Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Ittehad e Ummat | Host: Dr. Muhammad Tahir Mustafa

#aryqtv #islam #Ittehadeummat

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00ڈل مسلم کو وہ زندہ تمنہ دے یارب ڈل مسلم کو جو قلب کو گرمہ دے جو روح کو تڑپا دے یارب
00:17الحمدلللہ وحدہ والصلاة والسلام علام اللہ نبی عبادہ اما بعد فوض باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:26السلام علیکم ناظرین اے آر وائی کیو ٹی وی لاہور سٹوڈیوز سے ہمارا پروگرام ہے اتحاد امت اور ڈاکٹر محمد طاہر مصطفیٰ کا آپ کو سلام
00:35ناظرین کرام انسانوں کی معاشی خوشحالی جسد انسانیت میں ایک ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے
00:46جو باقی جسد کی تمام ہڈیوں کو مضبوطی سے قائم رکھنے کے لیے پیوست رکھتی ہے
00:57ناظرین کرام یہی وجہ ہے کہ کلام اللہ میں بھی سورہ حشر میں ہمیں یہ تلقین ملتی ہے
01:08لوگو یاد رکھنا تمہاری دولت عمراء کے طبقے میں ہی بند نہ ہو کر رہ جائے
01:21اور پھر ناظرین کرام اس کی مزید وضاحت سورہ المعارج میں آئی
01:27کہ فی اموالیہم حق معلوم لسائلی بل محروم
01:34کہ لوگو یاد رکھنا تمہارے اموال میں ایک مقرر حصہ ہے
01:41کن کے لیے محروموں کے لیے اور معاشی طور پر پست سوال کرنے والوں کے لیے
01:49ناظرین کرام دیکھیں کتنی خوبصورتی کے ساتھ
01:55اللہ رب العزت نے ایک حسین امتزاج بنایا ہے
01:59کہ عمراء اور غرباء دو الگ الگ طبقے نہ بن جائیں
02:05بلکہ یہ آپس میں شیر و شکر ہوتے رہیں
02:08ناظرین کرام اس قلید سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
02:14جو عملی طور پر ہمارے لیے دروازہ کھولا تھا
02:19اپنی زندگی میں حجرت کے بعد جب مدینہ آپ تشریف لے گئے تھے
02:24وہ معاخات کا دروازہ تھا
02:26اخوت کا دروازہ تھا
02:29کہ جو غریب الدیار صحابہ اکرام مکہ سے مدینہ حجرت کر کے گئے تھے
02:34جو مہادرین کہلائے ان کو انسار کا آپ نے بھائی بنا دیا
02:39ناظرین کرام سوال یہ پیدا ہوتا ہے
02:42کہ آج ہمارے معاشرے میں دو طبقات ہیں
02:46جو امت مسلمہ کو پارا پارا کر رہے ہیں
02:51تقسیم کر رہے ہیں
02:52وہ کون سے طبقات ہیں
02:54آج ہم مذہبی تقسیم کی بات نہیں کرنے لگے
02:57آج ہم معاشرتی اور معاشی تقسیم کی بات کرنے لگے ہیں
03:02اس سے بھی انسانیت تقسیم ہو کے رہ گئی ہے
03:04ناظرین کرام
03:06اس تقسیم کو ہم کس طرح دوبارہ
03:08اتحاد میں پروز سکتے ہیں
03:10یہ آج پروگرام اتحاد امت کا موضوع ہے
03:14ناظرین کرام
03:15اس پر گفتگو کرنے کے لیے
03:17اس تھیوری کے اوپر گفتگو کرنے کے لیے
03:19عملی طور پر ہم کیا اقدام اٹھا سکتے ہیں
03:22اس پر گفتگو کرنے کے لیے
03:24آج پروگرام اتحاد امت میں
03:26بہت فاضل مہمان
03:28ناظرین کرام میری دائیں جانب
03:30سب سے پہلے تشریف رکھتے ہیں
03:32جناب حافظ میاں محمد نومان
03:35آپ امین اے ہیں
03:37قومی اسمبلی پاکستان کے آپ میمبر ہیں
03:41ناظرین کرام
03:42وہاں پر آپ
03:44ایوان اقتدار میں
03:45ہماری آواز ہیں
03:47اور دکھی لوگوں کے آپ
03:50ما شاء اللہ صاحب راز ہیں
03:53اور پروگرام اتحاد امت میں
03:55آج مہمان اعزاز ہیں
03:57السلام علیکم
03:58آپ سب خوش آمدے
04:00کیسے مزاج ہیں
04:01اور ناظرین کرام میری
04:03بائیں جانب سب سے پہلے تشریف رکھتے ہیں
04:06جناب ڈاکٹر اظہار الحق حاشمی
04:10جس تھیوری پہ آج ہم گفتگو کرنے لگے ہیں
04:14کہ اخوت
04:14معاخات سے کنسیو کر کے
04:17ہم کیسے قائم کر سکتے ہیں
04:19جناب ڈاکٹر اظہار الحق حاشمی
04:22اس اخوت سے وابستہ ہیں
04:24ڈاکٹر امجد ساکب نے جس کی بنیاد رکھی
04:27اور آپ ان کے دست و بازو ہیں
04:29اخوت کے آپ بانی ڈیریکٹرز میں سے ہیں
04:33اس کے علاوہ ناظرین کرام ڈاکٹر حاشمی جو ہیں
04:36غریبوں کو بھی دیکھتے ہیں
04:37فاؤنٹین ہاؤس میں آپ
04:39پھر ٹرانس جنڈر کو بھی دیکھتے ہیں
04:42ان کے مسائل کو بھی دیکھتے ہیں
04:44حسب طالوں میں آپ
04:45ڈیسیبلڈ جو طبقہ ہے
04:48ان کو بھی آپ دیکھتے ہیں
04:50تعلیم کے شعبے میں بھی آپ کام کرتے ہیں
04:52صحت کے شعبے کی ترقی کے لیے بھی آپ کام کر رہے ہیں
04:55ان کے بارے میں تو اگر میں یہ کہوں
04:57کہ وہ میرے گھر میں نہ آئے
04:59تو دل کو سمجھایا
05:00آدمی ایک تھا کدھر کدھر جاتا
05:03اسلام علیکم
05:04علیکم السلام
05:05بہت شکریہ
05:05بڑی مہربانی صرف
05:07اور ناظرین کرام ڈاکٹر حاشمی کے ساتھ تشریف رکھتے ہیں
05:09جنابِ انوار حسین سید
05:12ماشاءاللہ
05:13آپ ماہرِ تعلیم بھی ہیں
05:16اور ماہرینِ تعلیم کی آپ تربیت بھی کرتے ہیں
05:19آپ کنسلٹنٹ بھی ہیں
05:21معاشی اعتبار سے بھی آپ
05:23ایک ٹریننگ کرتے ہیں
05:24اور ٹریننگ فراہم کرتے ہیں
05:26آج ہمارے پروگرام کی زینت ہیں
05:28السلام علیکم
05:28علیکم السلام
05:29کیسے شاہ صاحب
05:30بہت شکریہ جناب بہت رہے ہیں
05:32آپ صاحب آپ سے گفتگو کا آغاز کرنے لگا ہوں
05:35آپ ماشاءاللہ
05:36ہماری آواز بن کر
05:38ایوانِ اقتدار میں ہیں
05:39اور سب کچھ آپ کے سامنے ہے
05:42ہمارے معاشرے میں
05:43کس کس لحاظ سے تقسیم ہے
05:45مذہبی لحاظ سے ہے
05:47معاشرتی لحاظ سے ہے
05:48قومیتوں کے لحاظ سے ہے
05:50زبان کے لحاظ سے ہے
05:52اور پھر معیشت کے اعتبار سے ہے
05:54غریب طبقہ ہے
05:55امیر طبقہ ہے
05:56اس کی کیا وجوہات ہیں
05:58اور ان سارے طبقات کو
06:00جو ہمارے پروگرام کا تھیم ہے
06:02امت کو ہم کیسے اتحاد میں لاسکتے ہیں
06:05اور معیشت
06:06جس کو آج ہم نے بنیاد بنایا ہے
06:08اور اخوت
06:09یہ کیسے کائن کر سکتے ہیں
06:11بسم اللہ الرحمن الرحیم
06:13ڈرکس سب بہت شکریہ
06:14بڑا ہی اہم ترین موضوع ہے
06:16اور میں سمجھتا ہوں
06:17وقت کی مناسبت سے بھی
06:18اچھا اور یہ موضوع
06:20ہمیشہ سے ہی
06:21ایک بڑا اہم موضوع رہا ہے
06:22قوموں کی زندگی کے اندر
06:24اگر آپ تاریخ پڑھیں
06:26تو معیشت جو ہے
06:27یہ بنیادی ایک حصیت رکھتی ہے
06:29جیسا کہ آپ نے
06:29قرآن مجید کے حوالے سے بھی
06:32اور جسم کے اندر
06:33ریڈ کی ہڈی کے حوالے سے
06:35اور جو واضح طور پر
06:37قرآن مجید کے اندر
06:38اس حوالے سے ذکر موجود ہے
06:40اور اگر ہم دیکھیں
06:41تو ربنا آتینا فی الدنیا حسنہ
06:43میں دنیا پہلے ہے
06:45اللہ تعالیٰ کی ذات نے بھی
06:46جو دعا اپنے پیغمبر کو سکھائی
06:49کہ ربنا آتینا فی الدنیا حسنہ
06:51و فی الاخرت حسنہ
06:53تو جو پیغام دیا گیا
06:54کہ جب اللہ تعالیٰ سے مانگنا ہے
06:56تو دنیا کو ہم نے پیچھے نہیں کرنا
06:58بلکہ دنیا پہلے ہے
06:59آخرت اس کے بعد ہے
07:00اور ظاہر ہے
07:01کہ دنیا جو ہے
07:02یہ ایک ایسی جگہ ہے
07:04کہ جو ایک تجربہ گاہ ہے
07:05آخرت کے لیے
07:06اور آخرت کے لیے
07:07اگر سامان ہونا ہے
07:08تو دنیا کی بنیاد پر ہونا ہے
07:09اور انسان کے عمال کو
07:11جو پرکھا جانا ہے
07:11وہ دنیا کے
07:12اس عمل کی بنیاد پر ہی پرکھا جانا ہے
07:14جس کے بارے میں
07:15پھر جنت کا
07:16یا دوزخ کا
07:16یا جو سزا اور جزا کا
07:18جو اللہ تعالیٰ کی ذات نے
07:19جو فیصلے کرنے ہیں
07:20تو اس حوالے سے
07:22دنیا جو ہے
07:23یہ ایک دار العمل ہے
07:24اور دنیا
07:25اس حوالے سے
07:27اگر ہم مقصد
07:28وجود کائنات دیکھیں
07:29اور مقصد
07:29اپنا جو
07:31وجود انسانیت دیکھیں
07:33تو تخلیق آدم سے
07:34لے کے آج تک
07:35جو انبیاء علیہ السلام
07:37تشریف لاتے رہے
07:38اپنا دنیا کو
07:40رہنمائی کرنے کے لیے
07:41اور معاشرے جو
07:42ظلمت کے اندر
07:43گھرے ہوئے تھے
07:44ان کی رہنمائی کے لیے
07:45بقتن فوقتن انبیاء آتے رہے
07:46تو جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
07:48کی جو بیست ہے
07:49وہ سمجھے کہ
07:57تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
07:58کی بیست کے ساتھ
07:59یہ پیغام دیا گیا
08:00کہ اب دنیا کے اندر
08:01وہ نظام دیا جائے گا
08:02جو اس سے پہلے
08:03انٹروڈیوس نہیں تھا
08:05اور کیونکہ انسانیت
08:06اپنے کمال پر پہنچنے والی تھی
08:08تو اس حوالے سے
08:09جو معاخات کا
08:10جو آپ کا
08:10موضوع ہے
08:12میں سمجھتا ہوں
08:13کہ بڑی اس کی
08:13ایک بنیادی
08:14یہ ایسی بیس ہے
08:17کہ جس کے اوپر
08:18معاشرہ
08:18ایک ہیلدی معاشرہ
08:19جو ہے وہ اس کوار ہوتا ہے
08:20اور قائم ہوتا ہے
08:21اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
08:23کی عمل سے
08:24صحابہ اکرام کی عمل سے
08:25اور جو
08:26مساق مدینہ کی شکل میں
08:27اسلامی ریاست کا قیام
08:29پھر عمل میں لائیا گیا
08:30مدینہ منورہ کے اندر
08:31اور جس طرح پھر
08:32معاخات کا ایک پورا نظام
08:34قائم کیا گیا
08:35تو میں سمجھتا ہوں
08:36کہ اس کو بنیاد بنا کر
08:38اگر آج ہم
08:39اس ملک کے اندر
08:40جو کہ
08:41مملکت خدادات پاکستان ہے
08:43جو کہ
08:49علاق کلمت اللہ کی بنیاد
08:51کی اوپر اس نارے کی بنیاد
08:52پر یہ ملک حاصل کیا گیا
08:53تو اس میں جو باپ کی جو ہے
08:56کہ بنیاد کیا ہے
08:57وہ ہے
08:58مساوات اور معاشرتی عدل
09:00معاشرتی عدل اور مساوات
09:03یہ جس معاشرے کے اندر
09:06ان چیزوں کا قیام عمل میں آ جاتا ہے
09:08جہاں پر ٹیلنٹ کی بنیاد پر
09:10جہاں پر میرٹ کی بنیاد پر
09:12لوگوں کو جو سہولیات دی جاتی ہیں
09:15اور جو بھی ٹیلنٹ والا آدمی ہوتا ہے
09:17کوئی ایسی رکاوٹ نہیں ہوتی
09:19کہ اس کو ترقی سے روک سکے
09:20تو بنیادی طور پر
09:22ہم نے اس چیز کو دیکھنا ہے
09:24اور جہاں پر معاشرے کی ذمہ داری ہے
09:26جہاں پر ہر فرد کی بھی ذمہ داری ہے
09:28ہر خاندان کی ذمہ داری ہے
09:30ہر برادری کی ذمہ داری ہے
09:32وہاں پر حکومت
09:33بطور جو ریاست کی ذمہ دار کے
09:36اس کی ذمہ داری سب سے بڑھ جاتی ہے
09:38کہ اس نے اس انداز کے اندر
09:40چیزوں کو منظم کرنا ہے
09:41مربوط کرنا ہے
09:42کہ جس کے اثرات نیچے گراس روٹ لیول تک جائیں
09:46اور اس کے ذریعے سے جو لوگ ہیں
09:48لوگوں کے اندر ایک ایسی کیفیت پیدا ہو
09:50کہ نائنصافی کا جو انصر ہے
09:53وہ ختم ہونا چاہیے
09:54تو آج ہم جب ہم اپنے معاشرے کے اندر
09:56بہت ساری ناہمواریاں دیکھتے ہیں
09:58تو اس کے اندر پاکستان کی
10:00جو ہمارے معروضی حالات ہیں
10:02اور ہماری پاکستان کی جو
10:03کرییشن آف پاکستان کے بعد
10:04ایک تاریخ ایک مخصوص کیفیت ہے
10:08کہ جس کے اندر ہمارے بہت سارے سیکٹرز کے اندر
10:10ناہمواری نظر آتی ہے
10:12تو میں سمجھتا ہوں کہ اب ضرورت اس عمر کی ہے
10:14کہ ان ناہمواریوں کو
10:16الٹی میٹلی دور ہونا چاہیے
10:17پاکستان کو بنے ہوئے اٹھتر سال سے
10:20زیادہ ہو چکے ہیں
10:21کچھ چیزوں پر ہمیں بحثیت
10:24معاشرہ بحثیت سٹیٹ
10:26بحثیت اگر ہم
10:28سیاسی جماعتیں دیکھ لیں
10:29مذہبی جماعتیں دیکھ لیں
10:31ہماری بہت سارے مذہبی جماعتیں ہیں
10:32ہماری بہت ساری سیکولر جماعتیں ہیں
10:34ہماری بہت ساری ایسی جماعتیں ہیں
10:36جو کہ بہت بڑی تعداد میں
10:39دعوے دار ہیں کہ لوگ ان پر اعتماد کرتے ہیں
10:41میں سمجھتا ہوں کہ جو بنیادی چیز ہے
10:43وہ کیا ہونی چاہیے
10:45وہ ہونی چاہیے مساقِ معیشت
10:46جو ابھی جو آپ کی جو بات کا
10:49جو کرکس ہے وہ کیا ہے
10:50وہ ہے مساقِ معیشت
10:52مساقِ معیشت یہ ہے
10:53کہ معیشت کی ترقی کے حوالے سے اور ایک عام آدمی کے روزگار کے حوالے سے
11:00ایک عام آدمی کو متمول کرنے کے حوالے سے اور ایک عام آدمی کی
11:04فینینشل پوزیشن کو بہتر کرنے کے حوالے سے حکومت پولیسی بنائے
11:08اور تمام سیاسی جماعتیں ان کا ایک کارڈ ہو
11:11میں بالکل آپ نے ٹھیک کہا بلکہ میں اپنے باقی مہمانوں سے
11:15ہم کلام ہونے کے بعد جب دوبارہ آپ کے پاس آؤں گا
11:17میں تو یہ مقدمہ بھی آپ کے سامنے رکھوں گا
11:20کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہوں کا جو کال ہے کہ میرے دورے سلطنت میں
11:24کتہ بھی بھوکا مر گیا تو عمر سے پوچھ ہوگی
11:26تو آج جو حالات ہیں ہمارے اس کی پوچھ کس سے ہوگی
11:31میں آپ سے بات کروں گا
11:32جناب حاشمی صاحب دکٹر حاشمی صاحب میں آپ کی طرف حاضر ہوں
11:35آج ہم معاخات پر اور اخوت کے ذریعے سے
11:39اس امت کو متحد کرنے کی بات کرنے لگے ہیں
11:43ایک ہے تھیوری جس کی بات ہم کر رہے ہیں
11:47کہ اخوت کے ذریعے سے معاخات کے ذریعے سے
11:50جو طبقات ہیں ان کو ختم کیا جائے
11:53آپ نے تو اخوت کے ذریعے سے
11:55اس تھیوری پر عمل کر کے دکھا دیا
11:57دکٹر حاشمی صاحب ہماری رہنمائی کیجئے گا
12:00اب ہم امت کو کیسے جوڑ سکتے ہیں
12:03جس فلسفے پر عمل کر کے آپ نے
12:05لاکھوں خاندانوں کے گھروں کا چولہ جلایا
12:08اور ان کی جو معاشی ایک آگ تھی جہنم تھا
12:13اس کو آپ نے ٹھنڈا کیا
12:14بہت شکریہ جی بہت ساری باتیں
12:18نمان صاحب نے فرمائی ہیں
12:21اور ان کو میں نہیں دھراؤں گا
12:24بنیادی مقصد مدینہ میں پہنچنے کے بعد کیا تھا
12:29کہ ایک بھائی چارہ قائم کیا جائے
12:32جس میں مہاجرین اور انسار کے درمیان
12:35کوئی ایک فکری اور فطری جو ہے وہ
12:41پیدا کی جائے ہم اہنگی
12:44اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کے آگے بڑھنے کے کوئی کوشش کریں
12:48تو بہت سارے کام ہو سکتے تھے
12:50لیکن نبی اکرام صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا
12:54کہ آئیں مواخات کریں اور مواخات کی بنیاد جو ہے
12:57وہ وسائل کی بامی تقسیم کو سامنے رکھ کے بنایا گیا
13:02یہ نہیں کہا گیا کہ بھئی تم اسے لے جاؤ
13:05گھر میں رکھو روٹی کھلاو پانی پلاو
13:08اس کو ایک سال رکھو
13:09کہا گیا کہ اپنے معاملات کو اس طرح سے لے کے چلو
13:13کہ جو وسائل انسار کے پاس موجود ہیں
13:16وہ مہاجرین کے ساتھ وہ شیئر کر لیں
13:18اور پھر مہاجرین کا فرض یہ ہے
13:21کہ وہ اپنی معاشی حالت کو مضبوط کریں
13:23اور یہ بہمی چارہ معیشت کے بنیاد پر
13:27معاشرتی قدر کے طور پر
13:29انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سامنے لے کے
13:32یعنی معاشرے کا اجتماعی ضمیر جو تھا
13:35وہ معاشرتی اور معیشت کی بنیاد پر رکھا گیا
13:39اور اس سے یہ ہوا کہ لوگوں کے درمیان
13:42نہ صرف ہم آنگی پیدا ہوئی
13:44بلکہ ان کے درمیان ایک بھائی چارے کا وہ نظام
13:47محبت بھی پیدا ہوئی
13:48احساس بھی پیدا ہوا
13:49یگانگت پیدا ہوئی
13:50آپ کی اجازت سے ایک وقفہ لے لوں
13:52اور اس کے بعد دوبارہ آپ سے یہی سے سلسلہ اکرام شروع کر لیں گے
13:55ناظرین کرام بہت اہم گفتگو ہے
13:57پروگرام اتحاد امت ہے
13:59اے آر وائی کیو ٹی وی لاہور سٹوڈیوز ہے
14:01وقفہ ہے پروگرام میں
14:02اور وقفے میں ہم جایا کرتے ہیں دربار رسالت میں
14:05اور اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اکدس پر
14:08والیہانہ انداز میں درود کریم کا نظرانہ پیش کرتے ہیں
14:11اور واپس آتے ہیں
14:12وقفے کے بعد ناظرین کرام دوبارہ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں
14:14اے آر وائی کیو ٹی وی لاہور سٹوڈیوز ہے
14:17ہمارا پروگرام ہے اتحاد امت
14:18اور آج ہم اس موضوع پہ گفتگو کر رہے ہیں
14:21کہ ہمارے معاشرے میں جو تفاوت ہے جو تقسیم ہے
14:25اس کو ہم اخوت کے ساتھ
14:28معاخات سے سبق لے کر
14:29کیسے جوڑ سکتے ہیں
14:31اس امت کو اس پہ گفتگو ہو رہی ہے
14:33اور جنابے ڈاکٹر اظہار حاشمی گفتگو کر رہے ہیں
14:36تو جو اخوت کا
14:39موجودہ دور میں تصور تھا
14:41کہ جب سوچا گیا کہ
14:42لوگوں کے درمیان کیسے
14:44یقانگت کو فروغ دیا جا سکتا ہے
14:46یا بھائی چارے کو فروغ دیا جا سکتا ہے
14:48تو ڈاکٹر امجد ساکیب صاحب اور ان کے چند دوستوں نے
14:50بیٹھ کے یہ فیصلہ کیا
14:51کہ یہ بھائی چارہ بھی
14:54معاشی بنیاد پر ہوگا
14:56جب
14:57جن کے have اور have not
14:59یعنی جن کے پاس وسائل موجود ہیں
15:01اور جن کے پاس نہیں ہیں
15:02ان کے درمیان پول کا کام کرنے والا ایک ادارہ موجود ہوگا
15:06جو ان کے درمیان
15:08باہمی رفاقت کو
15:09مضبوط کر سکے
15:10اس ساری چیز کو مند نظر رکھتے ہوئے کہا گیا
15:13کہ کیوں نہ ہم بغیر سوت کے
15:15ایک نظام قائم کریں
15:17ایک آپ نے عملی ایک سٹرکچر دے دیا
15:20دھانچہ دے دیا
15:21آج امت کو میں سمجھتا ہوں
15:23بہت بڑا آپ نے نمونہ دے دیا ہے
15:25آپ کی جازت سے
15:25میں رشاہ صاحب کو بھی شریک گفتگو کرلوں
15:27شاہ صاحب بتائیے
15:29معاخات جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قائم کی
15:32اس سے آج ہم
15:35کیسے فلسفے کو
15:36کنسیب کر کے اس امت کو جوڑ سکتے ہیں
15:39وہاں سے ہمیں کیا کی پوائنٹس ملتے ہیں
15:41جزاک اللہ
15:43الحمدللہ رب العالمین
15:44والصلاة والسلام علیہ اہلہ
15:46مدینت العلم
15:49خاتم النبیین
15:51علیہ السلام نے
15:53جب حجرت کے موقع پہ
15:55یہ معاخات قائم کی
15:57جی
15:58تو دراصل اس کا مفہوم
15:59اس کا مقصد
16:00بے چارگی کو بھائی چارگی میں بدلنا تھا
16:04واہ
16:04یعنی حاشمی صاحب نے ذکر کیا
16:07ہیوز اینڈ ہیو نوٹس کا
16:08انصار جو بظاہر
16:12معاشی طور پر خوشحال تھے
16:14مہاجرین
16:15بے سر و سامانی کی صورت میں
16:17مدینہ پہنچے تھے
16:19تو ان میں معاشی اشتراک پیدا کیا گیا
16:21انہیں ایک دوسرے کے ساتھ
16:24کاروبار میں
16:25تمدن میں تہذیب میں
16:27شریک کیا گیا
16:29اور آپ نے بالکل
16:30بجا فرمایا
16:31ڈاکٹر امجد ساکب نے
16:32اخوت کی
16:33مثال قائم کی
16:34اور
16:35ماشاءاللہ سے
16:36ابھی بھی اس وقت بھی
16:37جو
16:37ارباب بستو کو شاد ہیں
16:39ہماری ریاست کو چلا رہے ہیں
16:41وفاقی
16:42سطح پہ
16:43اور سبائی سطح پہ
16:44ان کی کاوشیں ہیں
16:46اقتصادی طور پہ
16:47اور جب آپ
16:48اقتصادی طور پہ
16:49خوشحال ہوں گے
16:50تو آپ کے
16:52امت میں
16:53اتحاد بھی
16:54اسی صورت پیدا ہوگا
16:55ورنہ یہ جو
16:56بھائی چارہ ہے نا جی
16:57اس میں چارہ ہے
16:59دراصل
16:59سلسلہ روزگار
17:01اگر آپ
17:02سلسلہ روزگار میں
17:03ہی مدفون رہیں گے
17:05تو پھر آپ
17:05معاشرے کو
17:06ترتیب نہیں دے سکتے
17:08تو ہمیں
17:08معاشی فکر سے
17:10آزاد کرنا ہے
17:11اور اس کے لیے
17:12سب سے بنیادی
17:14اصول
17:14رسالت
17:15معافی صلی اللہ علیہ وآلہ وآلہ وسلم
17:16نے
17:16معاخات میں
17:18جس کو
17:18جس کے اہل پایا
17:20مدینہ تلعلم تھے نا
17:21جی
17:21تو یہ پوری ایک شرکت کی
17:23مثال ہے
17:24کہ معاشرے میں
17:25اور معیشت میں
17:27اسی صورت میں
17:28اتحاد پیدا ہوگا
17:29جب بین المسلمین
17:31آپ خوشحال ہوں گے
17:33اور اس خوشحالی کے لیے
17:35جو معاشی روزگار ہے
17:37اس کو بہتر کرنے کے لیے
17:39ایک دوسرے کے ساتھ
17:40مداربہ اور مشارکہ کی
17:42قسم ہے
17:43بی بی خدیجہ
17:44صلی اللہ علیہ نے
17:45اپنی دولت کی فروانی کو
17:47اصحاب اکرام میں
17:48جب وہ کلمہ پڑھ رہے تھے
17:50ان میں تقسیم کیا
17:51ووجدہ کا آئلن فاغنا کا
17:53قصیدہ اترا
17:54تو ہمیں اپنے گھر میں
17:56اپنے آئیزہ اور اقربہ میں
17:58جو ہمیں
17:59اللہ تعالیٰ کی طرف سے
18:00خیر الرازقین
18:01جو ہمیں رزق ادا کرتا ہے
18:03لازم ہے
18:05اخوت کی مثال قائم کرنے کے لیے
18:07خواہو اخوت تنظیم ہو
18:09یا اخوت اسطلاح ہو
18:11ہمیں اپنے ان لوگوں کو
18:13ساتھ لے کے چلنا ہے
18:15جو کسی اور کے سامنے
18:16ہاتھ نہیں پھیلا سکتے
18:18اور انہیں آپ کاروبار میں
18:19شریک کریں
18:20تو پھر آپ دیکھئے
18:21یہ معاشرہ پنپے گا
18:23ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہیں
18:24ان کو ہم اپنے قریب کریں
18:27جی ریاست جب اقتصادی انتظامات
18:29کرتی ہے نصر
18:30میرے نومان صاحب بیٹھے ہوئے
18:32تو میں موقع کا فائدہ اٹھاؤں گا
18:35کہ سنتکار کو
18:37کسان تک لے جائیے
18:39اور کسان کو تاجر تک لے آئیے
18:42یہ ملک خوشحال ہو جائے گا
18:44یہ ملک خوشحال ہو جائے گا
18:46ہمارا سنتکار
18:47ہمارے کھیت کھلیان سے دور ہے
18:49جس کی وجہ سے
18:50کسان تک پہنچے
18:54اور کسان اور تاجر کے درمیان
18:56تعلقات بہتر ہو جائیں
18:58تو ہم انشاءاللہ
18:59اس ملک کو
19:00وہی ایشین ٹائگر
19:02جو ہماری ریاست کا
19:03ہماری حکومت کا
19:04ہماری سیاسی پارٹیوں کا
19:07پارٹیاں چناؤ تک ہوتی ہیں
19:09اس کے بعد یہ رہنما رہبر ہوتے ہیں
19:11اور اسی رہبری میں
19:13ہم آگے چلیں
19:13تو بہتری ہوگی
19:14جہاں حافظ نمان جیسے
19:16ماشاءاللہ
19:17ایک درد رکھنے والے
19:19اور ایک سوچ رکھنے والے
19:20حافظ صاحب
19:20میں نے ارس کیا تھا
19:22کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ نہ ہو
19:24خلیفہ وقت تھے
19:25اور ان کا ارشاد ہے
19:28کہ میرے دور سلطنت میں
19:30ایک انسان تو دور کی بات ہے
19:33کتہ بھی بھوکا نہیں مٹنا چاہیے
19:35لیکن آج ہم اپنے معاشرے میں
19:37بہت سارے ایسے مشاہدے کرتے ہیں
19:39کہ ایک باپ
19:39اپنی بیٹی کو لے کر کھڑا ہے
19:41چوک میں
19:41اور کہتا ہے
19:42کہ میں اپنی بیٹی کی پرورش کرنے کے بھی
19:45اہل نہیں ہوں
19:45لوگا مجھ سے خرید لو
19:46ہم اس
19:48جو
19:49یہ سیچویشن ہے
19:51یہ قفیت ہے
19:52اس کو اپنی قوم
19:54اس سے اپنی قوم کو
19:55کیسے نکال سکتے ہیں
19:56دیکھیں ایک تو بڑی اہم
19:58جو میرے بھائی نے بھی بات کی ہے
20:00کہ جب
20:01مہاجرین اور انسار کے درمیان
20:03مواقعات
20:04قائم کی گئی
20:05تو اس کے پس منظر میں یہ تھا
20:07کہ مہاجرین جو تھے
20:08یہ 99 فیصد
20:09تاجر پیشا تھے
20:11جی
20:11تو بڑی اہم چیز یہ ہے
20:14کہ انسار جو تھے
20:15وہ ایگری کلچر
20:16کرتے تھے
20:17مہاجرین جو تھے
20:18چونکہ قریش
20:18قبیلہ قریش جو تھا
20:20یہ پرانے زمانوں سے
20:21ایک متمول
20:22اور بڑا باثر قبیلہ تھا
20:24اور ان کی تجارت
20:25کئی ممالک میں پھیلی ہوئی تھی
20:27یمن میں جاتے تھے
20:28شام میں جاتے تھے
20:29عراق میں جاتے تھے
20:31ان کو ایک تجربہ تھا
20:32وہاں پہ ایک ریاست
20:33چلانے کا بھی تجربہ تھا
20:34ایک منی ریاست جو تھی
20:35چونکہ خانہ کعبہ کے
20:36متولی تھے
20:37اور اس کے علاوہ
20:38جو ان کا تجارت
20:39کا تجربہ اتنا زبردست تھا
20:41کہ آپ نے پھر دیکھا
20:42کہ جب یہ مواخعات
20:43قائم ہوئی
20:43تو تھوڑی عرصے کے اندر
20:45وہ دوبارہ
20:46کروڑوں پتھ
20:55تبوت ریاست کہلائی
20:57اور وہاں پر
20:57ریل پیل ہو گئی
20:58اور مدینہ کے
20:59بازار آباد ہو گئے
21:00اور خود جو انسار تھے
21:02جن کی ایگری کلچر تھا
21:03ان کی ایگری کلچر
21:04بھی کمرشلائز ہو گئی
21:05تو یہ ایک ایسا
21:07عملی نمونہ
21:08حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
21:08کی ذات نے
21:09یہ کر کے دکھا دیئے
21:11تو میں سمجھتا ہوں
21:12کہ اگر آج کے حالات پر
21:13ہم اس کا اطلاع کرنا چاہیں
21:15تو جو مواخعات کا
21:16جو آپ کہہ رہے ہیں
21:17اس کے اندر بنیادی چیز یہ ہے
21:19کہ ہمیں کمیونٹی سرویسز
21:21کو بے پناہ سٹرانگ کرنا پڑے گا
21:22اور میں نے پہلے بھی
21:23اپنی گفتگو میں کہا تھا
21:25کہ کچھ چیزیں ہوں گی
21:26جو گراس روٹ لیول سے ہوں گی
21:27اور یہ پھر ایک اوپر تک جائیں گی
21:29اور کچھ چیزیں
21:30جو اوپر سے نیچے تک آتی ہیں
21:32اب ہم مواخعات کے اندر
21:34آج کا جو لیٹسٹ ہے
21:35ابھی میرے جس طرح
21:36اخوت کی بات ہوئی ہے
21:37کہ جس انداز کے اندر
21:39اخوت اپنا ایک رول پلے کر رہی
21:41اسی طرح ہماری انجیوز ہیں
21:43ہماری ایسوسییشنز ہیں
21:44ہمارے ایک محلہ لیول پر کمیٹیز ہیں
21:46ہمارے کمیونٹی
21:47ہمارے سوشل ویلفیر کے سسٹم چل رہے ہیں
21:50ایمن کے میں اس بات پر بھی آوں گا
21:52کہ جو برادری کا ہمارا جو نظام ہوتا ہے
21:54اس میں بہت ساری برادری آج رول پلے کر رہی ہیں
21:56جو اپنی برادری کے لوگوں کو فسیلٹیٹ کرتی ہیں
21:59میں سمجھتا ہوں
22:00کہ جو حدیث مبارکہ ہے
22:02جو آپ نے ابھی
22:08قرآن جید کی بیائیت پڑھی
22:09حق معلوم لسائل والمحروم
22:11اسی کو حدیث مبارکہ میں
22:12اس انداز میں
22:13کہ اغنیاء سے قوم
22:15اغنیاء سے لے کر
22:16قوم کے جو فقراء ہیں
22:18جن لوگوں کے پاس وسائل ہیں
22:20جو مالی وسائل سے محروم ہیں
22:21ان تک اس دولت کا پہنچانا
22:24تاکہ ارتقاض دولت نہ ہو
22:25تاکہ ایک عدل ہو
22:27معاشی معاشرتی
22:29ایک عدل جو ہے
22:29اس نظام کو وجود میں لانا
22:31تو بیائیتورہ
22:32یہ حکومت کی بڑی ایک ذمہ داری ہوتی ہے
22:35کہ نظام کو اس طرح ترتیب دیا جائے
22:37کہ ایک تو ہے
22:38کہ اہل لوگوں تک
22:43امانات کا پہنچا دینا
22:45یہ جو اہل لوگوں تک
22:46امانات کا پہنچانا کیا ہے
22:48یہ کیا ہے میرٹ
22:49جس کو آج کل کے ہم زبان میں کہتے ہیں
22:51کہ جو جتنا ڈیزرف کرتا ہے
22:53اس کو دے دیا ہے
22:53اس کو اتنی اہمیت دی جائے
22:55اس کا اتنا استحقاق جتنا جس کا بنتا ہے
22:57ہمارے ہاں معاشرے کے اندر
22:59پرابلم کیا ہو گئی ہے
23:00کہ کرپشن کی وجہ سے
23:01یہ جو سفارشی جو کلچر ہے
23:04میں سارا دن آج کل میری
23:05سی ایم ہاؤس کے اندر بھی ذمہ داری ہے
23:07میں وہاں بیٹھتا ہوں
23:07تو بہت ساری سفارشات کے لیے
23:09جو ہمیں لوگ رجوع کرتے ہیں
23:11وہ واضح طور پر
23:13ایسے محسوس ہوتا ہے
23:15کہ یہ
23:15اس میں اگر ہم اس کی سفارش کو مانیں گے
23:18تو اس کا حق ختم ہو جائے گا
23:21تو جو استحقاق ہے
23:23جو حق ہے جس کا
23:24تو یہ بنیادی طور پر
23:25ایک ہمیں اوورال معاشرے کے اندر بھی
23:27اس نومز کو پیدا کرنے کی ضرورت ہے
23:29کہ آپ اپنی محنت کی بنیاد پر
23:32اپنے ٹیلنٹ کی بنیاد پر آگے بڑھیں
23:34اور یہ حکومت کی لیول سے بھی
23:36بڑی ذمہ داری ہے
23:37کہ ایک مساواد کا
23:38اور عدل کا ایک ایسا نظام قائم ہو
23:40کہ جس میں کرپشن بالکل نہیں ہونی چاہیے
23:42اور جس کا جو حق ہے
23:44وہ اس کو ملنا چاہیے
23:44اس کے دہلیز تک ملنا چاہیے
23:45بہت شکریہ آپ صاحب
23:46نوک صاحب
23:47یہ تیہ ہے
23:49نظام معیشت میں
23:50دنیا کا کوئی بھی نظام ہو
23:52ہمارے جسم میں
23:54زندگی طبی سلامت ہے
23:56کہ خون گردش کرتا ہے
23:58خون کی گردش کہیں بھی رک جائے
24:00یا تو پیرلائزیشن ہو جائے گی
24:02یا ہارٹ اٹیک ہو جائے گا
24:04اسی طرح سے جسد انسانیت میں
24:06جہاں دولت رک جاتی ہے
24:07وہاں بھی اخلاقیات کی
24:10موت واقعہ ہو جاتی ہے
24:11ہم گردش دولت کا نظام
24:14اخوت کی بنیاد پر
24:16معاخات کی بنیاد پر
24:17منحسل قوم
24:19اس کو کیسے تنفیذ کر سکتے ہیں
24:21کیسے اس کا اطلاع کر سکتے ہیں
24:22ہماری رہنوائی کی دیئے گا
24:24سب دو لیول پہ یہ کام ہوتے ہیں
24:27ایک ہے سٹیٹ لیول پہ
24:29ایک ہے کمیونٹی لیول پہ
24:31میں ایک جنرل سی ایک پکچر
24:33آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں
24:36کہ معاشی نظام اسلام کا
24:38اگر ہم سادہ الفاظ میں کہیں
24:40تو کیسے بنا
24:40کہ پہلا حصہ ہے
24:44جو بہت ہی محبت والا حصہ ہے
24:49جو احسان والا معاملہ ہے
24:51وہ یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس
24:53اپنی ضرورت سے زائد ہے
24:54انفاق
24:55تو آپ اپنے پاس نہ رکھیں
24:57آپ کسی کو دے دیں
24:58وہ اسے کاروبار کریں
25:00اپنی ضروریات پوری کریں
25:02جو مرضی کریں
25:03اگر آپ یہ نہیں کر سکتے
25:04تو اس کو
25:05کرز حصن کر دیں
25:07یہ خوبصورتی ہے
25:08احسان اور انفاق والے معاملے کی
25:11اگر آپ یہ دونوں کام نہیں کر سکتے
25:13تو آپ اس کو
25:14مخصوص مدد کے لیے
25:16کرز دے دیں
25:18لیکن اس کے اوپر
25:19کوئی مزید رقم جو ہے
25:20وہ وصول نہ کریں
25:22سود نہ لیں
25:23سود نہ لیں
25:23اور اگر یہ بھی نہیں کر سکتے
25:25تو آخری یہ ہے
25:26کہ کسی کے ساتھ
25:27اشتراک کر کے
25:28کاروبار کر کے
25:29شراکتداری کر کے
25:30آپ نے خوبصورت دہنچا ہے
25:31اسے کہیں
25:32کہ آپ
25:33اس سے کاروبار کریں
25:34منافع کی شرح
25:36ہم تہہ کر لیتے ہیں
25:37اور نقصان اگر ہوگا
25:39تو آپ کی محنت کا ہوگا
25:40میرے پیسے کا ہوگا
25:41تو ان چار چیزوں کے علاوہ
25:43کوئی اسلام کا
25:44معاشرین نظام
25:45جہاں پہ
25:46ارتغاز دولت ہے
25:47جہاں پہ
25:48آپ
25:49کلٹیویشن خود نہیں کر رہے
25:51آپ کاشتکار خود نہیں ہیں
25:52اور کسی بھی شکل میں
25:54پیسہ جمع کرنے کی
25:56انتہائی
25:57کی گئی ہے
25:59کہ آپ پیسے کٹھیں
26:00جمع کر کے نہیں راکھ سکتے ہیں
26:02دوسری بات یہ ہے
26:04کہ سٹیٹ
26:05اور
26:05کمیونٹی لیول
26:06کیا کیا رسپانسپیلیٹی ہے
26:08سٹیٹ نے
26:09رول کرنا ہے
26:11ایکوالیٹی
26:12مساوات پہ
26:13اور ایکویٹی پہ
26:14عدل پہ
26:15اور حضرت اببکر صدیق
26:18رضی اللہ عنہ کے دور میں
26:20ایکوالیٹی کی
26:21بنساوات کی بنیاد پہ
26:22یہ کام ہوتا رہا
26:23حضرت عمر نے آکے
26:25عدل قائم کیا
26:26اس کو
26:26ایکویٹی کی بیس پہ
26:27وہ لے کے گئے
26:28عدل کی بنیاد پہ
26:29لے کے گئے
26:30لیکن بعد میں
26:30ان کو احساس ہوا
26:31کہ مجھے
26:32اسی موڈل پہ
26:34جانا ہوگا
26:35جو اببکر صدیق
26:36رضی اللہ عنہ
26:37کا تھا
26:37یہ ہے
26:39سٹیٹ لیول
26:40آپ کی جازت ایک وقفہ لے لوں
26:41جی جی پلیز
26:42بعد دوبارہ
26:42ناظرین کرام
26:44وقفہ ہے
26:45پروگرام
26:45اتحاد امت میں
26:46اور وقفے میں
26:47ایک مرتبہ پھر ہم
26:48نبیہ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
26:50خدمت اکدس میں
26:52درود کریم کا نظرانہ پش کرتے ہیں
26:54واپس آتے ہیں
26:54وقفے کے بعد
26:55ناظرین کرام
26:56دوبارہ آپ کی خدمت میں
26:57حاضر ہیں
26:57اے آر وائی کیو ٹی وی
26:58لاہور سٹوڈیوز ہے
26:59اور ہمارا پروگرام ہے
27:00اتحاد امت
27:02اور آج
27:03ہماری گفتگو کا
27:04عنوان ہے
27:05کہ ہم
27:06اتحاد امت
27:07معاشی اعتبار سے
27:09مضبوط ہونے کے ساتھ
27:10کیسے پیدا کر سکتے ہیں
27:12اور یہ جو
27:13طبقاتی تقسیم ہے
27:15اس کو ہم کیسے دور کر سکتے ہیں
27:16جناب انوار حسین سجید صاحب
27:19شاہ صاحب میں
27:20آپ کی طرف حاضر ہوں
27:21کہ
27:22ڈاکٹر حاشمی صاحب نے بھی
27:23حافظ نمان صاحب نے بھی
27:24بہت خوبصورت ہماری رحم نمائی کی ہے
27:26ایک ہے
27:28سرمایہ داری
27:29اور ایک ہے
27:31سرمایہ کاری
27:32ہمارے دین اسلام میں
27:34سرمایہ داری
27:36حرام ہے
27:37اور سرمایہ کاری
27:38عبادت ہے
27:39پہلے تو ان دونوں کا
27:40ذرا فرق واضح کر دیں
27:41ہمارے ناظرین کے لئے
27:43اور پھر یہ بھی
27:44فرما دیں
27:45کہ سرمایہ کاری
27:46جو ہے
27:47اس سے
27:48معیشتیں
27:49کیسے پینپتی ہیں
27:51اور
27:52انسانوں کو
27:53کیسے آپس میں
27:54محبت میں جوڑتی ہیں
27:55جی بے شک
27:56ڈاکٹر حاشم
27:5797 میں
27:59for the first time
28:00میں نے
28:02اس فرق کو
28:02پبلکلی
28:03فورم پہ
28:04رکھا جب میں
28:05طالب علم تھا
28:06کہ سرمایہ داری
28:08حرام ہے
28:08اور سرمایہ کاری
28:10عبادت ہے
28:11جی
28:11ہمارا سرمایہ کار
28:12جو ہے
28:13وہ انڈسٹری لگائے
28:15وہ
28:16ٹریڈنگ کرے
28:16وہ
28:17ذراعت
28:19سے منسلک ہو
28:20وہ
28:21لوگوں کے
28:22روزکار
28:23کا
28:23وسیلہ
28:24بن رہا ہے
28:24وہ
28:26بھیکاری
28:28عظم کو
28:28ختم کر رہا ہے
28:29اور وہ
28:30لوگوں میں
28:31روزگار کی
28:32تڑپ پیدا کر رہا ہے
28:33آپ یہ دیکھئے
28:34کہ یہ جو
28:35سرمایہ کاری ہے
28:36جب آپ
28:37غریب آدمی
28:38کی دہلیز
28:39پہ لے کے جائیں گے
28:41مواقعات کی
28:42اخوت کی
28:42بنیاد ہے
28:43اخی
28:44یعنی آپ
28:44بھائی سمجھیں
28:45اور جب آپ
28:46بھائی سمجھیں
28:47جیسے آپ نے
28:48ارز کیا
28:50کہ یہ جو
28:51معیشت ہے
28:52معاشی خوشحالی ہے
28:54یہ جو
28:54سلسلہ
28:55روزگار ہے
28:55یہ روح
28:56روان ہے
28:57ہمارے
28:58امت میں
28:59اتحاد
29:00کے لیے
29:01یعنی ہم اگر
29:02سوکھے ہوں گے
29:03ہم اگر
29:04سلسلہ روزگار
29:05میں خوشحال ہوں گے
29:06تو ہم ایک دوسرے
29:07کے ساتھ
29:08اچھے
29:08احسن انداز میں
29:09ملے جولیں گے
29:10مواقعات کا
29:12نظریہ بھی
29:12یہی تھا
29:13کہ لوگ ایک دوسرے
29:14کے ساتھ
29:14استراقیت میں
29:15آ جائیں
29:16اور جیسے
29:17نومان صاحب نے
29:18گزارشات میں
29:20فرمایا
29:21کہ
29:21جو
29:22قبیلہ
29:23قریش تھا
29:24اور بلاخص
29:25حاشمی خاندان تھا
29:27یہاں
29:27اونٹوں کا ہی
29:29لوجسٹک کمپنی بھی تھی
29:30جہاں
29:31حضرت ابو طالب کا
29:33جو ہے وہ
29:34سلسلہ روزگار
29:35مارکٹنگ
29:36مینجمنٹ اور
29:37کنسرٹنسی بھی تھی
29:38بی بی خدیجہ کے ساتھ
29:39ان کے
29:40تجارتی کافلوں کو
29:41روم تک لے کے جانا
29:42تو یہ ضرورت ہے
29:44آج کی
29:44کہ ہم
29:45جیسے
29:46اخوت
29:46کمیونٹی
29:47سروس کر رہی ہے
29:49ویسے انفرادی طور پر
29:50اگر ہم اخوت میں
29:51شریک نہیں ہو سکتے
29:52تو ہم کم از کم
29:54یہ اخوت
29:54اپنے گھر سے شروع کریں
29:55اور اپنے خاندان میں
29:57دیکھیں
29:57کہ کوئی ایسا شخص
29:58جو آپ سے
29:59مدد مانگ رہا ہے
30:00اس کی مدد کرنے کی
30:02بجائے
30:02اسے کاروبار شروع
30:03کرا دیں
30:04وہ چاہے
30:05دس ہزار پیسے
30:06ایک سبزی فروٹ
30:07کا ٹھیلا ہی کیوں نہ ہو
30:09تاکہ آئندہ سال
30:10وہ زکاعت
30:11لینے والا نہیں
30:11دینے والا
30:12یہ آپ نے
30:13بہت خوبصورت
30:14اشارہ کیا
30:15رسالت ماب
30:16صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
30:17کی حیات
30:18تیبہ میں
30:18کوئی شخص
30:20تریسٹھ سالوں میں
30:21مجھے ایک بار
30:22دکھا دے
30:22کہ رسالت ماب
30:24نے
30:24زکاعت دی ہو
30:25کیوں نہیں
30:26کہ آپ کبھی
30:27صاحب نصاب
30:28ہوئے ہی نہیں
30:29آپ اپنے
30:30مال کو
30:31جو کلی خیر ہے
30:33معاشرتی خیر
30:33کے لیے
30:34اس طرح سے
30:35خرچ کر دیتے تھے
30:36معاشرے میں
30:36کہ پیچھے بچے
30:38تو صاحب نصاب ہونا
30:39تو ہمیں یہ
30:40سوال ہی نہیں
30:41کرنا چاہیے
30:41کہ زکاعت فلان
30:42کو دے سکتے ہیں
30:43اشر کا حقدار
30:44کون ہے
30:45مالیہ
30:45کہاں پہنچائیں
30:46بھئیہ ہمیں
30:47اپنے اردگرد
30:48اپنے پڑوس میں
30:49اپنے محلے میں
30:50اپنے گاؤں میں
30:51ٹاؤن میں
30:52ہمیں ریاست میں
30:54حکومت کا
30:55شریک کار ہونا ہے
30:56اگر یہ
30:57ڈیموکریسی ہے
30:58حکومت ہم سے ہے
30:59تو ہم نے
30:59ممد اور معاون ہونا ہے
31:01حکومت وقت کا
31:02یہ معاشرہ بھی
31:03خوشحال ہوگا
31:04اور اتحاد امت
31:05بھی قائم ہوگا
31:06بلا تفریق
31:07مذہب و مسلک
31:08بہت شکریہ
31:08حافظ نمان صاحب
31:10ہمارے پروگرام
31:10کے آخری لمحات ہیں
31:11ایک سوال
31:13میرے ذہن میں آ رہا ہے
31:14یا تمہیں پیغام
31:15آپ سے لئے لوں
31:15یا سوال
31:16چھوٹا سا کرلوں
31:17آپ کی جازت سے
31:17وہ یہ ہے
31:18کہ ایک حکمران
31:20کیونکہ آپ کا تعلق
31:21اس طبقے سے ہے
31:24جو کہ ایوان اقتدار میں ہے
31:26ایک حکمران
31:27کی زندگی
31:28اور ایک عام
31:30انسان کی زندگی
31:31دونوں میں
31:33معاشی طور پر
31:34تضاد
31:35کیا قابل برداشت
31:37ہے
31:38دین اسلام
31:38دیکھیں یہ
31:39جو ایک سسٹم
31:41آف گورنمنٹ
31:42ہوتا ہے
31:43اس کے اندر
31:44کچھ چیزیں
31:45بڑی بنیادی ہوتی ہیں
31:46ایک ہوتا ہے
31:47گورنمنٹ کے سسٹم
31:48کو چلانا
31:49اور رن کرنا
31:50اور اس کے لئے
31:50وسائل کا مہیا کرنا
31:51یہ ہر دور میں
31:53اس کے اندر
31:53کوئی قباہت نہیں ہے
31:54اور کوئی کبھی عمل نہیں ہے
31:56ایک ہے کہ
31:57ہر انسان کا
31:58چاہے کوئی حکمران ہے
31:59چاہے ایک عام
32:00کاروباری آدمی ہے
32:01ایک عام
32:01کوئی دکاندار ہے
32:03اس کی
32:05اپنی ایک روزگار ہے
32:07اس کی ایک
32:07اپنا ذاتی
32:08اس کے کچھ حالات ہیں
32:09کہ ظاہر ہے
32:10کہ اگر آج میں
32:11اپنا ایوان اقتدار
32:12میں جاتا ہوں
32:13تو میرا ایک اپنا
32:14میری ایک بیک گراؤنڈ ہے
32:15میرے اپنے ذاتی کاروبار ہیں
32:17تو ظاہر ہے
32:17اس ذاتی کاروبار کو
32:18اقتدار کی بنیاد پر
32:19ختم نہیں کیا جا سکتا
32:20وہ تو آپ کی بنیاد ہوتی ہے
32:22جی جی
32:22اصل چیز کیا ہے
32:23کہ ایکسپلائیٹیشن
32:24کا عمل نہیں ہونا چاہیے
32:25ٹھیک
32:26کہ کوئی بھی شخص
32:27جو اقتدار کی
32:27کرسی پر بیٹھے
32:28تو وہ غریبوں
32:30یتیموں
32:31اور بیواؤں کے
32:32مال کے اوپر
32:32نہ پولیٹکس کرے
32:33بالکل ٹھیک
32:34اور نہ ہی
32:34اس کے حق پر
32:35قبضانہ کرے
32:36اس کے حق پر
32:36قبضانی ہونا چاہیے
32:37جو اللہ تعالیٰ کی ذات
32:39نے اس کو
32:39ذمہ داری دی ہے
32:40بہت بڑی ذمہ داری ہے
32:41اور
32:42وَكُلُّكُمْ مَسْئُولُنْ عَنْ رَئِيَّتِهِ
32:45جی
32:45اور جو
32:46کلکم رائن
32:46وَكُلُّكُمْ مَسْئُولُنْ
32:47کلکم رائن
32:48وَكُلُّكُمْ مَسْئُولُنْ
32:49ویسے یہ ذمہ داری
32:50یہ حدیث
32:51تو ہر شخص کے بارے میں
32:52جی جی
32:52ہر شخص
32:52کہ ہر شخص ہی
32:53اپنی
32:54اس سے بھی
32:54اس کی رئیت کے بارے میں
32:55پوچھا جائے گا
32:56یعنی یہ سمجھیں
32:57ایسی پائرامیٹ بن جاتی ہے
32:59کہ
32:59آپ حکمران سے
33:01لے کے نیچے تک
33:01ہر طبقہ
33:03جو ہے
33:03وہ اس سے
33:04ایک
33:04اس لڑی کے اندر
33:05پرو دیا جاتا ہے
33:07تو میں سمجھتا ہوں
33:08کہ دیکھیں
33:08ایک چیز یہ ہے
33:09کہ حکمرانی
33:10جو ہے
33:10یہ بھی
33:11دیکھیں نا
33:11بارے خلافت
33:12جی جی
33:13اور کارِ نبوت
33:14کارِ نبوت کو
33:17آگے چلانا
33:18انسانیت
33:19جفلا کے لیے
33:20ایک آرگنائز
33:20انداز کے اندر
33:21ممالک چلتے ہیں
33:22معیشت کی بحالی
33:23کا کام ہوتا ہے
33:24گورننس ہوتی ہے
33:25لا آرڈر
33:26مینٹین ہوتے ہیں
33:26ایڈوکیشن میں
33:28ہیلس میں
33:28ترقیہ ہوتی ہیں
33:29اس کے وہ حکومت کے بغیر
33:30تو ممکن نہیں ہے
33:31اصل چیز کیا ہے
33:33کہ حکومتی وسائل
33:34کا صحیح استعمال
33:35اور حکومتی
33:36اخراجات
33:37کو کرٹیل کرنا
33:38اور جو منیمم
33:39جو ضرورت ہے
33:40اس حد تک
33:40لاکے محدود کرنا
33:41یہ اصل میں
33:43اپنا نظام
33:44اسلامی کی
33:44جو بنیاد ہے
33:45اور آج اگر ہم
33:46یورپین معاشرہ دیکھیں
33:47تو یورپین معاشرے
33:48کے اندر بھی
33:50انہوں نے
33:50تقریبا جو
33:51ویلفئر ان کے
33:52کنٹریز ہیں
33:52وہاں پر یہ مثال
33:53انہوں نے
33:53سوشل ویلفئر
33:55جو اسلام کا
33:55جو نظام ہے
33:56وہ انہوں نے
33:56قائم کر کے دکھا دیا ہے
33:57کہ چاہے
33:58وزیر آزم ہے
33:59لیکن اس کی جو
34:00تنخواہ ہے
34:00اس کی جو
34:00فسیلٹیز ہیں
34:01اس کی رہائش ہے
34:02انہوں نے
34:03اس کو
34:04ایک عام آدمی
34:05کی پہنچ سے
34:06اوپر زیادہ اوپر
34:07نہیں رکھا
34:07تو میرا خیال یہ ہے
34:09کہ ہمارا بھی
34:10مستقبل
34:11اسی سے وابستہ ہے
34:12کہ ہمیں
34:13الٹی میٹلی
34:13اپنے آپ کو
34:14تبدیل کرنا پڑے گا
34:16ہمیں جو بہت ساری
34:16چیزیں جو ایسی ہیں
34:17ایک طرف
34:18بالکل ایسے لوگ ہیں
34:19جو کہ
34:19نانے شبینہ کے
34:21محتاج ہیں
34:21اور ایک طرف
34:22جب وہ دیکھتے ہیں
34:22کہ لوگ
34:23بڑی بڑی
34:24جو کو پہ
34:25جوائے کر رہے ہیں
34:25تو ایک
34:26افرہ تفریقی
34:27ایک فرسٹریشن کی
34:28کیفتی پیدا ہوتی ہے
34:29گیپ پیدا ہو جاتا ہے
34:30حکمرانوں کے اندر
34:31اور عوام کے اندر
34:32میرا خیال ہے
34:33کہ یہ گیپ
34:33کم کرنا چاہیے
34:34یہ بالکل تھی
34:34ڈاکٹر صاحب ایک جملہ
34:35ارز کر
34:35بس پیغام
34:36میں
34:37ڈاکٹر صاحب سے بھی
34:37پھراپ سے لیتا ہوں
34:38جی ڈاکٹر صاحب
34:39کوئی پیغام
34:40بس
34:40میں تو یہ سمجھتا ہوں
34:42کہ
34:42اخوت کی مثال
34:43اگر ہم لیں
34:44تو اخوت
34:45سٹیٹ کے ساتھ
34:46بھی کام کر رہی ہے
34:47اخوت
34:48دونرز کے ساتھ
34:49بھی کام کر رہی ہے
34:50اور کمیونٹی کے ساتھ
34:52بھی
34:52تو تینوں پیلرز
34:54کور ہوتی ہیں
34:54یعنی
34:55فرد معاشرہ
34:56اور ریاست
34:56دوسری بات
34:57میں یہ صرف
34:58فرض کرنا چاہوں گا
34:59جو ناظرین
35:00ہمیں دیکھ رہے ہیں
35:00کہ
35:01اخوت کا آغاز
35:02صرف دس ہزار روپے سے ہوا
35:03اب دو سو
35:04پینسٹھ ارو روپے
35:05جو ہیں
35:06پینسٹھ ہزار
35:07برزوں کی شکل میں
35:09پینتیس لاکھ سے
35:10زیادہ خاندانوں
35:11کو چلے گئے
35:11اور
35:12سب سے بڑی بات
35:13یہ ہے
35:13وہ سرکل میں ہیں
35:14یہ
35:15جن لوگوں کو
35:16یہ مہیا کیا گیا
35:17وہ انتہائی
35:19نادار تھے
35:20اور
35:21معاشی اعتبار سے
35:22بلکل
35:22ان کے پاس کچھ بھی نہیں تھا
35:24لیکن
35:25ان کی
35:25امانت
35:26اور دیانت
35:27کو دیکھیں
35:28کہ
35:2899.9
35:296 فیصد
35:30تقریبا
35:30100 فیصد
35:32کی اشارہ سے
35:33انہوں نے یہ پیسے
35:34واپس کیے
35:35معاشرہ
35:36ترتیب
35:37ہوگا
35:38فرض سے
35:38انجیوز کی
35:40بات
35:40نمان صاحب نے کی
35:41بلکل
35:42اس کی
35:42انتہائی
35:43اشد ضرورت ہے
35:44اور
35:45سٹیٹ سے
35:45تو یہ
35:47تینوں لوگ
35:47جب تک
35:48باہم
35:49مطابقت کے ساتھ
35:50اور
35:51شراکت کے ساتھ
35:52آگے نہیں بڑھیں گے
35:53ترقی کا
35:54اور
35:54آگے بڑھنے کا
35:56عمل جو ہے
35:56وہ نہیں
35:57مجمد ہو جائے گا
35:59جی شاہ صاحب
35:59جی ڈاکٹر صاحب
36:00آہ
36:00آسن الخالقین
36:02واللہ ہو خیر الرازقین
36:05کی
36:07اشرف ترین
36:08مخلوق ہیں
36:09ہم انسان
36:10اور اگر
36:11اس کی
36:12اسی صفت کو
36:12مدنظر رکھتے ہوئے
36:14ہمیں
36:15رزق
36:16بانٹنا آ جائے
36:17ایک دوسرے کے ساتھ
36:19آہا
36:19تو
36:19اتحاد امت
36:21خود بخود
36:21قائم ہو جائے گا
36:22اور
36:23معاشرہ ترقی کی
36:24راہوں پر
36:25استوار ہو جائے گا
36:26وہ خواہ
36:26فرد قائم
36:28ربط ملت سے ہے
36:30اس
36:30مصداق میں ہو
36:31کسی
36:32تنظیم
36:33یعنی
36:34اخوت
36:35کے اعتبار سے ہو
36:36وہ خواہ
36:37تنظیم
36:37یا اسطلعہ
36:38جیسے میں نے
36:38ارض کیا
36:39اور خواہ
36:40ریاست کے ساتھ
36:41شریک ہو کے ہو
36:42تینوں اعتبار سے
36:44ہمیں
36:45واللہ
36:45خیر
36:45و راز
36:46تین کا
36:47رزق
36:48بانٹنے والا
36:49اور
36:49رزق
36:49شیئر کرنے والا
36:51انتہائی
36:52اشرف
36:52مخلوق
36:53بننا ہے
36:53بہت شکریہ
36:54حافظ
36:55نمان صاحب
36:56آپ کی آمد
36:56کا بہت شکریہ
36:57اور بہت خوبصورت
36:58آپ نے گفتگو کی
36:59ہماری رہنمائی کی
37:00بہت شکریہ
37:00ڈاکٹر حشمی صاحب
37:01بہت شکریہ
37:02شاہ صاحب
37:02بہت شکریہ
37:03ناظرین کرام
37:04آج جو گفتگو ہوئی ہے
37:06میں سمجھتا ہوں
37:07کہ اس کا خلاصہ
37:09شاہ صاحب
37:09نے آخر میں رکھا
37:11کہ اللہ
37:12ہمیں رزق
37:12بانٹنے والا
37:13بنا دے
37:13کیونکہ وہ خود
37:14رزق بانٹتا ہے
37:15اس کی صفت
37:17اس کا ہم
37:18عملی پیکر بن جائیں
37:19اور ناظرین کرام
37:20اس کا
37:20بھی ہمارے پاس
37:21جو دین اسلام ہے
37:23اس میں
37:24بے شمار نمونے
37:25موجود ہیں
37:25حضرت عمر بن خطاب
37:27رضی اللہ تعالیٰ عنہ
37:27نے ایک مرتبہ
37:28حضرت سعید بن عامر
37:30رضی اللہ تعالیٰ عنہ
37:31کو
37:31حمص کا
37:31گورنر بنایا
37:32اور ایک دن
37:34کہا
37:34سعید بن عامر
37:35رضی اللہ تعالیٰ عنہ
37:36کو کہ
37:36سعید
37:37میں
37:37تمہارے صوبے میں
37:38آ کر
37:39کھلی کچہری
37:40لگانا چاہتا ہوں
37:40لوگوں کے
37:41مسائل سننا چاہتا ہوں
37:42لیکن
37:43میرے آنے پر
37:45اپنے صوبے کے
37:46جو مساکین
37:47لوگ ہیں
37:48ان کی ایک
37:49سیکرٹ فیرست
37:49مجھے ملنی چاہیے
37:50وہ بنا کر رکھنا
37:52تو حضرت سعید بن عامر
37:53نے اپنے امال کو
37:54افسروں کو حکم دے دیا
37:55کہ
37:56امیر المومنین
37:57نے آنا ہے
37:58اور یہ
37:58مساکین کی
37:59فیرست بننی چاہیے
38:00بند انویلپ
38:01جب حضرت عمر بن خطاب
38:03رضی اللہ تعالیٰ عنہ
38:04نے آئے
38:04کھلی کچہری لگائی
38:05سامنے رکھا تھا
38:07تو آپ نے پوچھا
38:07کہاں ہے مساکین کی فیرست
38:09تو حضرت سعید بن عامر
38:10نے اشارہ کیا
38:11امیر المومنین
38:12یہ پڑی ہے
38:12جب اٹھائی
38:13وہ فیرست انویلپ
38:15کھولا
38:15تو ناظر کرام
38:16اس میں
38:16سب سے پہلا نام
38:18گورنر حمص
38:20حضرت سعید بن عامر
38:21رضی اللہ تعالیٰ عنہ
38:22کا تھا
38:23حضرت عمر نے پوچھا
38:24کہ سعید
38:24تم تو گورنر ہو
38:25تم تنخواہ نہیں لیتے
38:27کہاں
38:27امیر المومنین
38:28لیتا ہوں
38:29میں ساری تنخواہ
38:31غریبوں میں
38:32بانٹ دیتا ہوں
38:33اس پیٹ میں
38:34دو روٹیوں کی گنجائش ہے
38:35وہ اللہ صبح و شام
38:36مجھے دیتا ہے
38:37اس سے زیادہ
38:38نہ کہ خواہش ہے
38:39نہ گنجائش ہے
38:40تو وہ بانٹ دیتا ہوں
38:41ناظر کرام
38:42یہی آج
38:43ایک عام انسان سے لے کر
38:44اور
38:45ایوان اقتدار میں
38:46بیٹھنے والے حکمران
38:48اگر رسک بانٹنے والے
38:49بن جائیں
38:50تو اتحاد امت بھی
38:52قائم ہو جائے گا
38:52اور ہمیں
38:53خوشحالی بھی نصیب ہو جائے گی
38:55اور ہم
38:56نہ صرف
38:57اس دنیا
38:58بلکہ پھر آخرت کے بارے میں بھی
39:00اس کی کامیابی کے بارے میں بھی
39:02سوچنے والے بن جائیں گے
39:03ناظر کرام
39:04اسی کے ساتھ
39:05اپنے میزوان
39:05ڈاکٹر محمد طاہر مصطفیٰ کو
39:07پروگرام اتحاد امت سے
39:09اجازت دیجئے گا
39:10انشاءاللہ
39:10اگلے ہفتے پھر آپ کی خدمت میں
39:12اسی موضوع کے ساتھ
39:13ایک نئی ڈیمنشن کے ساتھ
39:15حاضر ہوں گے
39:15تب تک کے لیے
39:16اجازت
39:17اللہ حافظ
39:32دل مسلم کو
39:35وہ زندہ تمنہ دے
39:39یا رب
39:40دل مسلم کو
39:42جو قلب کو گرمہ دے
39:46جو روح کو تڑپا دے
39:50یا رب
39:51دل مسلم کو
39:54وہ زندہ تمنہ دے
39:57یا رب

Recommended