#PeerAjmalRazaQadri #IslamicBayan #waqia #WavesHidayah #IslamicTeachings #EmotionalBayan #ReligiousGuidance #GratitudeAndResilience #SpiritualJourney
JazakAllah Khair to all our subscribers for your continuous support and love. 🤗🌸 Your encouragement inspires us to bring more enlightening content. Please like, share, and subscribe to stay updated with our latest videos. 👍🔔📲
Lastly, let's not forget the injustice happening to our Palestinian brothers and sisters, especially the innocent children. 🇵🇸💔 Keep them in your prayers and support them in any way you can. 🤲🙏
May Allah bless you all! 🌷💖
JazakAllah Khair to all our subscribers for your continuous support and love. 🤗🌸 Your encouragement inspires us to bring more enlightening content. Please like, share, and subscribe to stay updated with our latest videos. 👍🔔📲
Lastly, let's not forget the injustice happening to our Palestinian brothers and sisters, especially the innocent children. 🇵🇸💔 Keep them in your prayers and support them in any way you can. 🤲🙏
May Allah bless you all! 🌷💖
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Allah T.A.K. has this world in many different ways to be a good at all.
00:07There are many many people who have been attracted to them.
00:08They have been attracted to them, which they have been given by Allah T.A.K.
00:10They have given me a good at all.
00:13They have to be a good at all.
00:18They have to be an excellent person to be a good at all.
00:21And they have to be a good at all.
00:25کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں
00:26کہ جو کسی مقصد کے حصول
00:28کی طرف سفر تو کر رہے ہوتے ہیں
00:30لیکن اس کے پیچھے
00:32زیادہ تر ان کے ذاتی مفادات کار فرما ہوتے ہیں
00:35اور وہ اپنے دنیاوی
00:36مقاصد کے لیے اپنے اور اپنے
00:38خاندان کے دنیاوی
00:40فوائد کے لیے کوشش کر رہے ہوتے ہیں
00:42ایسے لوگ بھی محدود رہ جاتے ہیں
00:44ان کی صحیح بھی محدود رہ جاتے ہیں
00:46اور کئی دفعہ کچھ تھوڑی دیر کے لیے
00:48ان کے نام ابرتے ہیں
00:49اور پھر ہمیشہ کے لیے دب جاتے ہیں
00:51کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں
00:53جو زندگی کے اندر
00:54اللہ کے لیے
00:55اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے
00:57رسول پاک
00:58صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم
01:00کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے
01:02دین کے ملت کے ملک کی
01:04سربلندی کے لیے آگے آنا چاہتے ہیں
01:07میرا رب کریم قرآن مجید
01:09سورہ آج میں ارشاد فرماتا ہے
01:10کہ
01:10کچھ لوگ ایسے ہیں
01:14کہ اگر ہم انہیں زمین میں اقتدار دیں
01:17زمین میں اگر ہم انہیں قابو دیں
01:20تو وہ کیا کریں گے
01:21اکام صلاتہ و آتہ و زکاة
01:23وہ نماز قائم کریں گے
01:25زکاة ادا کریں گے
01:27و آمرو بالمعروف
01:29نیکی کا حکم دیں گے
01:30و نہو و ننکر
01:32اور لوگوں کو بری باتوں سے منع کریں
01:35وہ دینی
01:37فکری
01:38اصلاحی انقلاب برپا کریں گے
01:40نماز قوام کریں گے
01:42زکاة قوام کریں گے
01:43بھلائی کا حکم دیں گے
01:45اور برائی سے منع کریں گے
01:48اللہ تبارک و تعالی نے
01:49ان لوگوں کو جب اقتدار دیا
01:51وہ کون لوگ تھے
01:52صلی اللہ صدی کے اکبر
01:53حضرت فاروق آرزم
01:55سیدنا عثمانِ گنی
01:57حضرت مولا علی
01:58رضوان اللہ تعالی عنہم عجمائی
02:01اللہ نے جب ان لوگوں کو اقتدار دیا
02:04زمین کے اندر
02:05اللہ تبارک و تعالی نے
02:06انہیں نبی پاک علیہ السلام کی
02:09نیابت کے لیے چنا
02:11تو ان لوگوں نے یہ انقلاب برپا کیا
02:14نماز عام ہو گئیں
02:15شوق سے لوگ صدقات و خیرات دینے لگے
02:17بھلائی عام نے
02:19بھرائی کا قلعہ کما کیا گیا
02:21ہمارے ہاں بھی لوگ یہ اقتصاب کی باتیں کرتے ہیں
02:24ہمارے ہاں بھی لوگ کہتے ہیں
02:25کہ میں
02:26رشبت خوری کو
02:27کرپشن کو
02:28ناجائز چیزوں کو
02:29ہمیشہ کے لئے جڑ سے اکھیڑ پھیٹوں گا
02:32لوگ بسروں سے مطالبہ کرتے ہیں
02:35کہ یہ سارے کام جائز کریں
02:36لیکن خود اس پر
02:38عمل کرنے کو تیار
02:40نہیں ہوتے
02:41یاد رکھنا ہے کہ یہ جو اقتصاب ہے
02:44یہ انسان کے اپنی ذات سے شروع ہوتا ہے
02:46آپ جب نظام میں اقتصاب
02:48دنیا کے اندر مستخدم کرنا چاہتے ہیں
02:51تو اس میں پھر آپ کو اپنی ذات کو
02:52سامنے پیش کرنا پڑے گا
02:54آج ہم بات کرنے جا رہے ہیں
02:56سیدنا فاروق عاظم رضی اللہ تعالیٰ
02:58تو جناب عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ
03:01نے کا جو نظام میں اقتصاب ہے
03:03انہوں نے اس کو گھر سے شروع کیا
03:04اپنے عام سے اس کا آغاز فرمایا تھا
03:07ہمارے لئے یہ ہوتا ہے
03:08کہ اس بندے کی ایک آنٹ میں اچھے خاصے پیسے ہیں
03:10وہ بل جمع کرانے جائے
03:12تو اسے لائن میں نہیں لگنا پڑتا
03:13مینیجر صاحب اسے آگے بلا لیتے
03:15تو وہ بعد میں کیا کہہ رہا ہوتا ہے
03:17کہ تو دیکھو اللہ نے کتنی عزت دیا
03:19مجھے لائن میں نہیں لگنا پڑا
03:20بھئی لائن میں لگنا تو آپ کا یہ تھا
03:23کہ آپ سوچھتے ہیں
03:24کہ سارے مسلمان ہیں
03:26معاملین ہیں برابر ہیں
03:27تو میں کسی کو تقریب میں اقتلاح نہ کروں
03:30جب آپ آگے چلے گئے تھے
03:31تو آپ نے بہت سارے لوگوں کا حاک مارا تھا
03:33وہ لائن میں جو لگے ہوئے تھے
03:35ان کا وقت لمبا ہو گیا تھا
03:37آپ نے تو اپنے آپ کو اعتصاب کے لئے پیش ہی نہیں کیا
03:39بلکہ آپ نے کہہ دیا
03:40کہ جناب میرا ترتبہ اللہ حلی اللہ علیہ وسلم
03:42یہ میرا حق بنتا تھا
03:43مجھے تو استحقام ملنا چاہیئے تھا
03:45یہاں بہت سارے لوگوں نے
03:46اپنے اکمے چیزوں کو اور رنگ میں پیش کیا
03:49سیگونہ فاروق اعظم
03:51رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے
03:53اس نظام میں اعتصاب کو اپنے گھر سے شروع فرمایا
03:56حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
03:58اپنے بچوں سے فرمایا کرتے تھے
04:00کہ جب میں حکم لوگوں کو کروں گا
04:02اپنی ریایہ کو
04:04مسلمانوں کو میں کو حکم دوں گا
04:06تو تمہیں پہلے اس پر عمل کرنا پڑے گا
04:08آپ فرمایا کرتے تھے
04:10یاد رکھنا لوگ تمہیں اس طرح دیکھیں گے
04:12لوگ اس طرح تمہیں دیکھیں گے
04:15جس طرح
04:15گوشت کھانے والا پرندہ گوشت کو دیکھا کرتا ہے
04:19چی گوشت کھاتی ہے
04:20تو کیا کبھی
04:21اس کو پیغام بیجنا پڑا ہے
04:23کہ تو آجا یہاں گھائیں مر گئی ہے
04:25بیس مر گئی
04:26خود بخود اس کی نظر ہوتی ہے
04:27تو پہن جاتی
04:28جناب عمر فرما جے لگے
04:30میرے گھر والوں
04:31میرے بیٹوں
04:32میری بیٹیوں
04:33میری اینیا
04:34لوگ تمہیں اس طرح دیکھیں گے
04:36جس طرح
04:36گوشت کھانے والے پرندے دیکھتے ہیں
04:39یادہ میں جب کسی کو عمل کروں
04:41تو پہلے تمہیں اس پر عمل کرنا پڑے گا
04:43جب میں کسی کو حکم دوں
04:44آپ فرمانے لگے
04:45یاد رکھنا
04:46اگر تم نے میرا حکم نہ مانا
04:48تو غیروں نے حکم نہ مانا
04:51تو انہیں ایک صدا ملے گی
04:52اور اگر میرے گھر والوں نے نہ مانا
04:54تو ڈبل صدا ملے گی
04:55تم پر جب سختی کی گئے گی
04:57کہ تم میں میری بات کیوں نہیں مان
04:58یہ نظام میں اعتصاب ہے
05:00ہم نہ دوسروں کے بچوں کا گلہ کھٹ
05:02کے اپنے بچوں کی خوشیاں لینا چاہتے ہیں
05:05ہم جاتے ہیں
05:05کہ دوسروں کے بچوں کے حیصو کا مال
05:08میرے گھر میں آ جائے
05:09آ جاتا ہے
05:10کچھ لوگوں کی سیاست چل جاتی ہے
05:12کچھ لوگوں کا فریب اور فراڈ کام کر جاتا ہے
05:16لیکن وہ گھر ووشن نہیں ہوتے
05:18ان گھروں میں پیسہ ہوتا ہے
05:20پر قرار حقصت ہو جاتا ہے
05:22ان گھروں میں آسانیہ اور غصتیں تو آ جاتی ہیں
05:25لیکن ایک دوسرے کا احترام
05:26ختم ہو جاتا ہے
05:28سیدنا فاروق عاظم
05:30رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یہ طریقہ تھا
05:32کہ وہ اپنے بچوں پر سختی کرتے
05:34آپ ہمارے ملک میں یہ نظام ہے
05:37موجودہ حکمران ہو
05:38یا ان سے پچھلے
05:39بچے سب کے ملک سے باہر رہتے ہیں
05:41یہاں رہتے ہیں تو محلات میں
05:43باہر جاتے ہیں تو بڑی بڑی آسائشوں میں
05:46ان کے بچوں کے لیے قانون بھی الگ سیں
05:48قائدے بھی الگ سیں
05:50اور ہمارے موتی اندر تو ایک بقاعدہ
05:52پروٹوکول کا سسٹم ہے
05:54اس سسٹم سے گزر کر
05:55بڑے بڑے لوگ چلنا پسند کرتے ہیں
05:58ہمارے زمانے میں بھی کچھ چیزیں
06:00سرکاری ہوتی ہیں خالص
06:01لیکن عجیب
06:02نظام ہے نا
06:03ہر چیز کا قرائے بڑھ جاتا ہے
06:05سرکاری دکان کا نہیں بڑھتا
06:06باقی دکانیں پانچ سال کے لیے ملتی ہیں
06:09سرکاری دکان پہ آپ قبضہ کرناتے ہیں
06:11تو پورے سو سال کے لیے مل جاتی ہیں
06:13چونکہ یہ عام عوام کی پراپٹیا
06:15تو اس کے ساتھ جو مرضی کو سنوک کرے
06:17ایک سرکاری چراغاں تھی
06:19جس کے اندر جانور چراغ کرتے تھے
06:21ہمارے عام پنجاب میں کچھ جگہ ہوتی ہیں
06:23تو ہم لوگ کہتے ہیں شاملہ آٹ ہے
06:24سرکاری چراغاں میں جانور چراغ کرتے تھے
06:27حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے
06:29صاحب زادی سیدنا عبداللہ عمر
06:31رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی ایک اونٹ
06:33خرید لیا
06:34تو سب لوگوں کے جانور سرکاری چراغاں میں
06:37چرتے تھے
06:38عام نے بھی اپنا جانور وہاں چرنے کے لیے
06:40کھانے بینے کے لیے چھوڑ دیا
06:41وہ جب اونٹ آیا تو پتلا تھا
06:44کچھ دنوں کے بعد وہ فربہ ہو گیا
06:46طاقتور ہو گیا موٹا تازہ ہو گیا
06:48حضرت سیدنا عبداللہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے
06:51بیچا تو وہ ڈبل قیمت سے بھی زیادہ کا بکا
06:53کیونکہ پہلے دبلہ پتلا تھا
06:55اب موٹا تازہ فربہ ہو گیا
06:56حضرت سیدنا فاروق آدم رضی اللہ تعالیٰ عنہ
07:00کو پتا چلا تو بھلایا
07:01فرمایا پتر اونٹ بیچ لیا ہے
07:04ابباجی بیچ لیا ہے
07:05فرمایا کتنے کا خریدا تھا
07:07اتنے کا بیچا کتنے کا ڈبل قیمت بتائی
07:09فرمایا استعاہ کر کے اصل رکھ لے
07:12اور جو اوپر ملی آم مجھے دے دے
07:14حضور آپ نے کیا کرنی ہے
07:15فرمایا میں سرکاری خدانے میں جوہاں کروں گا
07:18حضور کیوں فرمایا
07:19کہ تیرا اونٹ سرکاری جگہ پہ چرا کرتا تھا
07:22وہ گھاس سرکاری جگہ سے کھاتا تھا
07:24حضور سب کے کھاتے
07:26حضرت اللہ ابن عمر کرنے لگے
07:28سب کے کھاتے آپ ورمانے لگے
07:29تو سب میں شامل نہیں ہے
07:31تو امیر المومنین کا بیٹا ہے
07:33تجھے میں یہ آکھ نہیں دے سکتا
07:36تیرے اوپر تھوڑی سختی زیادہ اٹھی جائی
07:38لہذا تجھے وہ دوسر رقم یا جنہی کرانی پڑے گی
07:47ہمارے تو بچے پہلی بات کی ہے کہ بات نہیں سنتے
07:49یہ سب کے بچوں کے بات کرو
07:51پیچر کے بچے نہیں
07:52سیٹھ کے بچے نہیں
07:53پیر کے بچے نہیں
07:54امام صاحب کے بچے ہوں
07:55کسی کے بچے ہوں
07:57پہلے تو سنتے نہیں
07:58اللہ فیر کر اگر آپ نے سنانا چاہیں
08:01تو فوری طور پر وہ ہوم منسٹری کے پاس پہنچ جاتے
08:04ان کی امام کی وکیل بن جاتے
08:06آپ کیا ہی کچھ نہیں سکتے
08:08حالات روح بدل جاتے
08:10اس کا نقصان یہ ہوتا ہے
08:11کہ ان کو تراشنہ نہیں جا سکتا
08:13ان کو عیرے نہیں بنایا جا سکتا
08:15ان کے اوپر کچھ ایسی محل کچھ ایسی چڑ جاتی ہے
08:17جو بڑی عجیب و غریب ہوتی
08:19اور کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں
08:21جو خرابی کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کرتے
08:24خرابی کرنے میں
08:25اور بڑے لوگوں سے منسلک ہونے کے لیے
08:28لوگ رستے تلاش کرتے ہیں
08:30رستے
08:30میں چونکہ چیزوں کا مطالعہ کرنے کے بڑا شکریہ بھی
08:33تو میری والدہ داخل تھی
08:35کئی سال پہلے حسبتال میں
08:37تو مجھے اس حسبتال میں کچھ دن جانا پڑا
08:39ایک پرائیوٹ آسپیٹل تھا
08:40تو اس میں نے انہوں جگہ جگہ لکھ کے لگایا تھا
08:42مناظر میں ان کو بخشیش نہ دے
08:44ہم ان کو بڑی اچھی معقول تنخواہ دیتے ہیں
08:46سیلری بڑی اندہ ہے
08:47تو لوگ بخشیش نہ دے
08:49میں نے جو منیجمنٹ کے لوگ تھے
08:51ہسپیٹل کیوں میں سے ایک سے میں نے کہا
08:53میں نے کہا کہ اگر کوئی بندہ اپنی خوشی سے دینا چاہے
08:56تو آپ نے بڑا موٹا لکھ کے لگایا ہے
08:57بڑائے بہربانی
08:58ان کو بخشیش نہ دے
09:00اس سے بڑی خیمت سادہ آدمی تھا
09:02پر میری بڑی اس نے
09:03مجھے بات بتائی
09:04مجھے نفع ہوا
09:05کہنے میں گئے
09:05مولوی صاحب
09:07جب کچھ امیر لوگ
09:08حسبتال میں مریض لے کے آتے ہیں
09:09تو وہ صفائی والے کو پہلے
09:10پانچ سو روپےہ دکھا لیتے ہیں
09:12آتے ہی
09:13تو وہ جیسی حواظ دیتے ہیں
09:14سوائی والے فڈا فڈ اندر آتے ہیں
09:16ان کو کمرہ ساف کرتے ہیں
09:17تو سارے تو بچارے
09:18اتنی مالدار بھی ہوتے ہیں
09:19کہ آتے ہی پہلے کام والے کو پانچ سو دیں
09:22پر نقصان کیا ہوتا ہے
09:23کہ یہ جن کی ذمہ داری ہے
09:25بہت ساری ڈیوٹیاں کرنے کی
09:27یہ ڈیوٹی نہیں کرتے
09:28یہ پلڑ پلڑ کی ان کے طرف دیکھتے ہیں
09:30جن کے گھر سے سالن سے ہی آتا ہے
09:32اُدھر ان کی توجہ زیادہ ہو جاتی ہے
09:34جو نوٹ ان کو زیادہ دکھاتے ہیں
09:35جو پھلنے کے آتے ہیں
09:36تو آدھا ان کو دیتے ہیں
09:38تو ہم یہ کہتے ہیں
09:39یہ کام ہی نہ کرو
09:40یہ اپنی تنخواہ پہ کام کریں
09:42تاکہ ہر آنے والے کا درد سنگھیں
09:44ہر ایک کو یقصہ
09:46یہ سرویسیز فراہم کریں
09:48تو ہم یہ کام کرتے ہیں
09:50ان ایم پی اے کے اور کیوں
09:51یہ ہمارا تعلق نہ بنیں
09:53تو ہم جناب اس کے ڈرائیور سے ہی
09:55تعلق بنا لیتے ہیں
09:56ہم وہ جو اپریٹ کرنے والا ہوتا ہے
09:59ٹیلی فون
09:59اسے سے بڑا تعلق بناتے ہیں
10:01اس کو مٹھائی کا ڈبا جلدی پہنچا دیتے ہیں
10:03تو اسی طرح سے
10:04بڑے لوگوں کی اولادوں کو بگاڑا جاتا ہے
10:07حضرت عاصن
10:08بن عمر وضی اللہ تعالیٰ
10:10یہ سگی بنا فاروق آدم کے بیٹے تھے
10:12مصر جائے
10:13تو لوگوں کو بتا چلا
10:13حضرت عمر کے بیٹے آئیں
10:15لوگوں نے توفے دیئے
10:16بڑی بڑی چیزیں آپ کو دیں
10:17حضرت عمر کا بیٹا ہے
10:19بڑے گفت دیئے
10:20تو صاحب زیادہ واپس آئے
10:22تو ان کی پاک بڑے تعائف تھے
10:23سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ نے
10:26دیکھا تو فرمائی در لانا توفے
10:28کہا بھاری لوگوں نے مجھے دیئے
10:29فرمائی تو انہیں کیوں بتایا تھا
10:31کہ میں میرے مامانین کا بیٹا ہوں
10:33کہا وضور ان کو ویسے ہی پتا چل گیا
10:35فرمانے لگے پتر
10:37یہ توفے تمہیں شنی ملے ہیں
10:39کہ تم امیر کے بیٹے ہو
10:40یہ توفے تمہارا حق نہیں
10:43چونکہ تمہیں اس کرسی کی وجہ سے ملے ہیں
10:45اور یہ کرسی مسلمانوں کی ہے
10:48لہذا یہ حق بھی مسلمانوں کا ہی ہے
10:50یہ لا شارع مالک نعمت میں جمع کیے جائے
10:53آپ اپنے گھر سے جب پیشتصاب شروع کرتے
10:56اپنے گھر سے
10:57اور یہ یاد رکھیں
10:59یہ جو لوگ آتے ہیں آپ کے بچوں کو نوازنے کے لیے
11:01یہ انہیں خراب کرتے ہیں
11:03دکار پیبے کرتے ہیں
11:05یہ عجیب و غریب سی چیزوں میں نبتلا کر دیتے ہیں
11:08بچوں کا نقصان ہوتا ہے کل کلام
11:10پھر جو شاپر اچھا لے کے آئے پیر صاحب کے بچے
11:12درہا اس سے پیار سے ملتے ہیں
11:14نقصان ہو جاتا ہے یہ دست نگر ہو جاتے ہیں
11:16یہ لوگوں کے طرف جیتے ہیں
11:17دوسروں پر depend کرنے لگتے ہیں
11:19حضرت ابن نوسیٰ شریف رضی اللہ تعالیٰ
11:21انہوں نے پہلے تو ایک کلین بڑا سونا تھا
11:23تو آپ نے حضرت عمر کی گھر بیج دیا
11:25کہ چلو ان کے گھر میں ان کے اینیہ بچھا لیں گی
11:28تو ان سے طوف آیا
11:29پھر وہ جس کمرے میں مالِ گنیمت اور خزانہ رکھا جاتا تھا
11:33اس کی صفائی کر رہے تھے
11:35تو ایک دینار مل گیا
11:36تو وہ دینار بچے سارے جا رہے تھے
11:38تو ان میں سے حضرت عمر کے ایک بیٹے کو چھوٹے کو بلایا
11:41اور بلا کے کہ پتر یہ دینار لے لو
11:42حضرت عمر نے دیکھا کہ بیٹے کے آتنے دینار بھی
11:45اور گھر میں کالین بھی ہے
11:46ایک موقع پہ وہ کالین دیا
11:48ایک موقع پہ بچے کو ایک دینار دیا
11:50تو حضرت عمر اپنی اینیہ سے پوچھنا لگے
11:52یہ کہاں سے آیا کالین
11:53کہ جناب ابو موسیٰ شریح رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیجا ہے
11:57بیٹے سے پوچھا دینار کہاں سے آیا
11:59کہاں مجھے وہ نہیں دیا ہے
12:00آپ نے وہ دینار بھی لیا اور کالین بھی لیا
12:03اور اس کو لپیٹا
12:04اور جناب ابو موسیٰ شریح کو بلایا
12:07اور اتنے سخت ناراض تھے
12:09فرمانے لگے ابو موسیٰ شریح سے کہنا
12:11میرے پاس پیدل آئے
12:12گھوڑے بنا آئے
12:13اور جب آئے تھے
12:14حضرت ابو موسیٰ شریح
12:16تو جناب عمر اتنے ناراض ہوئے
12:19کہ وہ کالین لپیٹ کر
12:20تو ان کے سر پہ مار دیا
12:21فرمانے لگے
12:22پکڑو اپنا دینار
12:24تو پورے مدینہ میں
12:25میرے بیٹے کے علاوہ
12:26کوئی اور نہیں ملے تھا
12:27جسے تم خراب کر سکو
12:29میرا پتر ہی ملا تھا بگاڑ دیں
12:31کہ کس نے اجازت دی
12:32تم میرے بیٹے کو دینار دو
12:33کیوں لائے تم میرے گھر میں کالین
12:35حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی
12:37میں فرمانے لیکن
12:38میں زمین پہ سونے کا دی ہوں
12:40زمین چٹیل بھی ہو
12:42تو رب کا بندہ بن کے سوتا ہوں
12:44تو اللہ مجھے آرام
12:46اور سکون کی نہیں
12:47دطا فرما دیتا ہے
12:48مجھے تمہارے مخملوں کی
12:50اور کالینوں کی ضرورت
12:51نہیں ہے
12:53احتساب یہاں سے شروع ہوتا ہے بھائی
12:55ہم نہ
12:57اپنے گھر میں بیٹھ کے
12:58مایوس مایوس باتیں کرتے ہیں
13:00فلانے کے بچے کہاں پہنچ گئے
13:02فلانے کے بڑا پیسہ آگیا
13:03میں کچھے مکان میں رہا ہوں
13:05میں یہ کروں
13:06دیکھو مجھے نہیں سوئی
13:07یہ تو آپ مایوسی والی باتیں کر رہے ہیں
13:10تو آپ کمزور باتیں کر رہے ہیں
13:12یہ تو اس طرح کی باتیں
13:13تو ہارے ہوئے لوگ کرتے ہیں
13:14اس طرح کا لبو لہجہ
13:16تم لوگوں کا ہوتا ہے
13:16جو احساسے کم طریقہ شکار ہوتے
13:18یہ آپ نے کس طرح کا
13:20لبو لہجہ
13:21اور اپنے بچوں کا
13:22فکاری بنا رہے ہیں
13:23تاکہ دوسروں کو دیکھے
13:24تو مایوس ہو جائیں
13:25اٹھ باند کمر کیوں ڈرتا ہے
13:27پھر دیکھو خدا کیا کرتا ہے
13:29آپ کا جو احساس ہے
13:30وہ اتنا خوبصورت ہو
13:32آپ کے لہجے کے اندر
13:33اس قطر پھیراؤ ہو
13:34آپ کو اتمنان آ چکا ہو
13:36اور آپ کے بچے
13:38کبھی بھی
13:38کمپیریزن نہ کریں
13:39اپنا کسی کے ساتھ
13:40کبھی بھی
13:42انہیں کرنے نہ دیں آپ کبھی
13:43وہ کبھی یہ بات نہ کریں
13:44کہ فلانے زیادہ
13:45اچھا کھاتے پیتے ہیں
13:46تو ہم کی در ہے
13:47کرنے نہ دیں
13:48انہیں بتائیں
13:49کہ بیٹا اپنی مٹی پہ چلنے
13:51کا صلیقہ سیکھو
13:52سندھ مرمر پہ چلو گے
13:54تو فسل جاؤ گے
13:56ان کو بتائیں
13:56کہ جو تمہارے پاس ہے
13:57یہ خدا کا تیار ہے
13:59اسی پر تم نے
14:00کنات کرنی کبھی بھی
14:01حضرت زید بن حارسہ سے
14:04نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
14:05کو بڑا پیار تھا
14:06پھر ان کے بیٹے
14:07حضور کے غلامزاد
14:08حضرت عسامہ بن زید
14:10کے ساتھ بھی
14:10حضور بڑا پیار کرتے
14:11لیکن یہ تو
14:12مسلمہ حقیقت ہے نا
14:14کہ عظمت اور شان
14:15تو سگدنا فاروق عاظم کی زیادہ ہے
14:17امت کا اتفاق ہے
14:19کہ نبیوں کے بعد
14:20سب سے بڑا درجہ
14:21جناب صدیق اکبر کا
14:22اور پھر اللہ نے
14:23مقام عطا کیا
14:24حضرت فاروق عاظم کو
14:26یہ بڑے مروب تھے
14:27ایک دعوہ
14:28مال تقسیم ہو رہا تھا
14:29تو حضرت عمر
14:30رضی اللہ تعالی عنہ نے
14:31حضرت عسامہ بن زید
14:33کو چار ہزار دینار دی
14:35اور اپنے بیٹے
14:36عبداللہ بن عمر
14:37کو تین ہزار دینار دی
14:38تو حضرت عبداللہ بن عمر
14:39گھر جا کے کہنے لگے
14:40ابباد جی
14:41اسامہ میں وہ کون سی
14:42خوبیہ جو میرے اندر نہیں
14:43اور عسامہ کے باپ میں
14:46وہ کون سی خوبیہ
14:47جو آپ کے اندر نہیں
14:48تو حضرت عمر کی آجزی دیکھئے
14:50حالانکہ
14:51بن اتفاق دنیا جانتی ہے
14:53کہ جناب عمر فاروق
14:54رضی اللہ تعالی عنہ
14:56افضل ہیں
14:57پھر بھی بتا
14:58اپنے بیٹے سے کیا کہتے ہیں
15:00فرماتے ہیں
15:01عسون یار
15:02وہ خدمت گزار ہیں نبی پاک
15:04وہ بھی حضور کے گھر میں
15:06ڈیوٹی کرتے
15:06نوکری کرتے
15:07اور ان کے بیٹے بھی
15:08حضور کی نوکری کرتے
15:09یہ خدمت گزار ہیں
15:10فرمانی نے گئر
15:11تمہیں پوچھ لیا
15:12تو سن پھر
15:13میری طورہ یہ ہے
15:14کہ
15:15تیرے سے زیادہ
15:17عسامہ بن زیاد
15:18حضور کی نظر میں پیارے ہیں
15:19اور عسامہ کا باپ
15:21تیرے باپ سے زیادہ
15:22نبی پاک کا پیارا ہے
15:23کوئی کمپیریزن کرنے نہیں دیا
15:25بچوں کو
15:26کسی ایسی جگہ کھڑے
15:27ہونے نہیں دیا
15:28فرمانی نے یہ یہ بجا رہے
15:30یہ انداز ہے
15:31کہ تو زیادہ پیارا ہے
15:33حضرت عمر فاروق
15:34رضی اللہ تعالی
15:35وہ پساند نہیں کرتے تھے
15:37ذرا برابر بھی
15:38پساند نہیں کرتے تھے
15:39کہ کوئی شخص
15:40اور مال آتا
15:41تو اپنے رشتے داروں
15:42کوئی نواز میں سے بچتے
15:43مالِ گنیمت آتا ہے نا
15:45مارے ہاں تو
15:45اللہ فیر کرے
15:46جب کوئی بندہ
15:47کانسلر بنتا ہے
15:47چیر میں بنتا ہے
15:49تو کیا گا
15:49کس کو دیتا ہے
15:50کوئی جلو بھتیجہ مل جائے
15:52کوئی بانجہ مل جائے
15:53کوئی چھوٹا بھائی
15:54اسے بھی کام مل جاتا ہے ساتھ
15:56نواز میں پہ لوگ آتے ہیں
15:57تو وہ تلاش کرتے ہیں
15:58کہ کہاں کہاں کو میرا ہے
15:59وہ ٹینڈر ہی ان کے نام کے پاس ہوتے ہیں
16:02جن کوئی جنگ کی طرف
16:03ذرا نظر کرم زیدہ ہوتی
16:04اگر تمہارے فاروق مال تقسیم کر رہے تھے
16:06تو بیٹی آگے
16:07کہنے لگے ابباد ہی
16:08رشتہ داروں کا بھی آکھ ہوتا ہے
16:10آپ سب کو دیتے ہیں
16:10آپ کی اپنے آپ کی قریب ہی نہیں آتے
16:12تو تو تمہارے فاروق نے
16:14کیا لفظ کہے
16:15کیا حقیقت ہے
16:16کیا حسن ہے
16:17فرمانے لگے پتر
16:19یہ مال تیرے باپ کا نہیں
16:21مسلمانوں کا ہے
16:21جب تیرے باپ کا ذاتی مال ہوگا
16:24تو اپنے رشتہ داروں کو دے گا
16:25یہ مسلمانوں کا مال ہے
16:27یہ اسی حساب سے تقسیم ہوگا
16:30جو عدل کا حساب ہے
16:32جو ترازو ٹھیک ہے
16:33فرمائے تو
16:34مجھے یہ مشورانہ دے
16:35یہ مسلمانوں کا مال
16:36یہاں سے نظام میں
16:38اختصاب شروع ہوتا ہے
16:39یہاں سے انسان آگے بڑھتا ہے
16:42اور پھر کوئی تکنف نہیں
16:43کسی پر حضرت عمر کا
16:44کوئی چھوٹا ہے یا بڑا ہے
16:46حضرت عبو صوفیان
16:47رضی اللہ تعالیٰ
16:48انہوں سردار رہ چکے
16:49مکہ کے بڑے آدم
16:51لیکن نظام میں
16:52اختصاب میں کوئی چھوٹا بڑا
16:53نہیں
16:54حضرت عمر فاروق مکہ مکرمہ گئے
16:56تو لوگوں نے
16:57کہا حضرت عمر جناب عبو صوفیان
16:58نے گلے میں پتھر رکھے
16:59اور بہت سارے لوگوں
17:01کو رستوں میں تقنیف ہو رہی ہے
17:02تو حضرت عمر صوفیان
17:04رضی اللہ تعالیٰ
17:05انہوں سے بھی لوگ کہہ دیتے
17:06تو وہ بھی اٹھا دیتے
17:07لیکن لوگوں نے
17:08چونکہ وہ سردار تھے
17:09بڑے تھے
17:10تو لوگوں نے ان سے کہا نہیں
17:11حضرت عمر جب آئے تو کہا
17:13تو جناب عمر نے پرواہ نہیں کی
17:15خود آئے جناب عبو صوفیان
17:17سے کہا یہ پتھر آپ نے رکھے
17:18کہا حضور ہاں فرما
17:20یہ بھی اٹھائیے
17:21یہ بھی اٹھائیے
17:22یہ بھی اٹھائیے
17:23یا وہ اٹھا رہے تھے
17:25تو حضرت عمر کہہ رہے تھے
17:26شکر نہیں اللہ کا
17:27کہ عمر کہہ رہے ہیں
17:28اور ربو صوفیان مانتے جا رہے ہیں
17:30شکر نہیں
17:31یہ نظام اعتصاب ہے
17:33کہ بڑا ہو یا چھوٹا ہو
17:34اس کو یہ حق خاصی نہیں ہے
17:36کہ مسلمانہ کو وہ کسی تقریف میں
17:39کسی بھی صورت میں ندلہ
17:40کرے
17:41صحیح بھی
17:42کسی دیگہ بھی
17:43اس کو یہ والی اجازت نہیں
17:44حضرت سیدنا عمر فاروق
17:46رضی اللہ تعالیٰ آنگیو
17:47پھر ایک اور بات تھی
17:49میں کئی دفعہ یہ بات کہتا ہوں
17:51اور مجھے ذاتی طور پر
17:53اس کا بڑا تجربہ ہے
17:55کچھ لوگ نہ خوش آمن پسند ہو جاتے
17:57بڑی یمتہ تعریف کرتے ہیں
17:59پول بانتے ہیں پورے
18:01آپ کے پاس آئے گئے
18:02تو کہیں گے جناب آپ سے دادا
18:03اچھا بندہ ہی کوئی نہیں
18:04تو وہ نہ اسے کام نکلواتے ہیں
18:07پھر وہ کسی دوسرے کے پاس جاتے ہیں
18:08تو اسی طرح کر
18:09یا وہ دوسروں کے ساتھ کر
18:12یہ عام لوگوں میں بھی مرض ہوتا ہے
18:14عام لوگوں میں
18:15اور بادشاہ وہ بندہ اگر
18:17پھر تو اس کا دل کرتا ہے
18:18میں اگر بادشاہ سلام ہوں
18:20تو دو چر بندے دیاری پہ
18:21راکمو پر میری تاریخ ضرور کریں
18:23پوبندی ہوتی ہے
18:24لوگ یہ کام بڑے شوق سے کرتے ہیں
18:26اور شیخ سعیدی فرمایا کرتے تھے
18:28لکڑی کو گھن کھا جاتی
18:30یا بڑے لوگوں کو خوش آمر کھا جاتی
18:32کھا جاتی ہے خوش آمر
18:33حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
18:36اس معاملے میں بھی بڑے مضبوط تھے
18:38ویسے مجھے اور آپ کو اچھا کون لگتا ہے
18:40ہماری غلطیاں بتانے والا
18:42ہمارے حصہ فرمایا کرتے تھے
18:43اپنے دشمنوں کی باتوں پر بھی گھور رکھو
18:45تمہارے دشمن تمہیں نکھار دیتے ہیں
18:48تمہارے اندر جو کتاں یا ہوتی ہے
18:50وہ تم پتہ چل جاتی ہے
18:51کہ یہاں یہاں یہاں میری اصلاح ہو رہی
18:53ان پر گھور کرو وہ کیا کہتے
18:55حضرت عمر فاروق کی تعریف کی ایک بندے نے
18:58کمال تعریف کی
18:59اس کا خیال تھا کہ
19:01ریزلٹ بڑا شاندار آئے گا
19:02بادشاہ کی تعریف ہوتی تھی
19:03تو پھر تھیلے جاتی تھی
19:05شرفیوں کی
19:05کمال لیزلٹ آئے گا
19:07حضرت عمر روچہ
19:08وہ پوری کر چکا نہ بات
19:10تو فرمانے لگے
19:10تم خود بھی خلاق ہوا
19:11اور مجھے بھی خلاق ہی کر دیا
19:13خود بھی تباہ ہوا ہے
19:14مجھے بھی تباہ کر دیا
19:15کس طرح کی باتیں کرنا
19:16ایک بندہ اور آیا
19:18اور اس نے آکے کہا
19:20کہ پوری امت میں
19:22سب سے افضل ہے
19:23فاروق کی عدو آپ ہی ہیں
19:25حضرت عمر فاروق فرمانے لگے
19:27تجھے تیری مار ہوئے
19:28ابو بکر
19:29تجھ سے بھی افضل تھے
19:30تیرے باپ سے بھی افضل تھے
19:32اور صدیق اکبر
19:33مجھ سے بھی افضل ہیں
19:34میرے باپ سے بھی افضل ہیں
19:36یہ تو کس طرح کی بات کرنا ہے
19:38یہاں ہر شئے حضمی ہو جاتی
19:39فوری طور پر لوگ
19:40ڈکار بھی بورا ملیتے
19:41قرآن مجید میں کہا
19:43فَلَا تُزَقُوا أَنفُسَكُن
19:45وَعَلَمُ بِمَنِتْتَقَا
19:47اپنے موں سے نہ کہو
19:49میں پاک صاف ہوں
19:50اللہ زیادہ بہتر جانتا ہے
19:52کہ تم میں سے پریزگار کہو نے
19:54اپنے موں سے تعریفیں کرتے کراتے ہو
19:56یہ نزاد چھوڑ لے
19:57حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ
19:59انہیں پسانج نہیں کرتے
20:00ایک آدمی نے چلتا تھا وہاں
20:02تو بڑا متقبرانہ چال کے ساتھ چلتا
20:04حضرت عمر نے دیکھا
20:05یہاں تھا کہ اقتصاب فرماتے تھے
20:07زمین پہ زور زور سے پیر پٹختا
20:10چال بڑی اس کی متقبرانہ
20:11لوگ بڑے پریشان ہوتے
20:13حضرت عمر نے ایک دن سنجھایا
20:14آباز نہیں آیا
20:15اگلے دن پہ درورہ نکال لیا
20:17لگائے چار درورے
20:18فرمائے آج کے بعد نہ چلنا
20:19اس طرح مدینے میں پیر پٹک پٹک کے
20:22اس وقت تو اسے غصہ لگا
20:23لیکن کچھ دیر کے بعد نہ
20:25یہ غصہ اترا تو حضرت عمر کے پاس آیا
20:28کہنے لگا حضور اللہ آپ کا بھلا کرے
20:30آپ نے درورے نہیں مارے
20:37یاد رکھیں مسند امام احمد بن نمبل میں
20:40حدیث ہے
20:41اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
20:43فرماتے ہیں جو دنیا میں متقبرانہ
20:46چال کے ساتھ چلتا ہے نا
20:48قیامت کے دن وہ اللہ سے
20:49اس آل میں ملے گا کہ رب اس سے ناراض ہوگا
20:52متقبرانہ چال سے نہیں چلیں گے
20:54تو حضرت فاروق عمر رضی اللہ تعالیٰ
20:56انہوں کا یہ طریقہ تھا
20:58کہ آپ خیال کرتے ہیں اور بتا ہے کس طرح
20:59آپ کا مزاج تھا فرماتے تھے تقسیم کرو
21:02دوسروں کا بھی خیال رکھو
21:04جس طرح بندہ دیوانا وار نہیں
21:06لوگوں کا خیال رکھتا کہ بندہ بگڑے
21:08کوئی نہ دیوانا وار
21:09کچھ لوگ تبلی کرتے ہیں رسمی
21:12اور کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو
21:14لوگوں کی اصلاح بھی دیوانے ہو جاتے
21:16ان کی خواہش ہوتی ہے یہاں بھی بندہ ٹھیک ہو جائے
21:18یہاں بھی بندہ ٹھیک ہو جائے یہاں بھی بندہ ٹھیک
21:20کچھ لوگ کبھی نگرانی کرتے ہیں
21:22کہ انسان بگڑ دے نہ پائے
21:24۱۱۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶۶
21:54پیٹ بھر کے کھاتے ہیں
21:55تو دو دو دن
21:56گوشت لینے آتا ہے
21:57فرمایا
21:58آج کے بعد
21:58مسلسل گوشت لینے آیا
22:00تو دورے سے ماروں گا
22:01خمیردار یہ کام نہ کرنا
22:02یہاں تک
22:04نظام اعتصاب کا
22:05جب خیال رکھا جائے
22:06پھر حالات
22:08بگڑا نہیں کرتے
22:09پھر وہ قابو میں رہا کرتے
22:11حضرت عور فاروق
22:12رضی اللہ تعالیٰ عنہ
22:13اس ترتیب کے ساتھ
22:15اصلاح کرتے
22:16اس ترتیب کے ساتھ
22:17سیدنا فاروق عاظم
22:18رضی اللہ تعالیٰ عنہ
22:20کہ ایک بات آخر میں
22:21ارز کرنی ہے
22:21وہ میں بھی اپنے اوپر
22:22لاغو کروں
22:23آپ بھی غور کریں
22:24حضرت عور فاروق
22:26رضی اللہ تعالیٰ عنہ
22:27نانا ختم کا
22:28حضرت ابو موسیٰ شریع کو
22:30آپ فرمانے لگے
22:31یاد رکھنا
22:32وہ گورنر جو امیر
22:34اپنے رب کریم کی
22:36فرما برداری کرتا رہتا ہے
22:37نا اس کی ریایہ
22:38بھی اس کی فرما برداری کرتی
22:40اور جو لوگ
22:41اپنے رب کریم کی
22:42فرما برداری چھوڑ دیتے ہیں
22:43پھر جنہوں میں
22:44ان کی فرما برداری
22:45کرنی ہوتی ہے
22:46وہ ان کی فرما برداری
22:47چھوڑ دے
22:47آپ نے
22:48سپاہ سالانوں
22:49کو خط لکھے تھے
22:50فوج کے جو جرنیل تھے
22:52کمانڈو تھے
22:53ان کو خط لکھے تھے
22:54فرمایا جو سپاہی
22:55نماز نہیں پڑتا
22:56اسے فوج سے نکال دو
22:59اور ساتھ لکھا تھا
23:01یاد رکھو
23:01جو رب کا وفادار نہیں
23:03وہ ہمارا کیسے ہو سکتا ہے
23:04نکال دوں لوگوں کو
23:06فارسی الگ کر دو
23:07ہم آج جو بے پناہ پریشان ہیں
23:10کہ ہمارے بچے بات نہیں مانتے
23:12شاگیت بات نہیں مانتے
23:13ہم شکوے کرتے ہیں
23:14بیعت بھی بڑھ گئی
23:15عدب کے ساتھ
23:16میں گزارش کروں گا
23:17بڑوں کی بارگاہوں میں
23:19یہ میری طرح
23:19ان کے بڑے بنے ہوئے ہیں
23:20بھرگوں سے نہیں بات کرتا
23:21اسے میں کہوں گا
23:23کہ ہمیں ایک دفعہ
23:24اپنے اوپر بھی تو
23:25غور کر لینا چاہئیے
23:26کہیں ایسا تو نہیں ہے
23:27کہ ہم جب تک
23:28اللہ تعالیٰ کے فرما بردار تھے
23:30جب تک ہم
23:31تقوے کے میعار پر تھے
23:33ہماری بات ماننے والے
23:35ہماری بات مان رہے تھے
23:36کہیں ایسا تو نہیں
23:37کہ ہم اس میعار سے ہل گئے ہیں
23:39تب جو ہمارے فرما بردار تھے
23:41وہاں سے ہل گئے ہیں
23:42حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ
23:44ہمیں فرمائے کرتے تھے
23:45کہ لوگوں کو
23:46اجب میں مقتلعہ نہیں ہونا چاہئے
23:47صد پسندی کا جو محول ہوتا ہے
23:50اس سے لوگوں کو
23:50ہمیشہ نکلنا چاہئے
23:52حضرت عمر کے ایک صاحب زادہ
23:54نے کنگی کرنی
23:55اچھا لباس پہن لیا
23:57تو دورہ مارا جناب عمر نے
23:58تو آپ کے بیٹی کہنے
23:59یہ تو بالکل جائز ہے
24:01اچھے کبرے پہننا
24:03اچھا لباس پہننا
24:04سر میں کنگی کر لینا
24:05اس پر دورہ کیوں مار دیا
24:07تو آپ فرما نے لگے
24:08بیٹا یہ خود پسندی بھی
24:09مبتلا ہونے لگا تھا
24:11یہ اپنے آپ کو
24:17پہنے جایا تھا
24:19جا اس کی تربیہ
24:20پھرے بنیادی
24:20اس نے یہ دورہ مارا ہے
24:23ایک دفعہ
24:24حکومتی معاملات کے اندر
24:26آپ کی احلیہ نے
24:27مشورہ دینا چاہا
24:28بڑے کام بیبیاں نہیں کرتی
24:30بڑے بڑے معاملات میں
24:31مداخلت نہیں کرتی
24:33ہمارے بروس صغیر میں
24:34وہ بادشاہ نہیں گزرا
24:35کہ جو وہ فیصلہ کرتا تھا
24:37تو کرسی پہ بیٹھ جاتا تھا
24:39اور پڑھ دے کے پیچھے
24:39اس کی بیویں بیٹھ جاتی
24:40اور جب وہ فیصلہ سوانے لگتا
24:42تو یوں گردن پیچھے کرتا
24:44رہے نہیں
24:44یا جو کہتی وہ فیصلہ زنا دیتا
24:46لیکن ایک دفعہ
24:47خاتون نے
24:48ایک آدمی کو
24:49حضرت عمر میں معظم کیا
24:50تو آپ کی احلیہ نے
24:51اس آدمی کی احلیہ
24:53حضرت عمر کی احلیہ
24:54سے نہیں ہوگی
24:55تو خاتون نے
24:55ذرا سفارش کرنی چاہی
24:57تو جناب عمر فاروق
24:58رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاتھ میں
25:00اساتھ
25:01ڈنڈا تھا
25:02دو تین دوہ
25:02زمین پہ مارا
25:03اور نہ تمہیں
25:04کس نے اجازت دی
25:05حکومتی معاملات
25:06میں مشورہ دینے کی
25:07یہ مشورہ
25:08مولا عالی دیں گے
25:09یا عثمانی غنی دیں گے
25:11آپ کو کس نے اجازت دی
25:12وہ حکومتی معاملات
25:13وہ مسلمانوں کا
25:14اجتماع معاملہ
25:15وہ مسلمان دیکھیں
25:16آپ کو
25:17اس میں آنے کی اجازت
25:19نہیں ہے
25:20جو آپ کی ذمہ داریاں ہیں
25:21آپ کی حقوق ہیں
25:22ان پر آپ بات کریں
25:23تو بھائی
25:24نظام میں اجتصاب
25:26اپنی ذات سے شروع کریں
25:27ہماری اولادیں
25:28ہمارے بچے
25:30وہ
25:30باہر سے انہوں نے
25:32زیادہ اثر نہیں لیا
25:33ہم نے انہیں بتایا
25:34کہ ہم بڑے غریب ہیں
25:36ہم بڑے مجبور ہیں
25:37ہم تو بڑے کمزور ہیں
25:39ہماری تو سنتا کوئی نہیں
25:40یہ تو امیروں کا امیر ہے
25:42اس میں تو فلانے فلانے
25:43کوئی امیر تحصل ہے
25:44ان باتوں نے
25:45ہمارے بچوں کو کمزور کیا ہے
25:47ان باتوں نے
25:48ہمارے بچوں کے دلوں میں
25:49احساس کمزوری پیدا کیا ہے
25:51آپ ان کو جینا سکھائیں
25:53آپ ان لوگوں کو بتلائیں
25:55کہ رب قریب میں
25:56جو تمہارے لئے بہتر سمجھا
25:57وہ تمہیں اپنے فضل سے
25:58بنا عطا فرمایا ہے
26:00آپ ان کو ان کے مقام پر رہ کر
26:02صدار اور کناپسن
26:05ہونا سکھائیں
26:06آپ یقین کریں
26:07گھار امن والا بان جائے گا
26:09بچے
26:10اگر بھنا ہوا گوشت کھا رہے ہیں
26:12اور پھر بھی لڑی رہے ہیں
26:13کہ مسالہ میری مرضی کا نہیں
26:15سٹائل میری مرضی کا نہیں
26:17ٹیسٹ میری مرضی کا نہیں
26:18یہ والا گوشت میں نے نہیں کھانا
26:20یہ اس طرح کر کے بنا ہوتا
26:22تو پھر میں نے کھانا تھا
26:23وہ زیادہ خوفنات
26:25صورتی آل ہو جاتی ہے
26:26لیکن اگر اببہ جی
26:28اممہ جی
26:29گھر والے
26:29کھیتوں میں کام کرویں
26:31اور بچے اچار کے ساتھ
26:32روٹی لے کے جائے
26:33اور بنیے میں بیٹھ کے
26:34پھٹے میں بیٹھ کے
26:35وہ پھر کھانا شروع کریں
26:37اور جب وہ اچار آئے
26:39اور وہ ایک دوسرے کو کہیں
26:41کہ آج تو دو کلے ہو گئے میرے کھان کے
26:44آہ اس دبعہ تو دیکھنا
26:45ہماری فضل کتنی شاندار ہوگی
26:48ایک دوسرے کو دیکھ دیکھ کے
26:49وہ ہسی
26:50اور مسکرائے
26:51اور ان کی باتوں میں لذت ہو
26:53اور پھر وہ کہیں
26:54کہ عام بڑے اچھے
26:55میں لگے تھے دیکھو
26:55اچار کتنا سونا آگیا ہے
26:57دیکھو دیکھو یہ
26:58دیکھو یہ
26:59کس کدر زیادہ اچھا ٹیسٹ ہے
27:01تیر بھی بڑا اچھا ہے
27:02گالری بڑے وقت پہ گیا ہے
27:03آپ یقین کریں
27:04یوں لگتا ہے
27:05کہ کائنات کے
27:06سب سے بہترین
27:07روٹی یہ لو کھا رہے ہیں
27:08یہ سوچ
27:09حضرت عمر نے ہمیں دی ہے
27:10حضرت عمر کا بیٹا
27:12مصر گیا
27:12وہاں سے کمائی کر کے
27:13لائیا
27:14تجارت کرنے گیا
27:15لاکو کمال
27:16کون سا باپ ہے
27:17دنیا میں
27:18جس کا بیٹا
27:18باپ سے پیسے لے کیا ہے
27:20تو ابا تفسیح پوچھے
27:21کہ بیٹا
27:22کہاں سے کمائے
27:22کہاں سے لائیا
27:23کتنے ملے
27:24کیوں آئے
27:25کون سا باپ
27:26تفسیح پوچھتا ہے
27:26اباں تو کہتا ہے
27:27لا صحیح
27:28اور طریقے کرتا ہے
27:29میرا بیٹا
27:29بڑی کمائی کرتا ہے
27:30کبھی کچھ ہے
27:31اس سے کہ
27:31ڈوٹی صحیح دیتا ہے
27:32کبھی کچھ ہے
27:34کہ تو ایمانداری
27:35کی روزی لاتا ہے
27:35کہ حرام کی کماتا ہے
27:37یہ باپ کی ذمہ داری ہے
27:38یہ امہ کی ذمہ داری ہے
27:40پھر کہتا ہے
27:40بیماری کیا زیادہ
27:41پریشانی کیا زیادہ
27:43تو نے کبھی سوال کیا
27:44اپنی حوات سے
27:45حضرت عمر فاروق
27:47رضی اللہ تعالیٰ
27:48امنا کا بیٹا
27:48مصر سے پیسے کماتے لائے
27:50تو جنامہ عمر نے بلائیا
27:51اور میں بیٹے
27:52اتنی تو تیرے پاس
27:53راشی نہیں تھی
27:54تھوڑے سے تو
27:55پیسے لے گے جا تھا
27:56اتنی کمائی کیسے ہوگی
27:57اتنا تو پیسے نہیں تھے
27:58صاحب
27:59کہاں سے کمائی لائے
28:00اس میں کہا
28:01اببا جی
28:01وہ جو میرے چچا ہے نا
28:02مصر کے دوردر
28:03آپ کے دوست
28:04وہ نے میری بدد کیا
28:06فرمایے جتنے لوگ
28:07گئے تھے
28:07سب کی کیا
28:08مدد اس میں
28:08فرمایے نہیں
28:09صرف میرے کی
28:10فرمایے تیرے کیوں کی
28:12کہا حضور
28:13آپ کے دوست ہے
28:13فرمایے چھت کر
28:14حضور وہ نے
28:15مجھے اتنے پیسے دیئے
28:16میں نے کاروبار میں
28:17ڈالے تو نفع آیا
28:18تو میں ان کی رقم دے کے
28:19فرمایے خموش ہو جا
28:21باقی جتنے لوگ
28:22گئے تھے
28:22سب کی مدد کی
28:23اس نے کہا نہیں
28:24حضور صرف میری کی
28:25فرمایے اس نے
28:26تیری مدد نہیں کی
28:26اس نے خلیفہ کے
28:27بیٹے کی مدد کی
28:28اس لیے کہ وہ خلیفہ
28:30کو اپنے حق میں
28:31نرم کر سکے
28:31فرمایے آدھا مال
28:33تیرا ہے
28:33آدھا مال
28:34بنیمت کا ہے
28:35مالنے پھیزانہ کا ہے
28:37مسلمانوں کا ہے
28:38اس لیے کہ
28:39تو جو وہاں سے
28:40مال کما کے لائے
28:41وہ اپنے باپ کے
28:42خلیفہ ہونے کی وجہ سے
28:43کما کے لائے
28:44لیٰذا راکھ شدر
28:45یا کہتے کلر سے آیا
28:47کیسے آیا
28:48کون سائے صحاب دیں
28:49کیا کریں
28:50اوہ بھائی حضرت عمر
28:51رب یلنہ تعالیٰ
28:53انہوں کا اپنی
28:53اعنات کے بارے میں
28:54یہ رنگ ہے
28:55ایک جانے سے نا
28:56خوشبو آئی
28:56خوشبو بڑی مہنگی ہوتی تھی
28:58عرب میں خوشبو آج بھی
28:59بڑی مہنگی ہے
29:00وہ زیادہ استعمال کرتے
29:02میری باتوں کی سمجھا رہی ہے
29:03میرے بھائی بڑی
29:04بڑی مہنگی خوشبو تھی
29:05جب وہ خوشبو آئی
29:06تو حضرت عمر نے
29:07کہا گھر میں پہلے پہنچی
29:09حضرت عمر کے
29:09کیونکہ زیادہ عورتیں
29:11استعمال کرتی تھی
29:11گھر کے اندر خوشبو
29:12مرد بھی لگاتے
29:14حضرت عمر نے
29:15اپنی بیوی سے کہا
29:16آپ کی زوجہ تو تھی
29:17وہ بڑی بڑی خوشبو
29:18کو پسند کرتی
29:19حضرت عمر نے
29:20اپنی زوجہ سے کہا
29:21کہ خوشبو لاؤں
29:22میں نے ایک عورت کی
29:23ڈھنٹی لگائی ہے
29:24وہ خوشبو
29:25تول تول کے نا
29:26تو بھائی صاحب برابر
29:27سیابہ میں بانٹ دے گی
29:29تو آپ کی زوجہ
29:29کرنے لگی
29:30کسی بی بی کی
29:31ڈیوٹی لگانے کی
29:31کیا ضرورت تھی
29:32میں جو موجود تھی
29:33بھائی بانٹ دیتی ہوں
29:35تول کے بھائی صاحب برابر
29:36آپ نے فرنا نہیں
29:37تو رہنے دے
29:38فلانی بی بانٹے گی
29:39حضرت عمر نہیں بھی
29:40بانٹ نہیں ہے
29:41میرے در کوئی شاک ہے
29:42آپ نے فرمایا نہیں
29:43تو تفصیل نہ پوچھ
29:44تو خوشبو دے دے
29:45کوئی اور بانٹے گی
29:46خاتوں میں کھانا تھی نہ
29:48کہنے لگی نہیں
29:49مجھے بھی آج آپ کو
29:50بتانے پڑے گا
29:51کہ کوئی جو بانٹ سکتی ہے
29:52تو میں کیوں نہیں بانٹ سکتی
29:54زوجہ کہتی
29:55عمر میں بات کی
29:56تو میری چیفیں نکل گئیں
29:57حضرت عمر فرمانے لگے
29:59جب تو خوشبو بانٹے گی نا
30:01تیرے آتھوں کو بھی لگے گی
30:03تیرے دبٹوں کو بھی لگ جائے گی
30:05اگر رب کریم نے
30:06مجھ سے سوال پوچھا
30:07کہ عمر کشبو تو مسلمانوں کی تھی
30:09تیری بی بی کے دبٹے کو کیوں لگ گئی
30:12تو میں اللہ کے حضور کیا جواب دوں گا
30:14اگر اللہ نے یہ سوال کیا
30:16کہ تیری بی بی نے کیوں لگائی
30:17تو عصہ تھا
30:18مسلمانوں کا
30:19تو تیرے تیری بی بی نے کیوں لگائی
30:22تو فرمایا میں نہیں چاہتا
30:23کہ اللہ کے حضور
30:24مجھے اور تجھے باز پس ہو
30:26لیادہ کسی اور کو باتنے دے
30:28زوجہ روئی
30:29اور تڑب کے کہنے لگی
30:31عمر مجھے لگتا ہے
30:32تیری بی بی ہونے کی وجہ سے
30:34اللہ مجھے جنت حطاب برما دے گا
30:36تیری زوجہ ہونے کی برکت
30:38بھائی امیار مکہ
30:40خدا کی قسم ایسا شخص
30:42تاریخ میں دوبارہ نہیں آیا
30:44اتنا بڑا آدمی
30:45اتنا بڑا شخص
30:47اتنا بڑا آدمی
30:49اور پھر
30:50رنگ یہ ہے
30:51کہ عمر پائیس ناکھ مربع نیل کا حکمران
30:54اور خجون کے درست کے نیچے
30:56مٹی کا ڈیلہ لے کے
30:58صحبہ ہیں پرواہی کوئی نہیں
30:59دو غلام ساتھ بیٹھے
31:02ایک روٹی
31:03غلام کہہ لگے
31:07ہم نے بھی کھانی ہے
31:08فرمایا کوئی ارجو نہیں
31:09روٹی کو پیٹ بھر کے کھانا ضروری تو نہیں
31:11تین ہی سوہ باٹھ لیتے
31:12ایک آدمی آیا ہوا
31:14تمیسر کا رہنے والا
31:15ملنے کے لیے
31:16اس نے پوچھا عمر کی در ہے
31:18تو کہ وہ ادھر جاؤ
31:19محصد میں بیٹھے ہوں گے
31:20اور واپس آیا
31:21تو کہنے لگا
31:21وہاں تو تین غلام بیٹھے
31:23ایک روٹی باٹھ بان کے کھا رہے ہیں
31:25لگتا ہے
31:25کئی دنوں سے روٹی نہیں ملی
31:26کہا تین غلام تو
31:28کوئی نہیں ماند ہوئی تھے
31:29تیسے تو میرے امرو میں نہیں تھے
31:30اس نے کہا
31:31میں نہیں تینوں غلام ہیں
31:32کپڑے بھی ایک طرح کے بہنے ہوئے
31:35بلکہ دو کے تو پھر
31:36سید تیسے رہے کے تو
31:37زیادہ مارے ہیں
31:38کپڑے بھی ایک طرح کے
31:39کھانا پینا بھی ایک طرح کا رنگ کا
31:42لشست برخواست بھی ایک طرح کی ہے
31:44لہٰذا کوئی فرق نہیں
31:46حضرت ابو بریرہ کہتے ہیں
31:48میں نیکی آیا اور جنابی عمر کو
31:49جب میں نے کچھی زمین میں
31:50تامت سمیٹ بیٹھے دیکھا
31:52تو میں رو پڑا
31:53میں نے اس مصر سے آنے والے کو
31:55کہا تو اس کے جلوے دے
31:57اگر اس کی ذات میں اتنا حسن ہے
31:59تو محمد عربی کھانا کھان کیا ہوگا
32:01مقام غور
32:02دس مورم کو لوگ دے گے پکائیں گے نا
32:04آم بھی پکائیں گے انشاءاللہ
32:06یہ آم بھی پروگرام ہوگا
32:07تو دس مورم کو جو دیں پک لیا
32:10تو ایسا نہیں ہو سکتا
32:11کہ یکم مورم کو
32:12ذوت عمر کے نام کیلئے بھی پک جائے
32:14اگر امام حسن حسین کے نام کی دے گے
32:16پکے اتنا جو امام حسن حسین سے پیار کر دے والے
32:19جو امام حسن حسین سے
32:21ہم لوگوں نے بھی عجیب رٹا پنایا ہے نا
32:24ہم لوگ بعد کا ایک پہلو دیکھتے
32:26دوسرا نہیں دیکھتے
32:27حضرت امام حسن حسین کو بھی
32:30نبی پاک نے شہید کہا
32:32اور جناب عمر کو بھی
32:34رسول اللہ نے خود شہید فرمایا
32:35فرمایا شہید ہے
32:37اور فرمایا اپنی زبان سے کہ یہ شہید ہے
32:39میرا عمر شہید ہے
32:41انہوں کے نام کی دیگ نہیں پکنی چاہیے
32:43اس طرح نہیں ہماری توجہ ہونی چاہیے
32:46اور اہلِ بیعتِ نبو
32:48یہ بات میں پہلے بھی کرتا ہوں
32:49آج پھر کرنا ضروری سمجھتا ہوں
32:51اہلِ بیعت کا پیار
32:52سنوڑنے کان کھول کے
32:54اہلِ بیعت کا پیار
32:56اگر ہمیں کسی نے سکھایا ہے
32:57تو سیدنا عمر فاروق نے سکھایا ہے
32:59اہلِ بیعتِ مدووت کی محبت
33:02اگر کسی نے سکھایا ہے
33:03تو کسی نے سکھایا ہے
33:04بول کے بتائی حضرت عمر نے
33:07اہلِ بیعت کا پیار
33:08ہمیں حضرت عمر نے
33:09بول کر کے سکھایا ہے
33:11بھائی یاد رکھے
33:12کسی کی طاقت نہیں تھی
33:14دم مارنے کے حضرت عمر کے سامنے
33:16طاقت ہی نہیں
33:17کیسے رو کس طرح کانپ جاتے تھے
33:19جوہت ہی نہیں کرتے تھے حضرت
33:21اور ہمارے تو تندقات بڑھے ہیں
33:22نا گہروں سے
33:23حضرت عبو موسیٰ عشری رضی اللہ تعالی
33:25فرماتے ہیں میرا منچ ہیسائی تھا
33:27وہ کاتب کہتے تھے
33:28وہ لوگ میرا عصاق کتاب
33:29عصاق تھا
33:31تو فرماتے ہیں
33:31ایک دن میں نے وہ سارا عصاق کتاب
33:33نین دین کے حضرت عمر کو دکھایا
33:35تو فرمانے لگے جس میں لکھے ہیں
33:37اس کو بلاؤ
33:38کہنے لگے
33:38ضرور مسجد نہیں آزکتا
33:40کیوں نہیں آزکتا
33:41کہنے لگے وہ عصاق ہے
33:42کہتے ہیں حضرت عمر جلال میں آوے
33:44آپ فرمانے لگے
33:45جنہیں رابط دور کرتا ہے
33:46تم کیوں قریب کرتے ہو
33:47یعنی اللہ دور کرتا ہے
33:49فرمایا
33:49تم گہروں کو اگر او دے دوگے
33:51تو اپنوں کا کیا بنے گا
33:52اگر تم گہروں کو او دوگے
33:54تو اپنوں کا
33:55ہم نے گہروں کو او دے دیئے
33:57تو دیکھا ہے نا
33:57اپنے کس طرح کاٹے جا رہے ہیں
33:59گہروں کو جو او دے دیئے
34:00جرانے سارے گہروں سے
34:02ریل دعوی ہوتا ہے
34:03چین ہمارا سجان ہے
34:04چین ہمارا دوست ہے
34:06او بھائی دوست ہے
34:07تو اس سے کہو نا
34:09کہ برما تو تمہاری
34:10ایک چھوٹی سی ریاست ہے
34:11چین کے بغیر
34:12تو وہ ساس بھی نہیں لے سکتا
34:13اس پہ کہو نا
34:14شکومت پہ دباؤ ڈالے
34:15لیکن ہم لوگوں نے
34:17گہروں کو ہوتے دیئے
34:18تو اپنے پس دے
34:19حضرت عمر کہتے تھے
34:20زمنی کا ہم عدب کریں گے
34:22زمنی کافر کا آنگا
34:23ایسا کافر دو
34:25مسلمان ریاست کو قبول کرے
34:26بد امنی نہ پھنائے
34:28ایک آدمی کو آپ نے دیکھا
34:29آنکھوں سے نبی نہ ہے
34:31اور پھیک مانگ رہا ہے
34:32تو حضرت عمر کو نظر آ گیا
34:33فرنا کون ہو
34:34اس نے کہا میں یوڈی ہوں
34:35فرنا بھی کیوں مانتی ہو
34:37کہا جب تک تندوس تھا
34:38مسلمانوں کو جزیہ دیتا تھا
34:39پڑا ہو گیا
34:40وہ کیا کرو
34:41حضرت عمر میں گوڑے کی پسٹ پہ بٹھایا
34:43کافر کو
34:44اور بٹھا کے مدینہ نہ ہے
34:48حضرت علی شہرِ خدا وزیرِ خزانہ
34:50تے فرمایا
34:50حضرت علی اس کا وزیفہ جاری کرو
34:52کہا یہ کون ہے
34:53فرمایا جیوڑی ہے
34:54لیکن یہ ہمیں جزیہ دیتا رہا ہے
34:56پوڑا ہو گیا
34:56بیچارہ پیک مانگنے پہ مجبور ہے
34:58ہماری حکومت کے اندر رہتا ہے
35:01اس کا پوڑا پوڑا وزیفہ
35:02جتنا خرچہ
35:03اتنا وزیفہ لگاؤ
35:04حضرت علی کہتے ہیں
35:06میں وزیفہ لگا رہا تھا
35:07اور وہ میرے نبی کا کلمہ پڑھ رہا تھا
35:09وہ رسول اللہ کا کلمہ پڑھ رہا تھا
35:11یہ مزار یہ نہیں
35:12کہ کافر
35:13حضرت عمر نے
35:14گورنروں کو خاطر لکھے تھے
35:16کہ زبردستی کسی کو
35:17مسلمان نہیں کرنا
35:18جاؤں کی عبادت
35:20ضائع بنی ہو
35:20تو بھرانی نہیں
35:21کوئی مندر
35:22کوئی گرجہ ضائع نہیں کرنا
35:24اسلام سب کو
35:25جینے کا موقع دیتا ہے
35:27پر بھئی مانو
35:28ظالمو
35:29وزاپے
35:30تمہیں یہ کہتا ہے
35:31کہ ہم تمہیں جینے کا موقع دیتے ہیں
35:33تم بھی مسلمانوں کو
35:34جینے کا موقع دو
35:35امام حسن ملنے
35:36آپ یقین کریں
35:37میں جب اس واقعہ کو پڑھتا ہوں
35:39تو میرا دل جھونی جاتا ہے
35:41میں کہتا ہوں
35:41یار
35:42ڈاٹا دا
35:43اپنی جگہ پہ
35:43عشق ہونا اپنی جگہ پہ
35:45انسان کا بابکار ہونا اپنی جگہ
35:47جہاں کھڑے ہونا تھا
35:49وہاں یہ کھڑے ہوتے تھے
35:51اور جہاں جھکنا تھا
35:52وہاں یہ
35:52ان لوگوں میں اکبار نے کہا تھا
35:55تیری نگاہ ناظ سے دونوں مراد پا گئے
35:58اطلِ گیا پو جست جو
36:00عشقِ حضوروں
36:01اس طرح
36:02جہاں
36:03اگر آیا ہے سامنے
36:04کیسے رو کس رات عمر جیسا
36:06دلیر کوئی نہیں
36:07اگر سامنے آیا
36:08ایران کا بادشاہ
36:09تو ست پگڑا کوئی نہیں
36:11اگر آیا ہے سامنے
36:13غستان کا بادشاہ
36:14تو عمر جیسا
36:15حاضر کوئی نہیں
36:16لیکن اگر انی کا بیٹا آیا ہے
36:18اگر فاطمہ کے لال پا رہے آئے گئے
36:21تو پھر فاروقی آزم سے جیسا
36:23مویب کوئی نہیں
36:23قیرون سے جیسا
36:25پیار کرنے والا کوئی نہیں
36:26اندر بیکھتے ہیں جناب عمر
36:28اندر تنائی میں
36:29کچھ وزیروں سے گفتبو ہو رہی ہے
36:31میٹی میں جاری ہے
36:32آپ کے بیٹے ملنے آئے
36:34جناب عبداللہ ابن عمر
36:36ابباد جی ملنے ہوا
36:37بات ٹھہرو
36:37بات کر رہا ہوں
36:39کوئی نہ اندر آئے
36:40صاحب زیادہ بار کھڑا ہے
36:41تھوڑی دیر گزرے
36:42تو امام حسن بھی آگئے
36:44کون آئے
36:45آپ کو عجب ملے گا
36:46امام صاحب کا نام لینے
36:47وہ سردار ہے جنتی
36:49حسن تیری نسل پاک میں ہے
36:51بچہ بچہ نیار کا
36:53تینے نور تیرا
36:55سنکرانہ
36:56امام حسن آئے
36:58طورت عبداللہ ابن عمر
36:59کو دروازے پر کڑے دیکھا
37:01کہا میرون ہمیں انکار
37:02کہنے لگی ہے
37:03حضرت عمر کے بیٹے
37:04کہنے لگے
37:04وہ اندر بیٹے
37:05کچھ میٹنگ ہو رہی
37:06اور انہوں نے کہا
37:07کوئی اندر نہ آئے
37:08لیکن آپ جانا چاہے
37:09تو چلے جائیں
37:10انہوں نے کہا
37:11جب آپ بار کھڑے ہیں
37:12تو میرے پہتنا
37:13ضروری کام نہیں
37:13اور ابھی زور کی نماز
37:14تھوڑی دیر میں ہوگی
37:15میں مسجد میں ملنوں گا
37:16یہ بات کہہ
37:19کہ امام حسن چلے گا
37:20یار اتنی بڑی بات نہیں تھی
37:21میرے استادوں کا بیٹا بھی آیا
37:23تو کہا
37:24ٹھیک ہے جی وہ سوئے ہوئے
37:25کوئی ارجنی آرمہ ٹھہر کے آج ہوں گا
37:27کوئی بڑی بات نہیں تھی
37:28دیفتہ جائیں تو
37:29بڑی بات نہیں تھی
37:31اور بات بہت بڑی تھی
37:32اس لیے کہ یہ خالی حسن
37:33نہیں یہ حسن ابن علی
37:35یہ حضرت فاطمہ کے لخت جگر
37:37حضرت عمر باہر نکلے
37:39دلہ ابن عمر سے پوچھا
37:40کوئی آیا تو نہیں
37:41تو کہا حضور
37:42امام حسن آئے تھے
37:44وہ کہا پھر شدادے کندر کیوں بھیجا
37:46کہا میں نے کہا
37:47تابقہ نہ لگے
37:48اگر امیر المومنین
37:49مصروف ہیں
37:50تو میں
37:50زور میں ملوں گا
37:52حضرت عمر رونے لگے
37:53فرمایا بیٹے
37:54تو نے اچھا نہیں کیا
37:55پہ نسچد نہیں گئے
37:56سیدھ امام حسن کے دروازے
37:58بس پک دی
38:00امام حسن باہر آئے
38:01کہا شدادے آئے تھے
38:03تو ملے کیوں نہیں
38:03تو امام حسن کہنے لگے
38:05حضور آپ کا اپنا بیٹا
38:06دروازے پہ کھڑا تھا
38:07وہ منع بھی کیا
38:08تو آپ نے تو
38:09میں زور میں مل لیتا
38:10حضرت امام حسن فرماتے
38:12جوش جذبات میں
38:13جناب عمر نے
38:14سر سے پگڑی اتار دی
38:15جوش جذبات
38:16کہنے لگے
38:18حسن
38:19میرے بیٹے کا
38:20اور آپ کا کیا مقابلہ
38:22کیا اس کی ماں کا نام
38:24ساتھ میں تظہر ہوئے
38:25کیا اس کی نانی کا نام
38:27ختیجہ پہ کمرہ ہے
38:28کیا اس کے نانے کا نام
38:30ہمینہ مستفاؤ ہے
38:32آپ کا اور اس کا کیا مقابلہ
38:34پھر وہ پڑے
38:35اور کہنے لگے
38:36بیٹے
38:36وہ نکے کے سہران میں
38:39اونٹ چرایا کرتا تھا
38:41یہ جو میرے سر پر
38:42عزت کے بال ہے
38:43یہ تیرے نامے کے
38:44اگائے ہوئے
38:45میں مکہ کے خبردار
38:46شہزادے خبردار
38:47اوہ بھائی
38:48اہلِ بیتِ نبوت
38:50کے عدد کا لانگ
38:51اگر سکھایا ہے
38:52تو سیدنا
38:53عذر میں سکھایا ہے
38:54حضرت عمر فاروق
38:56اتارٹی ہے
38:57اسلام کی اتارٹی
38:58یکم
38:59معنیم
39:00حضرت عمر کی شہادت ہے
39:02یہودی بون اٹھا
39:04کافر بون اٹھا
39:05اگر چھے مہینے عمر دنیا میں
39:08اور رہتے
39:08تو دنیا میں
39:09کوئی کافر
39:10موجود
39:11نہ ہوتا
39:12چھے مہینے
39:13اور جب
39:14اس بطل جلید کا
39:16جنازہ اٹھا
39:17اللہ بخاری پڑھئیے نا
39:19اللہ مرزتنا
39:20شہادتن فی سبینک
39:21اللہ
39:22بسترے کے نوت نہ دینا
39:24شہادت ہی دینا
39:25عمر شہید ہوئے
39:26مسجد نبی میں
39:27نماز پڑھاتے
39:28اور جب جنازہ اٹھا
39:30تو مدینہ کا پیچھے
39:31جو دلیر بچے
39:32وہ مولا علی تھے
39:33نابوبر کا جنازہ اٹھا
39:35تو سب سے پہلی آئے
39:36جو نکلی
39:36وہ حضرت علی کی زبان سے
39:38حضرت ساری دھاڑی
39:40سو سے پڑھ گئی
39:42لوگوں نے کہا کہ
39:44علی کیا ہوا
39:46فرمان علیہ جے
39:46تم دیکھنے گئے
39:47جنازہ کس کا اٹھا ہے
39:49پلٹ کے دیکھو تو صحیح
39:51یہ کون گیا ہے
39:53کاؤزن کیا ہوا
39:54ہا فرمان علیہ نے کہے
39:56امن اس طرح کے کام کرتے گیا ہے
39:59ان کے رستوں پہ کون چنے گا
40:01کون اس کے جگر لائے وفا میں
40:04میں نقش ایسے چھوڑ آیا ہوں
40:07میں جس
40:08میں انزلس حضرہ ہوں
40:10وقت تک یاد کرتی ہے
40:12حضرت علی
40:13حضرت عمر کے جنادے پہ کھڑے ہوگا
40:15کہتے ہیں
40:16اللہ
40:16مجھے اس طرح کے عمل کرنے کی توفیق دے
40:19جس طرح کے عمر کر کے گیا
40:20میرے بھائی
40:21پتل عزید
40:22پتل عرویت
40:24حضرت عمر
40:25ردی اللہ تعالیٰ ہم ہو
40:26جو اپنی زندگی
40:28ان کناب والی گزار کے گئے
40:30عمر جب دنیا سے گئے
40:32تو اسی دینار کا کرزہ تھا
40:34بائیس لاکھ مربہ میل کا حکمران
40:36اور اپنے بیٹے سے کہلیں
40:38کہ بیٹے
40:38کوشش کرنا
40:39تیرے خاندان والے مل کے
40:41میرا کرزہ اتار دے
40:42میری قبر پہ بوجھ نہ رہے
40:44اور اگر خاندان والے مدد نہ کریں
40:46تو میرے دوستوں سے بات کرنا
40:48وہ مدد نہ کریں
40:50تو پھر علی سے بات کر دوں
40:52ایک ہا پیار آپ اس میں اتنا
40:54اور تو اختلاف ثابت کر
40:55اسی دینار کا کرزہ چھوڑ کر
40:57حضرت عمر دنیا سے گئے
40:59اور جاتی دفعہ کہے گئے
41:01میرے بعد میرے بچوں کو
41:03حکومت کے مشورے میں بھی شامل نہ کرنا
41:05حکومت کے مشورے میں بھی
41:07میری اولاد شامل نہ ہو
41:08اتنا بڑا شخص
41:09اتنا بڑا رنگ دے کے
41:11یکم اور رنگ کو
41:13جب عمر فاروق کا وصال ہوا
41:15تو بیٹے سے کہنے لگی
41:16اممہ عائشہ سے جا کے کہو
41:17میرا بھی نبی پا کے روزے میں
41:19دفن ہونے کو دل کرتا ہے
41:21ایک قبر کی جگہ ہے
41:22اممہ جی بھی اپنی لیے رکھی ہے
41:24بخاری ہے بخاری
41:25حضرت عائشہ کے پاس ساتھ زادے گئے
41:28انہیں لگے اممہ جی
41:29عمر کو زخم لگ گیا ہے
41:31حانت بڑی پریشانی والی ہے
41:34وہ کہتے ہیں
41:35اگر عمہ اجازت دے
41:36سید عائشہ رو پڑی
41:38فرمانے لگی
41:39کہ وہ اپنی قبر کی جگہ
41:41تو نہیں نہ کسی کو دیتا
41:42پر عمر نے ایک کمال ہی بڑھا کیا
41:44اسے کہو جاؤ
41:45گنبد خضرہ میں قیامت تب
41:47جو مصطفیٰ پہ اور ابو بکر
41:48پہ سلام پڑھے گا
41:49وہ تجبی بھی سلام پڑھ کے جائے
41:51جاؤ میں نے جگہ دی
41:53حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی
41:55نے مدینہ کی گنی سے گزر ہے
41:57میرے مومنین
41:57مدینہ کی گنی سے گزر ہے
41:59ایک گھر کے اندر سے
42:01بچیان کرونے کی آواز آئی
42:02بچیان رو رہی ہیں
42:04اور بچی اپنی ماں سے کیا کہتی
42:06کہتی ہمیں ابو بکر
42:07تو اب انتقال کر گئے
42:08حضرت عمر کا پہلے دین خنافت
42:17میں دروازے پہ دستک دیں
42:18کہ بیٹوں کیا بات ہے
42:20تو بچیانے کہنے لگیں
42:21عمر ہمارے ابو جی
42:24ہماری دس پمبرہ بکریں ہیں
42:25تو ہمارے بازہ صاحب
42:26انہیں قدود دو
42:27کے بیچا کرتے تھے
42:29گزارہ ہو جاتا تھا
42:31جس دن ابو جی فاتح وید
42:32اس نے نیکہ
42:33ابو بکر سے نیک روز اثر کے بعد
42:35آیا کرتے تھے
42:36ہمارے بکریں انہیں قدود دو
42:37کے دیتے تھے
42:38کچھ پیٹے تھے
42:40کچھ بیچ لیتے تھے
42:41گزارہ چلتا تھا
42:42جس دن عمر
42:42جس دن ابو بکر سے
42:44دی خلیفہ بنے
42:45آنے جا کے
42:46کہا ابو بکر
42:46اب کون دو دوئے گا
42:48تو سید نشدی کے اکبر
42:50رضی اللہ عنہ
42:51نے فرما بیٹی پہل
42:52اتنا مرضی سے خدمت کرتا تھا
42:54اب تو مصطفیٰ کے
42:55امت کے نوکری
42:56میری ڈیوٹے بن گئی ہے
42:57تو میں آؤں گا
42:59بچنے رو رہی نہیں
43:00حضرت عمر کو بتاتی ہے
43:02کہتے ہیں
43:03اب ابو بکر چلے گئے ہیں
43:04تو ہم پریشان ہیں
43:05یہ تیمہ نوارس
43:06ہیں بھائی کوئی نہیں
43:07کون آئے گا
43:09کون دیکھ بان کرے گا
43:10حضرت عمر فروض بھگیوں کے
43:12نوجنین پہ بیٹھ گئے ہیں
43:13چھوٹی چھوٹی بچیوں
43:14کسی نہیں سے لگایا
43:15فرما نہ لگے
43:16میں ابو بکر کا کیا کروں
43:18میرے لیے دستہ
43:19بڑے رشکم کر گیا ہے
43:20میں اس کے کس کس
43:22بادشاہ بکت ہو کے
43:23وہ غریبوں کے گھروں میں آکے
43:25وہ کی بکریوں کا دودھ بھی توپا تھا
43:27امیر المومنین آکے یہ راہ تو بھی تھا
43:30اور میں بیٹھیوں فکر نہ کرنا
43:32جب تک عمر زندہ رہے گا
43:33عمر آتا رہے گا
43:35یہ نوکری کرتا رہے گا
43:37کوئی دن بیتے تو
43:37حضرت عمر فروض کو یاد آیا ہوں
43:40دینہ میں ایک بڑی امہ بھی رہتی ہے
43:43جس کا کوئی گھر کا کام کرنے والا نہیں
43:46اور بی بی کا کوئی بار بچہ نہیں
43:50وہ واقعوں سے بھی بنا بھی نہیں ہے
43:51حضرت عبو بکر صدیق رات کے سناٹے میں جایا کرتے تھے
43:56اس کے گھر میں جاڑوں دیتے تھے
43:57یہ بادشاہ ہے
43:58اس کے فقری کا رنگ دیکھو
44:00اس کو کوئی سے پانی بھر کے لا کے دیتے تھے
44:03اور یہ نوز
44:04اب سنیں گے تو ہیران ہو جائیں گے
44:06اس بڑی امہ کے لیے دا
44:08ایک کونے میں گھر میں
44:09دو بار
44:10سیلن ایک جگہ خود بھی تھے
44:12جہاں وہ بی بی پخانہ اور پشاب کرتے تھے
44:16امیر المومنین حضرت عبو بکر صدیق رات کو جاتے تھے
44:20اور اس کا فٹو خانہ ماں سے اٹھا کے باہر پھینک کی آیا کرتے تھے
44:23اس عورت نے پیغان بیجا
44:26کہ اگر سے کہاں
44:27میری بھی ڈیوٹیاں تو انہیں سر انجام دینی ہے
44:30خمر فاروق
44:31ساری رات کام کرتے ہیں
44:33سناٹہ گیرہ ہوتا
44:34چھاڑو دبایا ہے بگل میں
44:36اور خمر فاروق نکلے ہوئے
44:38اس بی بی کی گھڑ میں جھاڑو دیا جا رہا ہے
44:40حضرت عبو بکر مالک فرماتے ہیں
44:42میں نے آخر عمر میں بھی
44:44اس مرور عمر کو دیکھا ہے
44:46اس مڑاپے میں بھی
44:47میں نے اس شخص کو دیکھا ہے
44:49کہ جب وجود کمزور ہو گیا
44:51درد سفید ہو گئی
44:53پھر میں اس کا انداز نہیں بدلا
44:55اس نے ساری زندگی بادشاہی میں
44:57فقیری گھر کے گزار دیں
44:59میں پھر میں کسی بھی گھر میں جھاڑو دیتا ہے
45:02کسی کے بکے کا دودھ ہوتا ہے
45:04یہ کسی
45:05ارے دوست یہ
45:06اور جب سیدنا فاروق آدم رضی اللہ تعالیٰ
45:09نے خطبہ دینے بیٹھتے تو کپڑ
45:10کٹے ہیں پیمند لگے یہ مزاج سادہ ہے
45:13بڑا مال آیا ہے بڑا مال
45:15لیکن تقسیم کر دیا
45:16اور یہی انداز آگے
45:19اپنے گورنروں کو دیا
45:20حضرت سعید بن عامر
45:22رضی اللہ تعالیٰ لو آپ کے گورنر ہے
45:25حمس کے گورنر ہے
45:27جب لسٹ آئی نا
45:29غریبوں کی حضرت عمر نے کہا
45:30کہ حمس کے جتنے غریب لوگ ہیں
45:32ہم کی نس مناسب ہے جو ان کو چندہ لگانا ہے
45:34ستر وے اٹھار وے نمبر پر
45:37سعید بن عامر کا نام بھی آگیا
45:39گورنر صاحب کہتا
45:40جتنے برد نے سوچا
45:41یاد کوئی آن سعید بن عامر ہے
45:43فرمانے لگے یہ کون ہے
45:44اس کے ڈیوٹی لگائی تو اس سے کہنے لگے
45:47یہ سعید کون ہے
45:48تو کہتا ہے یہ ماری صبح کا گورنر
45:49فرمانے لگے
45:53پتہ نہیں آپ نے کیا رنگ بھر کے بھیجا ہے
45:55مہینہ مہینہ یہ شخص درختوں کے پتے کھا کے گزارہ کر دیتا
45:59یہ میں فرشتوں کی کانیاں نہیں سنا رہا آپ کو
46:02میں آپ کو جنات کی گہار میں بازا کی باتیں نہیں سا
46:05اس دھرتی پہ بسنے والے
46:07اس دھرتی پہ دفت گھلارنے والے
46:10میرے رسول نے پاک کے تیار کردہ
46:12حیروں کی باتیں عرض کرنا ہو
46:14حضرت عمر گئے ایک دفعہ
46:16کہاں میرے بتاؤ تمہارا گورنر کیسا ہے
46:18تو ہم اس کے لوگ کہنے لگے
46:20ہمیں اپنے گورنر سے چار شکارتیں
46:22کون کون سی
46:23کا پہلی بات تو یہ ہے کہ گورنر صاحب کو چاہیے
46:26فجر کے وقت آئے
46:27ایک سورج نکل آتا ہے تو باہر آتے ہیں گھر سے
46:30آپ کہہ کے تو دیکھیں گی
46:31اسی معمولی ذرکاری ملادم سے بھی
46:33پھر آپ دیکھئے
46:35آپ کا کیا بنتا ہے
46:36کال یہ سورج نکلتا ہے وقت آتے ہیں
46:38دوسری شکایت یہ ہے کہ دن کو ملتے ہیں
46:40رات کو نہیں ملتے
46:41دوسری شکایت یہ ہے کہ مہینے میں ایک دن ملتے ہیں نہیں
46:44گورنر صاحب
46:46چوتی شکایت ہے کہ روتے ہیں کبھی کبھی
46:48نہ روتے ہیں کہ بہوش ہو جاتے
46:50حضرت ورہو کے عدن نکلہ کر لیا
46:53فرمایا سعید تیری شکایات آئی ہیں
46:55کہ حضور وکن
46:55فرمایا سنا جائے
46:56پہلے تو فجر کے وقت آ جاتا تھا
46:59لوگوں کے مسائل سننے
47:00اب تو سورج نکلتے وقت آتا ہے
47:02کہ حضور بیوی بیمار ہو گئی ہے
47:04اور گر میں نہ کر تو ہے کوئی نہیں
47:07تو میں ایسے ویرے اٹھتا ہوں
47:08تو پہلے ناشتہ بناتا ہوں
47:10بچوں وہ کھلاتا ہوں
47:12دوسورت میں 35 سال میرے ساتھ وفا کے لئے
47:15اب چار پئی پہ ہے
47:16تو میں اس کے موں میں نکویں ڈالتا ہوں
47:18کہا اسے کھانا کھنا کے
47:20جب وہ دعا دیتی ہے
47:22تو پھر نکلتا ہوں
47:23تو کہا
47:24سنو یہ تو ہفتے میں
47:26ایک دن ملتا ہی نہیں
47:26مہینے میں
47:27تو میں نے کہا
47:28حضرت جیم جب مدینے سے آیا تھا
47:30تو ایک کرتا
47:31رکتا مجھ ساتھ لیا تھا
47:33مجھے آج دھائی سال ہو گئے
47:35میں نے لباس نہیں خرید پایا
47:37میں نے ارز کی
47:38میں اس دھرتی میں
47:39بسنے والے لوگوں کی داستان سنا رہا ہوں
47:42کہا
47:42میں
47:43اپنی تا میں دھو کر
47:45خوشکولے کو ڈال دیتا ہوں
47:47اسے رہے آدھر دن لگ جاتا ہے
47:48خوشکوتی ہے
47:49تو تا میں پہن کے
47:50تمیز دھو لیتا ہوں
47:52اور پھر تمیز ڈال دیتا ہوں
47:54حضرت جی سارا دن بیٹھ جاتا ہے
47:56تو بار نہیں آتا تھا
47:57حضرت امرہ فاروق کی گردن جوگ گئی
47:59کہا سنا ہے
48:00تو رات کو ملتا ہی نہیں
48:01یہ لفظ کہیں
48:02تو حضرت صحیب بنامر کرنے لگے
48:04یہ میرا راز تھا
48:05آپ میرے امیل نہ آتے
48:07تو کبھی فراش نہ کرتا
48:08دن میں نے بندوں کے لیے رکھا ہے
48:10رات اپنے رب کے لیے رکھے ہوئی
48:13میں رات کی تنہانیوں میں
48:15اپنے کریم کی بارگاہ میں جاتا ہوں
48:18اور میں سارے دن کے گناہ ہو
48:20کینافی مانتا ہوں
48:21میں اپنی غلطیوں
48:22کی پنافی کا سوال کرتا ہوں
48:25اس کے حضور جاتا ہوں
48:26اسے دکھڑے سناتا ہوں
48:27رات میری
48:28اس کے لیے بیٹھ جاتی ہے
48:30حضرت عمر کے اور گردن جھو گئی
48:33فرما یہ بتا کہ
48:34تو ملتا ہی نہیں
48:35کبھی کبھی تو روتا ہے
48:36اور بے ہوش ہو جاتا ہے
48:38حضرت جی
48:39چالیس سال کے عمر میں قلبہ پڑا ہے
48:41جب چالیس سال کے پیشنے گناہ یاد آتے
48:44تو کہا پھر میں زبط نہیں کر پاتا
48:47وہ خطائیں وہ پاپ
48:48وہ جرم بھی خطائیں
48:50جب صرفتہ ہوگا
48:51کہ رب کھنا کر کے پوچھے گا
48:53تو تعالیہ جرم کیوں کیا
48:55تو وہ احساس مجھے پریشان کر دیتا ہے
48:57حضرت جی
48:58میں پھر برداشت نہیں کر پاتا
49:01تو مہتڑت اٹھتا ہوں
49:03میری یہ کتانیا ہے
49:04بتائیے
49:05کیا کہتے ہیں
49:06حضرت فاروق آدم نے گردن اٹھائی
49:08تو آنکھوں میں آسو تھے
49:10کہہ دے کہ
49:10یا اللہ مجیس جیسے کچھ اور گورنر بھی
49:13عطا فرما
49:13یا اللہ اس جیسے کچھ اور گورنر بھی
49:16عزیزو
49:17اپنا حال کیا ہے
49:18یہ کہ شام
49:19جہ فتح ہوا تو
49:20حضرت سعید بن
49:25کہ کچھ لوگ مجھے کہنا لگے
49:26کہ ہم آپ سے معاملات تاہی نہیں کریں گے
49:28ہم جذیہ دیں گے
49:29ٹاکس دیں گے
49:29اسلامی حقومت کے ذریعے
49:30حصر آئے نہیں
49:31لیکن آپ سے معاملات تاہی نہیں کریں گے
49:33اپنے امیر کو بلائیے
49:34تو حضرت سعید بن عمر سعید بن نبی وقاس کہتے ہیں
49:37میں نے خاتھ لکھا
49:38فرما تو خاتھ لکھا
49:40حضرت عمر نے خاتھ میں جواب لکھا
49:43کہ فلان دن فلان تاریخ فلان
49:45میں بلہ مل پیش آن پان جاؤں گا
49:47حضرت سعید بن عمر چینے گھر سے
49:49ایک غلان
49:50ایک بوڑا
49:51ایک نیزہ
49:52حضرت فاروق کے آدمے کچھ خجورے
49:54کچھ خجورے
49:55کچھ سرکا
49:56باندھ گے لکھ لیا رستے میں کھانے کو
49:59یہ بادشاہ میں فقیری ہو رہے ہیں
50:01اللہ خوبہ مرحبہ میل کا حکمران ہے
50:03کریڑ مرحبہ پہ رفیت پاس پرے ہوئے ہو
50:06وہ ساری کی دکھا ہی
50:07حضرت عمر فاروق
50:09نہ دینا ہتانا نہ چلنے لگے
50:11اب غلام سے کیا لگے
50:12بھئی میرا گوڑا ذرا مارا ہے
50:15کمزور ہے
50:16کہہ کھانویں
50:17اتنے مل تو گوڑے پہ بیٹھے
50:19کا میں پیدل چلوں گا
50:21پھر اتنے مل میں گوڑے پہ بیٹھوں گا
50:22تو پیدل چلیں گا
50:24ان کے شام پہنچنے کا وقت آ گیا
50:26جب وقت آیا
50:27تو پیدل چلنے کی سواری
50:28حضرت عمر کی تھی
50:29ان کی باری تھی
50:31پیدل چلنے کی
50:32اور سواری پر سوار
50:33ہم اپنے آپ کو بنانے کے لیے
50:44جھوٹی ہے نہ بھی خرید نہیں پڑے
50:45تو خریدنے سے ہم پریم
50:47ہم جو بتاتے وہ ہم ہوتے ہیں
50:50ہم ہوتے لگے
50:51ہم بتاتے
50:52حضرت سیدنا عمر فاروق
50:53اللہ تعالیٰ نو
50:55سواری پر غلام ہے
50:56خود پیدل ہے
50:57اور حال کیا ہے
50:58بارش ہوئی تھی
50:59تو کچھ پانی کھڑا تھا
51:00چھوٹے چھوٹے جھوڑوں میں
51:01چھوٹے چھوٹے
51:02تلاب بنے ہوئے تھے
51:03پانی کھڑا تھا
51:05قضو تو مرے فاروق
51:06رضی اللہ تعالیٰ
51:06چھوٹے کی جھوٹے پانے
51:08وہ جھوٹے دونے اتار کے
51:09تو بغل میں دبانیئے
51:10حضرت سعید بن نبی وقاض
51:12فرماتے
51:12اسی بغل میں نیدہ رکھ لیا
51:13اور تامت تھوڑا
51:15ہونچا کر لیا
51:15کہ پانی سے چندنا ہے
51:17اور غلام کو
51:18گوڑے پہ بٹھایا ہے
51:19اور گوڑے کی لگام پکڑی
51:20تو یہ پیچھے رکھے گئے
51:21اور وہ تو
51:22سیدنا فاروق عظم
51:33فرص تو نیمہ ہو گئی
51:35آپ میت بانی کریں
51:36آپ آجیں
51:37صرف میرے کہا رہے
51:37تمہیں کہا رہا
51:38تو غلام کا
51:39میں نے تیسی دفاقہ
51:40تو حضرت اولین جلال سے دیکھا
51:42اور جناب عمر پہ جنال
51:43تو زمین کاب میں لگی رہتی تھی
51:45کہتے کہا
51:46غور آپ آجیں
51:48تو کہتے تجھے کائنے
51:49چنکل کے بیٹھا رہے
51:50کہتے ہیں
51:50میں بڑے پہ کاب نہیں لگا
51:52غلام
51:52اب حضرت صاحب بھی
51:53نبی وقاض کہتے
51:54صورت غروب ہو رہا تھا
51:56شوائے پانی میں پڑھ رہے
51:58پیزو طور پانی سے
51:59میں نے غور سے دیکھا
52:00تو دوڑا گیا
52:00جا کے نا
52:01بچے ری مشرہ دیتے
52:02اببادی کو
52:03اببادی اجنی کری
52:04دا دور بدل گیا جی
52:05کہتے میں دوڑا گیا
52:06اور جا کر کے
52:07حضرت سیدنا
52:08اور فاروق کو
52:09کہا حضور میربانی کریں
52:11ٹھیک ہے
52:12آپ
52:12آپ کی دلیشی سے
52:13کون آگاہ نہیں
52:14وزیر کھڑے ہیں
52:15سفیر کھڑے
52:16بڑے بڑے کماران
52:17بڑے بڑے
52:18مہنکوں کی حکمران ہیں
52:19آپ مہربانی کریں
52:20یہ تاں
52:21وہ ذرا نیچا کریں
52:22اور جوتا پہلنے
52:23اگر خراب ہو گیا
52:24تو اللہ میرا بھی دے دے گا
52:25اور مہربانی کریں
52:26ذرا غلام کو
52:27کہہ نیچے آ رہے ہیں
52:28حضرت عمر کہنا لگے
52:29تمہیں کا تقریف ہے
52:30کہا حضرت جی
52:31وہ وزیر مشیر کھڑے ہیں
52:33یودی ہیں
52:33عیسائی ہیں
52:34نجرانی ہیں
52:34بڑے بڑے
52:35مزام ہیں
52:37بڑے بڑے ملکوں کے
52:38آپ کا بڑے نام سنا ہے
52:40قبرتی سنجھو رہما
52:41ساتھ میں نبی وقال فرماتے ہیں
52:43میرے ساتھ اتنا
52:44ترشی روی یاد
52:45وہ تمر کا پہلے کبھی نہیں ہوا
52:46کہتے ہیں
52:47ماں کی پشکن آیا
52:48اور کہنے لگے
52:49تو یہ تیری مار ہو جائے
52:50ان چار نیگوں کے لیے
52:52میں اپنے نبی کا طریقہ چھوڑ دوں
52:54ان چار دنیا داروں کے لیے
52:56نبی پاک کا طریقہ چھوڑ دوں
52:58فرمانے لگے
52:59ساتھ سے پنڑی اتھاری
53:00اگر تمہار میں
53:01جلال میں
53:02فرمانے لگے
53:03میرے ساتھ پہ جو باہر ہے نا
53:05یہ مجھے کسی دلیا دار نے نہیں دیئے
53:07یہ ساری عزتیں
53:08مجھے آمینہ کے نام پہ رہتا فرمائیے
53:11اور میں ان محبوب کا طریقہ
53:13انچان لوگوں کی خاطر چھوڑ دوں
53:15فرمائے
53:16قرآن کہتا ہے
53:17ان اللہ یامر بن عدر والحسان
53:19کہ میں نے خود عدل کا تخوادہ یہ
53:22رکھا ہے
53:22کہ کبھی وہ بیٹھے گا
53:23کہ میں بیٹھوں گا
53:24بار ہی اس کیا
53:25تو میں نے کیا سے بیٹھ جاؤ
53:26عزت ساتھ بن ابی وقاد فرماتے ہیں
53:28اسی درویشے میں
53:29سلام اس پر
53:30جس نے بادشاہی میں
53:32فقیرے کے
53:32کہتے ہیں اسی درویشے میں
53:34عزت عمر پہنچے
53:36تو جو پہلے
53:37ڈرا کرتے تھے
53:38جو عزت عمر آئے
53:39تو انہیں کامتے بھی دیکھا
53:40اور میں بہر بڑھ گیا
53:42دلے کے اندر
53:43عزت عمر کا دب دبا
53:45وہے پڑھ گیا
53:46اور میرے کاموں میں
53:47کہیں گے
53:48کہ ساد
53:48پہنی سنا تھا
53:50لیکن دنیا سچی کہتی ہے
53:52جو حال محمد
53:54اور محمد کے
53:54غلاموں کا ہے
53:55سن جن لاہو
53:57وہ دنیا میں
53:58دیسرا کوئی
53:59اثر کر سکتا
54:00آج
54:01ہمارے پروٹیکول
54:02ہمارے دب دبے
54:03ہماری
54:04انا پرسکی
54:05ہماری دعوی
54:06ہماری طریقے
54:07میرے جیزوں
54:08لوگ ہمیں آکے
54:09نسال دیتے ہیں
54:09کہتے ہیں
54:10یورپ کے فیلان گمی میں
54:11یہ ہوتا ہے
54:12میں نے کہا
54:12وہ گردے راہ کو
54:13نہیں پہنچ سکتے
54:14یہ ساری چیزوں
54:15تو میرے مصطفیٰ کے
54:16غلامیوں سے
54:16حسن کی ہیں
54:17انہیں چھوڑ دی
54:18یاروں نے اپنا لی
54:19خدارہ
54:20خدارہ
54:21اپنی زندگی میں
54:22تبدیلی لائیں
54:23درہنشی
54:24سادگی
54:25یہ تکلفی
54:26یہ زندگی حسین ہوتی ہے
54:28یہ زندگی سکون
54:29والی ہوتی ہے
54:30یہ زندگی اچھی ہوتی ہے
54:32یہ فرحت
54:32اور تازگی والی ہوتی ہے
54:34اپنے آپ کو
54:35تکلیفوں
54:35اور آناشوں میں
54:37مبتلا نہ کرے
54:38اگر اللہ مانگ دے
54:39عزت دے
54:39دولت دے
54:40اللہ تعالی
54:41نفاست عطا کرے
54:42تو پھر اپنے آپ کو
54:43سادہ کرے
54:44آزاد کرے
54:45کھونی ہوئی کتاب پر آکے
54:47اپنے آپ کو رکھیں
54:48مجھے ایک بچہ
54:49کہنا ہے کہ
54:49حضرت جب بھی آتے ہیں
54:50آپ کہیں بیٹھے مل جاتے ہیں
54:52ہم کسی کو لاکے
54:53کہتے ہیں
54:53جناب حضرت جی بڑے مصروف ہے
54:55اور آپ
54:56آگ تاب رہے ہیں
54:57جلا کے
54:57بھی حبانی فرمائے
54:58میں نے کہا
54:59یار دو چار دن
55:00تو بان سمر کے بیٹھنا
55:01بندے کے لئے
55:02حسان ہوتا ہے
55:02سارا سارا دن
55:04ملمہ سازی کر کے
55:05رکھنا اتنا آسان کام ہے
55:06تو ویسے بندہ
55:08جو وہ
55:08وہ نظر آئے
55:09تو اس کے لئے
55:09زیادہ بہتر ہوتا ہے
55:10جو وہ
55:11وہ دکھائی دے
55:12وہ زندگی حسان ہو جاتے ہیں
55:14بہتر ہو جاتے ہیں
55:15اور ویسے بھی
55:16جو کھونی ہوئے کتاب ہوتے ہیں
55:17اس میں لوگ مشکوک نہیں ہوتے
55:18جو بندی ہوئے ہوتی ہے نا
55:20اس میں لوگوں کو
55:21خبر نہیں ہوتے
55:22کہ میں جالے یہ کیا معاملہ ہے
55:23میرے عزیزوں
55:24ہمیں آپ کو
55:25بے تکنف بنائے
55:26بے تکنف سے مراد یہ نہیں کہ
55:28جیسے بے تکنفی امیت
55:30ایک غلط چیز کا نام
55:31بے تکنفی رکھ جائے
55:32کہ جو آدمی
55:33بات بات میں چھٹا کرے
55:34بات بات میں نزاد کرے
55:35وہ بے تکنف ہوتا ہے
55:37یہ تو بے تکنفی
55:38اسلام اس کو پسادی نہیں
55:39بے تکنفی سے مرادی ہے
55:40کہ جوٹی علامی بنائے
55:42یہ اتنی معاملات
55:43اپنے گرد نہیں ہوڑے
55:45اگر اللہ آپ کو
55:46بہت زیادہ مالو دولو دیتا ہے
55:48تو جتنا
55:49اللہ نے نہیں کہہ دے
55:50جتنا ٹینی پہ پھان زیادہ لگتا ہے نا
55:53اتنی ہوتے نہیں
55:53چھوک جاتے ہیں
55:55جو اکڑی ہوتے ہیں
55:56سمجھو وہ
55:57خانی ہوتے ہیں
55:58اگر آپ پھاندار ہیں
56:00تو پھر آپ کو جوٹے ہیں
56:00پھر آپ کو با اخلاف ہونا چاہیے
56:02با محبت ہونا چاہیے
56:04پیار والا ہونا چاہیے
56:05زیدگی میں
56:07اس چیز کو ضرور اپنائیے
56:08بڑے دارے مو بوئی ہوتے ہیں
56:11ان کا خردار بڑا ہوتا ہے
56:12بڑے بوئی ہوتے ہیں
56:13جن کے بات بڑی ہوتی ہے
56:15کوئی باتوں سے
56:16اور پڑی تکول سے کبھی بڑا نہیں ہوتا
56:18ہمیشہ مدھتے خیر اللہ نام میں گزرے
56:21واہیو بردرود و سلام میں گزرے
56:23آخر دعوی آنے
56:25الحمدر