Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6 days ago
May 6, 2025 #Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #indiapakistan
Pak India Conflict | Big Breaking News from USA || Imran Khan's Win | Pak Vs India | Imran Riaz Khan
#indiapakistan #10amheadlines #CapitalTVHeadlines #PahalgamAttack #PahalgamTerrorAttack #PahalgamTerrorAttackUpdates #deputyPM #ishaqDar #war #PahalgamAttackNews #IndiaPakistan #SAARC #VisaBan #BreakingNews #PakistanNews #DiplomaticTensions #IndiaNews #simla #simlawater #induswatertreaty #indiapakistan #modi #OIC #RegionalPolitics#CapitalTV #CapitalNews #CapitalLive #pakarmy #asimmunir #shehbazsharif #bilawalbhutto

Category

🗞
News
Transcript
00:00وی پی اینڈ انسٹال نہیں کیا تو اپنے اپنے موبائل فون پہ وی پی اینڈ انسٹال کر دیں تاکہ میری اور تمام وہ لوگ جو آزاد صحافت کر رہے ہیں اور پاکستان میں رول آف لاو کے لیے آزادی اتھارے رائے کے لیے بات کر رہے ہیں ان کی آواز کو دبانے کی کوششیں ناکام ہو جائیں
00:12یا تو آپ وی پی اینڈ انسٹال کریں تاکہ آپ ہماری ویڈیو دیکھ سکیں یا پھر آپ جب ویڈیو کو کلک کرتے ہیں تو تھوڑا سا انتظار کریں تاکہ ویڈیو شروع ہو جائے کیونکہ وہ سرفنگ پہ چلی جاتی ہے ایک یا آدھے منٹ کے لیے اور وہ آپ انتظار کریں گے جب شروع ہو جائے گی تو شروع ہو جائے گی
00:25اب آجائے ناظرین خبروں کی طرف ڈاکٹر آصف ہیں یہ اوورسیز پاکستانی ہے امریکہ میں رہتے ہیں اور یہ ایک بہت بڑی ڈیویلپمنٹ ہے پاکستان کی حکومت کے لیے ایک نئی مشکل ہے
00:35میں پہلے تھوڑا سا آپ کو بتاؤں ڈاکٹر آصف یہ اب ایک تصویر دیکھیں اس میں کھڑے ہوئے ساتھ ریچرڈ گرنل کے یہ ریچرڈ گرنل امریکہ میں ڈانلڈ ٹرم کی ٹیم کا حصہ ہے اور بڑے اہم رکن ہیں ڈانلڈ ٹرم کے ساتھ ہیں
00:47یہ جب تک ڈانلڈ ٹرم کی ٹیم کا بقاعدہ حصہ نہیں بنے تھے یا انہوں نے حلف نہیں اٹھایا تھا اس سے پہلے عمران خان صاحب کی آزادی کے لیے بہت زیادہ بات چیت کرتے رہے ہیں بہت سارے ٹویٹس کرتے رہے ہیں
00:57لیکن ٹرم پ ایڈمینسٹریشن کا حصہ بننے کے بعد اور وائٹ ہاؤس کی ٹیم کا حصہ بننے کے بعد انہوں نے بات نہیں کی تھی ایسے کھل کر جس کے اوپر بہت پرپیگنڈا کیا جارہا تھا
01:07اور عمران خان صاحب کے مخارفین یا بہت سارے لوگ جو اس وقت موجودہ ریجیم میں پاکستان میں موجود ہیں یا اس کے پیریفیچنی ہیں وہ سارے یہ کہہ دے کہ ریچڈ گرنل کو کابو کر لیا گیا اور بہت سارے لوگوں کو شٹ اپ کال چلی گئی ہے
01:18لیکن صورتی حال مختلف ہے ریچڈ گرنل کے ساتھ ڈاکٹر آصف محمود کڑے ہیں یہ عمران خان صاحب کے دوست ہیں اور پاکستانیوں کے بڑے ہمدرد ہیں
01:26ڈاکٹر صاحب جو ہیں وہ یہ بڑے لمبے عرصے سے کوشش کر رہے ہیں کہ کچھ اور ساتھی بھی ہیں وہ بھی کوشش کر رہے ہیں
01:31کہ پاکستان میں رول آف لاؤ آجائے عمران خان صاحب کی غیر قانونی گرفتاری کو ختم کیا جائے انہیں رہائی ملے
01:36پاکستان میں مینڈیٹ جو ہے اس کا اعترام کیا جائے اور انسانی حقوق کی پامالیاں اور جو خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں وہ بند کی جائے
01:42جب مجھے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا تو مجھے بعد میں بتا چلا کہ ڈاکٹر صاحب نے بہت آواز اٹھائی تھی
01:46اور بہت ساری جگہوں پہ کیونکہ ڈاکٹر صاحب کی بہت ساری جگہوں پہ اہم جگہوں پہ اپروچ ہے
01:51تو انہوں نے وہاں راپتہ بھی کیا کہ پاکستان میں ایک صحافی کو جبری طور پہ انٹیلیجنس ایجنسیز نے لاپتہ کیا ہوا ہے
01:56لہذا اس کی بادیابی کے لیے اپنا کردار ادا کریں
01:59تو ڈاکٹر آصف صاحب اب ریچرڈ گرنل کے ساتھ کڑے ہیں جن کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں
02:03تو ریچرڈ کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کا ذکر چھیڑا اور پاکستان کے بارے میں بات کی
02:09تو ریچرڈ نے ایک برتبہ پھر وہی اپنا موقف دھورا دیا جو پاکستان حکومت نہیں چاہتی کہ وہ دھورا ہے
02:15اس سے یہ بدا چلتا ہے کہ ڈانلڈ ٹرم کی ایکچول ٹیم کیا سوچ رہی ہے پاکستان کے بارے میں
02:19دیکھیں پہلے تو امریکہ کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے
02:23میں پہلے دن سے اس کے خلاف ہوں کہ کوئی بھی ملک پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے
02:27لیکن انسانی حقوق کا معاملہ جو ہوتا ہے ہیومن رائٹس کا آزادی اظہار رائے کا یہ اب کسی ملک کا اندرونی معاملہ نہیں ہے
02:34یعنی ہم دنیا بھر میں آواز اٹھاتے ہیں جہاں پہ بھی غیر انسانی سلوک ہوتا ہے انسانوں کے ساتھ
02:39تو یہ ہمارا رائٹ ہے
02:39تو جہاں پہ آپ انسانی حقوق کو پامال کرتے ہیں وہاں پہ عالمی برادلی کو پاکستان پہ دباؤ ڈالنا چاہیے
02:44اور پاکستان کو بھی ان جگہوں پہ دباؤ ڈالنا چاہیے جہاں پہ پاکستان سمجھتا ہے
02:48کہ عالمی سطح پہ یومن رائٹس وائلیشنز ہو رہی ہیں
02:50جیسا کہ فرستین میں ہوتی ہیں
02:52جیسا کہ کشمیر میں ہوتی ہیں
02:54جیسا کہ ہم بوسنیا کی بات کرتے تھے
02:56ایراک کی بات کرتے تھے
02:57لیبیا اور شام کی بات کرتے تھے
02:58تو اسی طرح سے دنیا میں جہاں جہاں انسانی حقوق کی پامالیاں ہو
03:02دنیا کے جو ذمہ دار مبالک ہیں
03:04ان کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے
03:05آواز اٹھائے
03:06ہاں ریجیم چینج کرنا ان کا کام نہیں ہوتا
03:07جس ملک میں لوگ رہتے ہیں وہی فیصلہ کریں
03:12کہ ان کے اوپر کون حکومت کرے گا اور کون نہیں کرے گا
03:14تو امریکہ نے جو پاکستان میں دوزار بائیس میں سہولت کاری کی
03:17اور ایک ریجیم چینج کروایا
03:19اس کے تو میں ساق خلاف ہوں
03:21لیکن اب ہیومن رائٹس کے لیے اگر امریکہ سے آوازیں اٹھتی ہیں
03:23تو پاکستان کی حکومت کے لیے
03:24سچویشن مشکل ہو جائے گی
03:25حکومت ابھی تک ریچرڈ گرنرل سے ملاقات نہیں کر سکی
03:28اور سوائے یہ انڈو پاک معاملے کے
03:31یا دیگر اکہ دکہ معاملات کے
03:34جو سٹیٹ آف افیرز ہوتے ہیں ملکوں کے بیچ میں
03:36اس کے علاوہ حکومت کوئی بھی تعلق بنانے میں
03:38ڈانلڈ ٹرمپ کی ایڈمنسٹریشن سے کامیاب نہیں ہوئی
03:41حالانکہ انہوں نے مادنیات کا بھی
03:43انہیں کہا کہ جی مادنیات ہم آپ کو دیتے ہیں
03:44اور بہت سری چیزیں ہیں
03:45تو یہ ہر کام کرنے کے لیے تیار ہیں
03:47امریکہ کے کہنے پر
03:48لیکن جب ریچرڈ نے ابھی سٹیٹمنٹ دیا
03:50تو انہوں نے کہا جی ڈانلڈ ٹرمپ عمران خان کو بات پسند کرتے ہیں
03:53یہ رب ہم اسے بہت پیار کرتے ہیں
03:55اور انہوں نے کہا جی اس پر ہم کام کر رہے ہیں
03:56اور اس کے اوپر جو ہے وہ اچھی خبر آئے گی
03:58ابراہن خان صاحب کی رہائی بہت ضروری ہے
03:59تو اس طرح سے انہوں نے بات چیت کی ہے
04:01وہ تفصیلی چیزیں سامنے آئے گی
04:02میں آپ کے سامنے رکھوں گا
04:04تو امریکہ کو یا پوری دنیا کو
04:05یہ کردار ادا کرنا چاہیے
04:07اور اوورسیز پاکستانیوں کو اس کے لیے آواز اٹھانی چاہیے
04:09کہ پاکستان میں ہیومن رائٹسوں کا ازادیہ
04:11سارے رائے ہو
04:12مینڈیٹ کا اعترام کیا جائے
04:13رول آف لا ہو
04:14جبری گمشدگیوں والا ایک گھٹیاں معاملہ جو ہے
04:15وہ ختم کیا جائے
04:16خواتین اور بچوں میں ٹارچر اور ان کی گرفتاریاں بند کی جائیں
04:19کوٹ پیکنگ پاکستان میں کی گئی ہے
04:21بہت بڑی زلالت ہے
04:21آئینے پاکستان کی دھجیاں اڑائی گئیں
04:23یہ ساری چیزیں ختم کی جائیں
04:25پاکستان کی حکومت پہلے ہی بہت تباہوں میں ہے
04:27اور اب ایک نئی سیچوئیشن کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے
04:29یہ اب جو میں آپ کو بتانے جا رہا ہوں
04:30ناظرین گوھر سے سنیا گیا کہ انڈیا نے پاکستان کے ساتھ کیا کیا ہے
04:33میں تفصیل آپ کے سامنے رکھتا ہوں
04:35انڈیا نے مختلف ڈیم سے پاکستان کا پانی روکنا شروع کر دیا ہے
04:38سب سے پہلے انڈیا نے جس ڈیم سے پانی پاکستان کا روکا
04:42اس کا نام ہے بگلی ہارڈ ڈیم
04:43یہ دریائے چناب کے اوپر بنا ہے
04:45اور سن تاس معاہدے کے مطابق دریائے چناب پہ انڈیا کوئی ڈیم نہیں بنا سکتا تھا
04:51لیکن پرویز مشرف کے دور میں جو ایک ڈکٹیٹر تھا
04:54انڈیا نے یہ ڈیم بنا لیا تھا بگلی ہارڈ ڈیم
04:57اور پرویز مشرف اس کو تباہ نہیں کر سکا
04:59تو یہ ایک ڈیم ہے یہ چار سو پچاس میگا وانٹ بجلی بھی بناتا ہے انڈیا کے لیے
05:02اور وہ ہمارا بیشو مار پانی بھی روکنے رہے چناب پہ
05:05جو قانون کے مطابق ہمارا پانی ہے
05:07سن تاس معاہدے کی پہلی دباہ خلاف بردی نہیں ہو رہی
05:09آپ یہ نہ سمجھ لیجیے کہ انڈیا آپ کر رہا ہے
05:11انڈیا نے ایک ایک کر کے آپ کے پانیوں پہ ڈیم بنائے پہلے
05:14پانی روکنے کا بندوبس کیا
05:15جب ان کے پاس پانی روکنے کا بندوبس ہو گیا
05:17تب انہوں نے موقع کا انتظار کیا اور اناؤنس کر دیا
05:19اب ہم روک دیں گے اب وہ روک رہے ہیں
05:21اب انہوں نے چناب
05:23اور جیلم کے اوپر صرف پانی روکنا ہے
05:25سندھ کے اوپر انہوں نے نئے سٹرکچرز بنانے ہیں
05:27اب وہ کیا کرتے ہیں آپ روک پاتے ہیں نہیں
05:29یہ سوال اپنی جگہ پہ تو ڈیم جو تباہ کرنا چاہیے تھا
05:31دو سر پانی میں پاکستان کو روکنا چاہیے تھا
05:33کہ ایر آپ نے ڈیم کیوں بنایا
05:34یہ بگلی ہار ڈیم ہے
05:35یہ پرویر مشرف کے دور میں بنا
05:37انڈیا نے بنایا چار سو پچاس میگا وارڈ کا
05:39اس نے سب سے پہلے پانی روکا پاکستان کا
05:41لگ بگ جو اسی فیصد پانی ہے پاکستان کا
05:44وہ روک دیا گیا ہے دریائے چناب میں
05:46ڈیفرنٹ آداد و شمار آ رہے ہیں
05:48اور سرکاری ہیں
05:49لگ بگ ستر سے اسی فیصد پانی دریائے چناب میں
05:51اور بعد اطلاعات کے مطابق اس سے زیادہ پانی روک دیا گیا ہے
05:53ایک اور ڈیم ہے
05:55سلال ڈیم
05:56یہ ڈیم بنایا گیا تھا
05:57زیادہ لک کے دور میں دریائے چناب پر
05:59تو زیادہ لک صاحب اس ڈیم کو بننے سے بھی نہیں روک سکے
06:02رن اپ دریور
06:03اور آگے ایک ڈیم ہے
06:04انہوں نے وارٹر سٹوریج ہے بہت بڑا
06:05تو یہاں پہ بھی پاکستان کا پانی روکنا شروع کر دیا
06:08دروازے بند کر دیا انہوں نے
06:09اب جو سلال ڈیم ہے
06:10وہاں سے پانی بند ہونے کے بعد
06:12دریائے چناب پہ پانی مزید کم ہو گیا ہے
06:13اطلاعات آ رہی ہیں
06:15کہ کشنگنگا ڈیم
06:16جیلم
06:17جہاں پہ تین سو تیس میگا وارٹ بجلی بنتی ہے
06:20یہ جو کشنگنگا ڈیم ہے
06:22یہ جناب
06:23یہ جنرل راہیل شریف
06:25جنرل کیانی
06:26جنرل باجوا
06:27یہ ان کے ادوار کا ڈیم ہے
06:29اور اشفاق پرویز کیانی
06:30اور یہ سارے اس دور میں آرمی چیف رہے ہیں
06:32ان کے ادوار میں یہ ڈیم بنتا رہا ہے
06:34پرویز مشرف کے دور میں
06:36اغاز اس کا کیا گیا تھا
06:37یہ نیرون نے اس کا نیا کاغذی کاروئی کی تھی
06:38پھر اشفاق پرویز کیانی صاحب کا دور آرہا ہے
06:40جنرل صاحب کا
06:41یہ ڈیم بنتا رہا
06:42راہیل شریف صاحب کا دور آرہا ہے
06:43یہ ڈیم بنتا رہا
06:44جنرل باجوا کا دور آرہا ہے
06:45یہ ڈیم بنتا رہا
06:46اور یہ ڈیم بند گیا
06:48یہ پاکستانی پانی کے اوپر ڈیم بنا رہا ہے انڈیا
06:50ہم اس کو ایکٹ آف وارک ڈیکلیئر کر رہے ہیں
06:53کیونکہ وہ ڈیم بنا رہا تھا
06:54پانی نہیں روک رہا تھا
06:55کیونکہ پانی آپ کے ملک میں آ رہا تھا
06:57تو آپ کو پرابلم نہیں تھا
06:58آپ کو یہ تھا کہ انڈیا ڈیم ضرور بنا رہا ہے
07:00لیکن پانی ہمارا نہیں روکے گا
07:01یہ انڈرسٹیننگ شاید پاکستان کی اور انڈیا کی
07:03اسٹیبلشمنٹ کی حافظ میں تھی
07:04حکومتوں کا تو دیکھیں لینا دینے ہی کچھ نہیں ہوتا
07:07نہ نواز شریف کچھ بیجتا ہے
07:07نہ عمران خان
07:08نظرداری کوئی بھی نہیں
07:10یہ تو حکومت کا بس برائے نامی حصہ ہوتا ہے
07:12یہ نہیں کیا پتا کہ یہ کیا چل رہا ہے
07:13پاکستان میں تو سارا کنٹرول ہی اسٹیبلشمنٹ
07:15نے اپنے ہاتھ میں رکھا ہو ہے
07:15سیویلین کے ہاتھ میں کنٹرول ہوتا
07:17ہم انہیں پوچھتے تو صحیح آج
07:18ان کو پوچھتے جناب آپ نے یہ کیا کیا ہے
07:20لیکن میں آپ کو بتا رہا ہوں کون کون مندہ تھا
07:22رائی شریف
07:23جنرل کیانی اور جنرل باجوہ
07:25ان کے دور میں جناب بن گیا
07:25کشنگنگا ڈیم
07:26اب یہ درائی جیلم کے اوپر ہے
07:28اس پہ اگر انہیں پانی روکا
07:29تو درائی جیلم بھی خوشکو نہ شکو ہو جائے گا
07:31رتلے ہائیڈو پاور پروجیکٹ
07:32اس کے اوپر بھی وہ کام کر رہے ہیں
07:33یہ آٹھ سو پچاس میگا وار کا بہت بڑا ڈیم ہے
07:35جس پہ اس وقت
07:36اڈیا کام کر رہا ہے
07:38اور بھی بہت سارے چھوٹے بڑے سٹوریج ہیں
07:39وارٹر سٹوریج
07:39جو انڈیا نے ہمارے پانیوں میں بنائے
07:41جب ہم ہمارے پانی کہتے ہیں نا
07:43تو ہمارے پر ٹوٹل چھ پانی ہے
07:45جو انڈیا اور پاکستان میں تقسیم ہوئے
07:46تین پانی بھارت کے
07:47راوی ستروج اور بیاس
07:48سنت آس موائدے کے مطابق
07:49آپ جتنے مرزی ڈیم بنائے آپ کی مرزی
07:51تینوں خوشکو گئے ہیں
07:52تین جو مغربی دریاء ہے
07:54اور انہی مغربی دریاءوں سے
07:55ہم نیرے نکال کے
07:56اپنے مشرقی دریاءوں کا پانی بھی پورا کرتے ہیں
07:58یہ ہمارے تھے
07:59اب یہ جو میں سٹرکچرز اور آپ کو بات بتا رہا ہوں
08:01یہ ہمارے ڈیمز کے پر انہوں نے بنائے ہیں
08:02اور اب
08:04عملی طور پر بھارت نے پانی روکنا شروع کر دیا ہے
08:06تو سوال یہ ہے کہ کیا بھارت کو پاکستان پر حملہ کرنا چاہیے
08:09اس وقت
08:09میرا تو نہیں خیال کہ انہیں حملہ کرنا چاہیے
08:11اپنے فوجی مروانے چاہیے
08:12وجہ یہ ہے کہ میں پہلے آپ کو کہہ چکا ہوں
08:14جب شروع میں یہ جنگ والی صورتحال بڑی تھی
08:17کہ بھارت نے پاکستان پر سٹرائک کر دی ہے
08:19سندھ ناس مہدہ بہت تل کر کے
08:21اور اب انہوں نے عملی طور پر پانی روکنا شروع کر دیا ہے
08:24تو اگر وہ پانی روک لیتے ہیں
08:25تو یہ وہ کامیابی ہے ان کی انڈیا کی پھر
08:26جب انہوں نے ڈیم بنایا ہے آپ نے بننے دیئے
08:28وہ ڈیم بنا کر انہوں نے کھڑے کر دیئے
08:30آپ نے اس کو دیکھتے رہا
08:31آپ نے وہ گرائی نہیں
08:32آپ نے بات نہیں کی
08:32آپ نے مقدمہ ہی نہیں لڑا پاکستان کا
08:34اور اب جب ڈیم پانی روک رہے ہیں
08:36تو اب آپ کچھ کر نہیں سکتے
08:37کیا کر سکتے آپ
08:38دیکھیں انڈیا تو حملہ نہیں کرے گا
08:40اسے حملہ کرنے کی میرے خیال میں
08:41اب ضرورت نہیں ہے
08:41ہو سکتا ہے وہ کر بھی دے
08:42اپنی عوام کو تھنڈا کرنے کے لیے
08:44ہو سکتا ہے وہ ترہ
08:45پپولیٹی لینے کے لیے
08:46کوئی رولہ رولہ ڈالنے کے لیے
08:47وہ تھوڑا بہت گیم کر بھی دے
08:48یہ ہو سکتا ہے کہ
08:50یہ سارا کا سارا
08:51اڈیا کا ہی اس لیے راہ ہے
08:52کہ ان کا الیکشن بلیکشن نکل جا
08:53اس کے بعد ٹیک ہے نورمیلیز کر دیں گے چیزیں
08:54کچھ کا نہیں جا سکتا
08:55لیکن کیا آپ بھارت کو
08:56اپنے بندے مروانے چاہیے
08:57اپنے فوجی مروانے چاہیے
08:58میرا نہیں خیال کہ
08:59یہ کوئی اکلمندی کا فیصلہ ہوگا
09:00پاکستان کو کیا کرتا چاہیے
09:01دیکھیں پاکستان کو بھارت نے دکھا دیا
09:03کہ وہ پانی روک سکتا
09:04اب یہ خبریں پاکستان کے میڈیا میں
09:06انٹرنیشنل میڈیا میں آ رہی ہیں
09:07کہ کون کون سے ڈیم ہے
09:08جہاں پہ بھارت نے پانی روک دیا ہے
09:09اور کون کون سے ڈیم ہے
09:10جہاں پہ بھارت پانی روکنے کے بارے میں
09:12اس وقت پلان کر رہا ہے
09:13تو پاکستان اس پانی کو
09:15کیسے جاری کروا سکتا ہے
09:16لیکن اس سے پہلے
09:17آپ کو ایک سکیٹمنٹ سننا چاہیے
09:19جو اسحاق ڈار صاحب کا سکیٹمنٹ ہے
09:33کو یہ ہوا پارے میں آج کے علامیے میں
09:35کہ
09:35باقی آپ سمجھتے ہیں
09:39کہ جو بھی ہمیں ایکشنل لینے ہوں گے
09:40وہ بھی ہے پرپیر کر روڈ ہیں
09:41یہ زیادہ ایک دعا پھر سنیں
09:43اس کے اوپر
09:44اس میں کسی قسم کی
09:45سسپنشن
09:47ہمارے پانی کا رکاؤ
09:48بلل ناٹ بی ایکسیپٹیبل
09:49اسی لیے
09:50ہونڈیز کیے گا ہیں
09:51آج کے علامیے میں
09:52کہ
09:52باقی آپ سمجھتے ہیں
09:56کہ جو بھی ہمیں ایکشنل لینے ہوں گے
09:57وہ بھی ہے پرپیر فرد ہے
10:27کیا پانی کھنوانے کے لیے پاکستان بیرونی دباؤ جو ہے اس کو استعمال کر سکتا ہے مجھے نہیں لگتا کیونکہ انڈیا اور پاکستان کے اگر دنیا کے ساتھ مراسم دیکھیں تو انڈیا کچھ آگے ہے پاکستان سے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں اتنی سپورٹ دنیا میں نہیں ہے لڑائی کی دھمکی پاکستان ہے لڑائی کی دھمکی تو پاکستان تو ایٹم پم چلانے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں پاکستان کے سفیر اور وزیر تک یہ دھمکیاں دے رہے ہیں ل
10:57تو ایڈیا اتراز کرتا ہے عالمی سطح پہ اب ایڈیا نے وارٹر سٹرکچر آپ کے پانی کے اوپر برا دیا ہے آپ بوقت ان کو روک نہیں پائے لیکن آپ کو پانی روک رہے ہیں کیا آپ وہ سٹرکچر تباہ کر سکتے ہیں یہ ایک بڑا سوال ہے کیونکہ ڈار صاحب نے خود کہا ہے کہ یہ ایکٹ آف وار ہے انہوں نے اس کو ایکٹ آف وار قرار دیا ڈار صاحب نے اب ناظرین نے سیچویشن آپ کے سامنے ہے پاکستان اس کو کیسے ٹیکل کرتا ہے مجھے کوئی سمجھ نہیں آ رہی
11:27اتنے ہیں کہ آپ ایک جنگ کا خطرہ مول لے سکتے ہیں اگر آپ جنگ نہیں کرتے تو آپ کے کسانوں کو پانی کم ملے گا آپ کی اجناس کم ہوں گی آپ گزائی کلت کا شکار ہوں گے پہلے ہی آپ کے پاس یہاں پہ کسان مایوس ہے گندم کی آپ قیمت نہیں دے رہے کپاس آپ کی جو ہے وہ تقریباً کوئی 35 فیصد تک کم ہو گئی ہے پاکستان میں تو پاکستان میں ہر قسم کی اجناس کم ہوتی چلی جا رہی ہے کسان پہلی پریشان ہے جب اسے اور پانی کی کلت کا سامنا کرنا پڑ
11:57ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہے وہ اس بارے میں کیا فیصلہ کرتی ہے سیاستدان تو نہ تین میں تو نہ تیرہ میں اور یہ فیصلہ دیکھیں ہونا تو سیاستدانوں کو کرنا چاہیے پریکٹیکلی لطیب خوصر صاحب نے بڑی زوردست بات کی ہے میں وہ بات آپ کو نکال کے سنا بھی دیتا ہوں اصل بات وہی ہے کہ فیصلہ جو ہے وہ تو سیاستدانوں کو کرنا چاہیے کسی اور کوئی حق نہیں ہے کہ وہ یہ فیصلہ کرے چاہے وہ کوئی فوجی ہے چاہے وہ کوئی اور کسی اور ادارے میں بیٹھا ہوا آدمی ہے یہ فیصلہ تو
12:27کونیر کون ہوتا ہے بھائی یہ یہ سیبلین ڈکٹیٹا کا فیصلے ہوتے ہیں جنگ میں ماف کیجئے گا جنگ کا دفاع کرنا جنگ میں جانا جنگ کا فیصلہ کرنا یہ ہمیشہ سیبلین ڈکٹیٹا کا ہوتا ہے افواج پاکستان ایک سروس ہے جو ان کے تابع کام کرتی ہے ان کی ہدایت پر کام کرتی ہے ان کے حکم پر کام کرتی ہے آپ مت کریں وہ حال جو بنگلہ دیش میں ہوا تھا آپ نے گلف اتنی کر دی ہے عوام میں اور افواج پاکستان میں کہ وہاں بھی آپ نے دیکھا فوج کبھی نہیں جن
12:57عوام ہمیشہ ان کے پیچھے ہوتے ہیں عوام حمایت کرتی ہے تو تب ہوتا ہے
13:01اچھا یہ وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ عاصم منیر کوئی ان کا تعلق نہیں ہے جنگ کے ساتھ اور ان معاملات کے ساتھ یہ صرف سیبلین قیادت کے حکم کے اوپر جا کے لڑائی لڑ سکتے ہیں فوجیں جنگیں نہیں جیتی ہوتی عوام جنگ جیتی ہوتی ہے اور عوامی سپورٹ اس لیے نہیں ہے کہ ایک بہت بڑی گلف یا ایک بہت بڑی خلیج پیدا کر دی گئی ہے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز میں اور پاکستان کے عوام میں لگاتار ظلم جبر اور فستائیت کرنے کے بعد اس پر جو ہے وہ ابھی
13:31بھی نہیں آیا نواشلی بھی نہیں باقی اور کوئی بھی نہیں نہ گلاری صاحب نے کوئی اور کوئی نظر نہیں آیا کوئی کوئی جو اہم لیڈر ہے شہباشلی کوئی بھی نہیں تھا بلکہ سیکنڈ درجہ کی جو قیادت ہے وزراء وہ بھی نہیں تھے وہ عطا تارڈ نے دینی تھی پریس بلیفنگ جنگ کے اوپر وزنی کیا دینی تھی ساں ڈی جی آئی اس پی آر تو وہ چوتھے درجہ کی جو قیادت ہے سیاسی جماعتوں کی وہ وہاں پہ بیٹے ہوئے تھے اور وہ سن رہے تھے اور پوزی
14:01سنا ہے تو انہوں نے کہا بریفنگ غیر سنجیدہ روی ہے بریفنگ غیر سنجیدہ تھی یہ غیر سنجیدہ اقدامات کیوں لیے جا رہے ہیں کسی کو کوئی علم نہیں تھا صرف فوجی سوچ اور اپروچ کافی نہیں ہے موجودہ حالات سے نمٹنے کے لیے اور یعنی ہمیں تو بلائے نہیں گیا فضل عیمان صاحب نے صاحب کا تو آپ اندازہ کریں کہ کس لیول کی اس حکومت کی غیر سنجیدگی ہے کہ قومی ایک جہتی کی کانفرنس صرف اس لیے بلائے گی اس میں بھی ہم پاکستان تح
14:31ہے یہ سٹیٹمنٹ بھی میں آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں کیونکہ ایک بڑی امپورٹنڈ ڈیولپنٹ ہوئی ہے پاکستان میں اور وہ ڈیولپنٹ ہوئی ہے تحریک تحفظ آئینے پاکستان کے پلیٹ فارم سے کچھ پڑے اہم مطالبات اب سامنے رکھے گئے ہیں جن کی بنیاد پر اب تحریف چلنے چاہ رہی ہے لیکن شیخ وقاس اکرم صاحب کا سٹیٹمنٹ ہے کہ عمران خان کو اس وقت جیل میں رکھنا قومی نقصان ہے اور آپ اس کے مجرم ہیں فارم 47 کی حکوم
15:01عمران خان کی ٹویٹ جو ہے وہ نریندر موڈی کی ٹویٹ سے تھوڑا سا فرق ہے ان کا دنیا کے اندر جو پھیلاو ہے انفرمیشن کا پاکستان میں کوئی دوسرا آدمی نہیں ہے جو نریندر موڈی کی ٹویٹ کا مقابلہ کر سکے عمران خان کے علاوہ میں چلنج کرتا ہوں جنرل آسمونی ٹویٹ کر کے دیکھ لیں یا آئی ایس پی آر کے اکاؤنٹ سے جنرل آسمونی ٹویٹ کر کے دیکھ لیں اس کی ریچ کسی صورت بھی نریندر موڈی کی ریچ کے ق
15:31ہیں ریاستوں کے بیانیے بنتے ہیں میری تمام پاکستانیوں کے گزارش ہے کہ اگر آپ نے ٹویٹر کے اوپر اپنا آکاؤنٹ نہیں بنایا آپ آہستہ آہستہ اس کو استعمال کرنا سیکھ لیں گے آپ فوری طور پر ٹویٹر کے اوپر اپنا آکاؤنٹ بنائیں اور چاہے وی پیر لگا گیا آپ کو چلانا پڑے آپ اس کو چلائیں اور اگر آپ کچھ اور نہیں کر سکتے تو وہ انفرمیشن جو پاکستان کو سپورٹ کرتی ہے وہ چیزیں جو پاکستان میں رول آف لاو ازادی اظہارے رائے پا
16:01جس کی بنیاد پر دنیا فیصلہ کرتی ہے کہ کہاں پہ ظلم اور زیادتی ہو رہی ہے وہ ٹویٹر کو سمجھا جاتا ہے لہذا آپ ٹویٹر یا ایکس اس کو آپ ڈاؤنلوڈ ضرور کریں علامہ راجہ ناصر پاس صاحب نے کہا کہ فارم فورٹی سیون کے ذریعے وطن پر قفضہ کرنے والے اقتدار کے بھوکے اپنے لوگوں پر گولیاں چلا کر ان کو قتل کرنے والے کبھی بھی اپنے وطن کا دفاع نہیں کر سکتے کبھی نہیں کر سکتے انہوں نے کہا اور ساتھ ہی علامہ صاحب
16:31آٹھ فروری کو عوام نے بڑے مشکل حالات میں پاکستان طریقہ انصاب کو ووٹ ڈال کر ان کے خطرناک منصوبے کو ناکام بنا کر انہیں رسوا کیا طریقہ انصاب کو سب سے زیادہ ووٹ پنجاب میں میرے ناظرین ایک اور چیز ہے آپ اندازہ کریں کہ اس وقت بھارت میں اپوزیشن اور حکومت اکٹھی ہو رہی ہے اور وہ پاکستان کے خلاف جو ہے وہ کاروائی کرنے کا سوچ رہے ہیں بھارت جارہانہ ہے اور وہ بہت طاقتور بھی ہے بڑا ملک بھی ہے پیسہ بھی زیادہ ان کے
17:01جبکہ پاکستان جس کو جارہیت کا سامنا ہے جس کا پانی روک دیا گیا ہے وہاں اپوزیشن لیڈر پریس کانفرنس کرتا ہے سنائی نہیں جاتی وہاں پہ اپوزیشن بات کرتی ہے سنائی نہیں جاتی جو اپوزیشن کا سب سے بڑا راہ روما ہے جس کی سب سے زیادہ اکثریت پاکستان میں اس کو جیل میں اس کے لوگوں سے مل لینی دیا جاتا اور عمر ایوب صاحب جب قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر تقویر کرتے ہیں انہوں نے کہا جی پچھلے سال ایک براموس
17:31تو وہ یہ کہتے ہیں کہ پچھلے سال ایک براموس مزائل پاکستان میں آ کر گرا وہ ہمارے ائر ڈیفنس سسٹم کا ٹیسٹ تھا اس پر ہمارا کیا رسپونس تھا یہ سوال انہوں نے جب پوچھا عمر ایوب صاحب نے تو اس بات پر قومی اسمبلی میں ان کی تقریر کٹ کر دی گئی یہ ہے ناظرین سنجیدگی کا عالم کہ بھارت میں ایک اٹھا کیا جا رہا ہے اپوزیشن کو پاکستان میں الگ الگ کیا جا رہا ہے حکومت کو اپوزیشن کو سب کو اور یہ سٹیونشمنٹ کر رہ
18:01پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا انہوں نے کہا کہ دنیا کی جنگی تاریخ میں کبھی نوے ہزار فوجیوں نے اکٹھے اتھیار نہیں ڈالے جو آپ کی فائٹے ڈالے اپنے نساب کی کتابوں میں یہ بھی ڈال دیں کہ ان نوے ہزار فوجیوں کی پتلونیں آج بھی وہیں لٹکی ہوئی ہیں یہ بھی نساب کی کتابوں میں ڈال دیں کہ آپ جنگ ہار چکے تھے اور ریڈیو پر خبریں چل رہی تھی کہ ہم نے ہندوستان کے کون کون سے علاقے فتح کر لیا ہے سردار اکتر منگل نے یہ
18:31ہم یہ چاہتے ہیں کہ پوری ملک پوری قوم اس وقت اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہو جس وقت ملک کے دفاع کا معاملہ ہے لیکن خدا کا واسطہ کم سے کم ملٹری اسٹیبلشمنٹ قوم کے ساتھ تو کھڑی ہو ظلم جبر فستحیت یہ چیزیں بند تو کرے لوگوں کو عورتوں کو بچوں کو مارنا تو بند کرے نہیں آپ لوگوں کے جذبات کی کسی قسم کی آگو قدر ہی نہیں ہے تو پھر لوگ جو ہیں وہ بھی اسی طرح سوچتے ہیں نا ٹٹ فو ٹیٹ ہوتا ہے میرے خیال میں پاکستان کی اسٹیبلشمن
19:01پر زیادت ہی بند کر دیں اب تک لیتنی اپنا خیال رکھی گا اپنی چینل کبھی اللہ حافظ

Recommended