Raja Rani Episode 03 - Hina Afrandi & Faisal Qurashi - 23th April 2025 - Hum TV Drama
raja rani epi 3
3 episode raja rani
episode 3 raja rani
Raja Rani Episode 3
new drama raja rani
latest episode raja rani
Daily pakistani drama, today best pakistani drama, pakistani natak,new pakistani drama,
raja rani epi 3
3 episode raja rani
episode 3 raja rani
Raja Rani Episode 3
new drama raja rani
latest episode raja rani
Daily pakistani drama, today best pakistani drama, pakistani natak,new pakistani drama,
Category
😹
FunTranscript
00:00موت کرتا ہے کیا بدلی ہر رت سوہانی
00:11کس کو پتا کک تھارا جا کک تھرانی
00:21یہ لڑکا کتلا دیں گا اسے دو لاکھ روپے
00:24وہ لڑکا کدھر ہے
00:30ہمیں وہ لڑکا چاہیے
00:34کبھی کسی کو مارتے بھئی
00:38اس کے پچوں کا سوچ ہے
00:41میری زلط میری
00:43پچوں کی آنکھوں سے کیسے مٹ سکے
00:45سجھے معصوم سمجھ کے اپنا دوپڑا کیا پکڑایا
00:49تو سیدھا نل تک پہنچ گیا
00:51نکلو یہاں سے
00:52مجھے پتا ہے جی
00:57یہ لڑکا کھا ہے
00:59اچھا
01:00ایڈریس بھیجو
01:04دو لاکھ تو ملیں گے نا
01:06ہاں ہاں فکر نہیں کرو
01:08ہاں اسور
01:09دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے دوست
01:13زابیار بھی نہیں بچنا چاہیے اور نہ ہی اس کا کوئی ہم درت
01:18زابیار کو جس طرح رانی کی عادت ہوتی جارہی ہے
01:21وہ جی ڈر ہے
01:22ہل کوئی عادت چھڑوانی مشکل نہ ہو جائے
01:24میں ہی گلتی کر بیٹھا
01:26رانی کو ایک کھلونا سمجھ کر
01:27زابیار کو دلانے کی امید کر بیٹھا
01:30ہلو
01:46ہاں یہی نمبر ہے
01:48دیکھیں جی
01:49یہ نمبر اس اشتہار پہ تھا جو زفر صاحب کے بیٹے کو ڈونڈ رہے ہیں
01:54مجھے پتہ ہے جی
01:58یہ لڑکا کہاں ہیں
01:59دو لاکھ تو ملیں گے نا
02:02ہاں ہاں فکر نہیں کرو
02:03ایڈریس بھیجو
02:04جیسے ہی وہ مل جائے گا دو لاکھ مل جائیں گے تمہیں
02:08تم جلدی ایڈریس بھیجو
02:09اور
02:10شکریہ
02:12ہاں آسور
02:20ایڈریس بھیج رہا ہوں
02:23زعویار بھی نہیں بچنا چاہیے اور نہ ہی اس کا کوئی ہم درد
02:28دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے دوست
02:30ملتے ہیں
02:34یہ نام کے ساتھ
02:35کہا تھا نا
02:47پیچھے چل میرے
02:49میں ہوں نا
02:49کچھ نہیں ہوگا
02:51مانا ڈیٹی ڈاؤگ ہے میں ڈھر گیا
02:54ابھی ملے گا کھانا
02:57پرانی کا استاذ جب ٹی وی پر اشتیار دیکھتا ہے تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
03:04اور اسے بتائے گا کہ زعویار اس کے پاس ہے
03:07جنید اسے پناہ ڈریس بھیج دے گا اور کہے گا کہ تم اس کے رکنا میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں وہ آ کے زعویار کو لے جائے گا اور تمہارے انعام کی رقم تمہیں مل جائے گی لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
03:22اب جب رانی کا مکینک آ کے رانی کو بتاتا ہے کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو تو میں پتا ہے اس کے اوپر کتنا بڑا انعام ہے وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے انہوں نے اخبار میں اشتیار دیا اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا ہوا اس کے بارے میں تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے تو وہ لوگ اسے لینے کے لیے آ جائیں گے پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
03:49رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے کہ اتنی بڑی رقم جس کے عوض دی جا رہی ہے تو وہ کہیں گے دیکھ لینا ایسا نہ ہو کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
04:00ادھر آپ دیکھیں گے کہ جنید اپنے دوست کو فون کرتا ہے اور اسے کہے گا کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
04:10میں تمہیں بھیج رہا ہوں اور ڈریس تو مجھ سے ڈریس پہ جاؤ اور زاویار کا کام تمام کر دو نہ ہی زاویار بچنا چاہیے اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
04:19اس سے پہلے کہ وہ لوگ وہاں پہ پہنچتے ہیں پولیس رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں جب وہ دیکھتے ہیں کہ رانی کی گھر میں وہ لڑکا ہے
04:29تو وہ لوگ اسے ہی مجرم سمجھ لیتے ہیں تو وہ زاویار رانی اور اس کے باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
04:37بغیر کسی تفشیش بغیر کسی تحقیق کے وہ لوگ رانی کے باپ کو اتنا مارتے ہیں
04:43بعد میں جب پتہ چلتا ہے کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا اور رانی نے اس کو بچایا ہے
04:50تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے اور جب رانی کا باپ کہے گا
04:56آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا بغیر کسی تحقیق کے کسی پر الزام لگا دینا بہت بڑا جرم ہے
05:03اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا کہ اگر یہ سب کچھ اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
05:10تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے والدین کو
05:12اب جب زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے کہ زاویار مل گیا ہے
05:17تو وہ فوراں پلیس ٹیشن پہنچتا ہے اور جا کے اپنے بیٹے کو وہاں سے لیتا ہے اور گھر آ جاتا ہے
05:24ساتھ ہی وہ رانی اور اس کے گھر والوں کا بھی شکریہ دا کرتا ہے
05:29کہ انہوں نے اتنی بھاری رقم اتنے
05:32کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا اور وہ ہی نام کے پیسے دینے لگتا ہے
05:37تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
05:40زاویار چندھی لمحوں میں رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
05:44وہ رانی کے گھر میں بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
05:49رانی کا استاذ جب ٹی وی پر اشتیار دیکھتا ہے
05:54تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
05:56اور اسے بتائے گا کہ زاویار اس کے پاس ہے
06:00جنید اسے پناہ ڈریس بھیج دے گا
06:03اور کہے گا کہ تم اس کے رکنا میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
06:07وہ آ کے زاویار کو لے جائے گا
06:09اور تمہارے انعام کی رقم تمہیں مل جائے گی
06:12لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
06:15اب جب رانی کا مکینک آ کے رانی کو بتاتا ہے
06:20کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
06:22تمہیں پتا ہے اس کے اوپر کتنا بڑا انعام ہے
06:25وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے
06:28انہوں نے ایک اخبار میں اشتیار دیا
06:31اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
06:33وہ اس کے بارے میں
06:34تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
06:37تو وہ لوگ اسے لینے کے لیے آ جائیں گے
06:39پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
06:42رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
06:44کہ اتنی بڑی رقم جس کے عوض دی جا رہی ہے
06:47تو وہ کہیں گے
06:49دیکھ لینا ایسا نہ ہو
06:51کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
06:53ادھر آپ دیکھیں گے
06:55کہ جنید اپنے دوست کو فون کرتا ہے
06:58اور اسے کہے گا
06:59کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
07:02میں تمہیں بھیج رہا ہوں
07:03اڈریس تو مجھ سے ڈریس پہ جاؤ
07:05اور زاویار کا کام تمام کر دو
07:08نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
07:10اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
07:12اس سے پہلے
07:14کہ وہ لوگ وہاں پہ پہنچتے
07:16پولیس رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں
07:19جب وہ دیکھتے ہیں
07:20کہ رانی کے گھر میں وہ لڑکا بھے
07:22تو وہ لوگ اسے ہی مجرم
07:24سمجھ لیتے ہیں
07:25تو وہ زاویار رانی اور اس کے
07:27باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
07:30بغیر کسی تفشیش
07:31بغیر کسی تحقیق کے
07:33وہ لوگ رانی کے باپ کو اتنا مارتے ہیں
07:36بعد میں جب پتہ چلتا ہے
07:38کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
07:40اور رانی نے اس کو بچایا ہے
07:42تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
07:44اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے
07:47اور جب رانی کا باپ کہے گا
07:49آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
07:51بغیر کسی تحقیق کے کسی پہ
07:53الزام لگا دینا
07:54بہت بڑا جرم ہے
07:55اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا
07:58کہ اگر یہ سب کچھ
08:01اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
08:02تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے
08:04والدین کو
08:05اب جب زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے
08:08کہ زاویار مل گیا ہے
08:09تو وہ فورا پولیس ٹیشن پہنچتا ہے
08:12اور جا کے اپنے بیٹے کو
08:14وہاں سے لیتا ہے
08:15اور گھر آ جاتا ہے
08:16ساتھ ہی وہ
08:17رانی اور اس کے گھر والوں کا بھی شکریہ دا کرتا ہے
08:21کہ انہوں نے اتنی بھاری رقم
08:23اتنے
08:24کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا
08:28اور وہ انعام کے پیسے دینے لگتا ہے
08:30تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
08:34وہ میں رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
08:37وہ رانی کے گھر میں
08:38بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
08:41رانی کا استاذ جب ٹی وی پر
08:46اشتیار دیکھتا ہے
08:47تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
08:49اور اسے بتائے گا
08:50کہ زاویار اس کے پاس ہے
08:52جنید اسے پناہ ڈریس بھیجے گا
08:55اور کہے گا
08:56کہ تم اس کے رکنا میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
08:59وہ آ کے زاویار کو لے جائے گا
09:01اور تمہارے انعام کی رکم تمہیں مل جائے گی
09:04لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
09:08اب جب رانی کا مکینک آ کے
09:11رانی کو بتاتا ہے
09:12کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
09:15تمہیں پتا ہے
09:16اس کے اوپر کتنا بڑا انعام ہے
09:17وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے
09:21انہوں نے اخبار میں اشتیار دیا
09:24اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
09:25وہ اس کے بارے میں
09:26تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
09:29تو وہ لوگ اسے لینے کے لئے آ جائیں گے
09:31پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
09:34رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
09:37کہ اتنی بڑی رکم جس کے عوض دی جا رہی ہے
09:39تو وہ کہیں گے
09:42دیکھ لینا ایسا نہ ہو
09:43کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
09:45ادھر آپ دیکھیں گے
09:47کہ جنیت اپنی دوست کو فون کرتا ہے
09:50اور اسے کہے گا
09:51کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
09:54میں تمہیں بھیج رہا ہوں
09:56اور ڈریس تو مجھ سے ڈریس پہ جاؤ
09:58اور زاویار کا کام تمام کر دو
10:00نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
10:02اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
10:04اس سے پہلے کہ وہ لوگ
10:07وہاں پہ پہنچتے ہیں
10:08پولیس رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں
10:11جب وہ دیکھتے ہیں
10:12کہ رانی کے گھر میں وہ لڑکا بھے
10:14تو وہ لوگ اسے ہی مجرم سمجھ لیتے ہیں
10:17تو وہ زاویار رانی اور اس کے
10:20باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
10:22بغیر کسی تفشیش
10:24بغیر کسی تحقیق کے
10:25وہ لوگ رانی کے باپ کو
10:27اتنا مارتے ہیں
10:28بعد میں جب پتہ چلتا ہے
10:31کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
10:33اور رانی نے اس کو بچایا ہے
10:34تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
10:37اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے
10:39اور جب رانی کا باپ کہے گا
10:41آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
10:43بغیر کسی تحقیق کے کسی پہ
10:45الزام لگا دینا
10:46بہت بڑا جرم ہے
10:48اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا
10:50کہ اگر
10:51یہ سب کچھ اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
10:55تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے
10:56والدین کو
10:57اب جب زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے
11:01کہ زاویار مل گیا ہے
11:02تو وہ فورا پولیس ٹیشن پہنچتا ہے
11:04اور جا کے اپنے بیٹے کو
11:06وہاں سے لیتا ہے
11:07اور گھر آ جاتا ہے
11:08ساتھ ہی وہ
11:10رانی اور اس کے گھر والوں کا بھی شکریہ دا کرتا ہے
11:13کہ انہوں نے اتنی بھاری رکم
11:15اتنے
11:17کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا
11:20اور وہ انہوں کے پیسے دینے لگتا ہے
11:22تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
11:25زاویار چندی لمحوں میں
11:27رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
11:29وہ رانی کے گھر میں
11:31بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
11:36رانی کا استاذ جب ٹی وی پر اشتیار دیکھتا ہے
11:39تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
11:41اور اسے بتائے گا
11:43کہ زاویار اس کے پاس ہے
11:45جنید اسے پناہ ڈریس بھیج دے گا
11:48اور کہے گا کہ تم اس کے رکنا
11:50میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
11:52وہ آ کے زاویار کو لے جائے گا
11:54اور تمہارے انام کی رقم تمہیں مل جائے گی
11:57لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
12:00اب جب رانی کا مکینک آ کے
12:03رانی کو بتاتا ہے
12:05کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
12:07تمہیں پتا ہے اس کے اوپر کتنا بڑا انام ہے
12:10وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے
12:13انہوں نے اخبار میں اشتیار دیا
12:16اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
12:18وہ اس کے بارے میں
12:19تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
12:22تو وہ لوگ اسے لینے کے لیے آ جائیں گے
12:24پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
12:27رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
12:29کہ اتنی بڑی رقم جس کے عوض دی جا رہی ہے
12:32تو وہ کہیں گے
12:34دیکھ لینا ایسا نہ ہو
12:36کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
12:38ادھر آپ دیکھیں گے
12:40کہ جنید اپنے دوست کو فون کرتا ہے
12:42اور اسے کہے گا
12:44کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
12:47میں تمہیں بھیج رہا ہوں
12:48اڈریس تو مجھ سے ڈریس پہ جاؤ
12:50اور زاویار کا کام تمام کر دو
12:53نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
12:55اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
12:57اس سے پہلے
12:59کہ وہ لوگ وہاں پہ پہنچتے ہیں
13:01پولیس
13:01رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں
13:04جب وہ دیکھتے ہیں
13:05کہ رانی کے گھر میں وہ لڑکا ہے
13:07تو وہ لوگ اسے ہی مجرم سمجھ لیتے ہیں
13:10تو وہ زاویار رانی اور اس کے باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
13:14بغیر کسی تفشیش
13:16بغیر کسی تحقیق کے
13:18وہ لوگ رانی کے باپ کو اتنا مارتے ہیں
13:21بعد میں جب پتہ چلتا ہے
13:23کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
13:25اور رانی نے اس کو بچایا ہے
13:27تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
13:29اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے
13:32اور جب رانی کا باپ کہے گا
13:34آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
13:36بغیر کسی تحقیق کے کسی پر الزام لگا دینا
13:39بہت بڑا جرم ہے
13:40اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا
13:43کہ اگر یہ سب کچھ
13:46اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
13:47تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے
13:49والدین کو
13:50اب جب زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے
13:53کہ زاویار مل گیا ہے
13:54تو وہ فوراں پلیس ٹیشن پہنچتا ہے
13:56اور جا کے اپنے بیٹے کو
13:59وہاں سے لیتا ہے
14:00اور گھر آ جاتا ہے
14:04اور اس کے گھر والوں کا بھی شکریہ دا کرتا ہے
14:06کہ انہوں نے اتنی بھاری رقم
14:07اتنے
14:09کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا
14:13اور وہ ہی نام کے پیسے دینے لگتا ہے
14:15تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
14:17زاویار چندی لمحوں میں
14:19رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
14:22وہ رانی کے گھر میں
14:23بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
14:26رانی کا استاذ جب ٹی وی پر
14:31اشتیار دیکھتا ہے
14:32تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
14:34اور اسے بتائے گا
14:35کہ زاویار اس کے پاس ہے
14:37جنید اسے پناہ ڈریس بھیج دے گا
14:40اور کہے گا
14:41کہ تم اس کے رکنا میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
14:44وہ آ کے زاویار کو لے جائے گا
14:46اور تمہارے انعام کی رقم
14:48تمہیں مل جائے گی
14:49لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
14:53اب جب
14:54رانی کا مکینک آ کے
14:56رانی کو بتاتا ہے
14:57کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
15:00تمہیں پتا ہے اس کے اوپر کتنا بڑا ہی نام ہے
15:02وہ بہت بڑے
15:03امیر خاندان کا لڑکا ہے
15:06انہوں نے اخبار میں اشتیار دیا
15:09اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
15:10وہ اس کے بارے میں
15:11تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
15:14تو وہ لوگ اسے لینے کے لیے آ جائیں گے
15:16پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
15:19رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
15:22کہ اتنی بڑی رقم
15:23جس کے عوض دی جا رہی ہے
15:24تو وہ
15:25کہیں گے دیکھ لینا ایسا نہ ہو
15:28کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
15:30ادھر آپ دیکھیں گے
15:32کہ جنید اپنے دوست کو فون کرتا ہے
15:35اور اسے کہے گا
15:36کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
15:39میں تمہیں بھیج رہا ہوں
15:41اڈریس تم اسے ڈریس پہ جاؤ
15:43اور زاویار کا کام تمام کر دو
15:45نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
15:47اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
15:49اس سے پہلے
15:51کہ وہ لوگ وہاں پہ پہنچتے
15:53پولیس رانی کے گھر
15:55پہنچ جاتے ہیں
15:56جب وہ دیکھتے ہیں
15:57کہ رانی کے گھر میں وہ لڑکا ہے
15:59تو وہ لوگ اسے ہی
16:01مجرم سمجھ لیتے ہیں
16:02تو وہ زاویار رانی اور اس کے
16:05باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
16:07بغیر کسی تفشیش
16:09بغیر کسی تحقیق کے
16:10وہ لوگ رانی کے باپ کو
16:12اتنا مارتے ہیں
16:13بعد میں جب پتہ چلتا ہے
16:16کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
16:18اور رانی نے اس کو بچایا ہے
16:19تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
16:22اور رانی کے باپ کو
16:24چھوڑیں گے
16:24اور جب رانی کا باپ کہے گا
16:26آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
16:28بغیر کسی تحقیق کے
16:29کسی پر الزام لگا دینا
16:31بہت بڑا جرم ہے
16:33اور تم لوگوں نے کبھی
16:34یہ بھی نہیں سوچا
16:35کہ اگر یہ سب کچھ
16:38اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
16:40تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے
16:41والدین کو
16:42اب جب زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے
16:45کہ زاویار مل گیا ہے
16:47تو وہ فورا پولیس ٹیشن پہنچتا ہے
16:49اور جا کے اپنے بیٹے کو
16:51وہاں سے لیتا ہے
16:52اور گھر آ جاتا ہے
16:53ساتھ ہی وہ
16:55رانی اور اس کے گھر والوں کا
16:57بھی شکریہ دا کرتا ہے
16:58کہ انہوں نے اتنی بھاری رقم
17:00اتنے
17:02کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا
17:05اور وہ ہی نام کے پیسے دینے لگتا ہے
17:07تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
17:10زاویار چندھی لمحوں میں
17:12رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
17:14وہ رانی کے گھر میں بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
17:18رانی کا استاذ جب ٹی وی پر اشتیار دیکھتا ہے
17:24تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
17:26اور اسے بتائے گا
17:28کہ زاویار اس کے پاس ہے
17:30جنید اسے پناہ ڈریس بھیج دے گا
17:33اور کہے گا
17:34کہ تم اس کے رکنا میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
17:37وہ آ کے زاویار کو لے جائے گا
17:39اور تمہارے انعام کی رقم تمہیں مل جائے گی
17:42لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
17:45اب جب رانی کا مکینک آ کے
17:48رانی کو بتاتا ہے
17:50کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
17:52تمہیں پتا ہے اس کے اوپر کتنا بڑا انعام ہے
17:55وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے
17:58انہوں نے اخبار میں اشتیار دیا
18:01اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
18:03اس کے بارے میں
18:04تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
18:07تو وہ لوگ اسے لینے کے لئے آ جائیں گے
18:09پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
18:12رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
18:14کہ اتنی بڑی رقم جس کے عوض دی جا رہی ہے
18:17تو وہ کہیں گے
18:19دیکھ لینا ایسا نہ ہو
18:21کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
18:23ادھر آپ دیکھیں گے
18:25کہ جنید اپنے دوست کو فون کرتا ہے
18:27اور اسے کہے گا
18:29کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
18:32میں تمہیں بھیج رہا ہوں
18:33اڈریس تو مجھ سے ڈریس پہ جاؤ
18:35اور زاویار کا کام تمام کر دو
18:38نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
18:40اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
18:42اس سے پہلے
18:44کہ وہ لوگ وہاں پہ پہنچتے
18:45پولیس رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں
18:48جب وہ دیکھتے ہیں
18:50کہ رانی کے گھر میں وہ لڑکا بھے
18:52تو وہ لوگ اسے ہی مجرم سمجھ لیتے ہیں
18:55تو وہ زاویار رانی اور اس کے
18:57باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
18:59بغیر کسی تفشیش
19:01بغیر کسی تحقیق کے
19:03وہ لوگ رانی کے باپ کو اتنا مارتے ہیں
19:06بعد میں جب پتہ چلتا ہے
19:08کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
19:10اور رانی نے اس کو بچایا ہے
19:12تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
19:14اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے
19:17اور جب رانی کا باپ کہے گا
19:18آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
19:21بغیر کسی تحقیق کے کسی پہ
19:22الزام لگا دینا
19:24بہت بڑا جرم ہے
19:25اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا
19:28کہ اگر یہ سب کچھ
19:30اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
19:32تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے والدین کو
19:35اب جب زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے
19:38کہ زاویار مل گیا ہے
19:39تو وہ فورا پولیس ٹیشن پہنچتا ہے
19:41اور جا کے اپنے بیٹے کو
19:43وہاں سے لیتا ہے
19:45اور گھر آ جاتا ہے
19:46ساتھ ہی وہ رانی اور اس کے گھر والوں
19:49کا بھی شکریہ دا کرتا ہے
19:51کہ انہوں نے اتنی بھاری رقم
19:52اتنے
19:54کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا
19:57اور وہ ہی نام کے پیسے دینے لگتا ہے
20:00تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
20:02زاویار چندی لمحوں میں
20:04رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
20:06وہ رانی کے گھر میں
20:08بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
20:13رانی کا استاذ جب ٹی وی پر
20:15اشتیار دیکھتا ہے
20:16تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
20:19اور اسے بتائے گا
20:20کہ زاویار اس کے پاس ہے
20:22جنید اسے اپنا ڈریس بھیج دے گا
20:25اور کہے گا کہ تم اس کے رکنا
20:27میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
20:29وہ آ کے زاویار کو لے جائے گا
20:31اور تمہارے انعام کی رقم
20:33تمہیں مل جائے گی
20:34لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
20:37اب جب رانی کا مکینک آ کے
20:41رانی کو بتاتا ہے
20:42کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
20:44تمہیں پتا ہے اس کے اوپر
20:46کتنا بڑا انعام ہے
20:47وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے
20:51انہوں نے اخبار میں اشتیار دیا
20:53اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
20:55وہ اس کے بارے میں
20:56تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
20:59تو وہ لوگ اسے لینے کے لیے آ جائیں گے
21:01پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
21:04رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
21:07کہ اتنی بڑی رقم جس کے عوض دی جا رہی ہے
21:09تو وہ کہیں گے
21:12دیکھ لینا ایسا نہ ہو
21:13کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
21:15ادھر آپ دیکھیں گے
21:17کہ جنیت اپنے دوست کو فون کرتا ہے
21:20اور اسے کہے گا
21:21کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
21:24میں تمہیں بھیج رہا ہوں
21:26اور ڈریس تم اسے ڈریس پہ جاؤ
21:27اور زاویار کا کام تمام کر دو
21:30نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
21:32اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
21:34اس سے پہلے
21:36کہ وہ لوگ وہاں پہ پہنچتے
21:38پولیس رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں
21:41جب وہ دیکھتے ہیں
21:42کہ رانی کی گھر میں وہ لڑکا بھے
21:44تو وہ لوگ اسے ہی مجرم سمجھ لیتے ہیں
21:47تو وہ زاویار رانی اور اس کے باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
21:52بغیر کسی تفسیش بغیر کسی تحقیق کے
21:55وہ لوگ رانی کے باپ کو اتنا مارتے ہیں
21:58بعد میں جب پتہ چلتا ہے
22:00کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
22:03اور رانی نے اس کو بچایا ہے
22:04تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
22:07اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے
22:09اور جب رانی کا باپ کہے گا
22:11آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
22:13بغیر کسی تحقیق کے کسی پہ الزام لگا دینا
22:16بہت بڑا جرم ہے
22:18اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا
22:20کہ اگر یہ سب کچھ اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
22:25تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے والدین کو
22:27اب جب زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے
22:30کہ زاویار مل گیا ہے
22:32تو وہ فورا پلیس ٹیشن پہنچتا ہے
22:34اور جا کے اپنے بیٹے کو وہاں سے لیتا ہے
22:37اور گھر آ جاتا ہے
22:38ساتھ ہی وہ
22:40رانی اور اس کے گھر والوں کا بھی شکریہ دا کرتا ہے
22:43کہ انہوں نے اتنی بھاری رقم
22:45اتنے
22:46کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا
22:50اور وہ انعام کے پیسے دینے لگتا ہے
22:52تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
22:55زاویار چندھی لمحوں میں
22:57رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
22:59وہ رانی کے گھر میں
23:01بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
23:03رانی کا استاذ جب ٹی وی پر اشتیار دیکھتا ہے
23:09تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
23:11اور اسے بتائے گا
23:13کہ زاویار اس کے پاس ہے
23:15جنید اسے پناہ ڈریس بھیج دے گا
23:18اور کہے گا
23:19کہ تم اس کے رکنا میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
23:21وہ آ کے زاویار کو لے جائے گا
23:24اور تمہارے انعام کی رقم تمہیں مل جائے گی
23:26لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
23:30اب جب رانی کا مکینک آ کے
23:33رانی کو بتاتا ہے
23:35کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
23:37تمہیں پتا ہے اس کے اوپر کتنا بڑا انعام ہے
23:40وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے
23:43انہوں نے ایک اخبار میں اشتیار دیا
23:46اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
23:48وہ اس کے بارے میں
23:49تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
23:52تو وہ لوگ اسے لینے کے لیے آ جائیں گے
23:54پورے دو لاکھ روپیان ہیں ملیں گے
23:57رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
23:59کہ اتنی بڑی رقم جس کے عوض دی جا رہی ہے
24:02تو وہ کہیں گے
24:04دیکھ لینا ایسا نہ ہو
24:06کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
24:08ادھر آپ دیکھیں گے
24:10کہ جنید اپنے دوست کو فون کرتا ہے
24:12اور اسے کہے گا
24:14کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
24:17میں تمہیں بھیج رہا ہوں
24:18اڈریس تو مجھے ڈریس پہ جاؤ
24:20اور زاویار کا کام تمام کر دو
24:23نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
24:24اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
24:27اس سے پہلے
24:29کہ وہ لوگ وہاں پہ پہنچتے
24:30پولیس رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں
24:33جب وہ دیکھتے ہیں
24:34کہ رانی کے گھر میں وہ لڑکا بھے
24:37تو وہ لوگ اسے ہی مجرم
24:39سمجھ لیتے ہیں
24:40تو وہ زاویار رانی اور اس کے
24:42باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
24:44بغیر کسی تفشیش
24:46بغیر کسی تحقیق کے
24:48وہ لوگ رانی کے باپ کو اتنا مارتے ہیں
24:51بعد میں جب پتہ چلتا ہے
24:53کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
24:55اور رانی نے اس کو بچایا ہے
24:57تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
24:59اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے
25:02اور جب رانی کا باپ کہے گا
25:03آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
25:05بغیر کسی تحقیق یا کسی پہ
25:07الزام لگا دینا
25:09بہت بڑا جرم ہے
25:10اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا
25:12کہ اگر یہ سب کچھ
25:15اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
25:17تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے
25:21زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے
25:23کہ زاویار مل گیا ہے
25:24تو وہ فورا پولیس ٹیشن پہنچتا ہے
25:26اور جا کے اپنے بیٹے کو
25:28وہاں سے لیتا ہے
25:30اور گھر آ جاتا ہے
25:31ساتھ ہی وہ
25:32رانی اور اس کے گھر والوں کا بھی شکریہ دا کرتا ہے
25:36کہ انہوں نے اتنی بھاری رقم
25:37اتنے
25:39کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا
25:42اور وہ انعام کے پیسے دینے لگتا ہے
25:45تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
25:47زاویار چندھی لمحوں میں
25:49رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
25:51وہ رانی کے گھر میں
25:53بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
25:56رانی کا استاذ جب ٹی وی پر
26:00اشتیار دیکھتا ہے
26:01تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
26:04اور اسے بتائے گا
26:05کہ زاویار اس کے پاس ہے
26:07جنید اسے اپنا ڈریس بھیج دے گا
26:10اور کہے گا
26:11کہ تم اس کے رکنا میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
26:14وہ آکے زاویار کو لے جائے گا
26:16اور تمہارے انام کی رکم
26:18تمہیں مل جائے گی
26:19لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
26:22اب جب
26:24رانی کا مکینک آکے
26:26رانی کو بتاتا ہے
26:27کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
26:29تمہیں پتا ہے اس کے اوپر کتنا بڑا انام ہے
26:32وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے
26:35انہوں نے اخبار میں اشتیار دیا
26:38اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
26:40وہ اس کے بارے میں
26:41تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
26:44تو وہ لوگ اسے لینے کے لئے آ جائیں گے
26:46پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
26:49رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
26:52کہ اتنی بڑی رقم جس کے عوض دی جا رہی ہے
26:54تو وہ کہیں گے
26:57دیکھ لینا ایسا نہ ہو
26:58کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
27:00ادھر آپ دیکھیں گے
27:02کہ جنید اپنے دوست کو فون کرتا ہے
27:05اور اسے کہے گا
27:06کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
27:09میں تمہیں بھیج رہا ہوں
27:11اور ڈریس تو مجھ سے ڈریس پہ جاؤ
27:12اور زاویار کا کام تمام کر دو
27:15نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
27:17اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
27:19اس سے پہلے کہ وہ لوگ
27:22وہاں پہ پہنچتے ہیں
27:23پولیس رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں
27:26جب وہ دیکھتے ہیں
27:27کہ رانی کے گھر میں وہ لڑکا بھے
27:29تو وہ لوگ اسے ہی مجرم سمجھ لیتے ہیں
27:32تو وہ زاویار رانی اور اس کے
27:34باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
27:37بغیر کسی تفشیش
27:38بغیر کسی تحقیق کے
27:40وہ لوگ رانی کے باپ کو
27:42اتنا مارتے ہیں
27:43بعد میں جب پتہ چلتا ہے
27:45کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
27:48اور رانی نے اس کو بچایا ہے
27:49تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
27:52اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے
27:54اور جب رانی کا باپ کہے گا
27:56آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
27:58بغیر کسی تحقیق کے کسی پہ
28:00الزام لگا دینا
28:01بہت بڑا جرم ہے
28:03اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا
28:05کہ اگر
28:06یہ سب کچھ اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
28:10تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے
28:11والدین کو
28:12اب جب زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے
28:15کہ زاویار مل گیا ہے
28:17تو وہ فورا پولیس ٹیشن پہنچتا ہے
28:19اور جا کے اپنے بیٹے کو
28:21وہاں سے لیتا ہے
28:22اور گھر آ جاتا ہے
28:23ساتھ ہی وہ
28:25رانی اور اس کے گھر والوں کا بھی شکریہ دا کرتا ہے
28:28کہ انہوں نے اتنی بھاری رقم
28:30اتنے
28:31کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا
28:35اور وہ انعام کے پیسے دینے لگتا ہے
28:37تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
28:40زاویار چندھی لمحوں میں
28:42رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
28:44وہ رانی کے گھر میں
28:46بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
28:51رانی کا استاذ جب ٹی وی پر اشتیار دیکھتا ہے
28:54تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
28:56اور اسے بتائے گا
28:58کہ زاویار اس کے پاس ہے
29:00جنید اسے پناہ ڈریس بھیج دے گا
29:02اور کہے گا کہ تم اس کے رکنا
29:05میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
29:06وہ آ کے زاویار کو لے جائے گا
29:08اور تمہارے انعام کی رقم تمہیں مل جائے گی
29:11لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
29:15اب جب رانی کا مکینک آ کے
29:18رانی کو بتاتا ہے
29:20کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
29:22تمہیں پتا ہے اس کے اوپر کتنا بڑا انعام ہے
29:25وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے
29:28انہوں نے اخبار میں اشتیار دیا
29:31اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
29:32وہ اس کے بارے میں
29:34تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
29:36تو وہ لوگ اسے لینے کے لئے آ جائیں گے
29:39پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
29:42رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
29:44کہ اتنی بڑی رقم جس کے عوض دی جا رہی ہے
29:47تو وہ کہیں گے
29:49دیکھ لینا ایسا نہ ہو
29:51کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
29:53ادھر آپ دیکھیں گے
29:54کہ جنید اپنے دوست کو فون کرتا ہے
29:57اور اسے کہے گا
29:59کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
30:02میں تمہیں بھیج رہا ہوں
30:03اڈریس تو مجھ سے ڈریس پہ جاؤ
30:05اور زاویار کا کام تمام کر دو
30:08نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
30:09اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
30:12اس سے پہلے
30:14کہ وہ لوگ وہاں پہ پہنچتے ہیں
30:15پولیس
30:16رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں
30:18جب وہ دیکھتے ہیں
30:19کہ رانی کے گھر میں وہ لڑکا بھے
30:22تو وہ لوگ اسے ہی مجرم سمجھ لیتے ہیں
30:25تو وہ زاویار رانی اور اس کے باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
30:29بغیر کسی تفشیش
30:31بغیر کسی تحقیق کے
30:33وہ لوگ رانی کے باپ کو اتنا مارتے ہیں
30:36بعد میں جب پتہ چلتا ہے
30:38کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
30:40اور رانی نے اس کو بچایا ہے
30:42تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
30:44اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے
30:47اور جب رانی کا باپ کہے گا
30:48آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
30:50بغیر کسی تحقیق کے کسی پر الزام لگا دینا
30:53بہت بڑا جرم ہے
30:55اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا
30:57کہ اگر یہ سب کچھ اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
31:02تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے والدین کو
31:05اب جب زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے
31:08کہ زاویار مل گیا ہے
31:09تو وہ فوراں پولیس ٹیشن پہنچتا ہے
31:11اور جا کے اپنے بیٹے کو وہاں سے لیتا ہے
31:15اور گھر آ جاتا ہے
31:16ساتھ ہی وہ رانی اور اس کے گھر والوں کا بھی شکریہ دا کرتا ہے
31:21کہ انہوں نے اتنی بھاری رکم
31:22اتنے
31:24کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا
31:27اور وہ ہی نام کے پیسے دینے لگتا ہے
31:30تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
31:32زاویار چندی لمحوں میں رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
31:36وہ رانی کے گھر میں بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
31:41رانی کا استاذ جب ٹی وی پر اشتیار دیکھتا ہے
31:46تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
31:49اور اسے بتائے گا کہ زاویار اس کے پاس ہے
31:52جنید اسے پناہ ڈریس بھیج دے گا
31:55اور کہے گا کہ تم اس کے رکنا میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
31:59وہ آ کے زاویار کو لے جائے گا
32:01اور تمہارے انہام کی رکم تمہیں مل جائے گی
32:04لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
32:07اب جب رانی کا مکینک آ کے رانی کو بتاتا ہے
32:12کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
32:14تمہیں پتا ہے اس کے اوپر کتنا بڑا انہام ہے
32:17وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے
32:20انہوں نے اخبار میں اشتیار دیا
32:23اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
32:25تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
32:29تو وہ لوگ اسے لینے کے لئے آ جائیں گے
32:31پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
32:34رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
32:37کہ اتنی بڑی رقم جس کے عوض دی جا رہی ہے
32:39تو وہ کہیں گے
32:42دیکھ لینا ایسا نہ ہو
32:43کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
32:45ادھر آپ دیکھیں گے
32:47کہ جنید اپنے دوست کو فون کرتا ہے
32:50اور اسے کہے گا
32:51کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
32:54میں تمہیں بھیج رہا ہوں
32:56اڈریس تو مجھ سے ڈریس پہ جاؤ
32:57اور زاویار کا کام تمام کر دو
33:00نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
33:02اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
33:04اس سے پہلے
33:06کہ وہ لوگ وہاں پہ پہنچتے
33:08پولیس رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں
33:11جب وہ دیکھتے ہیں
33:12کہ رانی کے گھر میں وہ لڑکا بھے
33:14تو وہ لوگ اسے ہی مجرم سمجھ لیتے ہیں
33:17تو وہ زاویار رانی اور اس کے
33:19باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
33:22بغیر کسی تفشیش
33:23بغیر کسی تحقیق کے
33:25وہ لوگ رانی کے باپ کو اتنا مارتے ہیں
33:28بعد میں جب پتہ چلتا ہے
33:30کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
33:33اور رانی نے اس کو بچایا ہے
33:34تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
33:37اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے
33:39اور جب رانی کا باپ کہے گا
33:41آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
33:43بغیر کسی تحقیق کے کسی پہ
33:45الزام لگا دینا
33:46بہت بڑا جرم ہے
33:48اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا
33:50کہ اگر یہ سب کچھ
33:53اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
33:55تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے والدین کو
33:57اب جب زفر حمدانی کو پتہ چلتا ہے
34:00کہ زاویار مل گیا ہے
34:02تو وہ فورا پولیس ٹیشن پہنچتا ہے
34:04اور جا کے اپنے بیٹے کو
34:06وہاں سے لیتا ہے
34:07اور گھر آ جاتا ہے
34:08ساتھ ہی وہ رانی اور اس کے گھر والوں
34:12کا بھی شکریہ دا کرتا ہے
34:13کہ انہوں نے اتنی بھاری رقم
34:15اتنے
34:16کہ انہوں نے اس کے بیٹے کا خیار رکھا
34:20اور وہ انعام کے پیسے دینے لگتا ہے
34:22تو رانی پیسے لینے سے انکار کر دے گی
34:25زاویار چندی لمحوں میں
34:27رانی کا بہت اچھا دوست بن چکا ہے
34:29وہ رانی کے گھر میں
34:30بہت خوش اور سکون سے رہ رہا تھا
34:33رانی کا استاذ جب ٹی وی پر اشتیار دیکھتا ہے
34:39تو وہ جنید سے رابطہ کرے گا
34:41اور اسے بتائے گا
34:43کہ زاویار اس کے پاس ہے
34:44جنید اسے اپنا ڈریس بھیج دے گا
34:47اور کہے گا کہ تم اس کے رکنا
34:50میں اپنے بندے کو بھیج رہا ہوں
34:51وہ آ کے زاویار کو لے جائے گا
34:53اور تمہارے انعام کی رقم تمہیں مل جائے گی
34:56لیکن تم نے یہ بات کسی اور کو نہیں کرنی
35:00اب جب رانی کا مکینک آ کے
35:03رانی کو بتاتا ہے
35:04کہ جس لڑکے کو تم گھر لے کے آئی ہو
35:07تمہیں پتا ہے اس کے اوپر کتنا بڑا انعام ہے
35:10وہ بہت بڑے امیر خاندان کا لڑکا ہے
35:13انہوں نے اخبار میں اشتیار دیا
35:16اور ٹی وی میں بھی اشتیار دیا
35:17وہ اس کے بارے میں
35:18تو میں نے وہاں پہ فون کر کے بتا دیا ہے
35:21تو وہ لوگ اسے لینے کے لیے آ جائیں گے
35:24پورے دو لاکھ روپیاں ہیں ملیں گے
35:27رانی کے گھر والوں کو جب پتا چلتا ہے
35:29کہ اتنی بڑی رقم جس کے عوض دی جا رہی ہے
35:32تو وہ کہیں گے
35:34دیکھ لینا ایسا نہ ہو
35:35کہ ہم لوگ ہی مسئیبت میں پڑ جائیں
35:37ادھر آپ دیکھیں گے
35:39کہ جنید اپنے دوست کو فون کرتا ہے
35:42اور اسے کہے گا
35:44کہ تمہاری دوستی کے امتحان کا وقت آ گیا ہے
35:47میں تمہیں بھیج رہا ہوں
35:48اڈریس تو مجھ سے ڈریس پہ جاؤ
35:50اور زاویار کا کام تمام کر دو
35:52نہ ہی زاویار بچنا چاہیے
35:54اور نہ ہی اس کا کوئی ہمدرد
35:57اس سے پہلے
35:59کہ وہ لوگ وہاں پہ پہنچتے ہیں
36:00پولیس
36:01رانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں
36:03جب وہ دیکھتے ہیں
36:04کہ رانی کے گھر میں وہ لڑکا ہے
36:07تو وہ لوگ اسے ہی مجرم سمجھ لیتے ہیں
36:10تو وہ زاویار رانی اور اس کے باپ کو تھانے لے جاتے ہیں
36:14بغیر کسی تفشیش
36:16بغیر کسی تحقیق کے
36:17وہ لوگ رانی کے باپ کو اتنا مارتے ہیں
36:21بعد میں جب پتا چلتا ہے
36:23کہ زاویار وہاں پہ گم ہو گیا تھا
36:25اور رانی نے اس کو بچایا ہے
36:27تو وہ لوگوں شرمندہ ہوں گے
36:29اور رانی کے باپ کو چھوڑیں گے
36:31اور جب رانی کا باپ کہے گا
36:33آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا
36:35بغیر کسی تحقیق کے کسی پر الزام لگا دینا
36:38بہت بڑا جرم ہے
36:40اور تم لوگوں نے کبھی یہ بھی نہیں سوچا
36:42کہ اگر یہ سب کچھ
36:45اس کے بچوں کے سامنے کیا جا
36:47تو کتنی شرمندگی ہوتی ہے
36:49والدین کو
36:49اب جب زفر حمدانی کو پتا چلتا ہے
36:53کہ زاویار مل گیا ہے
36:54تو وہ فوراں پلیس ٹیشن پہنچتا ہے
36:56اور جا کے اپنے بیٹے کو
36:58وہاں سے لیتا ہے
36:59اور گھر آ جاتا ہے
37:03اور اس کے گھر والوں کا بھی شکریہ دا کرتا ہے