Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today

Category

🗞
News
Transcript
00:00سب سے پہلے
00:01سریمتی
00:06کملہ بھائی
00:10گوائی کے چرنوں میں
00:12ست ست نمن
00:15جنہوں نے ایسا لال پیدا کیا
00:21مہاراست
00:29میں جب بھی آتا ہوں
00:32یہ بار بار کہتا ہوں
00:34جو ہم کو پہلے سنے ہوں گے
00:37ان کو یاد بھی ہوگا
00:38پتہ نہیں اس مٹی میں کیا ہے
00:41کہ ایسے ایسے لال
00:48ایک بار میں
00:51جب سپریم کورٹ میں دیکھا
00:56ایک بار ہم نے کی
00:57677 ججز مہاراسترہ کے
00:59ہم لوگوں کو لگا
01:02کہ بھائی اتنے ججز
01:04ایک ہی اسٹیٹ سے
01:05یہ تو ٹھیک بات نہیں ہے
01:08لیکن
01:11ان کے کورٹ میں
01:14جب ہم لوگ اپیر ہو کے
01:16اور جب ان کا پرفورمنس
01:17ان کے ڈیسیجنز
01:18یہ سب دیکھنے لگے
01:21تو ایک بار ایسا بھی
01:23دماغ میں آیا
01:24کہ یہ سپریم کورٹ کے
01:25سارے ججز
01:26مہاراسترہ سے ہی کیوں نہیں
01:27تو
01:39آج
01:44یہ بھیڑ
01:48جو اپنے سن آب دی سوائل
01:57کے لیے آج ایک اٹھا ہوا ہے
01:58آپ کا پریم آپ کا سنے
02:01یہ بتاتا ہے
02:03کی ہمارے
02:04جسٹس بی آر گوئی صاحب
02:08کیا چیز ہے
02:08پچھلے چھ سال سے
02:15ہم لوگ سپریم کورٹ میں
02:15دیکھ رہے ہیں
02:16آپ لوگ تو بہت دنوں سے
02:17ہائی کورٹ
02:18بومبے بینچ
02:20ناگپور بینچ
02:21ہر بینچ میں دیکھے ہوں گے
02:22لیکن چھ سال میں
02:26اجے لیڈر اپ دی انڈیان بار
02:31آئے کن سی
02:32سب ہی جگہوں پہ جاتا ہوں
02:36سب جگہ کے لوگ آتے ہیں
02:37ملتے ہیں
02:37سپریم کورٹ کو
02:43سچ بات اپنے دل سے کہہ رہا ہوں
02:47جسٹس گوئی صاحب
02:50جیسے جج برلے ہی ملتے ہیں
02:52اور وہ اتحاس پر
02:54اس کے نام میں جانا جائیں گے
02:55کبھی غصہ آتا ہی نہیں
03:03ان کو پتہ نہیں
03:04ہمارے انیل بھائی نے کہا
03:08کوٹ کو ایک دم
03:10ہیومرس موڈ میں
03:12ہمیشہ ہساتے اور یہ کرتے
03:14بہت کبھی غصہ آیا تو کہہ دیا
03:16اب ججمنٹ ڈکٹیٹ کر رہے ہیں
03:18اور ہم لوگوں نے ٹوک دیا
03:19کچھ اور بھی کہنے کر لیں
03:21بس اتنا سے زیادہ کچھ دیں
03:27ججمنٹ آپ دیکھ رہے ہیں
03:32روزی نیوز پیپرس میں
03:37ڈیجٹل میڈیا کا جو
03:38لائیب لاؤ بارن بینچ
03:40لیٹس لاؤ جتنے بھی ہیں
03:41اس میں آپ دیکھتے ہوں گے
03:44جتنا فوٹو آتا ہے
03:46ججز کا فوٹو بھی دیتے ہیں
03:49جس سے کس سمجھ میں آ جائے
03:50کہ کس کا ججمنٹ ہے پڑھنے کے پہلے
03:53تو جو یہ پانچ
03:56ججز جہاں بیٹھے ہیں
03:57ان کے فوٹو آپ لگتار دیکھتے ہوئے گا
04:02بڑا ڈیفکلٹ کام ہے ججز کا
04:06ایک کیس تیار کرنے میں
04:13اگر ہمارا لیسٹ پہ اس دن دو تین کیس ہے
04:15تو پسینہ چھوٹ جاتا ہے رات بل تیاری کرنے میں
04:18and the honorable judges of supreme court
04:22in whose court
04:24there are 60 sometimes 75 cases are listed
04:29and you will be surprised to know
04:32that they are fully ready with each and every brief
04:37تو
04:45آج
04:49میں نے کہا
04:51جسٹیس اوک صاحب
04:53انہوں نے بھی
04:56نیائے پالکہ کے لیے
04:59اس سسٹم کے لیے
05:00ایک اپنا چھاپ چھوڑا ہے
05:02اور سپریم قورٹ کا بار
05:08میں بتا دوں آپ کو
05:09دل سے دکھی ہے
05:13کہ 25 مئی کو
05:14جسٹیس اوک صاحب جیسے
05:17ایک بھبوتی
05:17سپریم قورٹ سے
05:19retire کرنے جا رہے ہیں
05:20we will be losing him
05:21تو مہاراسترہ کی ہی دین ہے
05:26اب تھوڑا مہاراسترہ کی سنکھیا سپریم قورٹ میں کم ہو جائے گی
05:32تو مجھے لگتا ہے
05:33جسٹیس جسٹیس گوائی صاحب
05:35ہمارے چیپ جسٹیس ہو گئے ہیں
05:37اس کا دھیان جرور ہوگا
05:39جسٹیس سورج کان صاحب
05:47مجھے لگتا ہے
05:52کہ ان کے قورٹ میں بھی چلے جائیے
05:55جو لوئیرز ہیں
05:56جو اکثر جاتے ہیں
05:57ڈلی
05:57ان لوگوں نے دیکھا ہوگا
05:59وہاں بیٹھ کے
06:01ینگ لوئیرز کو
06:02سیکھنے کا موقع ملتا ہے
06:05کبھی کبھی غصہ ہو جاتے ہیں
06:08لیکن پھر طورت
06:11ٹھیک ہو کے
06:12وہاں اگر بیٹھتا ہے آدمی
06:14تو لگتا ہے کہ کچھ
06:16بہت سے لیگل
06:17پوائنٹ سیکھنے کا موقع ملتا ہے
06:19وہاں اچھا
06:20جسٹس دیپانکر دتا صاحب
06:23کو تو آپ نے دیکھا ہے
06:24چیف جسٹس اپنے ہائی کورٹ کا
06:27کہ بہت
06:28کرونا کے ڈیج میں انہوں نے
06:30جس در سے سنگھرس کر کے
06:33جتنا بڑیا پرفارمنس ہائی کورٹ کا رکھا
06:36جسٹس بارالہ صاحب بھی
06:39ہمیشہ ہستے ہساتے بڑیاں ججمنٹ دیتے رہتے ہیں
06:42تو میں پونہ
06:44مہاراشترا کے اس دھرتی کو
06:47اپنام کر کے
06:48سمیں کم ہے پانچ منٹ کا ٹائم دیا گیا تھا
06:50یہ بھیڑ
06:55یہ آپ کے لب اور افیکشن کا
06:59پریچائک ہے
07:01ہمارے آج کے مکہ اتیوٹی کے لیے
07:04نمسکار جائے ہی
07:05ہمارے آج کے لیے
07:07ہمارے آج کے لیے
07:09ہمارے آج کے لیے
07:12موسیقا

Recommended