"No one can divert river water unless India has..." – Former Additional Commissioner Sindh
Category
🗞
NewsTranscript
00:00شراز محمد صاحب آپ نے بڑے ہی دلچسپ جو حقائق ہیں وہ ناظرین کے سامنے رکھے ہیں
00:06apparently یہ لگتا ہے کہ یہ بس ایک گیدر بھپی ہے اور مطلب اس کو سمجھ نہیں آرہی
00:11کہ it is very impractical مطلب کوئی زیادہ ہو نہیں سکتا لیکن ہم دیکھ رہے ہیں
00:16کہ دونوں نیکلر پاورٹ ہیں وہ فیس آف کی پوزیشن پہ آئے ہوئے ہیں
00:21اور سب سے بڑا مدد یہی ہے چلیں ویزے کینسل ہو گئے ہیں واپس سلے جائیں
00:25بارڈر بند کر دی ہے ہم نہیں آنے جانے دیں گے وہ عام درف بند ہو گئی
00:29لیکن سب سے بڑا ایشو جو ہمیں سمجھ آ رہا ہے پاکستان یہ کہہ رہا ہے
00:34ہمارے پانی کو آپ نے کچھ چھیڑا تو ہم آپ کی ایسی کی تیسی کر دیں گے
00:37ایکٹر اف آرڈ اس کو کنسیڈر کریں گے اور وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نہیں مانیں گے
00:40جو ہے ورلڈ بینک کی جو بھی بات ہوگی تو پھر وائے اتنیا اس کے اوپر
00:44بہت زیادہ جو اس کو فلیر اپ کیوں کیا گیا اس سارے کے سارے ایشو کو
00:49جیسے اس میں کیوں کہ یہ ٹیکنیکل معاملہ آہم نہیں یہ سمجھتا ہے کہ پانی
00:55کوئی دھائیے یا کوئی پائی پلین کے تھروں کو اور وال بند کر دیں
01:00کوئی وال بھر کر کے یہ دریا کا پانی ہے اس کو آپ کہیں پہ بھی نہیں لیں
01:04جب تک آپ کے پاس بڑے ریزروائر اس نہ ہو اور اس وقت تو انڈیا کے پاس
01:08ایسا کوئی بڑا ریزروائر نہیں ہے جس میں وہ پانی روکے میں نے بتایا
01:12نا کہ انڈس اور جیلم پہ تو بالکل سوال ہی نہیں پیدا ہوتا لیکن
01:16چناب پہ ان کے کیسکیٹ آف پروجیکٹس ہیں جس میں تھوڑا تھوڑا پانی
01:19وہ جمع کریں لیکن ابھی تک اس میں انہوں نے اس میں صرف بھگ لیا رہی ہے
01:23اس کا قبل ذکر پروجیکٹ ہے جس میں وہ ہمارا پانی جو ہے نا وہ صرف
01:28سردیوں میں جب پانی بہت کم رہ جاتا ہے دریاوں میں اس وقت وہ پچیس
01:32چھبیس دن کا پانی اگر وہ اس کو اپنی بجلی کو روکے ہاورڈرو پاورڈ
01:36کو روکے اس کا پانی روکیں اور پھر لیکن پچیس دن چھبیس دن ان کو
01:41چھوڑنا ہی پڑے گا تو اس وقت اس سردیوں میں جو ہے وہ ان کو بجلی
01:45کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے کشمیر میں اور اس کی کیاکاس زیادہ ہوتی
01:50ہے بجائے یہ کہ وہ ہمارا نقصان کریں اس وقت وہ ہمارا اتنا
01:53سردیوں میں ہمیں اتنا نقصان نہیں کر سکتے اس کی علاوہ کوئی بھی ان کے
01:59پاس زخیرہ نہیں ہے جس میں وہ پانی روک سکتے ہیں بلکو صحیح
02:01بلکو صحیح چودی بام سنسلسلس سازہ الفاظرین کے زخیرے ہیں یہ
02:05نہیں تو پھر لنے یہ سمتاز موالک اس سے مطلق نہیں یہ یہ چوئی
02:10صاحب بات کریں جی جی جی محمد صاحب پلیز کمریڈ کریں محمد صاحب آپ
02:16نے بڑی جی جی جو محمد صاحب میں کوئی سوال کرنا چاہتا ہوں جی جو
02:22صاحب بولے محمد صاحب آپ نے بڑی clarity سے بڑی خوبصورتی سے تمام
02:29حقائق سامنے لے کے آئے ہیں کہ انڈیس پر تو ان کا زور نہیں
02:33چلتا جیلم پر بھی اس پر نہیں چلتا چناب کیونکہ سارا سارا سار
02:37انڈیا سے آتا ہے دودھر وہ پنگے لے رہے ہیں معاف کرنا
02:40having said this پھر اس وقت اس معاہدے کی موطلی کے اوپر انہوں
02:46نے کیوں زور دیا what are their actual plans and designs against
02:50پاکستان exactly
02:51جی میں اس میں عرض کرتا ہوں کہ یہ کیونکہ جو بھی وہ project
02:57ہمیں دیتے ہیں اس کا وہ design ہمیں چھ مہینے پہلے اس کے
03:00دینے کے پابند ہیں ہمارے ڈالر دیرہوں پہ جو بھی project بنائیں
03:04گے وہ چھ مہینے پہلے ہمیں دیتے ہیں تو اس پہ ہمیں
03:07اعتراضات کرتے ہیں پھر اس پہلے یہ تھا کہ کچھ عرصے تک
03:10شروع کے بیس پچیس سال تک معاملات دونوں commission
03:14یا government کے درمیان جو تھوڑے بہت صلح جس طرح
03:16سلال ڈیم ایک بڑا معاہدہ تھا تو دونوں foreign
03:19ministers کے درمیان ہوا اس میں انہوں نے design change
03:21کیا اور وہ معاملہ حال اس کے بعد جو ہے وہ معاملات
03:25ہم تیسرے فریق کے پاس بھی کی گنجائش ہے جس میں neutral
03:28expert بھی ہے اور court of arbitration جو technical معاملات
03:32ہیں وہ neutral expert کے پاس لے جائے جاتے ہیں اور جو
03:35non technical ہیں یا جو issues ہیں وہ اس کے لیے court
03:39بنائی جاتے ہیں جس میں مختلف جو organizations ہیں جس میں
03:44world bank اور باقی جو ارگنیز ہیں وہ مل کے
03:48court بنا کے دیتی ہیں جو معاملات کو
03:50اس معاملے کیشنگنگا میں court بنی تھی
03:53اس سے تھوڑا سا انہا انڈیا third party کے پاس
03:56جانے سے انڈیا تھوڑا سا گبراتا ہے