Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today
Roshni Sab Kay Liye

Topic: Islami Muhim

Host: Muhammad Raees Ahmed

Guest: Doc Ahmed Qadri, Mufti Muhammad Sohail Raza Amjadi

#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv

A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00. . . . . .
00:30. . . .
01:00. . . . .
01:29. . . . . .
01:59that, muslimat has been kibir, ifradi, kod, kisi gazao, not yet.
02:03Kibir saman hirb, ni ha, ni ha, ni ha, ni ha, ni ha, ni ha.
02:06But Allah per tiokul, and kamil iman, ni,
02:08she, khalil taadaat, ko, she, what,
02:10aksiriyat, pa, galib, fama, diya.
02:12Us ma, it's strategies, tiyin, us ma, hikmeta, amli, tiy.
02:16Sipla, salara, ar-e-azem, ha, ad-e, ahmed-e-muchtabah,
02:18Muhammad Mustafa, sallallahu alayhi wa sallam,
02:20ne, joh, joh, strategies,
02:23shtimmal ki, and implement, kiya,
02:26اس کے بہترین نتائج سامنے آئے
02:28اسی بات پر آج بھی تاریخ عالم
02:30جو ہے حیران اور ششدر
02:31نظر آتی ہے کہ مسلمانوں کی
02:33قلیل جماعت نے کس طرح
02:35اکثیریت پر غلبہ حاصل کیا
02:37آج ہم اس حوالے سے بات کریں گے
02:39کہ حکمت عملی کیا ہو کس طرح کی تھی
02:41اور کہاں کا نبی کریم علیہ السلام کے
02:44کس کس حکم مبارک کے
02:45مطابق مسلمان مجاہدین
02:48نے پیش قدمی کی اور انہیں
02:49کامیابیاں حاصل ہوئیں آج مارست موجود ہیں
02:56ممتاز معروف علمی دین ہے
02:57متعدد پروڈرامز کا حصہ ہوا کرتے ہیں
02:59عرصہ دراز سے ای آر وائی کیو ٹی وی سے وابستہ ہے
03:02اسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:03اور میرے بائیں جانے پروفیسر
03:07ڈاکٹر محمد احمد قادری صاحب موجود ہیں
03:09بہت ممتاز سکالر ہے ماشاءاللہ
03:11سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں تلامزہ
03:13آپ کے جو ہے علم دین کی اور اسی علوم کی
03:15روشنی دنیا بھر میں پھیلا رہے ہیں
03:17تو شیف فرمائے السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:21اچھا مجھ سب آغاز کرتے ہیں
03:23ہمارے لیے جو ظاہر ہے
03:24جو
03:25اصل جو دین ہے اگر غزوہ بدر کے حوالے سے
03:29ہم بات کریں جسے یوم الفرقان
03:31نے قرآن نے جو ہے
03:32یاد کیا یوم الفرقان کے حوالے سے
03:35غزوہ بدر کب اور
03:37کیوں واقع ہوا
03:38اس پر ہم جاننا چاہیں گے اس کی ابتدائی
03:40کیا اس کے پس منظر میں کیا چیز ہیں
03:42بسم اللہ الرحمن الرحیم
03:44اللہم صلی علیہ سیدنا و مولانا محمد
03:47و علیہ و اصحابی و بارک و سلم
03:50دیکھیں غزوہ بدر
03:52وہ غزوہ بدر ہے وہ غزوہ ہے
03:55کہ اللہ تبارک و تعالی نے
03:57سورہ انفال کی آیت نمبر
03:5941 میں اسے یوم الفرقان
04:01فرمایا
04:01وما انزلنا علی عبدنا
04:04یوم الفرقانی یوم التقل جمعان
04:07جس دن دو گروہ
04:09دو لشکر جمع ہوئے
04:10اچھا دوسری بات یہ کہ
04:12غزوہ بدر جو ہے وہ
04:14کب ہوا اور کیوں واقع ہوا
04:16ماہ رمضان میں
04:18دو سن ہجری میں
04:19یہ واقع ہوا ہے
04:20کیوں واقع ہوا
04:22اس کے اسباب پر اگر غور فرمائیں
04:25تو سب سے پہلی بات تو یہ ہے
04:27کہ مسبب الاسباب کا حکم تھا
04:30بے شک بے شک
04:31اللہ تبارک و تعالی
04:32تقدیر میں لکھ چکا تھا
04:33اس کا حکم تھا
04:34اس نے فرمایا نا
04:36سورہ انفال کی آیت نمبر آٹھ میں
04:38یہ ہم نے اس لیے کیا
04:44تاکہ حق ظاہر ہو جائے
04:47اور باطل ابتال ہو جائے
04:50ختم ہو جائے
04:51اگرچہ مجرمین اسے مقروح جانتے ہیں
04:53نہ پسندیدہ جانتے ہیں
04:54لیکن یہ ہو کر رہے گا
04:57اچھا جب کوئی بھی بڑا واقع ہوتا ہے
04:59اس کے کچھ اسباب
05:01فوری اسباب ہوتے ہیں
05:03اور کچھ اسباب ایسے ہوتے ہیں
05:06کہ جو طویل عرصے پر محیط ہوتے ہیں
05:09تو ہم جلدی سے ذرا دونوں اسباب کی طرف
05:12نظر دوڑاتے ہیں
05:13اگر ہم طویل عرصے کی دورانیوں کو دیکھیں
05:17تو یہ بات کا کیا کم ہے
05:19کہ جس دن سے حضور نبی کریم علیہ السلام
05:23نے اعلانیاں تبلیغ فرمائی
05:26اور انہیں پتھر کے بتوں کی پوجہ کرنے سے روکا
05:31اور اللہ وحدہو لا شریک کی بارگاہ میں
05:34سر بسجود ہونے کا
05:36انہیں کی تبلیغ فرمائی
05:37تو دشمنی وہیں سے شروع ہو گئی
05:43جس دن سے کوہ فاران کی چوٹی سے
05:46اسلام کا جو سورج ہے وہ تلو ہوا
05:49تو اندھیروں نے اپنی بقا کی خاطر
05:54اسی وقت سے صفبندی شروع کر دی تھی
05:56اور دشمنی وہیں سے شروع ہوئی تھی
05:59اور یہی وجہ ہے کہ اس وقت سے لے کر
06:02تیرہ سال جو مکہ مکرمہ میں
06:04میرے آقا علیہ السلام نے گزارا
06:06آپ جانتے ہیں کیسے گزارا
06:08کہ غریب صحابہ کو
06:10ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے
06:13کسی کو کوڑے مارے جا رہے ہیں
06:15کسی کو قتل کیا جا رہا ہے
06:17کوئی کسی آقا کا غلام ہے
06:19تو اسے تپتیوی دوپہن میں
06:21سورج کے سامنے ننگی پیٹھ
06:24کوئیلوں پر لٹایا جا رہا ہے
06:25اور اوپر وزنی چیزیں رکھی جا رہی ہیں
06:28ان تمام چیزوں کا
06:30اثر اسلام پر نہیں ہوا
06:32اسلام پوری اپنی آب و تاب سے آگے بڑھ رہا ہے
06:36اور چلتا چلا جا رہا ہے
06:37اچھا اب یہ تو تھے
06:39جو طویل عرصے کے دورانیے کے اسباب
06:42اچھا اب فوری اسباب پر
06:44اگر آپ آ جائیں
06:45تو اچھا یہاں پر کیا ہوا
06:47کہ مسلمان مدینہ منورہ میں
06:50آ کر بھی آپ دیکھیں کہ پہلی
06:52ہجرت پانچ سنے نوی میں ہوئی
06:54پھر ہفشا کی طرف
06:56پھر دوسرے سال ہفشا کی طرف
06:58پھر ہجرت ہوئی یہ لوگ
07:00پیچھے گئے لیکن وہاں سے بھی ناکام لوٹ کر آگئے
07:02نجاشی کی طرف سے بھی ناکام لوٹ کر آگئے
07:05پھر اس کے بعد
07:06سات سنے نوی سے لے کر دس سنے نوی
07:08تک شعب ابی طالب میں
07:10محصور رہے میں یہاں پر
07:12ایک بات کو ارس کروں
07:13کہ حضور نبی کریم علیہ السلام کی حکمت عملی پر قربان جائیں
07:17اب شعب ابی طالب میں
07:19آس پاس جو جگیاں ہیں
07:21تو وہاں پر بھی میرے آقا علیہ السلام نے تبلیغ شروع فرما دی
07:24اور کچھ عرصے کے بعد
07:25وہاں سے بھی
07:26اللہ تعالیٰ کی نام کے صدائیں بلند ہونا شروع ہو گئیں
07:30نعرے بلند ہونا شروع ہوئے
07:32تو ایک سردار نے کہا
07:33دوسرے سردار سے کہ محاصرہ انہوں نے کیا ہے
07:36ہم نے کیا ہے
07:36ہم تو پھنس کر رہے گئے ہیں
07:38اور بالآخر وہ محاصرہ ان کو ختم کرنا پڑا
07:41پھر ظلم و ستم سے پریشان ہو کر
07:44جب حجرت مدینہ شریف کا حکم ہوا
07:46اب یہ سمجھے کہ مسلمان کمزور ہو جائیں گے
07:48وہاں مسلمان منظم ہونا شروع ہو گئے
07:51کیونکہ آقا علیہ السلام نے
07:52مدینہ منور کے اندر جو
07:54یہودی قبائل تھے
07:55ان کے ساتھ آپ نے معاہدے کر لی ہیں
07:58اور باہر آپ نے بقاعدہ جو
08:00یعنی آپ کے
08:02کچھ لوگ ہوا کرتے آپ ان کو
08:04گشت پر روانہ فرماتے ہیں
08:05کہ دشمن تو کچھ نہیں کرنا
08:06یعنی ہر اعتبار سے
08:08حضور نبی کریم علیہ السلام نے
08:10ان کی ہر چال کو ناکام بنا دیا
08:13اچھا اب
08:14میں یہاں پر ایک بات کہوں گا
08:15کہ نبی علیہ السلام نے
08:18ہمیشہ ایکٹ فرمایا ہے
08:19ایکشن فرمایا ہے
08:21رییکٹ نہیں فرمایا
08:22کبھی بائیکوٹ وغیرہ کی طرف نہیں آئے
08:25بائیکوٹ انہوں نے کیا ہے
08:26رییکشن انہوں نے کیا ہے
08:28اور جب وہ آقا علیہ السلام کے
08:31ایکشن کی پیچھے
08:32رییکشن دکھانے کیلئے جاتے
08:34میرے آقا وہاں بھی نہ رکھتے
08:35وہ دوسرا
08:36آپ ایکشن شروع فرما دیتے
08:38آگے بڑھ جاتے
08:39یہ پیچھے ہی رہے
08:40بائیکوٹ ہی کرتے رہے
08:41رییکشن دیتے رہے
08:43لیکن اسلام کا کچھ نہیں بگڑا
08:45اب آ جائیں
08:46فوری اسباب کی جانب
08:47نمبر ایک
08:48ان کی اسلام دشمنی
08:49یہاں کلائمکس تک پہنچ چکے تھے
08:51کہ ہم کچھ بھی کر رہے ہیں
08:53ہم نے قتل کرنے کی ٹھانی
08:55ان پر کوئی اثر نہیں ہوا
08:56تو اب مدینہ منورہ میں جا کر
08:58یہ منظم ہو رہے ہیں
08:59پھر کیا ہوا
08:59انہوں نے آپس میں یہ احد کیا
09:02کہ اب تجارت میں جو نفع ہوگا
09:04ہم جنگی بجٹ کے لیے
09:05اسے مختص کر دیں گے
09:06اس میں سے ایک حصہ نکالیں گے
09:08تو مسلمانوں نے کیا شروع کیا
09:10کہ جب دشمن
09:11سارا اپنا تجارتی منافع میں سے
09:13بجٹ مختص کیے بیٹھا ہے
09:15تو اب کیا ہوا
09:15کہ ابو سفیان کا وہ مشہور کافلہ
09:17جو سو کافر تھے ابو سفیان
09:19بعد میں مسلمان ہوئے
09:20رضی اللہ تعالی عنہ
09:21تو ایک ہزار اونٹوں کے ساتھ
09:24اب ظاہر ہے کہ یہ مال
09:25مسلمانوں کے خلاف
09:26استعمال میں لانا تھا نا
09:27یہ بجٹ وہاں پر جانا تھا
09:29تو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
09:31نے دو سو اشخاص کو وہاں پر بیجا
09:33وہ کافلہ تو نکل گیا
09:35لیکن ابو سفیان کا الچی
09:37دمدم بن عمر غفاری
09:40یہ جب مکہ مکرمہ پہنچا
09:42تو اس نے اپنی قمیس پھار دی
09:44اپنی چادر پھار دی
09:46جو اس بات کی نشان دہی تھی
09:48کہ کفار پر کڑا وقت آ گیا ہے
09:50کہا کہ جی وہ گھات لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں
09:52اپنے اون کا کجاوہ اُلٹ دیا
09:54اور اس کے بعد اس نے وہ شور مچایا
09:56وہ تو پہلے ہی گھات لگائے بیٹھے تھے
09:58تو یہ وجہ بنی کہ سارے کے سارے جمع ہو کر
10:01حالکہ ابو سفیان نے کہا میں نکل چکا ہوں
10:03ابو جال سے کہا واپس ہو جاؤ کہا نہیں
10:05مسلمانوں کو ہم نہیں چھوڑیں گے
10:07مسلمانوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے
10:09لیکن وہاں پر اللہ رب العالمین نے یہ ارادہ فرما دیا تھا نا
10:12کہ اس جنگ کے ذریعے غزوے کے ذریعے
10:14ہم نے ارادہ کر لیا کس چیز کا
10:16تاکہ حق ظاہر ہو جائے
10:18باطل مٹ جائے
10:19اگرچہ مجرمین اس کو مکرو جانتے ہیں
10:22چاک کہنے ہیں
10:22بہت اچھے انداز میں تاریخی تناظر میں
10:25بہت ہی خوبصورت انداز میں
10:26غزوہ بدر کا پس منظر
10:28اور اس میں جو جو چیزیں واقعات
10:30بہت مختصر وقت میں بڑے جامع انداز میں
10:33قبلہ مفتی صاحب نے ارشاد فرمایا
10:34اور یہ بھی تاریخ عرب میں آپ پڑھیں گے
10:36کہ کبھی اگر کوئی شکست خردہ شخص ہوتا
10:39خوف زدہ ہوتا
10:40تو اپنے کپڑے چاک کر لیتا
10:42اپنے اوٹ کا کجاوہ اُلٹ دیتا
10:44اس کا مطلب ہے وہ وہاں پر بالکل
10:46اس نے سمجھے لئے سیز فائر کر دیا ہے
10:48اور جنگ کے لئے آمادہ نہیں ہے
10:50اور بالکل شکست کو تسلیم کر لیا ہے
10:51بہرحال آگے بڑھتے ہیں اور یہ جاننی کچھ کریں گے
10:53ڈاکر صاحب سے کہ غزوہ بدر کے
10:55اثرات اور نتائج پر میں چاہتا ہوں
10:57ڈاکر صاحب کچھ کلام فرمائے گا
10:58مفتی صاحب نے بہت اچھی انداز میں
11:00واقعہ کو بیان فرمایا
11:02اعوذ باللہ من الشیطان رجیم
11:05بسم اللہ الرحمن الرحیم
11:06مولا صلی وسلم دائمنا
11:08بدا علا حبیبی کا خیر الخلق کلی ہمی
11:11یا ربی بالمصطفیٰ بلک مقاصدنا
11:13وغفر لنا معمدا یا واسی الکرمی
11:15مرادر محترم حیرت علامہ
11:18محمد صحیح الرزام جدی صاحب
11:21نے
11:22بدر کے
11:26ان حرکی پہلووں کے طرف اشارہ کیا ہے
11:31جس کو
11:32کہتے ہیں وار ڈائنیمیکس
11:35ملٹری سٹیٹیجی کے اندر
11:38وہ خاص ٹران استعمال ہوتی ہے
11:40اور پھر قیادت
11:43کہ قائد ہے کون
11:46قائد عام فرد ہوگا
11:49تو اسی یقین نہیں ہوگا
11:51عام پالیسی ہوگی
11:53عام سٹیٹیجی
11:53لیکن جب قائد
11:55اللہ کا نور ہو
11:58تو روشنی کیسے نہیں پھیلے گی
12:01یہ اپنی پھونکوں سے
12:02اس روشنی کو بجانا چاہتے ہیں
12:03مٹانا چاہتے ہیں
12:05ممکن نہیں ہے
12:06یہ ناممکن ہے
12:07اب یہ جو
12:09بدر کا واقعہ
12:11جس طرف قبلہ علامہ صاحب نے اشارہ کیا
12:13اس کا میں
12:14بارہا میں نے سوچا
12:16کہ بدر کیا ہے
12:19بدر اصل میں
12:21فتح مکہ کا پیش خیمہ ہے
12:24واب واب
12:25کیا بات
12:26مقدمہ ہے
12:27مقدمہ ہے
12:28کیا اچھی بات کیا
12:29جس کتاب کو آپ لکھتے ہیں
12:30اس کا ایک مقدمہ ہوتا ہے
12:32پیش لفظ ہوتا
12:33پیش لفظ
12:34وہ جتنا مضبوط ہوگا
12:36اتنا ہی وہ کتاب
12:38اپنی خوبصورتی کے ساتھ
12:39قاری کے ذہن میں
12:40اترتی چلی جائے گی
12:42تو بدر اولہ
12:43اور بدر ثانی
12:44دو بدر ہیں
12:45آپ نے اپنے جواب کا بھی
12:46پیش لفظ جتنا خوبصورت باندھا ہے
12:48دل چاہتا ہے
12:49اس کو تفصیل سنائیں
12:49کہ خوبصورت صاحب وقفہ ہے
12:50وقفے کے بعد لوٹتے ہیں
12:52اور ڈاکٹ صاحب سے
12:52انشاءاللہ جواب کو
12:53مکمل کریں گے
12:54ڈاکٹ صاحب ہمارے ساتھ رہیے
12:55جی جناب آپ کا خیر مقدم ہے
12:58اسلامی محمد پر بات ہو رہی ہے
13:00قبلہ مفتی
13:00محمد صحیح العظام جدی صاحب
13:02نے غزوہ بدر کے حوالے سے
13:03بہت ہی جامعہ مانے گفتگو فرمائی
13:06اور اس کے بہت اہم نکات پر گفتگو فرمائی
13:08ہم آف ایئر بھی وہی باتیں کر رہے تھے
13:10اب جب آپ کی خدمت پر حاضر ہوئے
13:11تو ہم وہی سے کنٹینیو کریں گے
13:13کہ غزوہ بدر کے اثرات اور نتائج پر
13:15ڈاکٹ صاحب نے اتنا خوبصورت
13:17ایک سرنامہ کلام پیش کیا
13:19پیش لفظ پیش کیا اپنے جواب کا
13:21کہ دل نہیں چاہ رہا تھا
13:22کہ ہم بریک لیں
13:23لیکن چونکہ باقی جواب جو ہے
13:24بہت مفصل ہے اور بہت امدہ ہے
13:27ہم چاہیں گے آپ کی خدمت پیش کریں
13:29جی ڈاکٹ صاحب
13:29میں یہ ارز کر رہا تھا
13:31کہ
13:32یہ جس کو
13:34ہم جنگ کہتے ہیں نا
13:37اصل میں یہ
13:39جنگ نہیں یہ عبادت ہے
13:41ہم
13:41اور عبادت اس لحاظ سے
13:44اب آپ سوچی ہے
13:45میں کیوں ہوں یہ میں نے لفظ تھا
13:46جو ظالم ہوتا ہے
13:50وہ پیش قدمی کرتا ہے
13:52مدینہ شریف میں جتنی بار
13:54یہ کفار
13:56یہ مشرقین
13:57دراندازوں کی صورت میں آئے ہیں
14:00وہ ہیں جن کو غاسبین کے نام سے
14:03دراندازوں کے نام سے
14:05یا اٹیکرز کے نام سے
14:06پکارا جا سکتا ہے
14:07اور آج کے دور میں ان کو آپ
14:09اسٹیبلش ٹیررسٹ کہیں گے آپ
14:12ہم
14:13واہ واہ
14:14مظلوم کون ہے
14:16مظلوم وہ جو اپنے گھر میں ہیں
14:17اپنے گھر میں
14:18اور آپ اس کے دروازے پہ جا کے دستک دے کے
14:20کہتے ہیں باہر آؤ
14:20باہر آؤ
14:21باہر آؤ
14:22ہم تم سے لڑا چاہتے
14:23جبکہ تمہیں یہ معلوم ہے
14:25کہ تم بدر میں
14:27کتنے گھوڑے لے کر گئے ہو
14:29کتنے انسان لے کر گئے ہو
14:31کتنا سرمایہ تم نے لگا دیا
14:33لیکن
14:34جس کے ساتھ رب ہو
14:35اور جس کے ساتھ توقع ہو
14:37پھر اسے کوئی طاقت
14:39کبھی ختم کر نہیں سکتی
14:41کیونکہ یہ دین
14:42مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
14:44کا پیغام ہے
14:45کہ یہ انسانیت کا پیغام ہے
14:48جس کے لئے حضور
14:48معاشرے سے اور معاشرے کی تاغوتی
14:51قوتوں سے لڑ رہے تھے
14:53بے شک بے شک
14:53وہ کوئی قریش کے
14:55اساسوں پر قبضہ کرنے کے لئے
14:56کوئی جنگ تھی
14:57بھئی آج کی جنگیں ہیں نا
14:58میں تو صدی بات کہتا ہوں
15:00آج کی جنگیں
15:01پانیوں پہ ہوتی ہے
15:03اساسوں پہ ہوتی ہے
15:04ایکانومی پہ ہوتی ہے
15:06مارکیٹنگ پہ ہوتی ہے
15:07اور پھر
15:08سپیس تھیری کے اندر جا کر
15:10آسمانوں اور زمینوں پر
15:12حکم رانی کے لئے ہوتی ہے
15:13کہ چاند پر کون جا کر پہلے
15:14جھنڈا لگائے گا
15:15تو میرے رسول کا تو
15:17خسروہ عرش پہ اڑتا ہے
15:20پھریرا تیرا
15:21ان کا تو جھنڈا لگا ہوا ہے
15:23انہیں جھنڈا لگانے کی ضرورت نہیں ہے
15:25وہ پیغام پہنچا رہے تھے
15:27انہوں نے یہ سمجھا
15:29کہ بدر کا جو مقام ہے
15:32یہاں پر مسلمانوں کو
15:33ہمیشہ کے لئے خاموش کر دیں گے
15:34خاموش کر دیئے ہیں
15:35لیکن عریش کے مقام پر
15:37مصطفی کریم کے چہرے
15:38انور اور آسمان کے طرف
15:39نگاہ اٹھا کر
15:40وہ دعائے کرنا
15:41اور وہ
15:42اللہ اکبر قربان جائے
15:45اور پھر ایقان کا
15:46یہ عالم کے اکاشا نے
15:48ایک چھڑی آت میں لی
15:49حضور کے دیوئی
15:50وہ جو چھوٹا سا
15:51وہ ایک شاخ تھی
15:52اور اس کا تلوار بن جانا
15:54یہ زمینی جنگ نہیں ہو سکتی
15:57کوئی زمینی جنگ ایسے نہیں ہوئی
15:58حضرت اکاشا آتا ہے نام
16:00اب آپ آجائیے
16:01اس کے اثرات کیا ہوئے
16:03اس کے اثرات یہ ہوئے
16:04کہ یہ ہمیشہ کے لیے
16:06یہ جو کفار تھے
16:07مشرقین تھے
16:08ان کی جو طاقت تھی
16:10اور ان کا جو غرور تھا
16:11اور ان کے اندر
16:13جو وہ
16:13اتھاریٹیرین سکول آف تھا
16:15اتھاریٹیرین سکول آف تھا
16:16پرلیڈکل سائنس میں
16:18ایک خاص ٹرام ہے
16:19یہ اس اسٹیٹ کے لیے
16:21استعمال ہوتی ہے
16:22کہ جس میں
16:24might is right
16:25یعنی طاقت کی بنیاد پر
16:27زمینوں پر قبضہ کرنا
16:29اور لوگوں کو غلام بنانا
16:30جو یونان کی ریاست میں
16:34بھی نظر آتی ہے
16:34یہ جناب
16:37جب سے انسان پیدا ہوا
16:38یہی کام کر رہا ہے
16:39کہ سچ کے خلاف
16:41کھڑے ہو جاؤ
16:41اور یغجہ ہو کر
16:42تو
16:43اس
16:44طاقت کو
16:46جس کو
16:46آفوریٹیرین سکول آف تھاٹ
16:47کہتے ہیں
16:48استبدادیت
16:49کہتے ہیں
16:49جس کو آپ
16:50مطلق الانانیت
16:51کہتے ہیں
16:52رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
16:53نے
16:53اس گڑے میں
16:55جب انسار کفار کو
16:56ڈال کر
16:57مٹی ڈال کر
16:58یہ بتلا دیا
16:59کہ آج میں نے
17:00رب کے کرم سے
17:01ہمیشہ کے لئے
17:03استبدادیت کو
17:03دفن کر دیا
17:04کیا بات
17:04کیا کہنا
17:05اب اس کے اثرات
17:06جو آپ کو نظر آتے ہیں
17:09وہ اثرات کیا نظر آتے ہیں
17:10وہ کیا ہیں
17:11کہ اس جنگ میں
17:12جو جنگ بدر ہے
17:13اصل میں
17:14اس میں مسلمانوں نے
17:15کچھ سیکھا ہے
17:16نمبر ایک
17:17کہ کیسے کمانڈر کی
17:19اطاعت
17:20نماز میں کی جاتی ہے
17:22کیونکہ یہ رات کا
17:23نمازی ہے
17:24اور دن کا خاصی ہے
17:25اچھی بات
17:27تو جو رات کا نمازی
17:29اور دن کا غازی
17:30تو تربیت اتنی مکمل ہے
17:31کہ اس کا دل
17:32سوتا نہیں ہے کبھی
17:33اب یہ جب
17:34محراب وہ
17:35ممبر سے نکل کر
17:36اس مقام پر پہنچتے ہیں
17:39جو بدر کا مقام ہے
17:40اور کفار نے
17:42اپنی اپنی جگہوں کو
17:43منظم کیا ہوا
17:44اور بڑے تفاخر کے ساتھ
17:45ڈول پیٹ رہے ہیں
17:46اور سب کچھ ہو رہا ہے
17:47معاملہ
17:48وہاں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
17:49نے
17:50کیسے پلیسمنٹ
17:51یا پلیسنگ کروائیے
17:53لوگوں کی
17:53اور کس طریقہ سے
17:54وہ طریقہ کار
17:56اور روشنی
17:57اور پھر اس کے بعد
17:58حکمت عملی
17:59اور جس کو کہتے ہیں
18:00آپ کے
18:01شروع میں
18:02جو لوگ گئے ہیں
18:04اور جا کر
18:04ان کو دیکھا
18:05اور آنے کے بعد
18:07پھر اپنے حکمت عملی میں
18:08حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا
18:09کہ تم ایسے کرنا
18:09تم ایسے رہنا
18:10تم یہ ہوگا
18:11ایسے ہوگا
18:12اور فلاں فلاں
18:12یہاں ہیں
18:13یہ یہ
18:13سب مریں گے
18:21فرانس کے اندر
18:23اس کے اندر
18:24نپولین بناپارٹ کا
18:25جملہ بڑا کام کا ہے
18:26وہ کہتا ہے
18:28کہ کوئی
18:30قیادت
18:31جو جنگی حکمت عملی
18:34کی بنیاد پر
18:34میدان کارزار میں ہو
18:36یہ تیہ نہیں کر سکتی
18:37کہ
18:39دشمن کہاں پر
18:40روکا جائے گا
18:42اور مارا جائے گا
18:43لیکن میرے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
18:45کی ذات پر قربان جائے
18:47انہیں یہ پتا تھا
18:48کہ بدر کے اس مقام پر
18:50یہ یہ مارا جائے گا
18:51اور بدر میں ہی
18:52یہ کفر رکے گا
18:53اے اے اے
18:54کیا بات
18:56تو رسمِ حقو باطل ہو
18:57تو فولاد ہے مومن
18:57فولاد ہے مومن
18:58واو
18:59تو یہ جو فولاد کی کیفیت ہے
19:01یہ اعقان کا وہ تقاضہ ہے
19:03جس کو
19:04سوائے اہلِ ایمان کے
19:06کوئی سمجھ نہیں سکتا
19:08اس لذت کو
19:09کیونکہ وہ حدیث ہے نا
19:11کہ
19:12کسی کی خواہش نہیں ہوگی
19:14کہ وہ دنیا میں آئے
19:15شہید
19:17مرنے کے بعد
19:17شہید کہا کہ
19:19مجھے بار بار بھیج
19:20بار بار بھیج
19:21بار بار بھیج
19:22اور جتنی بار بھیج
19:23میں تیرے لیے
19:24اور تیرے رسول کے رضا کے لیے
19:26زندہ رہوں
19:26اور پھر زندگی دیتا
19:27تو بدر میں یہ یقین تھا
19:31اور بدر کا یقین
19:33آج مومن
19:34آج مسلمان
19:35اپنے اندر پیدا کریں
19:36میں پوری ذمہ داری سے
19:38بات کہتا ہوں
19:39ذلت
19:40ان سے دور ہو جائے گی
19:42وہ ایمان تھا
19:44وہ اللہ والے تھے
19:46وہ جو آپ
19:46آف کیمرہ ایک بات کر رہے تھے نا
19:48کہ ننگے پیٹ پر
19:50یعنی گھوڑے کی ننگے پیٹ پر
19:52بیٹھ کر
19:53کلمہ تیبہ کا ورد کر کے
19:55اللہ کے لیے
19:57اپنی زندگیوں کو دینے والے لوگ
19:59کسی خواہش نفس کے
20:02اثیر نہیں ہوئے
20:03آج ہم میں سے وہ
20:05روح بلالی اور روح ایمانی
20:07اور وہ مصطفیٰ کریم صلی اللہ علیہ وسلم
20:09کی تعلیمات کے وہ تقاضے
20:11جو
20:13رسول پکارے تو
20:15اپنی زندگیوں کو
20:16ان کی بارگاہ میں پیش کر دیں
20:17آج کاش
20:18کہ ہم
20:20اس حرارت کو محسوس کریں
20:21کیا بات
20:22تو بدر کا نتیجہ یہ ہوگا
20:23کہ کوئی مسلمان
20:25گردن یوں جھکا کر
20:27نہیں چلے گا
20:28ہاں جھکے کیے گردن
20:30صرف رب کی رضا کیلئے
20:31بقیہ دنیا میں
20:33کوئی طاقت
20:33اس سے سرنگو نہیں کر سکتی
20:34یہ ایمان کی کمزوری ہے
20:36جس کے وجہ سے
20:37آج ہمارے لئے
20:38عملی مشکلات ہیں
20:40کیا بات
20:40فضائے بدر پیدا کر
20:42فرشتے
20:42تیری نسرت کو
20:44اتر سکتے ہیں
20:45گردوں سے
20:47قطار اندر
20:47قطار ربی
20:48ڈاکس صاحب نے
20:49بہت اچھے انداز میں
20:50نبی کریم علیہ السلام کی
20:53دیگر اصاف پر تو بات ہوتی ہے
20:54مولیم انسانیت
20:55عود مدرس آزم
20:57مولیم آزم
20:58لیکن سپاہ سالار آزم کے طور پر
21:00جو نبی کریم علیہ السلام کا کردار ہے
21:02ہم دیگر سلاتین عالم پر بات کرتے ہیں
21:05مجاہدین
21:05نے عالم پر بات کرتے ہیں
21:07آپ دیکھنا ہی اگر
21:08رول موڈل دیکھنا ہو
21:09تو نبی پاک علیہ السلام کی
21:11ذاتے والا صفات کو دیکھیں
21:12کس طرح آپ نے
21:14جنگی حکمت عملی اختیار فرمائی
21:16اور آپ کی تو یہ
21:17بصیرت ہے
21:18سبحان اللہ
21:19شان بصیرت ہے
21:20کہ اس جگہ کا تائین فرما دیئے
21:21کہ یہاں یہ مارا جائے گا
21:23یہاں یہ کافر مارا جائے گا
21:25یہ حضور علیہ السلام کی
21:27شان و عظمت ہے
21:28سبحان اللہ
21:29اور مفتی صاحب نے بھی
21:30پیچھلے جواب میں بہت اچھی بات
21:31ارشاد فرمائی تھی
21:32بلکہ آف ایر ایک بات ہو رہی تھی
21:34تو اس پہ بھی
21:34حضور کی جنگی حکمت عملی کے حوالے سے
21:36بہت خوبصورت کلام فرمایا
21:37اچھا غزوہ بنو
21:39غزوہ قینقا کے حوالے سے
21:42ہم بات کریں گے
21:43اس کا جو ہے
21:45کس طرح وقو پذیر ہوا
21:47اور کس کے خلاف تھا
21:49کیا کیوں واقع ہوا
21:50یہ میں چاہتا ہوں
21:51اس پر کچھ فرمائیے
21:52قبلہ ڈاکٹر صاحب نے
21:55بڑے خوبصورت انداز میں
21:56غزوہ بدر کے جو اثرات ہیں
21:59اس پر گفتگو فرق
22:00غزوہ قینقا
22:02یہ
22:03اہل یہود کے تین قبائل تھے
22:06بنو قینقا
22:07بنو قریضہ
22:09اور بنو ندہر
22:10تین مین قبیلے تھے
22:13جو پرانے یسرب کے لیجیے
22:15اور مدینہ منورہ
22:17یا مدینہ طیبہ
22:18وہاں پر یہ رہ کرتے تھے
22:20تو میں نے پہلے بھی یہ ارس کیا
22:22کہ حضور نبی کریم علیہ السلام
22:24جب مدینہ منورہ تشریف لائے
22:25تو آپ نے ان کے ساتھ
22:27باقاعدہ معاہدات کر لی ہے
22:28تاکہ یہ کسی
22:30اندرونی سازشوں میں شریک نہ ہو
22:33اور ظاہر ہے کہ
22:35معاہدہ اس کی اہمیت ہوتی ہے
22:37چاہے وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو
22:39لیکن وہ ظرف والا ہے
22:40تو وہ معاہدے پر عمل کرتا ہے
22:41وہ معاہدے سے انحراف نہیں کرتا
22:43لیکن یہ
22:44اہلی یہود کی
22:45بدبختی شروع سے رہی ہے
22:47کہ انہوں نے
22:48معاہدے کی کبھی پابندی نہیں کی
22:50قرآن کریم میں بھی
22:53ان کے بارے میں
22:53بار بار ذکر ہے
22:54کہ جتنی نعمتیں
22:56ان کو بدبختوں کو دی گئیں
22:57انہوں نے نعمتوں کی قدر نہیں کی
22:59اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں
23:01اپنے انبیاء سے بھی
23:02کوئی معاہدہ کرتے ہیں
23:03اسے بھی توڑ دیا کرتے ہیں
23:05انہوں نے
23:05ہزارہ ہزارہ
23:08انبیاء کو شہید بھی کیا ہے
23:10اچھا اب ان کا خیال تھا
23:12کہ کیونکہ یہ
23:14اپنی کتابوں میں پڑھتے تھے
23:15تو رات میں انجیل میں پڑھتے تھے
23:17اور
23:18قرآن کریم نے اس بات کی طرف
23:19اشارہ فرمائے
23:20وَقَانُوا مِن قَبْلُ يَسْتَفْتِحُونَ عَلَى الَّذِينَ كَفَرُوا
23:24ارے ان کی آمد سے پہلے
23:27ان کے وسیلے سے
23:28اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں
23:29فتح نسطلب کیا کرتے تھے
23:31فَلَمَّا جَاءَهُمْ مَا عَرَفُوا
23:33کَفَرُوا بھی
23:34جب وہ آگے تو پچھاننے سے انکار کر دیا
23:36فَلَعْنَتُوَّاهِ عَلَى الْكَافِرِينِ
23:39ان پر اللہ کی لانت ہو
23:40وَلَا تَلْبِسُ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِيَ
23:42وَتَكْتُمُ الْحَقَّ وَانْتُمْ تَعْلَمُونَ
23:44یہ جانتے تھے
23:45تورات میں میرے نبی علیہ السلام کا ذکر تھا
23:48انجیل میں ذکر تھا
23:49جب کوئی پوچھنے والا آتا
23:50کہ جو لفافے پیش کر رہا ہے
23:52توفِ تائف پیش کر رہا ہے
23:54بتے دے رہا ہے ان کو
23:55اب ان کے بتے نہ مارے جائیں
23:57ان کے ہدایہ نہ مارے جائیں
23:59تو یہ حضور نبی کریم علیہ السلام کے ذکر کو چھپا دیا کرتے تھے
24:02وَلَا تَلْبِسُ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ
24:04وَتَكْتُمُ الْحَقَّ وَانْتُمْ تَعْلَمُونَ
24:06کہ تم حق کو چھپاتے ہو
24:08تمہیں معلوم ہے
24:09کہ حق یہ ہے لیکن تم انحراف کرتے ہو
24:11اور انحراف کی ایک بڑی وجہ
24:13بڑا رزن کیا تھا
24:14کہ یہ سمجھتے تھے
24:16کہ بنی اسرائیل کا نبوت پر حق ہے
24:18اور میرے آقا علیہ السلام بنو اسماعیل سے آئے
24:22بہشی
24:23حالانکہ اسماعیل علیہ السلام اور عصاق علیہ السلام کون تھے
24:26بھائی تھے نا
24:28عصاق علیہ السلام کے بیٹے یاکوب علیہ السلام
24:31پھر ان کے بنی اسرائیل کے لائے سب
24:33تو دونوں بھائی تھے
24:35اچھا اسماعیل علیہ السلام کے یہاں سے نبوت آئی
24:38تو ان کو برداشت نہ ہوا
24:39کہ یہ بنو اسماعیل سے کیسے آگئے
24:41بنو حاشم سے کیسے آگئے
24:42خون کے پیاسے ہو گئے
24:44Now help those who have a knowledge of the wedding
24:46that he provides a lot of for you
24:48So, he has a lot of it
24:52And Muslims have a great outcome for me
24:55But this is a man
24:57Because when he comes to the wedding
25:00And he comes to the wedding
25:01And he comes to the wedding
25:03He has a daily event
25:05They will make it
25:07If you have to die
25:08I am the man, you can see
25:11That Muslim
25:12is
25:42ڈیاست مدینہ قائم ہو چکی ہے
25:44اور حضور نبی کریم علیہ السلام
25:46نے وہاں پر کیا فرمایا مہاجرین
25:48اور انصار کے درمیان اخوات
25:50انما المؤمنون اخوا
25:51یہ قربانی عہد موقعات کر دی
25:53ان کے ساتھ معاہدے اب معاہدہ تو کر لیا
25:55لیکن یہ مسلمانوں کا منظم ہونا
25:57ان کو بھانی رہا انہوں نے کیا
25:59کیا کہ نمبر ایک
26:01کہ جو قریش مکہ
26:03تھے یعنی کفاران مکہ تھے
26:05انہوں نے ان کے ساتھ رابطے بڑھا لی ہے
26:07کیونکہ وہ دشمن تھے
26:08اور باقاعدہ یہاں کی خبریں وہاں پر وہاں کی خبریں
26:11یہاں پر نمبر ایک یہ کیا
26:13حالانکہ معاہدہ تھا ان کا
26:14کہ کوئی اگر دشمن حملہ کرے گا تو ہم اس کا ساتھ نہیں دیں گے
26:17لیکن انہوں نے اندروں نے خانہ سادے سے شروع کر دی
26:19نمبر دو کیا کیا انہوں نے
26:21کہ عوث اور خزرش یہ دو قبائل تھے
26:23زیادہ تر صحابہ اکرام
26:25رضی اللہ عنہ کا تعلق انہی سے تھا
26:28تو انہوں نے عوث اور خزرش
26:29کی جو پرانی دشمنیہ تھی
26:31ان کو یوں سمجھ لیں
26:33کہ ان پر بحث کرنا شروع کر دی
26:35تاکہ اس طریقے سے مسلمانوں میں افتراک پیدا ہو
26:38نمبر تین انہوں نے یہ کیا
26:40کہ انہوں نے
26:42منافقت کا لبادہ اس طرح اڑا
26:43کہ دو تین یہودی کچھ عرصے کے لیے
26:45مسلمان ہو جاتے اور اس کے بعد
26:47واپس ہوتے دین میں چلے جاتے
26:48یہ کرنے کا مقصد کیا تھا
26:50کہ مسلمان کی ان کا حصلہ کم ہو جائے
26:53کہ یہ کیسا دین ہے
26:54اور پھر ایک اور چیز انہوں نے کیا کی
26:57انہوں نے مدینہ منورہ کی پورے شہر
27:00کو قابو کیا ہوا تھا
27:01اس کی مثال ہم آج بھی دیکھتے ہیں
27:04کہ یہ بڑے پلاننگ بہت اچھی کرتے ہیں
27:06لیکن انہوں نے کیا پتا
27:07کہ ہم سے اچھی پلاننگ نبی آڑے ہی سلام کی ہے
27:10تو انہوں یہ شرح سود پر قرضی دیا کرتے ہیں
27:14اور معاشی طریقہ کارن کا ایسا تھا
27:17معاشی نظام
27:18انہوں نے پورے مدینہ منورہ کو قابو کیا ہوا تھا
27:20لیکن اس کے باوجود
27:22کے مسلمانوں کا ان کے ساتھ
27:24معاشی یا ایکنومک
27:27کوئی رابطہ نہیں تھا
27:28لیکن مسلمان آپس میں لیندن کر کے
27:31یوں سمجھ لیں
27:33کہ معاشی طور پر استقام
27:34انہیں نصیب ہو رہا تھا
27:35یہ یہ کہہ رہے ہیں کہ سوچ رہے ہیں
27:38کہ ساری ایکنومی ہمارے ہاتھ میں ہے
27:40لیکن مسلمان بھی بھی ترقی کر رہا ہے معاشی طور پر
27:43اس کا مطلب یہ ہے
27:44کہ یہ آج سے نہیں شروع سے ان کا وطیرہ رہا ہے
27:46کہ یہ اس طریقے سے
27:48ملکوں کو قابو میں رکھتے ہیں
27:50چاہے وہ طریقہ اب دور جدید میں انداز بدل گئے
27:53لیکن طریقہ اکار ان کا وہی ہے
27:55تو اس کے باوجود
27:57مسلمان ترقی کی شاروں پر جا رہا ہے
27:58ان کی طرف دیکھ بھی نہیں رہا
28:00اور ان کے پاس پیسہ بھی آ رہا ہے
28:02مال غنیمت بھی آ رہا ہے
28:03ساری چیزیں آ رہی تجارت بھی ہو رہی ہے
28:04ان کو یہ چیزیں برداشت نہیں ہیں
28:06اور پھر اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کیا کیا
28:08کہ وہ جو میساق مدینہ تھا
28:10جو حضور نبی کریم علیہ السلام نے ان کے ساتھ کیا تھا
28:13انہوں نے اس کو توڑ دیا
28:14تو اللہ رب العالمین فرماتا
28:16کہ
28:16اگر کسی قوم سے تمہارا معاہدہ ہے
28:25اگر اس نے توڑ دیا ہے
28:26تو مو پر دے مارون کے
28:27اِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْخَائِنِينَ
28:30اللہ تبارک و تعالی
28:31خائنین کو پسند نہیں فرماتا
28:33پھر انہوں نے کیا کیا
28:35کہ مسلمانوں کو باقاعدہ دھمگی دی
28:36وہ قریش تھے
28:38وہ کفارانِ مکہ تھے
28:39انہیں لڑنا نہیں آتا تھا
28:41ہم سے پنگیں مت لینا
28:42یہاں تک کہ انہوں نے
28:44ایک دراندازی بھی کی
28:45جس میں مسلمان کی شہادت واقع ہوئی
28:47حضور نبی کریم علیہ السلام نے
28:49ان کو بار بار مذاکرات یاد دلائے
28:52کہ ہمارا تمہارا معاہدہ ہو چکا ہے
28:53تم اس طرح نہ کرو
28:54جب نہیں مانے
28:56تو بنو کے انکاہ
28:57چونکہ یہ قبیلہ تھا ان کو
28:59یہ سب مل گئے آپس میں
29:00تو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
29:02نے ان کا محاصرہ کیا
29:04جہاں پر یہ تھے جمع ہوئے تھے
29:06پندرہ دن محاصرہ رہا
29:08لیکن ان میں سے کوئی بھی باہر نہ آیا
29:10وہ زلی کا عالم یہ تھا
29:11اور سب نے غیر مشروط
29:13حضور نبی کریم علیہ السلام کی بارگاہ میں
29:15سرینڈر کر دی
29:16کیا بات ہے
29:16تمام شرائط مانی
29:17اللہ اکبر اللہ
29:19ایک بات ارس کرو
29:20انہوں نے خود کہا
29:23کہ یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم
29:25اب ہم نے یہ کیا
29:26آپ نے بغڑ لیا
29:27تو آپ ایک کام کریں
29:28کہ ہمیں جلاوطن کر دیں
29:29ہمارا جتنا مالے
29:30مسلمانوں میں تقسیم کر دیں
29:31جلاوطن ہونے کے بعد بھی
29:33انہوں نے سازشیں نہیں چھوڑے
29:35کیا بات
29:36آس اور بنو خزرج کے حوالے سے
29:39ظاہرہ آپ تاریخ پڑھیں
29:40تو معلوم یہ ہوتا ہے
29:41مدینہ میں یہ وہ دو
29:42یہودی گروہ تھے
29:43کہ قبائل تھے
29:44جو آپ اس میں لڑا کرتے تھے
29:46مستقل دستو گریبا
29:47مستقل کسی نہ کسی بات پہ
29:49رسول اللہ کے پاس
29:50یہ تمام شکایات آتے تھی
29:51لیکن وہ ظاہر ہے
29:52جو اسلام کو غالب ہونا تھا
29:54اور پیغمبر اسلام کی تعلیمات
29:55کو روشن
29:56اور ظاہر ہونا تھا
29:57تو ظاہر اس حوالے سے
29:58پھر مدینہ ایک مثالی ریاست
30:00بن کر سامنے آئی
30:00اچھا غزوہ سویق کے حوالے سے
30:03کب واقع ہوا اس کے حوالے سے
30:05فرمائے گا
30:06اور اسے غزوہ سویق کیوں کہتے ہیں
30:08کچھ فرمائے گا
30:09اصل میں یہ جو غزوات کا سلسلہ ہے
30:12یا ایک ترتیب ہے
30:15اس میں پہلے تو ہم یہ سمجھ لیں
30:18کہ سوائق یا سویق
30:19جس طرح سے پرناؤس کرتے ہیں
30:21بہت سارے لوگ
30:21یہ سکتو کے معنی میں ہیں
30:24سکتو
30:25سکتو
30:25تو وہ کچھ سکتو کے
30:28بڑے بڑے یہ
30:30کہنے چاہیے کہ
30:31باکسز یا
30:33آہ
30:34تھیلے
30:35اپنے ساتھ لے کر آئے تھے
30:36اچھا
30:37یہ سکتو والے تھے
30:39جو وہاں سے آئے تھے
30:40مکہ سے مشرقین
30:41تو یہ پیکنگ منانے آئے تھے
30:44یہ
30:45ان کو کیا پتا
30:46کہ بھئی
30:48سکتو پھیک کے چلے جائیں گے
30:50اور ہوا بھی ایسا ہی
30:52ہوا کیا معاملہ
30:53اصل میں بدر کی جو
30:55مسلمانوں کی
30:56فتح عظیم ہے
30:59اس نے
31:01پورے عرب کے
31:03معاشرتی نظام کو
31:04ہلا کر رکھ دیا ہے
31:06اور بدر ہی وہ بنیاد ہے
31:09کہ جس نے یہ
31:11اس بات کا تعین کر دیا
31:13کہ اب جتنے بھی غزوات
31:14اثر آیا ہوں گے
31:15اس میں مسلمان
31:16اس لیے نمائے ہوں گے
31:17کہ اب یہ وہ طاقتیں
31:18جس کو
31:19اللہ تبارک و تعالی نے
31:20عزتوں سے سرفرات فرما کر
31:22ایک ریاست مدینہ دے کر
31:24اور تمام
31:25اردگرد کی جتنے بھی
31:27معاشرے ہیں
31:28جو غیر مسلم معاشرے ہیں
31:30ان تک ان پیغامات
31:32کو پہنچانا ہے
31:33یا تو وہ فوت کے ذریعے جاتے ہیں
31:36یا غزوات کے ذریعے
31:37یعنی یہ جو
31:38مذہبی پیغام کے ذریعے جاتے ہیں
31:42میں یوں کہوں گا
31:43لفظ جنگ میں استعمال نہیں کرتا
31:45یوں کہ ایک بات
31:46جب یہ مشرقین مکہ کی شکست ہوئی واضح
31:53تو ابھی تک
31:56ابو سفیان
31:57رضی اللہ تعالی عنہ
31:59مسلمان نہیں ہوئے تھے
32:01تو اب میں ذرا سا
32:02ان کے اس کردار کو
32:04جو ابو سفیان تھا
32:06کیونکہ تھے
32:08رسول کے نظمت سے
32:09تھا
32:10اپنی نظمت سے ہو
32:11تو ابھی اس
32:13ابو سفیان نے
32:14اس وقت
32:15یہ قسم کھا لی
32:16کہ میں اس وقت تک
32:17غسل نہیں کروں گا
32:19جب تک کہ میں
32:19بدر کا انتقام نہ لیلوں
32:21مسلمانوں سے
32:22یہ جماع کیا لوگوں کو
32:24دو سو لوگ اس کے ساتھ
32:26اور پہنچ گئے جناب
32:27میں مختصر کر رہا ہوں
32:28اور یہ
32:30سویک کا یا سویک کا جو
32:32معاملہ ہوا وہ یہ
32:34اب یہ چل پڑے
32:35اور جانے کے بعد
32:36مقام عریف پر پہنچے
32:40اور پہنچنے کے بعد
32:42مقام عریف
32:42وہاں پہنچے
32:43یہ مدینہ منورہ سے
32:45تین کلومیٹر
32:46یا تین میل
32:48کے فاصلے پر ہے
32:49اختلاف ہے اس میں بھی
32:50اور وہاں پہنچنے کے بعد
32:53رات کے اندھیرے میں
32:55اس نے جا کر
32:56بنو نوزیر
32:57کے
32:58لوگوں سے رابطے کی کوشش کی
33:01کیونکہ وہ ان کے رابطے میں تھے
33:03جنر قبلہ مفتی صاحب نے اشارہ کیا
33:04اشارہ فرمائے تھا
33:05وہ خینقہ کے جو معاملہ تھا
33:06تو یہ ایک انٹر لنگ
33:08اس ٹیٹیجی تھی کہ تم ہمیں اطلاع دو
33:11ہم تمہیں
33:11ہم تمہیں اطلاع دے
33:12تو انہوں نے دروازہ نہیں کھولا
33:13ان صاحب نے
33:14تو یہ پہنچے سردار کے پاس
33:16سردار نے دروازہ کھولا
33:18شراب پلائی
33:19کھانا کھلایا
33:20اور پھر اس کے بعد
33:21مسلمانوں کے مختلف علاقوں کا
33:23اور مسلمانوں کے مختلف حیثیتوں کا
33:25مکمل طور پر پورا
33:27ایک تجزیہ پیش کر کے کہا
33:29کہ تم اس طرح سے کامیاب ہو سکتے ہو
33:30اچھا اسی عرصے میں
33:32جب یہ پہنچے ہیں
33:34تو ان سے کیا ہوا
33:35انہوں نے اپنے طاقت کے
33:37استعمال کا طریقہ یہ اختیار کیا ہے
33:39کہ پہلے ایک شبخون مارو
33:41یا ایک اٹیک کرو
33:44اور یہ بتلاو کہ ہم یہاں موجود ہیں
33:46اور ہماری فوجوں کا
33:48یا ہمارے لوگوں کے طاقت کا اندازہ ہو
33:50تاکہ مسلمان پریشان ہو
33:53ایک انساری
33:55اور ایک ان کے ساتھ کام کرنے والے
33:58ماغ میں کام کر رہے تھے
33:59آگئے دونوں کو شہید کر دیا
34:03دونوں کو ختم کر دیا
34:04اور جو باغ تھا
34:07خجوروں کے درخت تھے
34:08اس کو نقصان پہنچایا آگ لگا دیا
34:10اور اس کے بعد
34:13کیونکہ تاریخ ابن حساق جب میں پڑھ رہا تھا
34:17تو اس میں پورا پورے قصائد دونوں کے موجود ہیں
34:20حضور کی طرف سے بھی
34:22اور جوابی قصیدہ
34:24اور ابو سفیان کی طرف سے بھی
34:27قصیدہ
34:29جس میں بڑا ہی تکبر یہ وہ
34:30لیکن حضور کی طرف سے جو
34:32حضور کی تعریف اور اس کے بعد وہ سارے معاملات
34:34اس کے اندر کے مسلمان کیا ہے
34:36طاقت کیا ہے
34:37اللہ کی طاقت ہے
34:38اب جب یہ
34:40معاملہ ہو گیا
34:42تو انہوں نے یہ کہا
34:44کہ ابو سفیان نے جو قسم کھائی تھی
34:46اب لا شوری خوف تھا نا
34:47یہ سامنا نہیں کرنا چاہتے تھے یہ حضور کا
34:49یہ خوف تھا ہے
34:50تم جنگ لڑنے تو آئے ہو
34:52بدر کے
34:53قسم یاد آرہی ہے
34:54ہاں تم بدر کا جو ہے وہ جناب بدلہ لینے آئے ہو
34:56اور جس سے لینے آئے ہو اس کا سامنے نہیں جا رہے ہو
34:59تم نے وہاں پر آکے دو کو قتل کیا شہید کیا
35:01اور اس کے بعد کہا کہ نہیں
35:02اب وہاں سے نکلی
35:04جب یہ نکلے ہیں تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک اطلاع پہنچی
35:07تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان جائے
35:09کہ حضور تو بغیر کسی تردد کے
35:12جو فیصلہ کیا کرتے تھے
35:14تو اللہ کا فیصلہ تھا
35:15آپ بھی دو سو افراد کو لے کر نکلیں
35:18اور ان کا پیچھا کیا
35:19باہر طور یہ چلے گئے
35:21جو بھی معاملہ ہوا
35:22لیکن ایک بات عرض کرتا چلوں
35:24یہ جو
35:27قینقہ ہو
35:28یا
35:30یہ سویک کا معاملہ ہو
35:33بنے نزہر ہو
35:34قریضہ ہو
35:34فلاہ ہو
35:35آپ ذرا سا ان جنگوں کو
35:37اور لوگوں کو
35:37اور ان سب حالات کو اگر دیکھ لیں
35:39تو اس میں آپ یہ دیکھیں گے
35:41کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
35:44کہیں ذاتی انتقام کی بات نہیں کی
35:47کہیں اپنی
35:48یا اپنے ساتھیوں کی برتری کی بات نہیں کی
35:51اور جب بھی
35:53مسلمانوں کی شہادتیں ہوئی ہیں
35:56تو شہدہ کے جو گھر ہیں
35:58ان کی کفالت اور ان کی ذمہ داری
36:00اور ان پر توجہ
36:01اور اگر کوئی
36:04زخمی ہوا ہے
36:05اور معذور ہو گئے ہیں صحابی
36:07تو پوری طرح سے ان کا خیال رکھنا
36:09وہ اسٹیٹ پالیسی کے اندر
36:11ذمہ داری حکومت کے لئے ہیں
36:12بہت امدہ
36:13بہت اچھی انداز میں
36:15اب یہ آخری جو کسی سگمیٹ میں چاہتا ہوں
36:16وہ تمام سوالات بھی آ جائیں
36:18کنکلوشن بھی آ جائیں
36:19آپ نے عام طور پر
36:20غزوہ بدر پر بات سنی ہوگی
36:21غزوہ اہد پر سنی ہوگی
36:23غزوہ خیبر پر
36:25اور دیگر غزوات جو معروف ہیں
36:26لیکن آج جو ڈسکشن ہو رہی ہے
36:28وہ اسلام کی دفاعی
36:30حکمت عملی جو ہے
36:31اور اس میں جو احتیاطی پہلو ہیں
36:33رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
36:35جو پیش نظر رکھے
36:36اس پر قبلہ مفتی محمد
36:38سوحیل عظام جدی صاحب سے
36:39میں جاننا چاہوں گا
36:40غزوہ قرقرت القدر
36:42اس کے حوالے سے ہم جاننا چاہیں گے
36:44حضور علیہ السلام کی جو دفاعی پالیسی ہے
36:46اس میں
36:46اور احتیاطی جو
36:48اس کے اندر حکمت عملی کی نشان دیئے
36:50مختصر میں چاہتا ہوں
36:51یہ ایک مقام تھا
37:00کہ حضور نبی کریم علیہ السلام کے علم میں آیا
37:02اور انہوں نے خبر دی
37:04کہ بنو سلیم اور بنو غطفان
37:05یہ دونوں ملکل جمع ہو رہے ہیں
37:07اور یہ حکمت عملی تے کر رہے ہیں
37:10کہ مسلمانوں پر حملہ کیا جائے
37:11مدینہ منورہ میں
37:12ان کو نیسو نابود کیا جائے
37:14اور وہاں پر یہ طاقت پکڑ رہے تھے
37:15حضور نبی کریم علیہ السلام نے
37:18فوراں مشتمع فرمایا
37:20اور وہاں پر جب پہنچے
37:23تو یہ تو بھاگ چکے تھے
37:24لیکن ان کے جو پانچ سو سواریاں تھی
37:26وہ مسلمانوں کو بطور مال غریمت ملی
37:28اب اس میں حکمت عملی کیا تھی
37:30کہ اب وہ ریاست مدینہ کو
37:33مزید مضبوط کرنا ہے
37:34اور وہ اس وقت مضبوط ہوگی
37:36جب سازشیں ہمارے سامنے ہوں گی
37:38چاہے اندرونی ہوں بیرونی ہوں
37:39تو نبی علیہ السلام چاہتے تھے
37:41کہ اب مدینہ منورہ کے اندر آکا کوئی جنگ کرے
37:44تو ظاہر دیکھ گلیاں متاثر ہوں گی
37:46لوگ متاثر ہوں گے
37:47تو جو بھی فتنہ اگر ہمیں معلوم ہو
37:50تو مجھ سے مضافات میں ہی روک دیں
37:51مدینہ منورہ شہر کو بکل محفوظ و قرمان بنا دے
37:54مفت صاحب بہت شکریہ ادھا کروں گا
37:56آپ تشریف امریکہ
37:56ناظرین محترم ان واقعات کو
37:59اگر آپ اس طرح کے دائیلوگز میں سنیں گے
38:02تو یقیناً آپ کے ذہن نشین ہو جائے گا
38:03کتاب میں پڑھیں گے تو یقیناً
38:05آپ کہیں گے کہ یہ تو بڑا ایک تاریخی واقعہ
38:07اور ہمیں جو ذہن میں نہیں آرہا
38:09تو یہ ایر وائی کیوٹیو نے اتمام کیا ہے
38:11کہ وہ جو مہمات
38:12اسلامی مہمات ہیں
38:13ان کو ایک پروگرام کی شکل دیئے
38:15تاکہ آپ تک وہ تمام سوالات کی جوابات پہنچ جائیں
38:17جو آپ کے ذہنوں پر دستک دیتے ہیں
38:19اس کے ساتھ ہی
38:19اپنے میزبان محمد رئی سامد کو اجازت دیجئے
38:21اللہ حافظ

Recommended