Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
#Judwaa #AinaAsif #AdnanRazaMir

Judwaa - Episode 51 - 9th May 2025 [ Aina Asif & Adnan Raza Mir ] BERG OYSTER PEARL - Har Pal Entertainment


Judwaa is the story of twin girls who share the same face but have contrasting personalities and destinies. One is gentle and reserved, while the other is bold and fearless. As fate weaves unexpected twists, their lives take dramatic turns. Starring Aina Asif in a dual role, this gripping drama explores identity, destiny, and the power of choice.

Cast:
Aina Asif
Shahood Alvi
Sabreen Hisbani
Zhalay Surhadi
Nadia Hussain Khan
Mohammad Ahmed
Adnan Raza Mir
Ali Dayan
Reham Rafiq
Diya Mughal
Darakshan Tahir & Others.

Digital Powered by BERG OYSTER PEARL #Bergoysterpearl

Written by: Fizza Jafri & Orooj Binte Arsalan
Directed by: Furqan Adam
Produced by: BJ Production & MD Productions

#Judwaaep36
#AinaAsif
#AdnanRazaMir
#pakistanidramas
#mominaduraiddramas

Category

😹
Fun
Transcript
00:00بھائی یاسیہ جیسے تم اس گھر سے بھاگی تھی
00:09کوئی بھی خیرت مند انسان دوگا اس کو غصہ تو آئے گا نا
00:15بھائی جان کو بھی اسی وجہ سے تم پر غصہ تھا
00:18تمہارے باپ میں تو ملنے بھی نہیں دیا
00:23ہر بات کی ایک حد ہوتی ہے اور آج تم نے ساری حد پار کر دی
00:33زارا حد تو ہم لوگوں نے تب ہی کروس کر دی تھی جب ہم لوگوں نے
00:37ہیدر آباد کروس کیا تھا
00:39ایک نٹو کو بیس سال بہت ہوتے ہیں مزر صاحب
00:45آپ روکنے کا اختیار کھو چکے
00:49اختیار تو بہت ہے میرے پاس
00:53ابھی تک نکاح میں ہو تم میرے
00:57نکاح میں ہوں اور پہلی بیوی ہوں
01:00آپ نے کہا تھا نا کہ اس وقت آپ کا ایکسیڈنٹ ہوا تھا
01:06اور آپ دونوں ہسپتال میں تھے
01:07وہاں کیا ہوا کس نے کیا کہا
01:10کیا مجبوری تھی ان کی کہ
01:12اسی قربانی دینے والی عورت
01:15اپنے شوہر کو اس حالت میں چھوڑ کے چلی جائیں
01:18میں آ رہوں یا نہ رہوں فرد
01:21لیکن میرے بیٹی کی شادی تمہارے بیٹے سے نہیں ہوگی
01:26تمہیں لگتا ہے کہ میں جھوٹ بول سکتا ہوں
01:30آپ میری مزر سے شادی کے پہلے دنی خلافتے ہیں
01:37کس طرح کی باتیں گھر لیوں تو
01:40کیا تمہیں یاد
01:43کہ کس طرح زارہ کو سینے سے لگائے وے تم میرے پاس پہنچی تھی
01:49زارہ ایک چیز بتاؤ
01:50تم پر جو گزر رہی ہے نا
01:54اس گھر میں اس کا کسی کو فائٹنے پڑتا
01:57زارہ تمہیں پتے میں اس گھر میں نا بچپن سے رہی ہوں
02:01پپو نے مجھے بڑا کیا ہے
02:02صحیح ہے وہ تھوڑی سے بری حرکتیں کرتی ہیں
02:05ٹھیک ہے لیکن وہ اتنی بھی بری نہیں ہے
02:07کہ وہ میرے مرنے کے بارے میں جھوٹ بولے
02:09اوہ تو یہ بات ہے
02:16پپو نے سلیٹ ساف کی ہے سارہ کے دماغ کے
02:19دماغ ٹکانے لگانے تو آتا ہے مجھو
02:23لیکن ابھی ممہ کو کرنے گتی ہوں
02:31اب آئے گا مزا
02:40چھاں ماما پپو سے ٹیریک جواب مانگیں گی
02:43میرا کام تو ہو گیا
02:46ہم
02:52اب آئے گا مزا
03:01کئی سالوں کا غصہ تھا تم پر
03:03یہ سارا غصہ میں سارا اور سلمہ پر نکالتا
03:07لیکن تمہارے لئے تو میرے پاس اب غصہ بھی نہیں ہے
03:12کہاں گئی میری وہ ساری نفرت
03:15جو مجھے تم سے تھی
03:17تمہارے ہاتھ میرے گربان تک آئے
03:21اور میں تمہارے ہاتھوں کو چھوکر
03:25وہی لمس محسوس کر رہا تھا
03:27ہاں زندہ ہوں میں
03:55وہی لمس محسوس کر رہا تھا
04:16موسیقی
04:34اب تم یہاں آگئی ہو تو تم سکون سے رہو یہاں پہ
04:39اور دیکھو نا بیچاری پپو کا ایکسیڈنٹ ہوا ہے
04:42سب ان کو بلیم کر رہے ہیں
04:46موسیقی
05:04مراز ہو
05:06مطلب تم پرا لگا میرا بنا بتائے جانا اور گھر لیٹ آنا
05:10موسیقی
05:12تمہارے جانے کے بعد
05:14ایک دن بھی ایسے نیک بسر رہا
05:18چانتو ماری یاد نہ آیا
05:20موسیقی
05:22موسیقی
05:24موسیقی
05:26موسیقی
05:28موسیقی
05:30موسیقی
05:32موسیقی
05:34موسیقی
05:36موسیقی
05:38موسیقی
05:40موسیقی
05:42موسیقی
05:44موسیقی
05:46موسیقی
05:48اور مواقع دیا ہے میں وعدہ کرتا ہوں تلکہ میں خوش رکھوں
05:52دکشی اپنی ساس کو بولتی ہے کہ میری زندگی میں جتنے بھی مسئلے
06:08مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہیں اگر آپ اپنے بیٹے
06:12کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور منور ایک ہسی خوشی زندگی
06:17ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سا سمجھاتی ہے کہ دیکھو بیٹا
06:21اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے تو تمہیں تمہارے گھر والے
06:25ایکسپ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے تو پسند کی شادی کی ہے اور
06:28مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ بھی زندہ ہوتے ہوئے زندہ نہیں
06:32ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ نہیں ہے اس لیے تمہاری بہتری اسی
06:36میں ہے کہ تم خاموشی سے اور خسم سلوک سے رہو اور تب وہ
06:41کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی ہے
06:44اس کا باپ تو واقعی میں مار چکے ہے لیکن تمہارا باپ زندہ ہوتے
06:48ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہے اور تب رکشی کی سمجھ میں جب کچھ
06:51آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی ہے اور دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے
06:55کہ شاید میری ساس میجھے صحیح کہتی ہے لیکن امہ تو مجھے ہمیشہ اس کے
06:59گینس پیٹی رہتی ہے دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرہد کی
07:02زندگی میں اب مشکلات شروع ہو گئی ہیں اور فرہد کو جیسے کی پدر
07:06چلتا ہے کہ شازیہ واپس آ گئی ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پہ
07:09یقین نہیں آتا کہ یہ تو مار چکی تھی اور یہ واپس کیسے آ سکتی
07:13ہے تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی ہے کہ تم تو مار چکی تھی اور
07:16تم واپس کیسے آ سکتی ہو تب وہ کہتی ہے کہ تم نے تو ہی سوچا تھا
07:21کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں واپس نہیں آنگے لیکن اب
07:23تمہارا مقافات عمل شروع ہو چکا ہے اور میں ایک ایک چیز کا
07:27حساب لوں گی اور یہ کہہ کے وہاں سی چلی جاتی ہے اور مزید یہ
07:30بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پہ میرے بابا بھی موجود ہیں اور
07:34تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی ہے تو آپ
07:37دیکھیں گے کہ وہ سارا ارضام شازیہ کے فادر پر لطا دیتے اور
07:41کہتی ہے کہ آپ کی عمر ہو گئی ہے تو اس لیے آپ کو کچھ
07:45یاد نہیں ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ
07:47کو بھی مجھ سے بدکمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں
07:51گے کہ سارا بھی اپنی بھوپو کی سائد لیتی ہے اور کہتی ہے کہ
07:54میری بھوپو بہت زیادہ معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے
07:58سے پالا پوسہ آپ لوگ اس پر خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ
08:01سارا صرف فور صرف اس لیے کہہ رہی ہے کیونکہ وہ آدل سے شادی
08:05کرنا چاہتی ہے اور اس کا کوئی مقصد نہیں ہے
08:07ڈکشی اپنی ساز کو بولتی ہے کہ میری زندگی میں جتنے بھی
08:11مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہیں اگر آپ
08:15اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور منور ایک
08:19ہسی خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سے
08:22سمجھاتی ہے کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے دیورس ہو جاتی
08:26ہے تو تمہیں تمہارے گھر والے ایکسیپ نہیں کریں گے کیونکہ
08:29تم نے تو پسان کی شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے
08:32کہ تمہارا باپ بھی زندہ ہوتے ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے
08:36بھی تمہاری پرواہ نہیں ہے اس لیے تمہاری بہتری اسی میں ہے
08:39کہ تم خاموشی سے اور خسم سلوک سے رہو اور تب وہ کہتی ہے
08:44وہ تو منور کا باپ بھی زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی ہے اس کا
08:48باپ تو واقعی میں مار چکے ہے لیکن تمہارا باپ زندہ ہوتے ہوئے
08:51بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہے اور تب رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا
08:55ہے تو وہ خاموش ہو جاتی ہے اور دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید
08:59میری ساس میجھے صحیح کہتی ہے لیکن اما تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس
09:02پیٹی رہتی ہے دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں
09:06اب مشکلات شروع ہو گئے ہیں اور فرحت کو جیسے کی پتل چلتا ہے کہ
09:10شازیہ واپس آگئی ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پر یقین نہیں آتا
09:13کہ یہ تو مار چکی تھی اور یہ واپس کیسے آ سکتی ہے تب ہی وہ شازیہ
09:17کو بھی بول دیتی ہے کہ تم تو مار چکی تھی اور تم واپس کیسے آ سکتی
09:20ہو تب وہ کہتی ہے کہ تم نے تو ہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری
09:24زندگی میں واپس نہیں آنگی لیکن اب تمہارا مقافت عمل شروع ہو چکا
09:28ہے اور میں ایک ایک چیز کا حساب لوں گی اور یہ کہہ کے وہاں سی
09:32چلی جاتی ہے اور مزید یہ بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پر میرے
09:35بابا بھی موجود ہیں اور تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی
09:39ہے تو آپ دیکھیں گے کہ وہ سارا الزام شازیہ کے فادر پر لگا
09:44دیتے اور کہتی ہے کہ آپ کی عمر ہو گئی ہے تو اس لیے آپ کو کچھ
09:48یاد نہیں ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ کو بھی
09:51مجھ سے بدکمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا
09:55بھی اپنی بھوپو کی سائیڈ لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری بھوپو بہت ہی
09:58زیادہ معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسا آپ لوگ
10:02اس پہ خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف اور صرف اس
10:05لیے کہہ رہی ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور اس
10:09کا کوئی مقصد نہیں ہے دکشی اپنی ساس کو بولتی ہے کہ میری زندگی
10:13میں جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہیں اگر
10:17آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور منور ایک ہسی خوشی
10:23زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سر سمجھاتی ہے کہ دیکھو
10:26بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے تو تمہیں تمہارے
10:30گھر والے ایکسیپٹ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے تو پسند کی
10:33شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ بھی زندہ
10:37ہوتے ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ نہیں ہے اس
10:41لیے تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور خسم سلوک سے
10:45رہو اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی زندہ نہیں ہے تب وہ
10:50بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مات چکے ہیں لیکن تمہارا
10:53باپ زندہ ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہیں اور تب
10:56رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی ہے اور دوسری
11:00طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید میری ساس میجھے صحیح کہتی ہے لیکن
11:03امہ تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پیٹی رہتی ہے دوسری طرف آپ یہ
11:07بھی دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں اب مشکلات شروع ہو گئے ہیں اور
11:11فرحت کو جیسے کی پتر چلتا ہے کہ شازیہ واپس آ گئی ہے تو اسے
11:14تو اپنے آنکھوں پہ یقین نہیں آتا کہ یہ تو مر چکی تھی اور یہ
11:18واپس کیسے آ سکتی ہے تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی ہے کہ تم
11:21تو مر چکی تھی اور تم واپس کیسے آ سکتی ہو تب وہ کہتی ہے کہ تم
11:25نے تو ہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں واپس نہیں آوں گے
11:29لیکن اب تمہارا مقافات عمل شروع ہو چکا ہے اور میں ایک ایک چیز
11:33اس کا حساب لوں گے اور یہ کہہ کے وہاں سی چلی جاتی ہے اور مزید یہ
11:36بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پہ میرے بابا بھی موجود ہیں اور
11:39تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی ہے تو آپ دیکھیں
11:44گے کہ وہ سارا الزام شازیہ کے فادر پر لگا دیتے اور کہتی ہے کہ
11:48آپ کی تو عمر ہو گئی ہے تو اس لئے آپ کو کچھ یاد نہیں ہے میں نے ایسا
11:52کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ کو بھی مر سے بدکمان کر رہے ہیں اور
11:56دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا بھی اپنی بھوپو کی سائد لیتی ہے
11:59اور کہتی ہے کہ میری بھوپو بہت ہی زیادہ معصوم ہے اور اس نے
12:03مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسہ آپ لوگ اس پہ خانفہ الزام نہ
12:06لگائے یہ سب کچھ سارا صرف اور صرف اس لئے کر دی ہے کیونکہ وہ
12:09عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور اس کا کوئی مقصد نہیں ہے
12:13رکشی اپنی ساز کو بولتی ہے کہ میری زندگی میں جتنے بھی
12:17مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہیں اگر آپ
12:20اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور منور ایک ہسی
12:25خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سا سمجھاتی ہے
12:29کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے تو تمہیں
12:33تمہارے گھر والے ایکسپ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے تو پساند کی
12:36شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ بھی زندہ ہوتے
12:40ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ نہیں ہے اس لیے
12:44تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور خسم سلوک سے رہو
12:48اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی زندہ نہیں ہے تب وہ
12:53بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مار چکے ہیں لیکن تمہارا باپ
12:56زندہ ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہیں اور تب رکشی کی
12:59سمجھ میں جب کچھ آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی ہے اور دوسری طرف سوچ
13:03رہی ہوتی ہے کہ شاید میری ساس میجھے صحیح کہتی ہے لیکن امہ
13:06تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پیٹی رہتی ہے دوسری طرف آپ یہ بھی
13:10دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں اب مشکلات شروع ہو گئے ہیں اور
13:14فرحت کو جیسے کی پتر چلتا ہے کہ شازیہ واپس آ گئی ہے تو اسے
13:17تو اپنے آنکھوں پہ یقین نہیں آتا کہ یہ تو مار چکی تھی اور یہ
13:20واپس کیسے آ سکتی ہے تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی ہے کہ تم تو
13:24مار چکی تھی اور تم واپس کیسے آ سکتی ہو تب وہ کہتی ہے
13:27کہ تم نے تو یہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں واپس
13:31نہیں آوں گے لیکن اب تمہارا مقافات عمل شروع ہو چکا ہے اور میں
13:35ایک ایک چیز کا حساب لوں گے اور یہ کہہ کے وہاں سی چلی جاتی ہے
13:38اور مزید یہ بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پہ میرے بابا بھی
13:41موجود ہیں اور تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی ہے
13:45تو آپ دیکھیں گے کہ وہ سارا الزام شازیہ کے فادر پہ لگا دیتے
13:50اور کہتی ہے کہ آپ کی تو عمر ہو گئی ہے تو اس لیے آپ کو کچھ یاد نہیں
13:54ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ کو بھی مرسے بدکمان
13:58کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا بھی اپنی بھوپو
14:02کی سائیڈ لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری بھوپو بہت ہی زیادہ معصوم
14:05ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسا آپ لوگ اس پہ خانفہ
14:09یہ سب کچھ سارا صرف اور صرف اس لیے کہہ رہی ہے کیونکہ وہ
14:12عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور اس کا کوئی مقصد نہیں ہے
14:16دکشی اپنی ساز کو بولتی ہے کہ میری زندگی میں جتنے بھی مسئلے
14:20مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہیں اگر آپ اپنے بیٹے کو
14:24بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور منور ایک ہسی خوشی زندگی
14:29ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سر سمجھاتی ہے کہ دیکھو بیٹا
14:33اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے تو تمہیں تمہارے گھر
14:36والے ایکسیپ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے تو پسان کی شادی کی
14:39ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ بھی زندہ ہوتے
14:43ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ نہیں ہے اس لیے
14:46تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور خسم سلوک سے
14:51رہو اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی زندہ نہیں ہے
14:55تب وہ بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مار چکے ہے لیکن تمہارا
14:58باپ زندہ ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہے اور تب
15:02رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی ہے اور
15:06دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید میری ساس میجھے صحیح
15:08کہتی ہے لیکن امہ تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پیٹی رہتی ہے دوسری
15:12طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں اب مشکلات
15:16شروع ہو گئی ہیں اور فرحت کو جیسے کی پتر چلتا ہے کہ شازیہ
15:19واپس آ گئی ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پہ یقین نہیں آتا
15:22کہ یہ تو مر چکی تھی اور یہ واپس کیسے آ سکتی ہے تب ہی وہ
15:25شازیہ کو بھی بول دیتی ہے کہ تم تو مر چکی تھی اور تم واپس
15:29کیسے آ سکتی ہو تب وہ کہتی ہے کہ تم نے تو یہی سوچا تھا
15:32کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں واپس نہیں آوں گے لیکن اب
15:35تمہارا مقافات عمل شروع ہو چکا ہے اور میں ایک ایک چیز کا
15:39حساب لوں گی اور یہ کہہ کے وہاں سے چلی جاتی ہے اور مزید یہ
15:42بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پہ میرے بابو بھی موجود ہیں
15:45اور تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی ہے
15:48تو آپ دیکھیں گے کہ وہ سارا ارزم شازیہ کے فادر پر لدا دیتے
15:53اور کہتی ہے کہ آپ کی تو عمر ہو گئی ہے تو اس لیے آپ کو کچھ
15:56یاد نہیں ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ کو بھی
16:00مجھ سے بدکمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا
16:03بھی اپنی بھوپو کی سائیڈ لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری بھوپو بہت
16:07ہی زیادہ معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسا
16:10آپ لوگ اس پہ خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف اور
16:14صرف اس لیے کہہ رہی ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے
16:17اور اس کا کوئی مقصد نہیں ہے دکشی اپنی ساس کو بولتی ہے کہ میری
16:22زندگی میں جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے
16:25ہیں اگر آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور
16:30منور ایک ہسی خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سر
16:34سمجھاتی ہے کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے
16:38تو تمہیں تمہارے گھر والے ایکسیپٹ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے
16:41تو پسان کی شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ
16:45بھی زندہ ہوتے ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ
16:49نہیں ہے اس لئے تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور
16:53خسم سلوک سے رہو اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی
16:57زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مار چکے
17:01ہے لیکن تمہارا باپ زندہ ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں
17:04ہے اور تب رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی
17:08ہے اور دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید میری ساس میجھے صحیح
17:11کہتی ہے لیکن امہ تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پہتی رہتی ہے دوسری
17:15طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرد کی زندگی میں اب مشکلات شروع
17:19ہو گئے ہیں اور فرد کو جیسے کی پدر چلتا ہے کہ شازیہ واپس آ گئی
17:23ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پر یقین نہیں آتا کہ یہ تو مار چکی تھی
17:26اور یہ واپس کیسے آ سکتی ہے تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی ہے کہ
17:30تم تو مار چکی تھی اور تم واپس کیسے آ سکتی ہو تب وہ کہتی ہے
17:33کہ تم نے تو یہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں واپس
17:37نہیں آوں گے لیکن اب تمہارا مقافات عمل شروع ہو چکا ہے اور میں
17:41ایک ایک چیز کا حساب لوں گی اور یہ کہہ کے وہاں سی چلی جاتی ہے اور
17:44مزید یہ بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پر میرے بابا بھی موجود ہیں
17:48اور تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی ہے تو آپ
17:52دیکھیں گے کہ وہ سارا ارضام شازیہ کے فادر پر لگا دیتے اور کہتی
17:56ہے کہ آپ کی عمر ہو گئی ہے تو اس لیے آپ کو کچھ یاد نہیں
18:00ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ کو بھی مجھ سے
18:03بدکمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا بھی اپنی
18:07بھوپو کی سائد لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری بھوپو بہت ہی زیادہ
18:10معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسا آپ لوگ اس پر
18:14خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف اور صرف اس لیے کہہ رہی
18:18ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور اس کا کوئی
18:21مقصد نہیں ہے دکشی اپنی ساس کو بولتی ہے کہ میری زندگی میں جتنے
18:25بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہیں اگر آپ اپنے
18:29بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور منور ایک ہسی خوشی زندگی
18:35ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سر سمجھاتی ہے کہ دیکھو بیٹا
18:39اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے تو تمہیں تمہارے گھر والے
18:42ایکسیپٹ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے تو پسان کی شادی کی ہے اور
18:46مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ بھی زندہ ہوتے ہوئے زندہ
18:50نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ نہیں ہے اس لیے تمہاری بہتری
18:53اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور خسم سلوک سے رہو اور تب وہ
18:58کہتی ہے وہ تم انور کا باپ بھی زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی ہے اس کا
19:02باپ تو واقعی میں مار چکے ہے لیکن تمہارا باپ زندہ ہوتے ہوئے بھی تم
19:06لوگوں کے ساتھ نہیں ہیں اور تب رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا ہے
19:09تو وہ خاموش ہو جاتی ہے اور دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید میری
19:13ساس میجھے صحیح کہتی ہے لیکن امہ تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پیٹی
19:17رہتی ہے دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں اب
19:21مشکلات شروع ہو گئی ہیں اور فرحت کو جیسے کی پتر چلتا ہے کہ شازیہ
19:25واپس آگئی ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پر یقین نہیں آتا کہ یہ تو
19:28مات چکی تھی اور یہ واپس کیسے آ سکتی ہے تب ہی وہ شازیہ
19:32کو بھی بول دیتی ہے کہ تم تو مات چکی تھی اور تم واپس کیسے آ سکتی
19:35ہو تب وہ کہتی ہے کہ تم نے تو ہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری
19:39زندگی میں واپس نہیں آوں گے لیکن اب تمہارا مقافات عمل شروع ہو
19:43چکا ہے اور میں ایک ایک چیز کا حساب لوں گی اور یہ کہہ کے وہاں
19:46سی چلی جاتی ہے اور مزید یہ بھی کہتی ہے کہ تم گھر آؤ وہاں پر میرے
19:50بابا بھی موجود ہیں اور تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ
19:53گھر آتی ہے تو آپ دیکھیں گے کہ وہ سارا الزام شازیہ کے فادر
19:58پر لگا دیتے اور کہتی ہے کہ آپ کی تو عمر ہو گئی ہے تو اس لیے
20:02آپ کو کچھ یاد نہیں ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ
20:05کو بھی مجھ سے بدکمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
20:09کہ سارا بھی اپنی بھوپو کی سائد لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری بھوپو
20:12بہت ہی زیادہ معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا
20:16پوسہ آپ لوگ اس پر خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف
20:20اور صرف اس لیے کہہ رہی ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی
20:23ہے اور اس کا کوئی مقصد نہیں ہے دکشی اپنی ساس کو بولتی ہے کہ
20:27میری زندگی میں جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی
20:31وجہ سے ہیں اگر آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور
20:35منور ایک ہسی خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سر
20:40سمجھاتی ہے کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے
20:44تو تمہیں تمہارے گھر والے ایکسپ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے
20:47تو پسان کی شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ
20:51بھی زندہ ہوتے ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ
20:55نہیں ہے اس لیے تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور
20:58خسم سلوک سے رہو اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ
21:03بھی زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مار چکے
21:06ہے لیکن تمہارا باپ زندہ ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں
21:10ہیں اور تب رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی
21:14ہے اور دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید میری ساس میجے صحیح
21:17کہتی ہے لیکن امہ تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پیٹی رہتی ہے دوسری طرف
21:21آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں اب مشکلات شروع ہو
21:25گئے ہیں اور فرحت کو جیسے کی پتر چلتا ہے کہ شازیہ واپس آ گئی
21:29ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پہ یقین نہیں آتا کہ یہ تو مار چکی
21:32تھی اور یہ واپس کیسے آ سکتی ہے تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی
21:35ہے کہ تم تو مار چکی تھی اور تم واپس کیسے آ سکتی ہو تب وہ
21:38کہتی ہے کہ تم نے تو ہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں
21:42واپس نہیں آنگے لیکن اب تمہارا مقافات عمل شروع ہو چکا ہے
21:46اور میں ایک ایک چیز کا حساب لوں گی اور یہ کہہ کے وہاں سی
21:49چلی جاتی ہے اور مزید یہ بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پہ
21:53میرے بابا بھی موجود ہیں اور تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور
21:56جب وہ گھر آتی ہے تو آپ دیکھیں گے کہ وہ سارا ارزم شازیہ کے فادر
22:01پر لدا دیتے اور کہتی ہے کہ آپ کی تو عمر ہو گئی ہے تو اس لئے آپ کو
22:05کچھ یاد نہیں ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ
22:08کو بھی مجھ سے بدکمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
22:12کہ سارا بھی اپنی پھوپو کی سائیڈ لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری
22:15پھوپو بہت زیادہ معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا
22:19پوسہ آپ لوگ اس پر خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف اور
22:23صرف اس لئے کہہ رہی ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور
22:26اس کا کوئی مقصد نہیں ہے دکشی اپنی ساس کو بولتی ہے کہ میری
22:30زندگی میں جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے
22:34ہیں اگر آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور منور
22:39ایک ہسی خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سر سمجھاتی
22:43ہے کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیورس ہو جاتی ہے تو تمہیں
22:47تمہارے گھر والے ایکسیپٹ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے تو پسان
22:50کی شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ بھی
22:54زندہ ہوتے ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ
22:58نہیں ہے اس لیے تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور
23:01خسم سلوک سے رہو اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی
23:06زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مات چکے
23:09ہے لیکن تمہارا باپ زندہ ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں
23:13ہیں اور تب رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی
23:17ہے اور دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید میری ساس میجھے صحیح
23:20کہتی ہے لیکن امہ تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پیٹھتی رہتی ہے دوسری
23:24طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں اب مشکلات شروع
23:28ہو گئی ہیں اور فرحت کو جیسے کی پتہ چلتا ہے کہ شازیہ واپس آگئی
23:32ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پر یقین نہیں آتا کہ یہ تو مار چکی تھی
23:35اور یہ واپس کیسے آسکتی ہے تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی ہے
23:38کہ تم تو مار چکی تھی اور تم واپس کیسے آسکتی ہو تب وہ
23:41کہتی ہے کہ تم نے تو ہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں
23:45واپس نہیں آنگے لیکن اب تمہارا مقافت عمل شروع ہو چکا ہے اور
23:49میں ایک ایک چیز کا حساب لوں گی اور یہ کہہ کے وہاں سی چلی جاتی
23:53اور مزید یہ بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پر میرے بابا بھی
23:56موجود ہیں اور تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی ہے
24:00تو آپ دیکھیں گے کہ وہ سارا الزام شازیہ کے فادر پر لگا دیتے
24:05اور کہتی ہے کہ آپ کی تو عمر ہو گئی ہے تو اس لیے آپ کو کچھ
24:08یاد نہیں ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ کو بھی
24:11مجھ سے بدکمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا
24:15بھی اپنی بھوپو کے سائد لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری بھوپو بہت
24:18ہی زیادہ معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسا آپ لوگ
24:22اس پہ خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف اور صرف اس
24:26لیے کہہ رہی ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور
24:29اس کا کوئی مقصد نہیں ہے دکشی اپنی ساس کو بولتی ہے کہ میری
24:33زندگی میں جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی
24:37وجہ سے ہیں اگر آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور
24:41منور ایک ہسی خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سے
24:46سمجھاتی ہے کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے
24:50تو تمہیں تمہارے گھر والے ایکسیپٹ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے
24:53تو پساند کی شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ
24:57بھی زندہ ہوتے ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ
25:00نہیں ہے اس لیے تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور
25:04خسم سلوک سے رہو اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی
25:09زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مر چکے
25:12ہے لیکن تمہارا باپ زندہ ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں
25:15ہیں اور تب رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی
25:19ہے اور دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید میری ساس میجھے صحیح
25:23کہتی ہے لیکن اما تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پیٹی رہتی ہے دوسری
25:27طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں اب مشکلات شروع
25:30ہو گئے ہیں اور فرحت کو جیسے کہ یہ پتہ چلتا ہے کہ شازیہ
25:34واپس آ گئی ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پہ یقین نہیں آتا کہ یہ
25:37تو مر چکی تھی اور یہ واپس کیسے آ سکتی ہے تب ہی وہ شازیہ
25:40کو بھی بول دیتی ہے کہ تم تو مر چکی تھی اور تم واپس کیسے آ سکتی
25:44ہو تب وہ کہتی ہے کہ تم نے تو ہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری زندگی
25:48میں واپس نہیں آوں گے لیکن اب تمہارا مقافات عمل شروع ہو
25:51چکا ہے اور میں ایک ایک چیز کا حساب لوں گی اور یہ کہہ کے وہاں
25:55سی چلی جاتی ہے اور مزید یہ بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں
25:58پہ میرے بابا بھی موجود ہیں اور تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی
26:01اور جب وہ گھر آتی ہے تو آپ دیکھیں گے کہ وہ سارا الزام شازیہ
26:07کے فادر پر لدا دیتے اور کہتی ہے کہ آپ کی تو عمر ہو گئی ہے تو اس لئے
26:11آپ کو کچھ یاد نہیں ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ
26:14کو بھی مجھ سے بدکمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
26:17کہ سارا بھی اپنی بھوپو کی سائیڈ لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری بھوپو
26:21بہت ہی زیادہ معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسا
26:25آپ لوگ اس پر خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف اور صرف
26:29اس لئے کر رہی ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور اس کا
26:32کوئی مقصد نہیں ہے رکشی اپنی ساز کو بولتی ہے کہ میری زندگی میں
26:37جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہیں اگر
26:41آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور منور ایک ہسی
26:46خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سچ سمجھاتی ہے
26:49کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیورس ہو جاتی ہے تو تمہیں
26:53تمہارے گھر والے ایکسپ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے تو پساند کی
26:56شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ بھی زندہ ہوتے
27:00ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ نہیں ہے اس لیے
27:04تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور خسم سلوک سے رہو
27:08اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی زندہ نہیں ہے تب وہ
27:13بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مار چکے ہیں لیکن تمہارا باپ
27:16زندہ ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہیں اور تب رکشی کی
27:20سمجھ میں جب کچھ آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی ہے اور دوسری طرف سوچ
27:24رہی ہوتی ہے کہ شاید میری ساس میجھے صحیح کہتی ہے لیکن امہ
27:27تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پیٹی رہتی ہے دوسری طرف آپ یہ بھی
27:31دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں اب مشکلات شروع ہو گئے ہیں اور
27:34فرحت کو جیسے کی پتر چلتا ہے کہ شازیہ واپس آ گئی ہے تو اسے
27:38تو اپنے آنکھوں پر یقین نہیں آتا کہ یہ تو مار چکی تھی اور یہ
27:41واپس کیسے آ سکتی ہے تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی ہے کہ تم تو
27:45مار چکی تھی اور تم واپس کیسے آ سکتی ہو تب وہ کہتی ہے
27:48کہ تم نے تو یہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں واپس
27:52نہیں آوں گے لیکن اب تمہارا مقافات عمل شروع ہو چکا ہے اور میں
27:55ایک ایک چیز کا حساب لوں گے اور یہ کہہ کے وہاں سی چلی جاتی ہے
27:59اور مزید یہ بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پر میرے بابا بھی
28:02موجود ہیں اور تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی ہے
28:06تو آپ دیکھیں گے کہ وہ سارا الزام شازیہ کے فادر پر لگا دیتے
28:10اور کہتی ہے کہ آپ کی تو عمر ہو گئی ہے تو اس لیے آپ کو کچھ یاد نہیں
28:14ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ کو بھی مجھ سے
28:18بدکمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا بھی اپنی
28:22بھوپو کی سائد لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری بھوپو بہت ہی زیادہ
28:25معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسا آپ لوگ اس پر
28:29خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف اور صرف اس لیے
28:32کہہ رہی ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور اس کا
28:35کوئی مقصد نہیں ہے دکشی اپنی ساز کو بولتی ہے کہ میری زندگی میں
28:40جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہیں اگر
28:43آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور منور ایک ہسی
28:49خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سر سمجھاتی ہے کہ
28:52دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے تو تمہیں
28:56تمہارے گھر والے ایکسیپ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے تو پسان
28:59کی شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ بھی
29:03زندہ ہوتے ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ
29:06نہیں ہے اس لیے تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور
29:10خسم سلوک سے رہو اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی
29:15زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مار چکے ہے
29:18لیکن تمہارا باپ زندہ ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ
29:21نہیں ہے اور تب رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا ہے تو وہ
29:24خاموش ہو جاتی ہے اور دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید
29:28میری ساس میجھے صحیح کہتی ہے لیکن امہ تو مجھے ہمیشہ اس کے
29:31اگینس پیٹی رہتی ہے دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرحت کی
29:35زندگی میں اب مشکلات شروع ہو گئے ہیں اور فرحت کو جیسے کی پتر
29:39چلتا ہے کہ شازیہ واپس آ گئی ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پہ
29:42یقین نہیں آتا کہ یہ تو مر چکی تھی اور یہ واپس کیسے آ سکتی
29:45ہے تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی ہے کہ تم تو مر چکی تھی اور
29:48تم واپس کیسے آ سکتی ہو تب وہ کہتی ہے کہ تم نے تو ہی سوچا تھا
29:53کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں واپس نہیں آوں گے لیکن اب تمہارا
29:56مقافات عمل شروع ہو چکا ہے اور میں ایک ایک چیز کا حساب لوں گی
30:00اور یہ کہہ کے وہاں سی چلی جاتی ہے اور مزید یہ بھی
30:02کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پہ میرے بابو بھی موجود ہیں اور
30:06تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی ہے تو آپ
30:10دیکھیں گے کہ وہ سارا ارزام شازیہ کے فادر پر لگا دیتے اور
30:14کہتی ہے کہ آپ کی تو عمر ہو گئی ہے تو اس لئے آپ کو کچھ یاد نہیں
30:17ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ کو بھی مجھ سے
30:21بد کمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا
30:24بھی اپنی پھوپو کی سائیڈ لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری پھوپو
30:27بہت ہی زیادہ معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا
30:30پوسہ آپ لوگ اس پر خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف
30:34اور صرف اس لئے کہہ رہی ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی
30:37ہے اور اس کا کوئی مقصد نہیں ہے دکشی اپنی ساس کو بولتی ہے کہ میری
30:42زندگی میں جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی
30:45وجہ سے ہیں اگر آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور
30:50منور ایک ہسی خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سا
30:55سمجھاتی ہے کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے
30:58تو تمہیں تمہارے گھر والے ایکسیپ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے
31:02تو پسند کی شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ
31:05بھی زندہ ہوتے ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری
31:09پرواہ نہیں ہے اس لیے تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے
31:13اور خسم سلوک سے رہو اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی
31:18زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مات چکے
31:21ہے لیکن تمہارا باپ زندہ ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں
31:24ہے اور تب رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی ہے
31:28اور دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید میری ساس میجھے صحیح
31:32کہتی ہے لیکن اما تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پیٹی رہتی ہے دوسری
31:36طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں اب مشکلات شروع
31:39ہو گئے ہیں اور فرحت کو جیسے کی پتر چلتا ہے کہ شازیہ واپس آگئی
31:43ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پر یقین نہیں آتا کہ یہ تو مار چکی
31:46تھی اور یہ واپس کیسے آسکتی ہے تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی
31:50ہے کہ تم تو مار چکی تھی اور تم واپس کیسے آسکتی ہو تب وہ
31:53کہتی ہے کہ تم نے تو ہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں
31:57واپس نہیں آؤں گے لیکن اب تمہارا مقافات عمل شروع ہو چکا ہے اور
32:01میں ایک ایک چیز کا حساب لوں گی اور یہ کہہ کے وہاں سی چلی جاتی
32:04ہے اور مزید یہ بھی کہتی ہے کہ تم گھر آؤ وہاں پر میرے بابا بھی
32:08موجود ہیں اور تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی
32:11ہے تو آپ دیکھیں گے کہ وہ سارا الزام شازیہ کے فادر پر لگا
32:16دیتے اور کہتی ہے کہ آپ کی عمر ہو گئی ہے تو اس لیے آپ کو کچھ
32:20یاد نہیں ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ کو بھی
32:23مجھ سے بدکمان کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا
32:27بھی اپنی بھوپو کی سائیڈ لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری بھوپو بہت
32:30ہی زیادہ معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسا آپ لوگ
32:34اس پہ خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف اور صرف اس
32:38لیے کہہ رہی ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور اس
32:41کا کوئی مقصد نہیں ہے دکشی اپنی ساس کو بولتی ہے کہ میری زندگی
32:45میں جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہیں
32:49اگر آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور منور ایک
32:54ہسی خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سر سمجھاتی ہے
32:58کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے تو تمہیں
33:02تمہارے گھر والے ایکسیپٹ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے تو پساند کی
33:05شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ بھی زندہ ہوتے
33:09ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی تمہاری پرواہ نہیں ہے اس لیے
33:13تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور خسم سلوک سے رہو
33:17اور تب وہ کہتی ہے وہ تم انور کا باپ بھی زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی
33:22ہے اس کا باپ تو واقعی میں مات چکے ہیں لیکن تمہارا باپ زندہ
33:25ہوتے ہوئے بھی تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہیں اور تب رکشی کی سمجھ میں
33:29جب کچھ آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی ہے اور دوسری طرف سوچ رہی
33:33ہوتی ہے کہ شاید میری ساس میجھے صحیح کہتی ہے لیکن امہ تو مجھے
33:36ہمیشہ اس کے اگینس پیٹی رہتی ہے دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے
33:40کہ فرحت کی زندگی میں اب مشکلات شروع ہو گئی ہیں اور فرحت کو جیسے
33:44کی پتر چلتا ہے کہ شازیہ واپس آگئی ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں
33:47پہ یقین نہیں آتا کہ یہ تو مات چکی تھی اور یہ واپس کیسے آسکتی
33:51ہے تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی ہے کہ تم تو مات چکی تھی اور
33:54تم واپس کیسے آسکتی ہو تب وہ کہتی ہے کہ تم نے تو ہی سوچا تھا
33:59کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں واپس نہیں آوں گے لیکن اب تمہارا
34:02مقافات عمل شروع ہو چکا ہے اور میں ایک ایک چیز کا حساب لوں گی
34:06اور یہ کہہ کے وہاں سے چلی جاتی ہے اور مزید یہ بھی
34:08کہتی ہے کہ تم گھر آو وہاں پہ میرے بابا بھی موجود ہیں اور
34:12تب ہی ساری ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی ہے تو آپ
34:15دیکھیں گے کہ وہ سارا ارزام شازیہ کے فادر پر لدا دیتے اور
34:19کہتی ہے کہ آپ کی تو عمر ہو گئی ہے تو اس لئے آپ کو کچھ یاد نہیں
34:23ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا اور آپ شازیہ کو بھی مرسے بدکمان
34:27کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا بھی اپنی
34:31بھوپو کی سائیڈ لیتی ہے اور کہتی ہے کہ میری بھوپو بہت ہی
34:33زیادہ معصوم ہے اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسہ آپ
34:37لوگ اس پہ خانفہ الزام نہ لگائے یہ سب کچھ سارا صرف اور صرف
34:40اس لئے کر رہی ہے کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور
34:44اس کا کوئی مقصد نہیں ہے دکشی اپنی ساز کو بولتی ہے کہ میری
34:48زندگی میں جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں صرف اور صرف آپ کی
34:51وجہ سے ہیں اگر آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں تو میں اور
34:56منور ایک ہسی خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں تو تب وہ اسے پیار سا
35:00سمجھاتی ہے کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے
35:04تو تمہیں تمہارے گھر والے ایکسیپ نہیں کریں گے کیونکہ تم نے
35:07تو پساند کی شادی کی ہے اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا
35:11باپ بھی زندہ ہوتے ہوئے زندہ نہیں ہے اور ان سے بھی
35:14تمہاری پرواہ نہیں ہے اس لیے تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ
35:17تم خاموشی سے اور خسم سلوک سے رہو اور تب وہ کہتی ہے وہ
35:22تو منور کا باپ بھی زندہ نہیں ہے تب وہ بولتی ہے اس کا باپ
35:26تو واقعی میں مار چکے ہے لیکن تمہارا باپ زندہ ہوتے ہوئے بھی
35:29تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہے اور تب رکشی کی سمجھ میں جب کچھ آتا ہے
35:33تو وہ خاموش ہو جاتی ہے اور دوسری طرف سوچ رہی ہوتی ہے کہ شاید
35:37میری ساتھ میجے صحیح کہتی ہے لیکن امہ تو مجھے ہمیشہ اس کے اگینس پیٹی
35:40رہتی ہے دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ فرحت کی زندگی میں
35:44اب مشکلات شروع ہو گئے ہیں اور فرحت کو جیسے کی پتر چلتا ہے
35:48کہ شازیہ واپس آ گئی ہے تو اسے تو اپنے آنکھوں پر یقین نہیں آتا
35:51کہ یہ تو مار چکی تھی اور یہ واپس کیسے آ سکتی ہے
35:54تب ہی وہ شازیہ کو بھی بول دیتی ہے کہ تم تو مار چکی تھی
35:57اور تم واپس کیسے آ سکتی ہو تب وہ کہتی ہے
35:59کہ تم نے تو ہی سوچا تھا کہ میں کبھی تمہاری زندگی میں
36:03واپس نہیں آوں گے لیکن اب تمہارا مقافات عمل شروع ہو چکا ہے
36:06اور میں ایک ایک چیز کا حساب لوں گے اور یہ کہہ کے وہاں سی
36:10چلی جاتی ہے اور مزید یہ بھی کہتی ہے کہ تم گھر آو
36:12وہاں پر میرے بابا بھی موجود ہیں اور تب ہی ساری
36:15ڈیٹیلز میں بات ہوگی اور جب وہ گھر آتی ہے
36:17تو آپ دیکھیں گے کہ وہ سارا الزام
36:20شازیہ کے فادر پر لگا دیتے اور کہتی ہے کہ آپ کی عمر ہو گئی ہے
36:24تو اس لیے آپ کو کچھ یاد نہیں ہے میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا
36:28اور آپ شازیہ کو بھی مجھ سے بدکمان کر رہے ہیں
36:30اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ سارا بھی اپنی بھوپو کی سائد لیتی ہے
36:35اور کہتی ہے کہ میری بھوپو بہت زیادہ معصوم ہے
36:37اور اس نے مجھے بہت ہی اچھے سے پالا پوسا آپ لوگ اس پر خانفہ الزام نہ لگائے
36:42یہ سب کچھ سارا صرف اور صرف اس لیے کہہ رہی ہے
36:44کیونکہ وہ عادل سے شادی کرنا چاہتی ہے اور اس کا کوئی مقصد نہیں ہے
36:48ڈکشی اپنی ساز کو بولتی ہے کہ میری زندگی میں جتنے بھی مسئلے مسائل ہیں
36:53صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہیں
36:55اگر آپ اپنے بیٹے کو بھڑکانا بند کر دیں
36:57تو میں اور منور ایک ہسی خوشی زندگی ہزار سکتے ہیں
37:02تو تب وہ اسے پیار سے سمجھاتی ہے
37:04کہ دیکھو بیٹا اگر تمہیں یہاں سے ڈیوورس ہو جاتی ہے
37:12اور مزید وہ اسے کہتی ہے کہ تمہارا باپ بھی زندہ ہوتے ہوئے زندہ نہیں ہے
37:16اور ان سے بھی تمہاری پرواہ نہیں ہے
37:18اس لیے تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم خاموشی سے اور خسم سلوک سے رہو
37:23اور تب وہ کہتی ہے وہ تو منور کا باپ بھی زندہ نہیں ہے
37:27تب وہ بولتی ہے اس کا باپ تو واقعی میں مات چکے ہیں
37:30لیکن تمہارا باپ زندہ

Recommended