• 3 days ago
15ویں عباسی خلیفہ: المتوکل علی اللہ اول (Al-Mutawakkil ala Allah I)

دور حکومت: 847ء تا 861ء

پیدائش: 822ء
وفات: 861ء (قتل)

والد: خلیفہ المعتصم باللہ
والدہ: ایک ایرانی کنیز شجاع

حیات و خدمات:
المتوکل علی اللہ اول، عباسی سلطنت کا 15واں خلیفہ تھا جس نے 847ء سے 861ء تک حکومت کی۔ وہ اپنے والد المعتصم باللہ کے بعد تخت نشین ہوا۔ اس کا دور عباسی تاریخ میں ایک اہم موڑ سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس نے اپنے پیشرو خلیفہ الواثق باللہ کی معتزلی پالیسیوں کو ختم کر کے اہل سنت کی حمایت کی۔

مذہبی پالیسیاں:
المتوکل نے معتزلہ مکتبہ فکر کے اثرات کو ختم کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے۔ اس نے "مہدویت کے عقیدے" کی تردید کی اور امام احمد بن حنبل جیسے علماء کی قدر افزائی کی۔ اُس نے حدیث کے علم کو فروغ دیا اور معتزلہ علماء کو دربار سے دور کر دیا۔

تعمیراتی کارنامے:
جامع المتوکلیہ (سامرا): ایک عظیم الشان مسجد تعمیر کرائی جو اسلامی فن تعمیر کا شاہکار تھی۔

المتوکلیہ شہر: سامرا میں نئے محلات اور عمارتیں بنوائیں۔

بغداد کی توسیع: بغداد میں نہریں اور عوامی مقامات کی تعمیر کی گئی۔

سیاسی چیلنجز اور اختلافات:
المتوکل کو ترکی گارڈ (ترک فوجی افسران) کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے خطرہ محسوس ہوا۔ اُس نے انہیں کمزور کرنے کی کوشش کی، لیکن یہی وجہ اُس کی تباہی بنی۔

قتل:
861ء میں ترکی گارڈز (خاص طور پر بغا الشرابی اور فاتح بن خاقان) کے ہاتھوں اُسے قتل کر دیا گیا۔ اُس کا بیٹا المنتصر باللہ اگلا خلیفہ بنا، لیکن یہ واقعہ عباسی سلطنت کے زوال کا نقطہ آغاز ثابت ہوا۔

میراث:
المتوکل کو ایک سخت گیر سنی حکمران کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جس نے معتزلہ کے خلاف کارروائی کی۔ اُس کے دور میں سامرا عروج پر پہنچا، لیکن اُس کی موت کے بعد خلافت کمزور ہو گئی۔

نتیجہ: المتوکل علی اللہ اول کا دور عباسی تاریخ میں ایک اہم باب ہے جہاں مذہبی، سیاسی اور تعمیراتی تبدیلیاں رونما ہوئیں، لیکن اُس کے بعد خلافت کا زوال شروع ہو گیا۔**

Category

📚
Learning