Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00That is the book, no doubt in it, a gift to the people of the people
00:15I pray for Allah for the Lord, the Lord, the Lord, the Lord
00:23Bismillahirrahmanirrahim
00:38Bismillahirrahmanirrahim
01:08Bismillahirrahmanirrahim
01:38Bismillahirrahmanirrahim
01:40Bismillahirrahmanirrahim
01:44Bismillahirrahmanirrahim
01:50Bismillahirrahmanirrahim
01:52Bismillahirrahmanirrahim
01:54Bismillahirrahmanirrahim
01:56Bismillahirrahmanirrahim
01:58Bismillahirrahmanirrahim
02:00Bismillahirrahmanirrahim
02:02Bismillahirrahmanirrahim
02:08Bismillahirrahmanirrahim
02:10Bismillahirrahmanirrahim
02:14Surah Al-Nur al-Nur al-Mah
02:22Surah Al-Nur al-Nur al-Nur al-Nur al-Mah
02:44Surah Al-Nur al-Nur al-Nur
03:14Surah Al-Nur al-Nur al-Nur al-Nur
03:26I will be reminded in this story of Yahweh
03:28I will be notified of the media
03:30If you are notified of us,
03:33I will be notified of the videos
03:36I will answer the message of Yahweh
03:40and I will answer the question of questions
03:44in the comments section
03:45in these videos
03:46I have heard of you
03:49You will answer the question of the chat
03:52in his comment,
03:54Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
04:24Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
04:54Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
05:24Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
05:55Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
05:56Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:24Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:26Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:28Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:30Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:32Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:34Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:36Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:38Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:40Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:42Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:44Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:46Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
06:58Allaikum warahmatullahi wabarakatuhu.
07:06کہ میرا وہ بندہ میرے قریب آتا ہے
07:11نفل ادا کرتے کرتے
07:13اور جب میں اس کو اپنا محبوب بنا لیتا ہوں
07:16تو میں اس کی سماعت بن جاتا ہوں
07:19میں اس کی آنکھیں بن جاتا ہوں
07:22میں اس کے ہاتھ فاؤں بن جاتا ہوں
07:24جس سے وہ چلتا ہے پکڑتا ہے دیکھتا ہے سنتا ہے
07:28یعنی اس کے جو تصرفات ہیں
07:32اس میں خدا کا نور آ جاتا ہے
07:35اور خدا کی طاقت آ جاتی ہے
07:38اور خدا کی مدد آ جاتی ہے
07:40اور یہ بھی بڑی مشہور معروف حدیث ہے
07:42کہ جب بندہ جو ہے وہ میری طرف بڑھتا ہے
07:47اور میرے قریب آتا ہے
07:48تو اگر وہ میری طرف چل کر آتا ہے
07:51تو میں اس کی طرف بھاگ کے آتا ہوں
07:54تو یہ ساری جو تعبیرات ہیں
07:58احادیث کے اندر جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائی
08:01یہ وہی ولایت ہے
08:03یہ وہی دوستی ہے
08:04جو اللہ پاک نے قرآن کریم میں بیان کی ہے
08:07اور فرمایا
08:08اچھا اس آیت میں بتایا
08:12کہ اللہ کی جو دوستی ہے
08:14اس کے بعد نتیجہ کیا نکلتا ہے
08:16فرمایا
08:16دوست وہ ہے جو دوست کے کام آئے
08:22ہم دنیا میں بھی کہتے ہیں
08:24تو جب بندہ اللہ سے دوستی کر لیتا ہے
08:27تو کیا اللہ اپنے بندے کے کام نہیں آئے گا
08:30اللہ انہیں اندھیروں سے نکالتا ہے روشنی کی طرف
08:37وہ جس جس اندھیرے میں بٹک رہے ہوں
08:40اس اندھیرے سے اللہ اس کو نکالتا ہے
08:43اور پھر ایک روشنی اور نور کی دنیا میں انہیں لے آتا ہے
08:47آپ دیکھیں گے قرآن کریم میں کہیں پر بھی انوار کا لفظ نہیں آیا
08:52یعنی نور کی جمع نہیں آئی
08:54اس کے مقابلے میں جو ظلمت ہے اندھیرہ ہے
08:59اس کی جمع آئی ہے
09:01یہاں پر بھی آپ دیکھیں
09:02من الظلمات
09:04ظلمت کی جمع ہے ظلمات
09:06اندھیرے ہی اندھیرے
09:08لیکن نور واحد ہے
09:10نور کی کہیں جمع نہیں آئی
09:13اللہ یہ بتانا چاہتا ہے کہ ظلمتوں کی بڑی قسمیں ہیں
09:16ظلمتوں کی بڑی جہتیں ہیں
09:19کوئی شرک کے ظلمت اور اندھیرے میں چلا جاتا ہے
09:23کوئی کفر کے ظلمت اور اندھیرے میں چلا جاتا ہے
09:26کوئی منافقت کے ظلمت اور اندھیرے میں چلا جاتا ہے
09:30کوئی الہاد کے اندھیرے میں ڈوپتا چلا جاتا ہے
09:35کوئی مادیت پرستی کے اندھیرے میں گم ہوتا چلا جاتا ہے
09:40کوئی لاعدریت کہ مجھے کچھ نہیں پتا اور
09:44اس اندھیرے میں چلا جاتا ہے
09:46so antherun ki bade kis meh
09:48mager kya khubhsuret bat kahi
09:50ke yukhrijuhum minas zulumati ila nore
09:53sare antherun per
09:56eek nore kafi hai
09:58usko jama lana ki zharuot nahi
10:00allah ka joh nore hai
10:02allah ki joh ataka karda rooshnhi hai
10:04wo aysi hai
10:05ke wo sare antherun ko kha jati hai
10:08wo sare antherun ko khatam khar djeti hai
10:11allah ka eek nore hi kafi hai
10:13joh hidaayet ka nore woha apne bhande ko ata kerta hai
10:16apni mohabbat ka nore ata kerta hai
10:18apni معرفet ka woha joh nore hai
10:20woha aysa galib hai
10:22aysa qwi hai
10:23aur aysa mzboot hai
10:26ke woha nore joh hai
10:28sare antherun per
10:29galib á jatai
10:30to fərmaya allah
10:32bhandu ko nikalta hai
10:33antherun se rooshnhi ki taraf
10:36اور iska sabse bada zariya
10:38joh antherun se rooshnhi ki taraf
10:42nikalnye ka allah ne binaya hai
10:44woha zariya aur wosilha hai
10:47zati muhammadi sallallahu alayhi wa sallam
10:51aur qurani paak
10:52aur ye nisbet qurani karim ne
10:56khud aap sallallahu alayhi wa sallam ki taraf bhi ki hai
10:59rooshnhi se rooshnhi ki taraf
11:01loogun ko lahnye ki
11:02antherun se
11:03surah ibrahim ke shuruo mein fərmaya
11:06alif la murah
11:07kitabun anzalnahu alaik
11:10اے نبی
11:11ہم نے یہ کتاب آپ کی طرف اتاری ہے
11:13کیوں
11:14لِتُخرِجَنْ نَاسَ
11:16مِنَ الظُّلُمَاتِ
11:17الَنُّور
11:18تاکہ آپ لوگوں کو نکالیں
11:20اندھیروں سے روشنی کی طرف
11:23اور کیوں نہ نکالیں
11:25کہ ہم نے تو آپ کو سرابا نور بنا کے بھیجا
11:28اور اس نور کا ظہور
11:30ایک بشری شکل میں آپ کو عطا کیا
11:32تو آپ آئے ہی لوگوں کی ہدایت کے لیے ہیں
11:35اور ہم نے خود آپ کو ایک ایسا نور بنایا ہے
11:39ایک ایسی روشنی بنایا ہے
11:40جو دنیا کے تمام اندھیروں پر غالب ہے
11:44فرمایا
11:45قَدْ جَاءَكُم مِّنَ اللَّهِ نُور
11:47وَكِتَابٌ مُّبِين
11:49تحقیق آئے تمہارے پاس
11:51اللہ کی جانب سے نور
11:53یعنی کون
11:54ذاتِ مصطفیٰ
11:55مفسرین کہتے ہیں
11:57کہ یہاں کتاب کو الگ ذکر کیا
11:59اور پھر نور کو الگ ذکر کیا
12:01اور پھر جو اندازِ بیان ہے
12:04جَاءَكُم کا آنے کا
12:06یہ عموماً ذاتِ رسالت کے لیے استعمال ہوتا ہے
12:08کہ حضور آگئے
12:10لَقَدْ جَاءَكُم رَسُولُم مِّنْ أَنفُسِكُم
12:12تو جَاءَكُم کا معنی یہ ہوا
12:14کہ حضور آئے نور بن کے
12:17اور وہ کیا لے کر آئے
12:19کتابِ مُبِين لے کر آئے
12:21اور قرآنِ کریم کو بھی
12:24اللہ نے نور کہا
12:25وَأَنزَلْنَا إِلَيْكُم نُورًا مُبِينًا
12:27اور ہم نے نازل کیا
12:29جب نور قرآن کو کہا جاتا ہے
12:31تو پھر نزول کے انداز میں بات کی جاتی ہے
12:33وَأَنزَلْنَا إِلَيْكُم نُورًا مُبِينًا
12:36تو یہ وہ ذریعہ ہے
12:38اس نور کا
12:39لوگوں تک پہنچانے کا
12:40جو ذاتِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ہے
12:44اور یہ نور
12:46دل میں گھر کرتا ہے
12:48اَفَمَن شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَهُ لِلْإِسْلَامُ
12:51فَهُوَ عَلَى نُورٍ مِّن رَبِّ
12:54جس کو اللہ شرحِ صدر دے دے
12:57جس کا سینہ کشادہ کر دے
12:59جس کو فیض مل جائے
13:01عَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَّ
13:03کہ حضور کا سینہ روشن تھا
13:06تو پھر جو ان سے جڑ جاتا ہے
13:08اسے بھی سینہ روشن ہونے کی سعادت مل جاتی ہے
13:12شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَهُ
13:13کس کے لیے؟
13:14لِلْإسْلَام
13:16اسلام کے لیے جس کا سینہ کشادہ کر دیا جائے
13:18پھر ہوتا کیا ہے
13:20فَهُوَ عَلَى نُورٍ مِّن رَبِّهِ
13:22تو پھر وہ اپنے رب کی طرف سے
13:24ایک نور پہ چل پڑتا ہے
13:26فَوَيْلُ لِلْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُمْ مِّن ذِكْرِ اللَّهِ
13:30کچھ لوگوں کے دل سخت ہیں
13:31ان کو خدا کی یاد نہیں آتی
13:33خدا کی روشنی ان تک نہیں پہنچتی
13:35لیکن کچھ لوگوں کو یہ نور
13:37اللہ پاک عطا فرما دیتا ہے
13:39تو وہ اس کی روشنی میں پھر وہ چل پڑتے ہیں
13:42اور پھر ان کو وہ معرفتِ خداوندی ملتی ہے
13:44کہ خدا کے نور تک
13:46وہ اس کی معرفت
13:48خدا کے نور کی معرفت حاصل کرتے ہیں
13:51اصل تو اسی کا نور ہے
13:52اللہ نور السماوات والأرض
13:54مثل نورہی کمشکات فیہا مصباح
13:57المصباح فی زجاجہ
13:59الزجاجت کانہا کوکب دری یوقد من شجرت مبارکت
14:05زیتونت لا شرقیت ولا غربی
14:08یقاد زیتها یضیع ولو لم تمسس نار
14:12نور على نور
14:15یهد اللہ لنورہی منیشا
14:17وہ جسے چاہتا ہے اپنے نور کی طرف لے کر آتا ہے
14:20تو یہ فرمایا
14:22اللہ یہ نور جو ہم نے قلمے کی شکل میں
14:30اسلام کی شکل میں حاصل کیا
14:32اسی کی روشنی اللہ ہمیں نصیب فرمائے
14:35دائیں بائیں کی اندھیروں سے
14:37اللہ پاک ہمیں محفوظ فرمائے
14:39پھر دوسرے حصے میں فرمایا
14:41اور جو کفر کرتے ہیں ان کے جو دوست ہیں
14:46ایمان والوں کا دوست عدلہ
14:48اور ان کا جو دوست ہے وہ تاغوت ہے
14:51شیطان ہے
14:52شیطان اس کا الٹ کرتا ہے
14:57وہ لوگوں کو نور سے نکالتا ہے
15:00بلکہ آہستہ آہستہ ان کے نور کو مدھم کرتا ہے
15:03اس کی روشنی کو آہستہ آہستہ ختم کرتا ہے
15:07پھر کوئی ایک رمک بھی انسان کے پاس اس نور کی بچتی ہے
15:10تو اس کو اچک لیتا ہے
15:11اور لے جاتا ہے
15:12اور پھر اندھیرے ہی اندھیرے ہیں
15:16شیطان کے تو پھر تیر ہی تیر ہیں
15:19اس کی تو گھاٹیاں ہی گھاٹیاں ہیں
15:21میں سرات مستقیم پہ بیٹھا ہوا ہوں
15:27ایک جیسے یہ سیدھی لائن ہے
15:29یہ مثال ہے سرات مستقیم کی
15:32اس کے اردگرد پکڈنڈیاں حضور نے بنائیں
15:35راستے بنائے بہت سارے
15:37اور فرمایا شیطان اس سرات مستقیم پہ بیٹھ کے
15:40ان پکڈنڈیوں سے لے جاتا ہے
15:42کسی کو ایک سے کسی کو اگلی سے
15:44کسی کو اگلی سے
15:45تو اس کے رستے ہی رستے ہیں
15:47ظلمات ہی ظلمات ہیں
15:49وہ اس نور سے نورِ ہدایت سے
15:52اس سڑک سے وہ لے جاتا ہے
15:54تو حضور کا کام
15:55اس روڈ پہ اس شارے پہ چلانا ہے
15:59سچی بات بتاتے یہ ہیں
16:02سیدھی راہ دکھلاتے یہ ہیں
16:05حضور اس راہ پہ چلا رہے ہیں
16:06سیدھی راہ یہ سڑک جو ہے وہ شفاعت نگر کی ہے
16:11اور شیطان اپنا کام کر رہا ہوتا ہے
16:13تو دونوں چیزیں اللہ نے بیان کر دی
16:15یخرجونہم من النورِ الی الظلمات
16:18اولائکہ اصحاب النار
16:20یہی وہ لوگ ہیں جو جہنمی ہیں
16:22ہم فیہا خالدون
16:23ہمیشہ رہیں
16:25جنہوں نے دنیا میں ظلمت کا چناؤ کیا
16:28وہ جہنم کے بھی اندھیروں میں رہیں گے
16:31وہ ایسی آگ ہے
16:32جو پہلے سرخ تھی پھر اس کو دہکا دہکا کے
16:37اس کو سیاہ کیا گیا ہے
16:39اس اندھیرے میں تم ہمیشہ رہو گے
16:41ہم فیہا خالدون
16:43یہ آیت تقاضہ کرتی ہے
16:45آؤ خدا تمہیں بلا رہا ہے
16:48اپنی دوستی کی طرف
16:49نور کی طرف
16:51روشنی کی طرف
16:52قرآن کی طرف
16:54مصطفیٰ کی طرف
16:56واضح بیانات کی طرف
16:58وگر نہ پھر ایسے اندھیرے ہیں
17:00جن کی گہرائی کا کسی کو اندازہ نہیں
17:03اس سیگمنٹ میں ہم
17:05اس تفسیر کے اختتام کو پہنچے
17:08وقفے کی طرف ہم بڑھ رہے ہیں
17:10وقفے کے بعد آئیں گے
17:12تو اگلی آیت کی تفسیر
17:14آپ کے سامنے بیان کریں گے
17:15ہمارے ساتھ رہی ہیں
17:17اعوذ باللہ من الشیطان رحیم
17:24بسم اللہ الرحمن الرحیم
17:36بسم اللہ الرحمن الرحیم
18:06اللہ Pixا
18:19ورہیم
18:25ورہیم
18:29Al-Fatihah
18:59Al-Fatihah
19:29Al-Fatihah
19:59Al-Fatihah
20:29Al-Fatihah
20:31Al-Fatihah
20:33Al-Fatihah
20:35Al-Fatihah
20:37Al-Fatihah
20:39Al-Fatihah
20:41Al-Fatihah
20:43Al-Fatihah
20:45Al-Fatihah
20:47Al-Fatihah
20:49Al-Fatihah
20:51Al-Fatihah
20:53Al-Fatihah
20:57Al-Fatihah
20:59Al-Fatihah
21:01Al-Fatihah
21:03Al-Fatihah
21:05Al-Fatihah
21:07Al-Fatihah
21:09Al-Fatihah
21:11Al-Fatihah
21:13Al-Fatihah
21:15Al-Fatihah
21:17Al-Fatihah
21:19Al-Fatihah
21:21Al-Fatihah
21:23Al-Fatihah
21:25Al-Fatihah
21:27Al-Fatihah
21:29Al-Fatihah
21:31Al-Fatihah
21:33Al-Fatihah
21:35Al-Fatihah
22:05258 کی تلاوت کی اس کا ترجمہ دیکھتے ہیں پھر اس کی تفسیر کی طرف بڑھیں گے اللہ پاک نے ارشاد فرمایا
22:11اے محبوب کیا آپ نے اس شخص کو نہیں دیکھا جس نے ابراہیم سے ان کے رب کے متعلق جھگڑا کیا
22:18کیونکہ اللہ نے اس کو سلطنت دی تھی جب ابراہیم نے کہا میرا رب وہ ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے
22:26اس نے کہا میں زندہ کرتا ہوں اور مارتا ہوں
22:29ابراہیم نے کہا بے شک اللہ سورج کو مشرق سے نکالتا ہے تو اس کو مغرب سے لے
22:35تو کافر حیران اور لا جواب ہو گیا اور اللہ ظلم کرنے والوں کو ہدایت نہیں دیتا
22:42سامین محترم سورہ بقرہ کی آیت نمبر دو ستاون میں اس بات کا اعلان کیا گیا تھا
22:48کہ اللہ ایمان والوں کا دوست ہے اور انہیں روشنی کی طرف لے کر جاتا ہے
22:53اور شیطان اور تاغوت کافروں کا دوست ہے انہیں اندھیروں کی طرف لے کر جاتا ہے
23:00یہ بات یہ ایک بہت بڑی حقیقت ہے دنیا کے اندر بلکہ سب سے بڑی حقیقت ہی ہے
23:06تو اب اس چیز کی وضاحت کے لیے اللہ پاک نے اگلی تین آیتوں میں تین مثالیں دی ہیں
23:13اور ان تین مثالوں سے یہ واضح کیا ہے آیت نمبر دو سو اٹھاون دو سو انسٹھ اور دو سو ساٹھ میں
23:20کہ آپ دیکھیں کہ کس طریقے سے اللہ اپنوں کو روشنی کی طرف لاتا ہے
23:27اور کس طرح شیطان کے پیچھے چلنے والے کٹھ جتی کر کے زد کر کے اناد کر کے
23:34کس طریقے سے وہ چلے جاتے ہیں اندھیروں کی طرف
23:39تو روشنی کا سفر بھی بیان ہوا ہے اندھیرے کا سفر بھی بیان ہوا ہے
23:43تو پہلی آیت جو پہلی مثال ہے اس چیز کی جو آیت نمبر دو سو ستاون میں بیان کی گئی تھی
23:50وہ مثال ہے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے واقعے کی
23:53حضرت ابراہیم علیہ السلام جو ہیں وہ شہر عراق بابل کے ار نام شہر میں پیدا ہوئے تھے
24:01اور بابل میں عراق میں جو بادشاہ ہوا کرتا تھا
24:06اس کو نمرود کہتے تھے
24:08جیسے مصر میں جو بادشاہ ہوتا تھا اس کو فیرون کہتے تھے
24:11نمرود اس کا نام نہیں تھا یہ اس کا لقب تھا
24:14جو بھی وہاں بادشاہ بنتا تھا اس کو نمرود کہتے تھے
24:17تو اس وقت کا جو نمرود تھا حضرت ابراہیم علیہ السلام
24:21جب دین کی بات کرتے تھے توحید کی بات کرتے تھے
24:25بلکہ بتوں کو آپ نے توڑ دیا
24:27تو اس وقت جو ہے وہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو
24:32بلکہ مفسرین نے لکھا کہ یہ وہ پہلے شخص تھے
24:35جو پہلی دفعہ دربار میں دین کو واضح کرنے کے لیے
24:41اور دین کے دفعہ کے لیے اور توحید اور وجود باری تعالیٰ کے دفعہ کے لیے
24:46دربار میں آکے بات کر رہے تھے
24:49پہلے تو انبیاء کرام محلوں میں علاقوں میں تبلیغ کیا کرتے تھے
24:54اتنا بڑا منظر پیش نہیں آیا تھا
24:56لیکن حضرت ابراہیم علیہ السلام کو دربار میں لے جایا گیا
24:59اور نمرود جو ہے وہ اپنی پوری نمرودیت کے ساتھ
25:03اور اپنی فیرونیت کے ساتھ اور اپنے ظلم اور استبداد کے ساتھ
25:08جو ہے وہ شیطان کا نمائندہ بن کے اندھیرے کا نمائندہ بن کے
25:12جو ہے وہ بیٹھا ہوا ہے
25:13اور حضرت ابراہیم علیہ السلام سے یہ پوچھا جا رہا ہے
25:16کہ تم نے کیسے بتوں کو توڑ دیا
25:18ہم یہ کر دیں گے اور ہم یہ کر دیں گے
25:20تو حضرت ابراہیم علیہ السلام جو ہیں
25:23وہ اس دربار میں اپنے رب کا تعارف کرا رہے ہیں
25:26امام راضی رحمت اللہ علیہ کہتے ہیں
25:30کہ اس میں تین مثالوں میں جو پہلی مثال ہے
25:32وہ سانے کے وجود پر اللہ پاک نے جو دلیل ہے
25:36اس کو بیان کیا ہے کہ خدا موجود ہے
25:39اور خدا مختارکل ہے
25:42اور خدا ہی قادر ہے
25:44اسی کا تصرف ہے زمانے میں
25:47وہی سب کچھ کرتا ہے
25:49یہ بتانے کے لیے جو ہے یہ واقعہ پہلا جو ہے
25:53یہ قرآن کریم نے بیان کیا
25:55رب کائنات نے بیان کیا
25:57تو اب جب حضرت ابراہیم علیہ السلام وہاں پہنچے
26:00تو ایک مناظرے کسی شکل وہاں پیدا ہوئی
26:03یعنی بحث و مباحثہ آپ جس کو کہتے ہیں
26:06بحث و مباحثہ جو ہوتا ہے مناظرہ جس کو کہتے ہیں
26:10یعنی حق واضح کرنے کے لیے
26:11کسی کے سامنے دلائل دینا
26:13یہ مناظرہ کہلاتا ہے
26:15جب اس کی ضرورت پیش آتی ہے
26:17تو پھر یہ فرض ہو جاتا ہے
26:19اور ضروری ہو جاتا ہے
26:21جیسے حضرت ابراہیم علیہ السلام
26:22جب وہاں پر پہنچے اور وہ
26:25جو ہے وہ بتوں کا نمائندہ
26:27بنا ہوا تھا تو پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام
26:29توحید کے نمائندے بن گئے
26:31اور آپ نے اس سے بحث بھی کی اور اس سے بات بھی کی
26:34اور اس کی عقائد کو رد بھی کیا
26:36اس کو مبہوت بھی کیا
26:37اس کو ششدر اور حیران بھی کیا
26:39اور اس کو خائب و خاسر بھی کیا
26:41آپ نے اپنی گفتگو کے ذریعے
26:43اپنے دلائل کے ذریعے
26:45ہمارے ہاں بعض اوقات ایسا ہوتا ہے
26:47کہ مناظرے کو مجادلہ بنا دیا جاتا ہے
26:50لوگوں کو
26:51انداز گفتگو کے آداء
26:53انداز گفتگو کا نہیں پتا ہوتا
26:55گفتگو کے آداب کا نہیں پتا ہوتا
26:58دلیل دینے کا نہیں پتا ہوتا
27:00دلیل سننے کا نہیں پتا ہوتا
27:02حوصلہ نہیں ہوتا
27:03دلیل کا رد کرنا دلیل سے اس کا نہیں پتا ہوتا
27:06ہمارے ہاں عمومن یہ ہوتا ہے
27:07کہ یہ ثابت کرنا مقصود ہوتا ہے
27:09کہ میں علم میں بڑھا ہوں
27:10میرے پاس فلسفہ زیادہ ہے
27:12میرے پاس یہ چیزیں زیادہ ہیں
27:14تو وہ مناظرہ نہیں ہے
27:15مناظرہ یہ ہوتا ہے
27:16کہ حق واضح کرنے کے لئے
27:18انسان جو ہے وہ حق کے دلائل دے
27:20حق کی بات کو بیان کرے
27:22یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے
27:24اس لئے فرمایا
27:25اے حبیب آپ نے اس شخص کی طرف نہیں دیکھا
27:29حاج جو کٹ حجتی کر رہا تھا
27:33جو حجت کر رہا تھا
27:35بحث کر رہا تھا
27:36کس سے حضرت ابراہیم سے
27:38فی رب بھی
27:39ان کے رب کے بارے میں
27:41اور کون رب
27:43ان آتاہ اللہ الملک
27:45اسی رب نے تو اس نمرود کو ملک دیا تھا
27:49جس رب نے ملک دیا
27:52یہ بڑے خوبشورت جملے ہیں
27:54کہ وہ حجت کر رہا تھا
27:57اور جھگڑا کر رہا تھا
28:00کون جس کو
28:02رب نے ملک دیا
28:04بادشاہت دی
28:05اور کس کے بارے میں جھگڑا کر رہا تھا
28:06جس نے یہ ملک دیا
28:08اسی رب کے بارے میں
28:10یہ ہوتا ہے اقتدار کا نشہ
28:12اور یہ جتنے بادشاہوں کا قرآن کریم ذکر کرتا ہے
28:15کہ وہ تاغود کے نمائندے بنیں
28:17ان کا مقصد بیان کا مقصد یہ ہوتا ہے
28:20کہ وہ سیاست ریاست
28:24اور ہر چیز وہ کہتے ہیں
28:25کہ ہمارے کنٹرول میں
28:26تحریم و تحلیل
28:28حرام ہم کریں گے
28:29حلال ہم کریں گے
28:30قانون ہم بنائیں گے
28:32پات ہماری مانی جائے گی
28:33سیاست کے ہم ماہر ہیں
28:35کوئی خدا کا قانون نہیں
28:37کوئی اللہ کا قانون نہیں
28:39ہم کسی اللہ کو نہیں مانتے
28:41یہ ان کا انداز گفتگو ہوتا
28:42تو اللہ کسی کو اقتدار دیتا ہے
28:45وہ آزمائش میں آتا ہے
28:47کہ اقتدار اس کا ہے حقیقی
28:50میں اس سیٹ پہ بیٹھ کے
28:51اس کا حکم نافذ کرنے آیا ہوں
28:53اس کا نمائندہ بن کر آیا
28:55یہ ہے اقتدار کا تقاضہ
28:57اور اقتدار کی ذمہ داری
28:58لیکن جو اس سے بھٹک جاتے ہیں
29:00جو تقبر میں مبتلا ہوتے ہیں
29:02وہ کبھی فیرون کہلاتے ہیں
29:04کبھی نمرود کہلاتے ہیں
29:05ظالم کہلاتے ہیں
29:07اور تاغوت کہلاتے ہیں
29:09اور شیطان کہلاتے ہیں
29:11ہمارے ہاں بھی آج یہ
29:13بڑا اعلان کیا جاتا ہے
29:14کہ دین کو ریاست سے
29:16سیاست سے الگ کر دو
29:17دین کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں
29:19دین تقسیم پیدا کرتا ہے
29:22دین جو ہے لوگوں کے اندر
29:23جو ہے ترقی کو روک دیتا ہے
29:25اور یہ کر دیتا ہے
29:26اور وہ کر دیتا ہے
29:27دین کا سیاست سے تعلق نہیں
29:28پارلیمنٹ سے تعلق نہیں
29:32why do you do this?
30:02It's so much so that I can't understand that this is all I do not know.
30:06It's the point of point that Ibrahim is my way to go.
30:10Ibrahim is my father.
30:12Ibrahim is my father.
30:14I'm my father.
30:16God is not the one who is who is.
30:19This is why Allah said that Ibrahim in the name of Allah.
30:22He said to you,
30:22I'm not the one who is going to go.
30:27If Ibrahim,
30:29Ibrahim says to you,
30:30you're my friend,
30:31you're doing this?
30:31What is it?
30:31ربی اللذی میرا رب وہ ہے
30:35یحی وی امید جو زندہ بھی کرتا ہے اور مارتا بھی
30:38کیا خوبصورت دلیل ہے
30:39کیا خوبصورت تعرف ہے رب کائنات کا
30:42دیکھیں نا
30:44یحی حیات سے ابتدائے کائنات مراد ہے
30:47یعنی کائنات وجود میں کیوں آئی
30:50یہ بنا ہی کیوں
30:51کیونکہ وہ ہائی ہے
30:52اور وہ پیدا کرتا ہے
30:55اس نے پیدا کیا ہے
30:57تجھے بھی مجھے بھی زمین بھی
30:59آسمان بھی چاند بھی سورج بھی
31:01ہوائیں بھی فضائیں بھی خشکی بھی
31:03تری بھی ہر چیز اسی نے پیدا کی
31:05اس نے یحی
31:07جب اس نے پیدا کی ہے تو
31:08سب کچھ بنا ہے اور وہی ہے
31:11جو یمید
31:12سب کچھ ختم کر دے گا
31:14تو بھی ختم ہوگا میں بھی فنا ہوں گا
31:17کائنات فنا ہوگی
31:18ہر چیز موت کی طرف جائے گی
31:21ہر چیز ختم
31:22تو وجود میں وہ لاتا ہے
31:24معدوم وہ کرتا ہے
31:26یہ وہی کر سکتا ہے
31:28جو ہمیشہ سے وجود میں ہے
31:30جس کو کبھی عدم تاری نہیں ہوا
31:32وہ خدا ہے
31:33یہ دلیل اتنی شاندار ہے
31:35کہ اس کا کوئی جواب نہیں ہے
31:36یحی و یمید
31:37یعنی ابتدا سے انتہا تک
31:39سب کچھ اس کے اندر موجود ہے
31:41اب اس کے پاس کوئی جواب تو تھا نہیں
31:45تو بس وہ درباری بھی بیٹھے ہوئے تھے
31:47تو وہ اس نے
31:48اپنا ایک تنکے کا سہارا جو لینے کی کوشش کی
31:51وہ یہ تھی کہ
31:51کہا یہ کام تو میں بھی کرتا ہوں
31:55زندہ بھی کرتا ہوں
31:56اور مارتا بھی ہوں
31:57اور جیل سے قیدی بلوائے
32:00اور جس کو آزاد کرنا تھا مار دیا
32:01جس کو مارنا تھا آزاد کر دیا
32:03اب یہ ایک بڑی بونگی سی دلیل تھی
32:07نہ اس کا سر تھا نہ پیر تھا
32:09حضرت ابراہیم اتنا بھی کہہ دیتے
32:11اچھا جس کو مارا ہے اب اس کو زندہ کر کے دکھا دے
32:13تو نہیں کر سکتا تھا
32:15تو اس یہ ایک بلکل بےوقفانہ سی دلیل تھی
32:18کہ میں مارتا بھی ہوں اور میں زندہ بھی کرتا ہوں
32:20حضرت ابراہیم علیہ السلام نے
32:23ایک تو بات زندہ اور مردہ کی جو کی
32:26زندہ بھی کرتا ہے اور مردہ بھی کرتا ہے
32:29اب حضرت ابراہیم نے اس دلیل کو اٹھا کے
32:32آفاقیت پر لے گئے
32:34کیونکہ ان کے اندر ایک مرض یہ بھی تھا
32:36کہ میں خدای اتار ہوں
32:38میں سورج کا اتار ہوں
32:40اور یہ سورج اور چاند پر بڑی ایک حیثیت تھی ان کے ہاں
32:43ستاروں کی گردش سے یہ زمانے کو چلانے کی بات کرتے تھے
32:47اور اس کی مہارت کو یہ خدای دعووں پر لے جاتے تھے
32:50تو حضرت ابراہیم چونکہ جانتے تھے
32:52تو حضرت ابراہیم یوہی ویومیت سے پھر کہاں لے کر گئے اس کو
32:56مقدمہ اتنا خوبصورت
32:57پھر اس کا نتیجہ اتنا خوبصورت
32:59آپ نے فرمایا اچھا بھئی
33:02تم زندہ کرتے ہو اور تم مارتے بھی ہو
33:04تو اس کا مطلب یہ ہے کہ تصرف تمہارے پاس ہے
33:06تمہاری دلیل کے مطابق
33:08تو آؤ پھر اپنا ذرا تصرف دکھاؤنا
33:10قال ابراہیم
33:13حضرت ابراہیم نے کہا
33:14فَإِنَّ اللَّهَ يَأْتِي بِشَمْسِ مِنَ الْمَشْرِقِ
33:16میرا رب وہ ہے جو مشرق سے نکالتا ہے
33:20سورج کو
33:20تم ذرا ایک دن مغرب سے نکال کے دکھا دو
33:23اب یہ ایسی چیز ہے
33:26کہ اس میں وہ کیا دائیں بائیں جاتا
33:28پہلے تو اس نے کوشش کی دائیں بائیں جانے کی
33:30اب دائیں بائیں جانے کے رستے بھی
33:32حضرت ابراہیم نے بند کر دی
33:34اور ایک دم جب یہ جملہ آپ کی زبان سے ادا ہوا
33:37قرآن کہتا ہے
33:38فَا اس کے فوری بات
33:39بُحِتَ اللَّذِي قَفَر
33:41کافر جو ہے نا مبہوت رہ گیا
33:44ششدر رہ گیا
33:45مفسیرین نے لکھا
33:47اگر وہ یہ کہتا حضرت ابراہیم سے
33:49کہ اگر آپ کا رب ہے
33:50تو ایک دن وہ مغرب سے نکال کے دکھا دیں
33:52اگر وہ یہ کہتا
33:53تو حضرت ابراہیم کی تائید اور تقویت میں
33:57اللہ مغرب سے بھی نکال کے دکھا تا
33:59کیونکہ تو وہ رب کائنات ہے
34:00اور نبی کو موجزہ وہ عطا کرتا ہے
34:02سب کچھ وہ دکھاتا ہے
34:04لیکن اس کو جب کہا
34:06کہ تم یہ کر کے دکھاؤ
34:08فَبُحِتَ اللَّذِي قَفَر
34:09کافر اب مبہوت رہ گیا
34:11سیاست میری
34:13ریاست میری
34:15سیاہ و سفید میرا
34:17حلال میرا حرام تیرا
34:19تیری اوقات کیا ہے
34:20تیری اوقات کیا ہے
34:23حضرت ابراہیم نے پوچھا
34:24یہ تو وہ کہے
34:26کہ سیاہ و سفید کا میں مالک ہوں
34:29یہ وہ کہے
34:30جو سورج پر بھی کنٹرول رکھتا ہے
34:33چاند پر بھی کنٹرول رکھتا ہے
34:35ستاروں پر بھی کنٹرول رکھتا ہے
34:37اسی کو زیبہ ہے
34:39وہ کہے ملک میرا ہے
34:41حکم میرا ہے
34:43اَلَا لَهُ الْخَلْقُ وَالْأَمْرِ
34:45عَلَيْسَ اللَّهُ بِأَحْكَمِ الْحَاكِمِينَ
34:48وَمَن لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ فَأُولَائِكَهُمُ الظَّالِمُونَ
34:52وہ کہے
34:53کہ میرا حکم نافذ ہوگا
34:55تو اس کو زیبہ ہے
34:56بندے کی کیا اوقات
34:58وہ کہے میرا حکم ہے
34:59فَبُحِتَ اللَّذِي كَفَر
35:01اور پھر فرمایا
35:02اللہ ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتا
35:07دیکھیں پچھلی آیت میں کہا تھا
35:09کفر اندھیروں کی طرف لے جاتا ہے
35:11حضرت ابراہیم روشنی کے نمائن دے تھے
35:13وہ روشنی کی طرف جا رہے ہیں اور لے جا رہے ہیں
35:16اور نمرود وہ ظلمات کا نمائن دا
35:19وہ لے کے جا رہا ہے شیطان کے ساتھ
35:21لوگوں کو اندھیرے کی طرف
35:22یہ مثال اللہ پاک نے بیان کر دی
35:24اللہ کہتا ہے جو اندھیروں کا نمائن دا بن جاتا ہے
35:27اللہ اس کو ہدایت نہیں دیتا
35:30ہدایت تو پھر بندے کا ذوق ہوتا ہے
35:33شوق ہوتا ہے
35:34وہ آتا ہے اپنے رب کی معرفت کے بعد
35:36تو پھر اس کے لئے راستے کھول دیے جاتے ہیں
35:38تو اس آیت کریمہ کی بھی مختصر سی
35:41تفسیر آپ کے سامنے بیان کی گئی
35:44پروگرام کا وقت بھی ختم ہو گیا
35:46اور انشاءاللہ
35:48نئے پروگرام کے ساتھ آپ کے سامنے
35:50آزر ہوں گے
35:51اپنا خیال رکھیے گا
35:52اللہ حافظ
36:00اللہ حافظ