Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 4/23/2025
20. Weekly Dars e Quran | Sura Aal e Imran | Ayat 28 | Hafiz Ali | Hillview Centre | 17 April 25
Transcript
00:00اعوذ باللہ اسمیل علیم من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:04نحمده و نسلی و نسلیم علی رسوله النبی الكریم
00:08اما بعد فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:15آج انشاءاللہ رزیز ہم آیت 28 سے سٹار کریں گے
00:20سورہ علی امران
00:22اللہ تعالی نے اشارت فرمایا
00:26لَا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَا أَمِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ
00:32ایمان والوں کو چاہیے کہ وہ مومنوں کے علاوہ
00:38نان مسلمز کو دوست نہ منائیں
00:42یعنی دوست سے مراد یہ ہے کہ جو گہرے دوست ہوں
00:46جن کے ساتھ آپ ہمیشہ کے لیے اٹھنا بیٹھنا شروع کریں
00:50یہاں تک کہ وہ آپ کے دینی معاملات میں انٹرفیر کنا شروع کر دیں
00:54یا پھر آپ ان سے متاثر ہونا شروع ہو جائے
00:56تو ایسی دوستی ان کے ساتھ نہ لگائیں
01:00وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ
01:03اور فرمایا کہ جو کوئی ایسا کرے گا
01:06یعنی اللہ کے حکم کی تعمیل نہ کرے گا
01:08اور ان کے ساتھ دوستی رکھنے کی کوشش کرے گا
01:11فَلَيْسَ مِنَ اللَّهِ فِي شَيْءٍ
01:15تو اللہ کی حمایت میں سے اس کے لیے کچھ بھی باقی نہیں ہوگا
01:19یعنی وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کا تعلق جو ہے وہ کمزور ہو جائے گا
01:24إِلَّا أَن تَتَّقُوا مِنْهُمْ تُقَاه
01:27سوائے اس کے کہ اگر وہ ان کے شر سے بچنے کے لیے ایسا کرے
01:32مثال کے طور پر اپنے آپ کو بچانے کے لیے ان کی کوئی بات مان لے
01:38یا ان کے ساتھ دوستی رکھ لے
01:39جیسا کہ یہاں پہ بھی ہوتا ہے
01:42کہ بعض اوقات ہم یہاں پہ اپنے جو لوکل ایمپیز ہیں
01:45دیگر جو احباب ہیں ان کو انوائٹ کرتے ہیں ان کے ساتھ بیٹھتے ہیں
01:48تو بیسیکلی کیا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری مسلم کمیونٹی کو اس سے فائدہ ہو
01:53تو اس طرح کا کوئی فائدہ لینے کے لیے تو آپ کر سکتے ہیں
01:57لیکن آپ پرسنل فائدے کے لیے
01:59یا پھر اپنے ذاتی مفادات کے لیے ان کے ساتھ ایسی دوستی نہ لگائیں
02:05جو کل کل آپ کے دین کے لیے نقصان دے ہو
02:08جو آپ اپنے دین کے لیے جو کرنا چاہ رہے ہیں
02:13مثال کے طور پر لاسٹ جو ہماری رمضان مبارک میں جیسے ہوئی تھی
02:16تو ان کو ایک میسیج دیا گیا اسلاموفویہ کے خلاف
02:20تو انہوں نے جا کے اس کو آگے پہنچا دیا
02:22تو ایک اچھا بینیفٹ ہے جو مسلم کمیونٹی کے لیے ہے
02:26تو اس طرح کی ملاقاتیں جو ہے اس طرح کی میٹنگز جو ہیں
02:29اس میں حرج نہیں ہے
02:30آپ کے نیبلز ہیں آپ ان کو گفٹ دے سکتے ہیں گفٹ لے سکتے ہیں ان سے
02:34مثال کے طور پر کرسمس آتا ہے یا کوئی ایسا معاملات ہوتے ہیں
02:38تو اس میں حرج نہیں ہے
02:39لیکن ان کے ساتھ کوئی ایسی اٹیجمنٹ بنا لینا
02:42ایسا تعلق کا انکال لینا جو آپ کے دین کے لیے نقصان دے ہو
02:46یا پھر آپ کے اپنے پرسنل مذہبی معاملات میں نقصان دے ہو جائے
02:51تو ایسا تعلق ان کے ساتھ بنانے سے منع کیا گیا
02:54اچھا
02:57اللہ تعالی نے فرمایا کہ
03:00اللہ تعالی تمہیں اپنے غزب سے ڈراتا ہے
03:04وَيُحَذِّرُكُمْ اللہ تعالی تمہیں ڈراتا ہے
03:08نفسہو اپنے غزب سے
03:12اپنی ذات کے غزب سے
03:13وَإِلَى اللَّهِ الْمَسُّیرِ
03:18اور فرمایا کہ
03:20اسی کی طرف یعنی اللہ تعالی کی طرف ہی
03:22تم نے لاوٹ کے جانا ہے
03:23تو اللہ تعالی کی طرف ہی جب لاوٹنا ہے
03:26تو اس کے ذات کے غزب سے ہمیں ڈرنا چاہیے
03:29نہ کہ
03:29لوگوں سے ڈرنا چاہیے
03:31اس آیت کا جو بیگراؤنڈ ہے
03:34یا اس کا شان نزول
03:35وہ
03:37حضرت امام ابو جعفر
03:39محمد بن جریر تبری رحمت اللہ تعالی
03:42انہوں نے روایت کیا ہے
03:43کہ حضرت ابن عباس
03:46رضی اللہ تعالی عنہما
03:48وہ بیان کرتے ہیں
03:49کہ یہودیوں میں سے
03:51قاب بن اشرف
03:52عبی بن الحقیق
03:55اور قیس بن زید
03:56ان کی بعض انصار
03:59صحابہ اکرام علیہ وردوان کے ساتھ
04:01دوستی تھی
04:02تو وہ چاہتے تھے
04:05کہ یہ لوگ جو ہے
04:06صحابہ اکرام
04:07انصار صحابہ
04:08یہ مسلمانوں سے دور ہو جائیں
04:09اور واپس اپنے
04:11مذہب کی طرف
04:12پچھلے مذہب کی طرف چلے جائیں
04:13تو
04:15حضرت عبداللہ
04:16بن جبیر
04:17رضی اللہ عنہ
04:18حضرت سعد بن خثیمہ
04:20رضی اللہ عنہ
04:20انہوں نے
04:22ان انصار صحابہ اکرام کو کہا
04:24جو دوستی لگا رہے تھے
04:25یہود کے ساتھ
04:26ان کو کہا
04:27کہ آپ ان کے ساتھ دوستی نہ کریں
04:28ٹھیک ہے
04:29لیکن وہ اس کے باوجود
04:32ان کے ساتھ
04:32دوستی رکھنے پہ
04:33مسر رہے
04:34وہ اپنی دوستی کو
04:36قائم رکھنا چاہتے تھے
04:37یہاں تک کہ یہ آیت مبارکہ
04:38نازل ہوئی
04:39کہ آپ ان کے ساتھ
04:40دوستی نہ لگاؤ
04:41اسی طرح
04:42بعض مفسرین نے لکھا ہے
04:43کہ یہ آیت
04:45جو ہے حضرت حاتب
04:46بن عبی بلطعہ
04:48ان کے متعلق نازل ہوئی
04:50امام بخاری رحمت اللہ تعالی
04:53علیہ نے بھی
04:53ایک حدیث شریف کو
04:55اسی
04:56یعنی حضرت حاتب کے بارے میں
04:58بیان کیا ہے
04:59کہ اس کا آشان نزول
05:00جو ہے انہیں کے متعلق ہے
05:01اور اس حدیث شریف میں
05:04جو واقعہ ہے
05:05اس کا
05:05وہ کیا ہے
05:06وہ یہ ہے
05:07کہ حضرت علی بن عبی طالب
05:09قرم اللہ و جہول کریم
05:11آپ
05:11بیان کرتے ہیں
05:12کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
05:14نے
05:14مجھے
05:15حضرت زبیر کو
05:17اور حضرت مقداد بن اسود
05:19کو بیجا
05:19اور فورمایا
05:20کہ رودہ خاخ کے مقام پر
05:23یہ مکہ اور مدینہ شریف کے درمیان میں
05:25ایک ایریہ ہے
05:26نبی بلطعہ صلی اللہ علیہ وسلم
05:27نے ان صحابہ اکرام کی
05:29ڈیوٹی لگائے
05:29کہ وہاں پہ جاؤ
05:30وہاں پہ ایک عورت جا رہی ہے
05:32سفر کرتی ہوئی مکہ کی طرف
05:33آپ جا کے
05:34اس کے پاس ایک خط ہے
05:36وہ لے کے آجو
05:37تو یہ تینوں
05:39صحابہ اکرام علیہ وسلم
05:40حضرت علی فرماتے ہیں
05:41کہ ہم روانہ ہوئے
05:42اور جلدی جلدی کر کے
05:44وہاں پہ پہنچے
05:45اور اس عورت کو
05:46ہم نے ڈونڈ لیا
05:47اور اس سے کہا
05:48کہ ہمیں وہ لیٹر دے دو
05:49خط جو تمہارے پاس ہے
05:50وہ ہم لے کے
05:51نبی بلطعہ صلی اللہ علیہ وسلم
05:52کے پاس جائیں گے
05:53تو
05:54کہنے لگی میرے پاس
05:55تو کوئی ایسا خط نہیں ہے
05:56کچھ بھی نہیں ہے
05:57تو صحابہ اکرام علیہ وسلم
05:59نے فرمایا
06:01کہ تمہارے پاس خط تو ہے
06:02کیونکہ نبی بلطعہ صلی اللہ علیہ وسلم
06:04نے فرمایا ہے
06:04تو
06:06خط تو تمہارے پاس ہے
06:07یا تو تم شرافت سے دے دو
06:09اگر ایسا نہ کرو گی
06:11تو ہم تمہیں
06:12کوئی سزا دیں گے
06:12تمہارا لباس اتاریں گے
06:15یا تمہیں
06:15کوئی سزا دیں گے
06:17تو جب اس عورت کو یہ ڈر لگا
06:20کہ اب تو
06:21یہ راز بھی فاش ہو گیا
06:22اور پھر مجھے
06:23سزا کا معاملہ بھی ہوگا
06:24تو اس عورت نے
06:26اپنا جو جوڑا
06:27بالوں کا بنا رکھا تھا
06:28اس کے اندر چھپایا ہوا تھا خط
06:30وہ نکالا اور
06:31صحابہ اکرام کے حوالے کر دیا
06:33اب یہ صحابہ اکرام علیہ وسلم
06:35ردوان
06:35جن کی ڈیوٹی تھی ہے
06:36واپس خط لے کے
06:37نبی پاس صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں آئے
06:39تو جب
06:41آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
06:43نے خط کو نکالا
06:44اور اس کو کھولا
06:45تو اس میں کیا تھا
06:46یہ خط حضرت حاطب
06:47ان کی طرف سے
06:49مشرقین مکہ کے نام تھا
06:50ٹھیک ہے
06:52تو نبی پاس صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بلایا
06:55اور ان کو پوچھا کہ یہ کیا ہے
06:58تم نے کیا کیا
06:59تو حضرت حاطب رضی اللہ تعالی عنہ
07:02نے بیسی کے لیے
07:03مسلمانوں کی کچھ جو خفیہ معاملات تھے
07:05ان کو
07:05مشرقین مکہ پر ڈسکلوز کر دیا تھا
07:08ان کو بتایا تھا کہ مسلمان یہ جے کرنے جا رہے ہیں
07:10تو نبی پاس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
07:12کہ یہ تم نے کیا کیا
07:13حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ
07:17آنکہ بڑے انہوں نے کہا
07:18یا رسول اللہ
07:18مجھے اجازت دیجئے
07:20میں اس منافق کی گردن اتار دوں
07:22کہ یہ تو ہمارے جو معاملات ہیں
07:25ان کو ڈسکلوز کر رہے ہیں
07:25مشرقین مکہ میں
07:26تو حضرت حاطب رضی اللہ تعالی عنہ
07:30انہوں نے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں
07:32ارز کیا کہ
07:32یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
07:34آپ میرے معاملات میں جلدی نہ کیجئے
07:36تھوڑا سا انتظار کی دیئے
07:38میں آپ کو اس کی وضاحت دیتا ہوں
07:40تو انہوں نے وضاحت یہ دی
07:42انہوں نے کہا کہ
07:43یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
07:44جتنے بھی یہاں پہ
07:45مہاجرین
07:46صحابہ اکرام علیہ وردوان ہیں
07:48جو مکہ شریف چھوڑ کے یہاں پہ آئے ہیں
07:50وہ چونکہ مکن تھے
07:52وہاں کے رہنے والے تھے
07:53نیٹیوز تھے
07:54ان کی فیملیز پیچھے ہیں کچھ کی
07:56اب یہ ہے
07:58کہ جب مسلمانوں میں
07:59اور ان کے درمیان میں جنگ ہوگی
08:01یا ہوتی ہے
08:02اور فتح مکہ بھی خاص طور پر
08:05جب وہاں پہ جا رہے ہیں
08:06تو جو مشرقین ہیں نا پیچھے
08:09وہ ان کے لحاظ کی وجہ سے
08:10ان کی فیملیز کو نقصان نہیں پہنچاتے
08:12چونکہ ان کو ڈر بھی ہے ان سے
08:14اور ان کو پتا ہے
08:16کہ یہ ان کے ریلیٹیوز وہاں پہ ہیں
08:17تو اگر یہ ان کو نقصان پہنچائیں گے
08:19تو وہ ان سب بدلہ لیں گے
08:20لیکن میں ایک ایسا شخص ہوں
08:22جو مکہ میں
08:23کہیں سے آر ایڈی سفر کر کے
08:25وہاں پہ آیا ہوں
08:25میرے کوئی ایسا شخص ریلیٹیوز
08:27وہاں پہ نہیں ہے
08:28لیکن جو میری فیملی ہے پیچھے
08:30ٹھیک ہے
08:32ان کا میں کیلہ ہی ادھر ہوں
08:33اور وہ فیملی کو
08:34اگر وہ نقصان پہنچاتے ہیں
08:35تو میں بدلہ لینے کے قابل نہیں ہوں
08:37تو میرے ان کے ساتھ
08:38کوئی ایسی رشتہ داریہ بھی نہیں ہے
08:39کوئی پرانے ایسا شخص
08:41کوئی تعلقات نہیں ہے
08:42تو میں نے یہ چاہا
08:52فیملی کو
08:53اس کو نقصان نہ ہو جائے
08:54تو یہ ایک وجہ تھی
08:56جس کی وجہ سے میں نے یہ کہا
08:57یہ کوئی ایسی بدنیت ہی نہیں تھی
08:58کہ میں ان کے ساتھ کوئی احسان کر رہا ہوں
09:00یا یہ ایسا نہیں ہے
09:01کہ میں معاذ اللہ
09:02اسلام قبول کر کے پھر
09:04مرتد ہو گیا ہوں
09:05یا واپس
09:06اس دین کی طرف چلا گیا ہوں
09:08ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے
09:09حقیقت یہ ہے
09:10کہ میں صرف اس در کی وجہ سے
09:11میں نے ان کی مدد کرنا چاہیے
09:12تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے
09:15جب حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی
09:17انہوں نے اجازت چاہی
09:18تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرما دیا
09:20فرمایا کہ جو کہہ رہے ہیں
09:21جو وضاحت دے رہے ہیں وہ ٹھیک دے رہے
09:23تو آپ ایسا نہ کیجئے
09:24ان کو چھوڑ دیجئے
09:25تو اس آیت مبارکہ کا یہ شان رسول تھا
09:29کہ آپ ایسی دوستی نہ لگائیں ان کے ساتھ
09:31جو آپ کی دل کی دوستی ہو
09:33جو آپ کو اسلام کے ساتھ
09:36ماذا اللہ وہ کر دے
09:38غداری کی صورت میں نکل آئے
09:40یا پھر آپ کو اپنے دین سے دور کرنے کا سبب بڑھنا
09:43اب دیکھیں کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
09:45اگر ان کی وضاحت نہ قبول فرماتے
09:46تو ان کا کیا حشر ہوتا
09:48ان کی تو سرکلم کر دیا جاتا
09:49تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
09:51نے ان کی وضاحت کو قبول فرما لیا
09:53تو اب اللہ تعالیٰ نے پھر ہمیں یہ حکم بھی دیا
09:56آپ کہہ سکتے ہیں ان صحابی کی
09:59اس عمل کی برکت سے کہہ لیں
10:01یا ان کی وجہ سے
10:02کہ ہم سب کو یہ حکم دیا گیا
10:04کہ آپ بھی ایسی دوستیاں نہ لگائیں
10:06اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے شاید فرمایا
10:09قل ان تخفو ما فی صدورکم
10:13او تبدوہو
10:15یعلمہ اللہ
10:16کہہ محبو صلی اللہ علیہ وسلم
10:18آپ ان سے فرما دیجئے
10:20ان تخفو ما فی صدورکم
10:23جو کچھ بھی تمہارے دلوں میں ہے
10:25چاہو تو اس کو چھپالو
10:27او تبدوہو
10:28یا اس کو ظاہر کر دو
10:29یعلمہ اللہ
10:31اللہ تعالیٰ اس کو آرڑی جانتا ہے
10:33تم چاہو تو اس کو چھپاتے پھر ہو
10:34چاہو تو اس کو ظاہر کرتے پھر ہو
10:36لیکن اللہ تعالیٰ اس کو
10:38پہلے سے ہی جانتا ہے
10:39وَيَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ
10:44اور جو کچھ بھی آسمانوں اور زمین میں ہے
10:47اللہ تعالیٰ تو اس سب کو بھی جانتا ہے
10:49تمہارے دلوں کے کیا آہوال ہے
10:51ساری زمینوں اور آسمانوں میں
10:53جو کچھ بھی ہے اللہ تعالیٰ پر
10:54تو ہر چیز پہلے ہی واضح ہے
10:55وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٍ
10:59فرمایا اور اللہ تعالیٰ
11:01تو ہر چیز پر قادر ہے
11:03قدرد رکھنے والا ہے
11:04فرمایا اور وہ دن
11:12جس دن ہر شخص
11:14اپنی کی ہوئی نیکی کو
11:17اپنے سامنے پا لے گا
11:19وہ دن شورلی
11:21انڈیفینیٹلی وہ دن آنے والا ہے
11:23جس دن ہر شخص
11:24اپنی کی ہوئی نیکی کو
11:26اپنے سامنے موجود پائے گا
11:28وَمَا عَمِلَتْ مِن سُوْئِن
11:30اور وہ شخص بھی
11:32اس دن میں موجود ہوگا
11:34جس نے کوئی برائی کی ہے
11:35وہ بھی اس کے سامنے ہوگی
11:36سو ہر کوئی اس دن میں حاضر ہوگا
11:39جس دن جس نے برائی کی ہے
11:41وہ بھی اس کے سامنے ہوگی
11:42اور جس دن جو کچھ بھی
11:44اس نے اچھائی کا رکھی ہے
11:45وہ بھی اس کے سامنے ہوگی
11:46اب کیا ہے
11:49تَوَدُّ لَوْ أَنَّ بَيْنَهَا وَبَيْنَهُ أَمَدًا بَعِيدًا
11:54تو اب خاص طور پر
11:55وہ شخص جس نے برائیاں کر رکھی ہیں
11:57وہ چاہے گا
11:58کہ کاش
12:00کہ یہ دن اور اس کے درمیان میں
12:03ایک لمبا فاصلہ ہو جائے
12:05کاش کہ میں اس دن میں کبھی بھی
12:07اس دن کا سامنہ نہ کرو
12:08یا اس دن میں حاضر ہی نہ ہو سکو
12:09کیونکہ جس نے برائی کی ہے
12:12وہ تو نہیں چاہے گا
12:12کہ قیامت والے دن
12:13میرا حساب کتاب ہو
12:14میرا سامنہ ہو
12:15یا ایسے ہی ہے
12:16جب خدا نہ خاص
12:17ہم بھی کوئی گناہ کرتے ہیں
12:18کوئی الٹا سیدھا کام کرتے ہیں
12:19ہم کبھی بھی نہیں چاہتے ہیں
12:21کہ کسی پر ہمارا گناہ
12:22واضح ہو جائے
12:23تو کون چاہے گا
12:24کہ اس کے سارے کے سارے گناہ
12:26ساری کے ساری مخلوق خدا کے سامنے
12:29کھل کے واضح ہو جائے
12:30امیجن کریں نا
12:31جب ساری دنیا
12:32حضرت آدم علیہ السلام سے لے
12:34کہ قیامت تک
12:35وہاں پہ موجود ہوگی
12:37اور وہاں پہ ہمارے گناہ
12:39کھول کے بیان کر دی جائیں گے
12:40کیا حال ہوگا ہمارا
12:42اللہ تعالیٰ ہم سب کو
12:43اپنی حفاظت میں رکھے
12:44اور ہمارے گناہوں پہ پردہ پوشی فرمائے
12:47ورنہ وہاں پہ کیسی شرمندگی ہوگی
12:49تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا
12:52کہ اس دن جو گناہگار ہوں گے خاص طور پہ
12:55وہ چاہیں گے
12:56کہ کاش
12:56کہ اس کے درمیان
12:57اور اس دن کے درمیان
12:58ایک لمبا فاصلہ ہو جائے
13:00یہ دن اس کے سامنے آئے نہ کھوے
13:02وَيُحَذِّرُكُمُ اللَّهُ نَفْسَهُ
13:06اللہ تعالیٰ نے پھر سے فرمایا
13:07کہ اللہ تعالیٰ تمہیں
13:09اپنی ذات کے غزب سے ڈراتا ہے
13:11وَاللَّهُ رَأُوْفٌ بِالْعِبَاد
13:14اور اللہ تعالیٰ
13:16اپنے بندوں کے ساتھ
13:17بڑا مہربان ہے
13:19بہت مہربان ہے ان کے ساتھ
13:21سو یہ آیات مبارکہ
13:24جو ہم نے بھی تلاوت کیا
13:26اور ان کا بیگراؤنڈ بھی
13:27آپ کے سامنے بیان کیا
13:28اب اسی طرح پھر
13:31یہ تو میں نے بیان کر دیا
13:33کہ وہ جو
13:34اس کا بیگراؤنڈ تھا
13:36آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
13:37امام مسلم
13:41رحمت اللہ تعالی لے
13:42انہوں نے بیان کیا
13:43کہ حضرت عائشہ صدیقہ
13:45رضی اللہ تعالی
13:45انہا روایت کرتی ہے
13:47کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
13:49بدر کی طرف تشریف لے جا رہے تھے
13:52اور آپ راستہ میں تھے
13:54مدینہ منورہ سے چار میل دور
13:57ایک جگہ پر
13:58جب وہاں پہ پہنچے
13:59تو ایک شخص ایسا ملا
14:01اب جو پہلی آیت
14:02ہم نے پڑھی یہ ہے
14:02کہ کافروں کے ساتھ دوستی نہ لگاؤ
14:05آپ پرسنل فائدہ کے لیے
14:07تو بالکل نہ لگاؤ
14:08اور دین سے دوری کا ڈن ہوتا
14:11بھی نہ لگاؤ
14:12حال بتا کبھی ایسا ہو
14:14کہ دین کے مفاد کے لیے ہو
14:15یا کوئی ایسی حفاظت کے لیے ہو
14:17تو پھر اگر آپ ایسا کوئی
14:18جیسے معاہدے ہوتے رہے ہیں
14:20اسلام میں اور
14:21نن مسلم میں
14:22تو ایسی صورتحال ہو
14:24تو وہاں پہ آپ ان کے ساتھ دوستی کر سکتے ہیں
14:26لیکن
14:27وہاں تک جہاں تک آپ کے لیے
14:28خطرہ کے باعث نہ ہو
14:35اپنے پرسنل بینیفٹ سن سے نہ لے
14:37اور اس کی مثال یہ حدیث شریف ہے
14:40حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتی ہے
14:43کہ اکا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
14:44بدر کی طرف تشریف لے کے جا رہے تھے
14:46مدینہ شریف سے چار میل کے فاصلے پر
14:48تو وہاں پہ ایک شخص پہنچا
14:52جو کہ بہت بہادر تھا
14:54اور جری تھا
14:56جس کی جرہ تو بہادری مشہور تھی
14:58لیکن مشرق تھا
14:59جیسے ہی صحابہ اکرام علیہم وردوان
15:05یہ گمان گزرا کہ اب یہ شخص بھی ہمارے ساتھ آ جائے گا
15:09تو ظاہر ہے ہماری طاقت میں اور زیادہ اضافہ ہوگا
15:11تو جب وہ وہاں پہ پہنچا
15:15تو آ کے ارض کرنے لگا
15:17نبی پاہ صلی اللہ علیہ وسلم سے
15:18تو چونکہ نان مسلم تھا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم
15:21کہ اگر آپ اجازت دیں
15:23میں بھی تمہارے ساتھ شامل ہونا چاہتا ہوں
15:25تاکہ جب جنگ میں ہم فتح یاب ہوں
15:28تو مالِ گنیمت میں سے مجھے بھی حصہ ملے
15:30چونکہ مقصد
15:31کافر ہے نا مشرق ہے
15:33تو اس کا مقصد جو ہے وہ مالِ گنیمت ہے
15:35تو کہنے لگا جی میں بھی آپ کے ساتھ شامل ہوتا ہوں
15:38لیکن جیسے ہم جیتے ہیں کہ
15:39مالِ گن سے مجھے بھی حصہ ملے گا
15:41تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارت فرمایا
15:43کہ کیا تم اللہ تعالی کی
15:46وحدانیت پر اور میری رسالت پر
15:48ایمان لاتے ہو
15:49اس نے کہا جی نہیں
15:50ایسا نہیں ہے
15:52تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
15:54کہ پھر مجھے تمہاری مدد کی کوئی ضرورت نہیں ہے
15:56تم اپنے راستے پہ جاؤ
15:58ہم اپنے راستے پہ جاؤ
15:59چلا گیا
16:01تھوڑی دیر بعد پھر واپس آیا
16:03اور آگے کہنے لگا
16:05کہ اگر آپ مجھے اجازت دیں
16:06تو میں آپ کے ساتھ آپ کی مدد کرنا چاہتا ہوں
16:08اس وعدہ پر کے مالِ گنیمت میں سے
16:10مجھے حصہ ملے
16:11تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارت فرمایا
16:14کہ کیا تم اللہ تعالی کی وحدانیت پر ہو
16:16میری رسالت پر ایمان لاتے
16:17اور کہنے لگا جی نہیں
16:18تو آپ نے فرمایا کہ پھر مجھے تمہاری مدد کی کوئی ضرورت نہیں ہے
16:22جاؤ چلے جاؤ
16:23چلا گیا
16:24پھر کچھ دیر بعد پھر واپس آیا
16:26اور آگے کہنے لگا جی
16:29اب میں اللہ تعالی کی وحدانیت پر بھی ایمان لاتا ہوں
16:32آپ کی رسالت پر بھی ایمان لاتا ہوں
16:34تو اب مجھے اجازت ہے
16:35تو آپ نے فرمایا جی اب بھی اجازت ہے
16:37تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
16:39اپنے عمل سے بھی ہمیں یہ بتایا ہے
16:41کہ ایسے شخص
16:43جو آپ کے دین کے لیے کام نہ کرنے والا ہو
16:45یا آپ کے دین کی نیکنامی کا سبب نہ بن رہا ہو
16:47بلکہ آپ کے دین کی بدنامی کا سبب بنتا
16:50کل قلعہ اتراز کیا ہوتا
16:52کہ وہ فلانچ جو ہے
16:53وہ بڑا بہادر تھا
16:54اس کی وجہ سے مسلمان جنگ جیت گئے
16:56اور مسلمان جو ہے وہ بھی سمجھتے
16:58کہ شاید ہمیں اس کی وجہ سے دے گئے
16:59تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
17:01جو دین کے لیے نقصان دے بنتا
17:03بدنامی کا سبب بنتا
17:05تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
17:07اس دروازے کو بند کیا
17:08اور اس دروازے کو بند کرنے کی برکت یہ ہوئی
17:12کہ وہ لیٹران مسلمان ہو گیا
17:14اور وہ جو ہیلپ اس نے کرنی تھی
17:16اللہ تعالیٰ نے اس کے ذریعے کروانی تھی
17:17وہ تو ہو گئی
17:18لیکن یہ ہے
17:19کہ اس کے ایمان کا سبب بھی بنا
17:21اور مسلمانوں کے اوپر کسی قسم کا
17:23کوئی دبا بھی نہیں لگ سکا
17:25تو یہ چیزیں ہیں
17:28جن کا ہمیں خیال کرنا چاہیے
17:29جب بھی ہمیں یہاں پہ
17:30چونکہ ہم اس ملک میں رہتے ہیں
17:32تو ہمارا معاملات ان کے ساتھ ہوتے رہتے ہیں
17:34اس میں کوئی حرج نہیں ہے
17:36آپ ان کے ساتھ معاملات رکھیں
17:37ان کے ساتھ دوستی
17:39یہاں وہاں تک رکھیں گے
17:40جو آپ کے دینی معاملات میں
17:42مثال کے طور پر آپ کے کوئی ایسے دوست بنا لے کر
17:44بیٹھے ہو گپ شب کر رہے ہو
17:46اور پھر گپ شب میں آپ اپنی نماز مس کر لیں
17:49تو ظاہر ہے یہ دین کا
17:51وہ بن رہا ہے نقصان بن رہا ہے
17:53اور پھر اسی طرح آجتا ساتھ
17:55بعض اوقات دوستی اتنی بڑھ جاتی ہے
17:57کہ وہ گئتے ہیں چلو چھوڑے نماز
17:58بعد میں پڑھ لیجئے گا
17:59کوئی مسئلہ نہیں ہے
18:00باقی بطاق بعض اوقات
18:01مس بھی تو کھاری لیتے ہیں
18:02کوئی مسئلہ نہیں ہے
18:03آج بیٹھے ہیں دوست بیٹھے ہیں
18:04تو اس طرح کرتے کراتے ہیں
18:06اگر آپ معاملات میں آگے بڑھتے جاتے ہیں
18:09تو وہاں تاکہ میں نہیں جانا چاہیے
18:10حالبتہ باقی جو ہے
18:12لیندین چھوٹا موٹا یہ ہے
18:14اس میں کوئی حرج کی بات نہیں ہے
18:16سو اس کے بعد آگے
18:19اور اسی طرح یہ جو آیات مبارکہ ہیں
18:22ان کے بیگراؤن میں ایک
18:23غزوہ احزاب
18:25اور غزوہ خندق
18:27اور فتح مکہ بھی ہے
18:28ابھی آگے جو ہم پڑھیں گے انشاءاللہ
18:30اس کا بیگراؤن میں بھی
18:31اور جو پیچھے ہم پڑھ کے آئے ہیں
18:34پچھلے تھرسنے کو
18:35اس کے بیگراؤن میں بھی
18:37کہ غزوہ خندق
18:39آپ کی علم میں ہوگا
18:41کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
18:43جب مشرقین مکہ
18:45یہ مدینہ منورہ پر
18:47اٹیک کرنے والے تھے
18:48تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر کیا کیا
18:51صحابہ اکرام سے مشورہ لیا
18:53سب ہی نے مختلف مشورہ دیا
18:55کسی نے کہا کہ یہاں رسول اللہ ہمیں
18:57مدینہ شریف سے باہر نکل کے
18:58کسی کھلی جگہ میں ان کا سامنا کرنا چاہیے
19:01کسی نے کچھ مشورہ دیا کسی نے
19:03تو حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ
19:06آپ چونکہ فارس سے رہنے والے تھے
19:08ایران کے
19:08تو آپ نے ارز کیا کہ
19:10یا رسول اللہ ہمارے وہاں پہ اس طرح ہوتا ہے
19:12کہ جب آپ کمزور ہو
19:14مثال کے طور پر
19:15اور آپ کا جو فریق مخالف وہ زیادہ طاقتور ہو
19:18بظاہر
19:19تو ہمارے وہاں پہ ایسے کرتے ہیں
19:20کہ خندق کھود لیتے ہیں
19:22تو شہر میں رہ کے اس کا دفاع کرتے ہیں
19:24تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ مشورہ پسند آیا
19:27اور آپ نے اس کو قبول کیا
19:28اور خندق کی خدائی شروع کر دی
19:30اب صحابہ اکرام علیہم الردوان کے
19:33ذمہ داری لگائی گئی تھی
19:35کہ کس نے کتنا حصہ خودنا ہے
19:38تو حدیشری میں ہے
19:40کہ ہر دس آدمیوں کی جماعت کو
19:42چالیس ہاتھ خندق کھودنے کا حکم دیا تھا
19:45چالیس گز آپ کہہ لیں
19:47تو ہر دس دس صحابہ اکرام کو اس طرح
19:49تو اب وہ جب خدائی کر رہے تھے
19:52تو خدائی کے درمیان میں کیا ہوا
19:54کہ ایک چٹان آگئی
19:56بہت مضبوط
19:57تو صحابہ اکرام علیہم الردوان نے
19:59اپنی پوری کوشش کی
20:01جس کو ہم کہتے ہیں کہ جان ماری کی
20:04بڑی کوشش کی اس کو توڑنے کی
20:06لیکن وہ ٹوٹنے میں نہیں آ رہی تھی
20:08تو وہ جو صحابہ اکرام کی ٹیم
20:11وہاں پہ تھی انہوں نے حضرت سلمان فارسی
20:13رضی اللہ تعالی عنہ کو بیجا
20:14کہ نبی پاہ صلی اللہ علیہ وسلم جس سائیڈ میں
20:17خدائی کر رہے ہیں دیگر صحابہ اکرام
20:19تو آپ وہاں پہ جا کے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
20:21کو عرض کریں کہ یہاں پہ
20:23یہ معاملہ آ گیا ہے
20:24تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
20:26وہاں پہ بزاتے خود تشریف لائے
20:28اور آپ نے وہ جو خدائی کا آلہ تھا
20:31وہ لیا ان سے
20:31اور آپ نے اس پر خود
20:34اپنے دست مبارک سے ضرب لگائی
20:37تو جب آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
20:39نے خود اس قدال سے ضرب لگائی
20:41تو وہاں سے چنگاریاں اڑی
20:47اتنی چنگاریاں اڑی کہ اچھی خاصی لائٹ ہوئی
20:49جیسے ہی ہم دیکھتے ہیں
20:50آتش بازی ہوتی ہے جب
20:52تو اس طرح اچھی خاصی لائٹ ہوئی
20:56تو جیسے ہی وہ چنگاریاں اڑی
20:58تو نبی پاہ صلی اللہ علیہ وسلم
21:00نے نعرہ تکبیر بلاندہ کیا
21:02اور صحابہ اکرام علیہ وسلم
21:04نے اللہ اکبر کہہ کے
21:06اس کا جواب دیا
21:06انہوں نے بھی آگے سے نعرہ تکبیر بلاندہ کیا
21:09تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
21:12نے اشارت فرمایا
21:13کہ اس روشنی میں مجھے ہیرہ کے
21:16محلات نظر آگئے
21:17پھر آپ نے دوسری ضرب لگائی
21:20پھر سے جب روشنی نکلی
21:22تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
21:24نے اشارت فرمایا کہ مجھے روم
21:26کے محلات نظر آگئے
21:27پھر جب تیسری ضرب لگائی
21:30تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
21:32نے اشارت فرمایا کہ مجھے سنعہ
21:34یہ یمن کا ایک شہر ہے
21:35اس کے محلات نظر آگئے
21:37تو پھر آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ساتھ اتشاعت فرمایا
21:42کہ حضرت جبریل علیہ السلام نے آ کر مجھے خبر دی ہے
21:45کہ میری امت ان تمام ملکوں کی فاتح ہو جائے گی
21:48تو یہ فتح ہو گی میری امت کے ہاتھوں میں
21:51اور فرمایا کہ تمہیں اس بات کی خوش خبری ہو
21:56یہ سن کر اب اندازہ کریں
21:59کہ ایک حالات یہ ہے کہ مسلمان کمزور حالت میں
22:03ایک مدینہ منورہ میں ان کی ابھی
22:05نہیں نہیں اسلامی سلطنت قائم ہو رہی ہے
22:07اور کمزوری کا حال یہ ہے کہ آگے بڑھ کے جنگ بھی نہیں کر سکتے
22:11دفاع کر رہے ہیں
22:12تو وہاں پہ ہیں
22:15اور آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کو کیا فرما رہے ہیں
22:18کہ آپ جو ورلڈ پاور ہیں اس کو سر کر لیں گے
22:21یہ تو ایسے ہی ہے نا کل کوئی کہہ دے
22:25کہ آج جو فلسطین ہے مثال کے طور پہ
22:27اس کو ہر طرف سے مار پڑ رہی ہے
22:30وہ جناہ کل امریکہ کو فتح کر لے گا
22:32تو بندہ کہے گا یہ کیا بات ہے
22:34تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب
22:36صحابہ اکرام علیہ وسلم ردوان کو یہ فرمایا
22:38کہ تم یہ سارے ملکوں کو فتح کر لوگے
22:41ان کو خوشخبری دی
22:42تو مسلمان تو خوش ہو گئے
22:44ان کا تو ایمان تھا کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
22:46جو فرما دیتے ہیں وہ ہو کے رہتا ہے
22:47جبکہ منافقوں کو موقع ملتا ہے
22:51منافقین نے کیا کہا وہ کہنے لگے
22:53کہ تمہیں اپنے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
22:55اپنے نبی پر تحجب نہیں ہوتا
22:57کہ جب ایسی بڑی بڑی باتیں کر دیتے ہیں
22:59حال تو تمہارا یہ ہے
23:01کہ تم یہاں پہ خدا ہی کر رہے ہو
23:03اور اتنی بڑی بڑی باتیں کر رہے ہو
23:05تو
23:07انہوں نے تانے دیئے مسلمانوں کو
23:10اور کہنے لگے کہ تمہیں
23:12تو اتنی طاقت بھی نہیں ہے
23:14کہ تم آگے بڑھ کے ان کا مقابلہ کر سکو
23:16خندکیں خود رہے ہو
23:17تو جب یہ ساری باتیں انہوں نے کی
23:21تو اللہ تعالیٰ نے
23:22آیت مبارکہ نازل فرمائی
23:24قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكَ
23:27تُؤْتِ الْمُلْكَ مَنْ تَشَاهُ
23:29وَتَنزِعُ الْمُلْكَ مِنْ مَنْ تَشَاهُ
23:32وَتُعِزُّ مَنْ تَشَاهُ
23:33وَتُذِلُّ مَنْ تَشَاهُ
23:35بِيَدِكَ الْخَيْرِ
23:36وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شِئِ الْقَدِيرِ
23:38کہ اے محبیو صلی اللہ علیہ وسلم
23:40تو ہم آپ ان سے فرما دیجئے
23:41جو ماننے والے ہیں ان کی تسلی ہو جائے گی
23:43جو نہیں ماننے والے وہ تظاہر ہے تانہ واضح کریں گے
23:46لیکن جو ماننے والے ہیں
23:47ان کی تسلی کے لئے ان کو فرما دیجئے
23:49کہ
23:51اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكَ
23:53اے اللَّهُ
23:54تُو ہی بادشاہوں کا بادشاہ ہے
23:55تیرے ہاتھ میں سب بادشاہ ہی ہے
23:57جیسے چاہتا ہے
23:58عطاب فرما دیتا ہے
23:59جیسے چاہتا ہے
24:00واپس لے لیتا ہے
24:01جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے
24:03جسے چاہتا ہے زلت دیتا ہے
24:05سب خیر تیرے ہاتھ میں ہے
24:07تو ہی ہر چیز پر قادر ہے
24:11تو صحابہ اکرام کے یہ آیت مبارکہ سن کے
24:13کتنے دل خوش ہوئے ہوں گے
24:15یعنی ان کو کتنی تسلی ہوئے ہوگی
24:17یعنی ان کے منافق جو ہے وہ اپنی باتوں میں لگ رہے ہو
24:19لیکن وہ ٹائم پھر آیا
24:21کہ جب صحابہ اکرام علیہ وردوان نے
24:24اور آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت نے
24:26پھر یہ سارے کے سارے جو
24:29ایریے تھے وہ فتح کیے
24:31اور کہاں تک یہاں تک کہ وہ جو
24:33رومن ایمپائر تھی جو ایک ہزار سال سے چلی آ رہی تھی
24:37قسطنطنیہ ہاں نے
24:39جس کو پھر سلطان محمد الفاتح نے وہاں پہ جا کے فتح کیا
24:43تو ایسی ایسی وہاں پہ دفاعی نظام تھا آپ دیکھ لیں
24:47کہ جس کو
24:48ایسی ایسی ایسی ایسی کتنے لشکر آئے تھے
24:52اس کو فتح کرنے کے لئے لیکن اس کے دفاعی نظام کے آنگے وہ ٹھہر نہیں سکے تھے
24:57اور ان لشکروں میں سے ایک حضرت ابو ایوب انساری رضی اللہ تعالی عنہ کا لشکر بھی تھا
25:03صحابہ اکرام علیہ وسلم ردوان اپنی زندگی میں حیات مبارکہ میں وہاں تک آئے
25:08ہاں دیکھنا
25:08محضبان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مزار وہاں پہ ہے
25:12تو ان کے پہلے بھی آتے رہے اور ان کے بعد بھی لشکر آتے رہے
25:17لیکن آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان برحق ثابت ہوا
25:21ایک تو وہاں پہ جو دیکھے چنگاریاں آپ نے فرمایا
25:24اور دوسرا آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا
25:27کہ وہ جیش یعنی وہ لشکر کتنا ہی بہترین لشکر ہوگا جو اس کو فتح کرے گا
25:33اور اس کا قائد کتنا ہی بہترین قائد ہوگا
25:36نعمل قائد
25:37کتنا بہترین قائد ہوگا جو اس کو فتح کرے گا
25:41اور سلطان محمد الفاتح نے ثابت کیا کہ کتنا بہترین
25:45ہنجے اٹھارہ انیس سال کی عمر تھی
25:46اب دیکھ لیں کہ اس عمر میں جب ہم ہمارے بچے جو ہے بھی
25:51سائیکل چلانا بھی اچھی طرح نہیں جانتے ہیں ہنجے
25:53یہاں پہ تو لرنر لائسنس پر مشکل سے ملتا ہے تب تک
25:56تو انہوں نے جہا کے اس کو فتح کر لیا
25:59تو یہ آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ خوشخبری تھی جو برحق ثابت ہوئی
26:05تو یہ اور بسیکلی کیفیت اور حالت یہ ہے
26:12کہ بس آپ یقین اور ایمان کو پختہ رکھ کے جب اس پر عمل پیرا رہتے ہیں
26:17جو آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم نے اشانت فرما دیا ہو
26:19اب یہ دیکھیں کہ پہلے اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا
26:22کہ اللہ کے ہاتھ میں عزت اور ذلت ہے
26:24اللہ کے ہاتھ میں بادشاہ ہی ہے
26:25ٹھیک ہے یہ سارا فرما کے اس کے بعد فرمایا
26:28کہ ان کافروں کے ساتھ دوستی نہ کرو دلی دوستی
26:31اب اس کے بعد کیا فرمایا
26:33کہ ان کے ساتھ تو دوستی نہ کرو
26:35لیکن فرمایا
26:36اے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ ان سے فرما دیجئے
26:46کہ ان کنتم تحبون اللہ
26:48اگر تم اللہ سے محبت کرنا چاہتے ہو
26:51تو پھر میری پیروی کرو
26:55میری اطاعت کرو
26:56تو اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ محبت فرمائے گا
27:01یعنی اللہ کی محبت
27:03اللہ کے ساتھ محبت کرنا چاہتے ہو
27:05اور اللہ کی محبت واپس حاصل بھی کرنا چاہتے ہو
27:09تو اس کا راستہ گیا ہے
27:10کہ میری اطباع کرو
27:12میری پیروی کرو
27:13یہ اس کا راستہ ہے
27:14ماللہ غفور الرحیم
27:17اللہ بہت بخشنے والا
27:19اور نہایت رحم فرمانے والا ہے
27:21قل
27:22اے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ اشارت فرما دیجئے
27:25اطیع اللہ والرسول
27:28اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول کی اطاعت کرو
27:31فَإِن تَوَلَّوْا
27:33پھر اگر وہ اس سے پھر جائیں
27:35روگردانی کریں
27:36مو پھیر لیں
27:37فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْكَافِرِينَ
27:40فرما دیجئے
27:42بے شک اللہ تعالیٰ جو ہے وہ
27:43کافروں کو پسند نہیں فرماتا
27:45یعنی وہ جو بار بار تانے دیتے تھے
27:47اور یہ باتیں کرتے تھے
27:50تو فرمایا کہ اگر
27:52کافروں کے ساتھ دوستی نہ لگاؤ
27:54اللہ تعالیٰ سے اور اس کے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم سے دوستی لگاؤ
27:57اور محبوب خدا کی پیر بھی کرو
27:59اور یہ فرما دو
28:01اور اگر اس کے بعد بھی یہ مو پھیر لیں
28:03یا ایسا نہ کریں
28:04تو فرما دو
28:05اللہ تعالیٰ کافروں کو پسند نہیں کرتا
28:07ان کے ساتھ دوستی نہیں فرماتا
28:09اللہ اکبر
28:11یہ جو اتباع رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا
28:14آپ دیکھیں کہ اس آیت مبارکہ
28:17یہ جو دو آیات ہیں میں خصوص کافروں کے دوستی منع کر کے
28:20اس کے بعد ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے
28:22اپنے ساتھ اور اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ
28:25دوستی کا حکم بھی عطا فرما دیا
28:27اب اگر ہم دیکھیں تو
28:29اس دنیا میں مخلوق
28:31کی جمعہ راج ہے
28:32یعنی کسی بھی انسان کی
28:34سب سے سربلندی اور اس کی
28:36عزتوں کی انتہا کیا ہے
28:38کہ اس کا رب اس کے ساتھ محبت کرے
28:41ہم سب تو دعویٰ کرتے ہیں
28:45کہ ہم اللہ سے محبت کرتے ہیں
28:47لیکن کیا ہم یہ دعویٰ کر سکتے ہیں
28:49کہ اللہ بھی ہم سے محبت کرتا ہے
28:51یہ تو ہم دعویٰ نہیں کرتے ہیں
28:52لیکن ہماری عزت کی
28:54ہماری بزرگی کی
28:55ہماری قبولیت کی میراج یہ ہوگی
28:58بلندی یہ ہوگی
28:58کہ ہمیں پتہ جلد ہے
29:00کہ اللہ بھی ہم سے محبت کرتا ہے
29:01اور اللہ تعالیٰ نے اس کا راستہ فرما دیا
29:04کہ اگر تم چاہتے ہو
29:06یحببکم اللہ
29:07کہ اللہ بھی تم سے محبت کرے
29:09تو پھر میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اور ان کی پیار بھی کرو
29:13سو یہ آیات مبارکہ ہیں جو چونکہ ابھی نماز کا ٹائم بھی ہوتنگ ہونے والا ہے
29:19سو انشاءاللہ اس کو ہم کانٹینیو رکھیں گے
29:22ان آیات کی جو تھوڑی ڈیٹیل ہے
29:26آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت جو ہے یہ ایک ایسا ٹاپک ہے
29:31جو ہماری زندگیوں میں بہت زیادہ ضروری ہے میں اس کو سمجھنا
29:35کیونکہ کوئی بھی چیز جو ہے اس کا حصول اور خاص طور پر ایسی چیز کا حصول
29:42جو انسین ہو
29:47اس کے حصول کے لیے اس سے پہلے جو سین ہو اس کی طرف اٹیچمنٹ ضروری ہے
29:54اب دیکھیں اللہ تعالی نے اپنی بارگاہ میں نماز کا ہمیں حکم دیا ہے
29:59تو ہم سیدہ کس کو کرتے ہیں
30:02سیدہ تو ہم اللہ تعالی کی زندگی کو کرتے ہیں
30:04لیکن انسین کو سیدہ کرنا بہت مشکل ہو جاتا
30:07اگر ہمارے سامنے ایک سین خانہ کا بنا ہوتا
30:10ایک ایسی بیلڈنگ جس کی طرف رخ کرنا
30:14کیونکہ انسان کی نیچر یہ ہے
30:16کوئی جو چیز دیکھتا ہے پھر اس کے ساتھ محبت کرنا اسے آسان لگتا ہے
30:20اور وہ جو دیکھی چیز ہے وہ
30:24اگر اللہ تعالی کی محبت کا ذریعہ بنتی ہو
30:27اور اگر اللہ تعالی سے دور کرتی ہو
30:31تو پھر وہ کفر کی طرف لے جاتی ہے
30:33کیونکہ ویسے تو مشرقین مکہ بھی یہی کہتے تھے
30:35کہ ہم ان معبودان باطلہ کی
30:38جو ہم عبادت کرتے ہیں
30:39ہم اس لیے کرتے ہیں
30:40ہم ان کی عبادت اس لیے کرتے ہیں
30:44کہ یہ ہمیں دکھتے بھی ہیں اور ہمیں اللہ کا قرب دیتے ہیں
30:46یہ قرآن پاک میں ہے
30:47وہ کہتے ہیں کہ ہم اللہ کا قرب حاصل کرنے کے لیے
30:50ان کی عبادت کرتے ہیں
30:51لیکن یہاں پہ ہمیں مکس اپ نہیں ہونا چاہیے
30:54ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے
30:55کہ وہ خود ان کے الفاظ
30:57قرآن پاک میں اللہ تعالی نے نقل فرمائے ہیں
30:59کہ وہ کہتے تھے
31:00مَا نَعْبُدْهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ
31:04کہ ہم ان کی عبادت
31:06صرف اس لیے کرتے ہیں
31:07کہ وہ ہمیں اللہ کے قریب کرتے ہیں
31:09لیکن یہ یاد رکھیں کہ مسلمانوں میں سے
31:11کوئی بھی
31:13نہ تو خانہ کعبہ کی عبادت کرتا ہے
31:14نہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کرتا ہے
31:17ان دونوں سے محبت کرتے ہیں
31:19ان کی عبادت نہیں کرتے
31:21اور ان دونوں سے محبت کریں گے
31:22تو اللہ کے قریب کا ذریعہ بنے گا
31:24اور اگر اللہ کے علاوہ کسی کی بھی عبادت کریں گے
31:28تو اللہ تعالی سے دوری کا ذبب اور ذریعہ بنے گا
31:30کفر کا ذریعہ بنے گا
31:31سو یہ جو تھوڑا سا فرق ہے
31:33اس کو ذہن میں رکھیں گے نا
31:34تو معاملہ ایزی ہو جاتا ہے
31:36اللہ تعالی سے دعا ہے
31:38کہ اللہ تعالی ہماری اس کاوش کو قبول فرمائے
31:40انشاءاللہ بھی نماز مغرب ادا کرتے ہیں
31:42اور اس کے بعد انشاءاللہ دیکھتے ہیں
31:44مجد بھائی سنا شریف سنتے ہیں

Recommended