Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago

سورۃ کہف رکوع 6 (آیات 60-70)

تفسیر (مختصر):

اس رکوع میں حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت خضر علیہ السلام کا واقعہ شروع ہوتا ہے۔
موسیٰ علیہ السلام نے اللہ سے سوال کیا کہ سب سے بڑا عالم کون ہے؟ اللہ تعالیٰ نے بتایا کہ ایک بندہ ہے جسے "خضر" کہا جاتا ہے، جو خصوصی علم کا حامل ہے۔
موسیٰ علیہ السلام نے خضر علیہ السلام سے ملاقات کا عزم کیا۔ سفر میں، حضرت موسیٰ اور ان کے خادم (حضرت یوشع بن نون) ایک جگہ پر پہنچے جہاں مچھلی زندہ ہو کر دریا میں چلی گئی۔
یہی مقام ان کی ملاقات کا نشان تھا، مگر وہ بھول گئے۔
جب آگے چل کر موسیٰ علیہ السلام نے بھوک محسوس کی تو خادم نے واقعہ یاد دلایا۔
پھر دونوں لوٹ کر اسی جگہ پہنچے اور خضر علیہ السلام سے ملاقات ہوئی۔
حضرت خضر نے شرط رکھی کہ اگر میرے ساتھ رہنا ہے تو سوال نہ کرنا جب تک میں خود نہ بتاؤں۔

اہم نکات:

علم کی طلب میں محنت اور قربانی کی ضرورت ہے۔

اللہ کا علم بندوں پر احاطہ کیے ہوئے ہے۔

ہر علم ظاہری نہیں ہوتا، کچھ علم خاص اللہ کی عطا ہوتا ہے۔

صبر علم حاصل کرنے کا بنیادی اصول ہے۔

ادب و احترام کے ساتھ علم حاصل کرنا ضروری ہے۔


1. Surah Kahf Urdu Translation


2. Surah Kahf Ruku 6 Tafseer


3. Kahf Ki Kahani Urdu


4. Musa aur Khizar ka Waqia


5. Quran Urdu Tafseer


6. Surah Kahf Complete Urdu


7. Islamic Stories Urdu


8. Quran ki Tashreeh


9. Taleem e Quran Urdu


10. Dars e Quran Surah Kahf

Category

📚
Learning
Transcript
00:00Surah Al-Fatihah
00:30Surah Al-Fatihah
01:00Surah Al-Fatihah
01:29Surah Al-Fatihah
01:31Surah Al-Fatihah
01:35Surah Al-Fatihah
01:37And the day we go to the ground, and see them smooth and smooth and smooth, we will not leave them alone.
01:50And when we go to the day we go to the sky, and the sky will see the surface and clean,
01:57and we will all the people to make us, we will give them one.
02:01And the day we go to the ground and leave them alone, and we will stop them from them, we will leave them alone.
02:05وَعُرِغُوا عَلَىٰ رَبِّكَ صَفَّامًا
02:11لَقَدْ جِئْتُمُونَا كَمَا خَلَقَنَاكُمْ أَوَّلَ مَرَّةً
02:18بَلْ زَعَمْتُمْ أَلَّن نَجْعَلَ لَكُمْ مَوْعِدًا
02:24اور سب کے سب تیرے رب کے سامنے سب بستہ حاضر کیے جائیں گے
02:30یقیناً تم ہمارے پاس اسی طرح آئے جس طرح ہم نے تمہیں پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا
02:39لیکن تم تو اسی خیال میں رہے کہ ہم ہر گز تمہارے لیے کوئی وعدے کا وقت مقرر نہیں کریں گے
02:48وَوُضِعَ الْكِتَابُ فَتَرَ الْمُجْرِمِينَ مُشْفِقِينَ مِن مَا فِيهِ
02:57وَفِّيهِ وَيَقُولُونَ يَا وَيْلَتَنَا مَا لِهَذَا الْكِتَابِ لَا يُغَادِرُ صَغِيرَةً
03:07صَغِيرَةً وَلَا كَبِيرَةً إِلَّا أَحْصَاهَا
03:14وَوَجَدُوا مَا عَمِلُوا حَاذِرًا
03:19وَلَا يَظْلِمُ رَبُّكَ أَحَدًا
03:24اور نامہِ عمال سامنے رکھ دیے جائیں گے
03:28پس تو دیکھے گا کہ گنہگار اس کی تحریر سے غوف زدہ ہو رہے ہوں گے
03:34اور کہہ رہے ہوں گے کہ ہائے ہماری خرابی
03:38یہ کیسی کتاب ہے جس نے کوئی چھوٹا بڑا بغیر گیرے باقی ہی نہ چھوڑا
03:46اور جو کچھ انہوں نے کیا تھا سب موجود پائیں گے
03:52اور تیرا رب کسی پر ظلم و ستم نہ کرے گا

Recommended