Hazrat Shamun Muhibb R.A.
Category
📚
LearningTranscript
00:00اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:18اللہم سلی علی سیدنا و مولانا محمد و علی آلی سیدنا و مولانا محمد و بارک وسلم
00:28باب نمبر چون
00:30حضرت شمون محب رحمت اللہ علیہ کے حالات مناقب
00:35تارف آپ بہت عظیم المرتبت بزرگ تھے اور خود کو شمون قذاب کہا کرتے تھے
00:43آپ حضرت جنید رحمت اللہ علیہ کے ہم اثر اور حضرت سری ستہ کی صحبت سے فیضیاب تھے
00:50آپ کا قول تھا کہ در حقیقت محبت ہی راہ خدا پر گامزن ہونے کا آئین ہے
00:56اور احوال و مقامات اور نسبتیں سب محبت کے مقابلہ میں بے حقیقت ہیں
01:02اور کمال ذاتی کے اعتبار سے اکثر صوفیہ کرام نے آپ کی معرفت کو محبت پر فوقیت دی ہے
01:09حالات
01:11سفر حج سے واپسی پر اہل فید کے اسرار پر آپ نے وہاں واز فرمایا
01:17لیکن عوام کے اوپر آپ کا واز اثر انداز نہ ہو سکا
01:21جس کے بنیاد پر آپ نے قندیلوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا
01:25کہ اب میں تمہیں محبت کا مفہوم سمجھاتا ہوں
01:29اور جب آپ نے مفہوم بیان کرنا شروع کیا
01:32تو قندیلوں پر ایسا وجد تاری ہوا کہ باہم ٹکرا کر پاش پاش ہو گئیں
01:37اسی طرح ایک اور جگہ مفہوم محبت بیان فرما رہے تھے
01:42تو ایک کبوتر نیچے اتر کر آپ کے سر پر پھر آغوش میں پھر ہاتھ پر بیٹھ کر زمین پر اتر گیا
01:50اور اس طرح بھی قیفیت سے اپنی چونچ سے زمین کھودنے لگا
01:54حتیٰ کہ چونچ لہو لہان ہو گئی
01:56اور وہیں دم توڑ گیا
01:58اتباہ سنت کی خاطر آپ نے نکاح کر لیا
02:01اور جب لڑکی تولد ہوئی
02:03تو آپ کو اس سے بے حد لگا ہو گیا
02:06چنانچہ خواب میں دیکھا کہ میدان حشر میں
02:09محبین کے لیے ایک جھنڈا نصب ہے
02:12اور جب آپ اس کے نیچے پہنچے
02:14تو ملائکہ نے وہاں سے ہٹانا چاہا
02:18لیکن آپ نے فرمایا کہ میں شمعون ہوں
02:21اور جب خدا نے مجھے اسی نام سے شہرت عطا کی ہے
02:25تو پھر مجھ کو یہاں سے کیوں ہٹاتے ہو
02:28ملائکہ نے جواب دیا کہ لڑکی کی محبت سے قبل تم واقعی محب تھے
02:33لیکن اب وہ مرتبہ سلب کر لیا گیا ہے
02:37یہ سن کر آپ نے خدا سے دعا کی
02:38کہ اگر بچی کی محبت تجھ سے بعد کا باعث ہے
02:42تو اس کو اسی وقت موت دے دیں
02:45ابھی دعا ختم بھی نہ ہونے پائی تھی
02:47کہ گھر میں سے شور اٹھا
02:49کہ بچی چھت پر سے گر کر ہلاک ہو گئی
02:52یہ سنتے ہی آپ نے خدا کا شکر ادا کیا
02:55ایک مرتبہ آپ نے اس مفہوم کا شیر پڑھا
02:58کہ نہ تو مجھے تیرے سوا کسی سے راحت ملتی ہے
03:02نہ کسی جانب متوجہ ہوتا ہوں
03:04اور اگر تو چاہے تو میرا امتحان لے سکتا ہے
03:07یہ شیر پڑھتے ہی آپ کا پیشہ بند ہو گیا
03:10اور اس وقت آپ مقتب جا رہے تھے
03:13چنانچہ راستے میں جتنے لڑکے ملے
03:15ان سے کہا کہ دعا کرو
03:17اللہ تعالیٰ ایک قاذب کو شفا دے دے
03:20غلام خلیل نامی شخص نے خود کو خوا مخوا صوفی مشہور کر دیا تھا
03:26اور ہمیشہ خلیفہ وقت کے سامنے
03:28صوفیہ کی برائیاں اس نیت سے کرتا رہتا تھا
03:31کہ سب لوگ ان کی بجائے میرے معتقد ہو جائیں
03:35اور جس وقت حضرت شمون کو شہرت تاما حاصل ہو گئی
03:39تو کسی عورت نے آپ سے نکاح کی درخواست کی
03:42لیکن جب آپ نے اسے رد کر دیا
03:45تو وہ حضرت جنیت کی خدمت میں پہنچی
03:47تاکہ وہی کچھ سفارش فرما دیں
03:49لیکن انہوں نے بھی بھگا دیا
03:52تو اس نے غلام خلیل کے پاس جا کر
03:54ان کے ذریعے آپ کے اوپر زنہ کی تحمت لگائی
03:58اور اس نے خوش ہو کر خلیفہ سے آپ کے قتل کی اجازت حاصل کر لی
04:03جس وقت جلات کے ہمراہ آپ دربارے خلافت میں پہنچے
04:06اور خلیفہ نے قتل کا حکم دینا چاہا
04:09تو اس کی زبان بند ہو گئی
04:11اور فی شب اس نے خواب میں کسی کو کہتے سنا
04:15کہ اگر تو نے شمون کو قتل کروا دیت پورا ملک
04:19تباہی کی لپیٹ میں آ جائے گا
04:21چنانچہ صبح کو معذرت کے ساتھ
04:24اس نے آپ کو نہائیت احترام سے جب رخصت کیا
04:27تو غلام خلیل بے حد رنجیدہ ہوا
04:30اور اس بدنیتی کی وجہ سے کوڑی ہو گیا
04:33اور جس وقت کسی بزر کے سامنے یہ واقعہ بیان کیا گیا
04:37تو انہوں نے فرمایا کہ یقینا یہ کسی صوفی کی بددعا کا نتیجہ ہے
04:41پھر اس شخص نے غلام خلیل سے کہا
04:43کہ تیرا یہ مرض صوفیہ قرام کی عذیت رسانی کا نتیجہ ہے
04:48یہ سن کر اس نے صدق دلی کے ساتھ اپنے برے خیالات سے توبہ کر لی
04:52ارشادات
04:53آپ فرمایا کرتے تھے کہ ذکر الہی پر مداومت ہی کا نام محبت ہے
04:58جیسا کہ قرآن میں ہے
04:59یعنی بقصرت خدا کا ذکر کرتے رہو
05:04فرمایا کہ خدا کے محبین ہی سے دنیا کو شرف حاصل ہے
05:08جیسا کہ حدیث میں ہے
05:10کہ جو شخص جس شے کو محبوب سمجھتا ہے
05:13اسی کے ساتھ اس کا حشر ہوگا
05:16اس سے پتا چلتا ہے کہ محشر میں خدا کے محبین ہی اس کے ہمراہ ہوں گے
05:21فرمایا کہ محبت کی تعریف لفظ و بیان سے باہر ہے
05:24فرمایا کہ خدا محبین کو اس لیے حدف مصائب بناتا ہے
05:28کہ ہر کسناکس اس کی محبت میں قدم نہ رکھ سکے
05:32فرمایا کہ فقیر کو فقر سے ایسی محبت ہونی چاہیے
05:36جیسی عمرہ کو دولت سے ہوتی ہے
05:39اسی طرح فقیر کو دولت سے ایسا تنفر ہونا چاہیے
05:44جیسا کہ عمرہ کو فقر سے ہوتا ہے
05:48فرمایا کہ تصوف کا مفہوم حقیقی یہ ہے
05:51کہ نہ تو کوئی شے تمہاری ملکیت میں ہو
05:54اور نہ تم کسی کی ملکیت میں ہو
05:58اسلام علیکم
06:00پوری کتاب دیکھنے کے لیے ہمارے یوٹیوب چینل
06:03صوفی سما کی پلی لسٹ میں جائیں
06:05یہاں آپ کو مختلف بزرگوں کی کتابیں ملیں گی
06:08اور جو کتاب پوری نہ ہوئی
06:10اس پر کام تیزی سے ہو رہا ہے
06:12اور ریگولر بیسز پر اپلوڈ ہوتی رہتی ہیں
06:15آپ سے گزارش ہے
06:17کہ آپ ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کر لیں
06:20اور بیل نوٹیفکیشن پر کلک کر لیں
06:23تاکہ ہماری آنے والی کتابیں آپ کو ملتی رہیں
06:26جزاک اللہ خیر