• 5 days ago
چودہویں اور آخری اموی خلیفہ: مروان بن محمد (مروان الثانی) اور اس کا دور

تعارف
مروان بن محمد، جسے مروان الثانی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بنو امیہ کا چودہواں اور آخری خلیفہ تھا۔ اس نے 744ء سے 750ء تک خلافت کی، لیکن اس کا دور اموی سلطنت کے زوال اور عباسی انقلاب کا شکار ہوا۔ اسے "مروان الحمار" (گدھے والا مروان) بھی کہا جاتا تھا، کیونکہ وہ مشکل حالات میں بھی انتھک محنت کرتا تھا۔

خلافت سنبھالنے سے پہلے کی صورتحال
مروان بن محمد نے ایسے وقت میں خلافت سنبھالی جب اموی سلطنت خاندانی اختلافات، قبائلی تنازعات اور داخلی بغاوتوں کی وجہ سے کمزور ہو چکی تھی۔ اس سے پہلے ولید بن یزید، یزید بن ولید اور ابراہیم بن ولید جیسے خلفاء مختصر دورانیے کے لیے آئے، لیکن ان کے ادوار میں انتشار بڑھتا گیا۔

مروان الثانی کی شخصیت اور حکومتی اقدامات
مروان بن محمد ایک بہادر، سخت گیر اور قابل فوجی کمانڈر تھا۔ وہ جزیرہ (موجودہ ترکی اور شمالی عراق) کا گورنر رہ چکا تھا اور وہاں اس نے کئی بغاوتوں کو کچلا تھا۔ خلیفہ بننے کے بعد اس نے درج ذیل اقدامات کیے:

مرکزیت کی بحالی: اس نے اموی حکومت کو مضبوط بنانے کی کوشش کی اور باغی گروہوں کو قابو کرنے کی پالیسی اپنائی۔

فوجی اصلاحات: اس نے اپنی فوج کو منظم کیا اور خاص طور پر شامی فوج پر انحصار کیا، جو امویوں کی طاقت کا مرکز تھی۔

بغاوتوں کا مقابلہ: اس نے خراسان، عراق اور ایران میں اٹھنے والی بغاوتوں کو کچلنے کی کوشش کی، لیکن عباسی تحریک کو روک نہ سکا۔

عباسی تحریک اور اموی سلطنت کا زوال
مروان الثانی کے دور میں عباسی دعوت نے زور پکڑا، جس کی قیادت ابراہیم امام، ابومسلم خراسانی اور بعد میں ابوالعباس السفاح نے کی۔ خراسان میں عباسیوں نے اموی حکومت کے خلاف بغاوت شروع کی اور 747ء میں کھلے عام اموی مخالف مہم چلائی۔

750ء میں فیصلہ کن جنگ: زاب کا معرکہ (دریاۓ زاب) میں عباسی فوجوں نے مروان الثانی کی فوج کو شکست دی۔

فرار اور موت: مروان مصر بھاگ گیا، لیکن وہاں اسے عباسی فوجیوں نے پکڑ کر قتل کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی بنو امیہ کی خلافت کا خاتمہ ہوا۔

مروان الثانی کے دور کا تاریخی جائزہ
مروان ایک قابل حکمران تھا، لیکن اسے ایک انتشار زدہ سلطنت ورثے میں ملی تھی۔

اموی حکومت کے خلاف علوی اور عباسی تحریکیں پہلے سے موجود تھیں، جنہوں نے اس کی طاقت کو کمزور کر دیا۔

عباسیوں نے امویوں کے خلاف پرتشدد مہم چلائی اور تقریباً تمام اموی شہزادوں کو قتل کر دیا گیا۔ صرف عبدالرحمن الداخل اندلس (ہسپانیہ) میں بچ کر فرار ہو سکا، جس نے بعد میں قرطبہ کی اموی سلطنت قائم کی۔

نتیجہ
مروان الثانی کا دور اموی خلافت کے زوال کی علامت ہے۔ اگرچہ وہ ایک بہادر اور مستحکم حکمران تھا، لیکن تاریخ کے دھارے نے عباسی انقلاب کو جنم دے دیا، جس نے اسلامی دنیا کی تاریخ بدل دی۔ اس کے بعد عباسی خلافت کا آغاز ہوا، جس نے اسلام کے سنہری دور کو نئی جہتیں دیں۔

Category

📚
Learning

Recommended