Discover the captivating history of a unique fort-like mansion located on the Pakistan-India border, where India surrounds it on three sides and one side opens up to the vibrant city of Lahore. In this video, we delve into the architectural marvel that stands as a testament to the region's rich cultural heritage. Explore the stories behind its construction, the strategic significance of its location, and the fascinating blend of influences that have shaped its design. Join us as we take a closer look at this remarkable structure and its role in the historical narrative of the subcontinent. Don't forget to like, share, and subscribe for more intriguing content!
Anchor: Usman Butt
#FortMansion #PakistanIndiaBorder #CulturalHeritage #LahoreHeritage #IndoPakHistory #Lahore
Follow Us on Facebook: https://www.facebook.com/urdupoint.network/
Follow Us on Twitter: https://twitter.com/DailyUrduPoint
Follow Us on Instagram: https://www.instagram.com/urdupoint_com/
Visit Us on Web: https://www.urdupoint.com/
Anchor: Usman Butt
#FortMansion #PakistanIndiaBorder #CulturalHeritage #LahoreHeritage #IndoPakHistory #Lahore
Follow Us on Facebook: https://www.facebook.com/urdupoint.network/
Follow Us on Twitter: https://twitter.com/DailyUrduPoint
Follow Us on Instagram: https://www.instagram.com/urdupoint_com/
Visit Us on Web: https://www.urdupoint.com/
Category
🗞
NewsTranscript
00:00پاک بہارت بارڈر پر واقع ایک ایسی حویلی جو انیس سو پین سیٹ اور انیس سو اکتر کی جنگ میں انڈین بمباری کا نشانہ بنی اور کھنڈر بن گئی
00:09یہ وہ حویلی ہے جو کہ پاکستان اور انڈیا کی انیس سو پین سیٹ اور انیس سو اکتر کی جنگ میں ہم لوگ کا نشانہ بنی ہے بھارتی فوج کی بمبنگ سے
00:28اور اس کے بعد اس حویلی کو جتنا نقصان پہنچا وہ آپ کے سامنے ہیں یہ ایک تاریخی ویلی ہے یہ کتنی تاریخی ویلی ہے اور کس نے اس حویلی کو ایک ایسے مقام میں بنایا جس کے تین طرف سے بھارتی بورڈر ہے
00:40مطلب نہ صرف اس گاؤں بلکہ اس حویلی کے بھی تینوں جو رستیں ہیں وہ صرف انڈین بورڈر کی طرف جاتے ہیں اور چوتھا رستہ لاہور شہر کے اندر جاتا ہے
00:48تو اس حویلی کے بارے میں جانتے ہیں اور کیسے اور کب کس طرح سے یہاں پر بھارتی افواج نے حملے کیے اور اس کے بعد جو ہے اس حویلی کے جو حالت ہے اب جو کہ آپ دیکھ رہے ہیں
00:58حویلی کی حالت اتنی خستہ حال ہے اور گھنڈر کا منظر پیش کرتی ہے کمروں کی بنیادیں موجود ہیں پتہ چلتے کبھی یہاں پر کمریں ہوں گے کبھی یہاں پر رہائش ہوئی ہوگی
01:07تو اس کی حالت جو ہے اتنی خستہ حال تباہ حال کب اور کیسے ہوگی
01:10جی بالکل حویلی جو ہے 250 years plus انشنٹ historical building ہے
01:14تو اس عرصے کے دوران جو ہے وہ 1965 اور 1971 کی جو دو میجر وارز ہیں پاکستان اور انڈیا کے درمیان
01:23انہوں نے اس حویلی کو بہت نقصان جو ہے وہ پہنچایا کیونکہ اس ٹائم ادھر direct bomb falling ہوئی
01:29اس پہ گولہ بارود باری کی گئی
01:31تو اس سے پہلے اگر بات کی جائے تو اس میں ترہ ترہ کے living rooms ہوا کرتے تھے
01:36defense system ہوا کرتا تھا کلے کی ماند
01:38اور بتایا جاتا ہے کہ pre partition اور 65 سے پہلے جب ادھر ہمارے بڑے جو کھیلا کرتے تھے
01:46تو اگر ان میں سے کوئی ایک چھوپ جائے تو دوسرے انہیں دو دو دن تک ڈونڈ نہیں سکتے تھے
01:50اس طرح کی اتنی بڑی اور اس طرح کی طرزیں جو تعمیر کے ساتھ حویلی تعمیر کی گئی تھی
01:55لیکن unfortunately یہ جنگوں کی وجہ سے جو اس کی حالت ہوئی
01:58یہاں پہ آپ کی فیملی رہ رہی تھی کہ جب یہاں پہ جنگ ہوئی تھی اور حملہ ہوا تھا بھارتی
02:02جنگ کے دوران تمام لوگ بھی یہاں موجود تھے اور جو ہماری فیملی ہے وہ بھی موجود تھی
02:06پھر زیادہ نقصان جو ہے وہ 65 کی وار میں ہوئی ہے کیونکہ پھر ادھر انڈین ملٹری اور بی ایس ایف آگئی تھی
02:12جی اس گاؤں تک آگئی تھی پھر ہم نے جو ہے وہ پیچھے موو آن کرنا شروع کر دیا
02:16تمام گاؤں آن لیکن ہماری فیملی جو کہ ادھر رہی اور بعد میں وہ جنگی بندی بن کے بھی
02:21جو انڈیا بھی چلے گئے اور بعد ازان جو ہے وہ پھر پریزن آف وارز ایزا پھر انہیں چھوڑا گیا
02:26آپ کی فیملی میں سے کون ہے بتا سکتے کون کون تھے آپ کے باوجداد میں سے
02:38جن کو بھرتی ہے فواج نے جنگی قیدی بنایا تھا
02:41جی بالکل میرے جو دادا تھے سردار امانولا صندو صاحب وہ تھے
02:44اور میرے والا صاحب جو تھے وہ اس وقت ایک سال کے تھے جب انہیں پریزن آف وار بنا کے جو ہے وہ انڈیا لے جایا گیا
02:51دونوں وارز میں بمبنگ ہوئی ہے کیونکہ یہ ایک قلعہ مانت تھی تو ہماری جو آرمی ہے اور ہماری جو رینجرز ہیں
02:57وہ ادھر آ کے جو ہے اپنے ڈیفنس کے لیے ادھر سے ان پر اٹیک کرتی تھی
03:00جب انہوں نے دیکھا کہ ادھر سے کچھ اٹیک آ رہا ہے تو پھر انہوں نے مینلی جو ہے نشانہ ہی اس ویلی کو بنایا
03:05جس میں پھر اس پہ بام فالنگ اور بولہ بارودی کی گئی
03:09تو زیادہ نقصان سکسی فائیب میں ہوا اور سیمیٹی وان میں بھی آبیس بھی ہوا
03:13ابھی آپ کو کتنے خدشات ہیں یا تحفظات ہیں
03:16کیونکہ پہلے بھی آپ جس جگہ پہ رہتے ہیں آپ کے دو بار جو ہے پاکستان انڈیا کی جنگ کے دوران
03:20نشانہ بن سکت چکی آپ کی حویلی آپ کی یہ رہائش کا
03:23اب بھی کوئی انتظامت کی ہیں آپ نے اور پھر دوسرا یہ بتائیں کہ اس کی تبیر کیوں نہیں بھی تک کی گئی
03:27جی پہلے بھی اس گاؤں میں دو میجر وارز ہوئی ہیں اس کے بعد کارگل بھی ازر ہو چکی ہے
03:34اب جو ہے وہ دوبارہ سے حالات جو ہے وہ کشید ہیں دونوں ممالک کے درمیان
03:38لیکن ہمارا جو جذبہ گاؤں والا کا جذبہ جو ہے وہ بورڈر پر رہنے کی نسبہ سے ہمارا بہت زیادہ ہے
03:44اور ہم سیسا بلائی دیوار کی طرح اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں انشاءاللہ موتوڑ جواب دیں گے
03:48ہمارے جو جذبے ہیں وہ بلند ہیں انشاءاللہ پس نہیں ہوں گے
03:51یہ ایک بڑا پروجیکٹ ہے اس سلسلے میں ہماری ڈی جی وال سٹی کامران لشاری صاحب سے بھی دو مرتبہ بات چیت ہوئی ہے
03:57آرکیالوجی ڈپارٹمنٹ سے بھی بات ہوئی ہے اور ہم مزید اب خواہاں ہیں ڈپارٹمنٹ گورنمنٹ آف پنجاب کے
04:02کہ وہ کوئی فنڈ ریلیس کرے اور ہماری مدد جو ہے گورنمنٹ کی مدد کے ساتھ ہم اسے جو ہے پریزرو کرنے کی کوشش کریں
04:08تو ابھی تک کوئی آپ کو اطلاعات نہیں دی گئی کہ گاؤں خالی کر دیں یا چھوڑ دیں
04:12کوئی سوال ایسے کسی نے کہا آپ کو یہاں پہ کوئی موومنٹ کوئی الرٹ جاری ہوا
04:16جی آفیشلی اگر بات کی جائے تو ہماری دو آرمی اور رینجرز جو ہیں وہ ہائی الرٹ ہیں
04:21ان کی موومنٹ ادھر جاری ہے لیکن ایس سچ پبلک کی اگر بات کی جائے
04:26تو پریر جنگوں کی طرح جس طرح ہماری مساجد میں آلان ہو جائے کرتے تھے
04:30کہ یہ علاقہ خالی کر جائیں جنگی حالات ہیں تو ابھی تک ایسا پبلک میں کوئی ریاکشن نہیں
04:35دیکھنے میں پایا جاتا لیکن فوج جو ہے وہ اپنی سطح پر ہائی الرٹ ہے
04:39اس حویلی سے جو پیچھے انڈین بورڈر ہے وہ صحیح نظر آجت ہے کتنا دور ہے یہاں
04:44جی بلکل جس جگہ ہم کھڑے ہیں ادھر سے ہم دیکھیں تو تقریباً تین چار سو میٹر کے فاصلے پر بورڈر ہے
04:49انسانی آنکھ اور کیمری کی آنکھ دونوں دیکھ سکتے ہیں ان کا گرتوارہ ان کے گاؤں ان کی بار
04:53ہم سب کچھ ادھر سے نظر آ سکتا ہے انڈین گاؤں کا
04:56ادھر حویلی کی جو ہے وہ تینوں اطراف جو ہے بورڈر ہے
05:00ایک طرف ان کا گاؤں چھینے ہیں دوسری طرف نشہرہ ہے
05:03اسی طرح تیسری طرف بھی ان کا گاؤں ہے ایک ہی رستہ ہے جو کہ ہمارا لاہور کے نکلتے ہیں