ آپ کی وفات 13 ہجری میں ہوئی، لیکن آپ کی خدمات اور قربانیاں ہمیشہ اسلام کی تاریخ کا ایک روشن باب رہیں گی۔
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اسلام کے ابتدائی دور میں ہی ایمان لائے اور آپ نے اپنا پورا مال و دولت اسلام کی راہ میں وقف کر دیا۔ آپ نے ہجرت کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غار ثور میں پناہ لی اور ہر مشکل میں آپ کے ساتھ کھڑے رہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد، آپ کو مسلمانوں کا پہلا خلیفہ منتخب کیا گیا۔ آپ نے خلافت کے دور میں اسلام کو مضبوط کیا اور مرتدین کے خلاف جنگوں میں کامیابی حاصل کی۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ انتہائی سادہ زندگی گزارتے تھے اور ان کی تقویٰ، انصاف اور رحم دلی کی وجہ سے ہر کوئی آپ کا احترام کرتا تھا۔ آپ نے قرآن پاک کو ایک کتابی شکل میں جمع کرنے کا اہم کام بھی شروع کیا۔ آپ کی وفات 13 ہجری میں ہوئی، لیکن آپ کی خدمات اور قربانیاں ہمیشہ اسلام کی تاریخ کا ایک روشن باب رہیں گی۔
Category
📚
Learning