Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 4/22/2025
Islamic and informative video
Transcript
00:00Quran-i-Majeed نے ارشاد فرمایا
00:01Allah bizikrillahi tatma innu al-kulub
00:05فرمایا خبردار ہو جاؤ
00:08Allah کے ذکر میں ہی دلوں کا اتمنان ہے
00:12Allah کے ذکر میں دلوں کا چین ہے
00:17لوگ بہت سارا مال بہت ساری دولت بہت ساری عقل
00:25اور بہت سارا شعور ہونے کے باوجود بے سکون ہے
00:30جس چیز نے زمانے کو تکلیف میں مبتلا کر دیا ہے
00:37اور جو چیز ڈھونڈنے سے نہیں ملتی وہ اتمنان ہے
00:40وہ قرار ہے
00:42لوگ بھیگ مانگتے ہیں
00:46منت کرتے ہیں
00:48دعائی دیتے ہیں کہ کہیں سے سکون کی دولت مل جائے
00:52لیکن وہ میسر نہیں آ رہی
00:55بڑے بڑے لوگ ہیں
00:57اور میں ارز کر چکا ہوں کہ
01:01مالدار بھی ہیں اور اکل مند بھی ہیں
01:03باشعور ہیں
01:05پڑے لکھیں
01:06پر قلبی سکون
01:09راحت
01:10اتمنان
01:11چین
01:11انہیں میسر نہیں آ رہا
01:14راتیں جاگ کر گزر جاتی ہیں
01:18دن آزمائش میں بیٹ جاتا ہے
01:22وہ کبھی اس کے لئے
01:24ٹھنڈے علاقوں کا سفر کرتے ہیں
01:26کبھی دوستوں کی مجلسوں میں
01:29جا کر کے بیٹھتے ہیں
01:30کبھی گھر سے دور
01:32اکیلے میں
01:35تنہائی میں
01:35وقت گزارنے کی کوشش کرتے ہیں
01:37لیکن دولت سکون ناپید ہوتی ہے
01:40میسر نہیں آتی ہے
01:42ارش کا لب فرماتا ہے
01:44کیوں تو بھٹکتا پھرتا ہے
01:46کیوں دائیں بائیں جاتا ہے
01:47چپ کر کے مسجد آ جا
01:49اور لوگوں سے بچ کے
01:52تنہائی میں میرا ذکر کر
01:53اللہ ملے گا
01:54کیا فرمایا
01:55میں تیرے بے چین دل کو
02:01چین عطا کر دوں گا
02:03وہ تیرا تڑپتا
02:04اور پھڑکتا ہوا مزاج
02:07اسے میں سکون کی دولت دوں گا
02:09یہ تجھے کہیں اور نہیں ملے گا
02:10یہ میری یاد میں ملے گا
02:13یہ چین قرار
02:15سکون تجھے یہیں میسر آئے گا
02:16اتمنانِ قلبی زندگی
02:19کا حسن ہے بھائی
02:20دولتِ سکون
02:23اصل ہے
02:23بڑے ٹھنڈے کمرے میں
02:27کچھ لوگوں کو نین نہیں آتی
02:29اور دادہ صاحب
02:31رحمت اللہ علیہ
02:31آپ جائیں تو
02:32دونوں سڑکوں کے بیٹ
02:33جو فٹ پاتھ ہے
02:34اس پہ بھی کچھ لوگ
02:35سوئے ہوتے ہیں
02:36ادھر سے بھی گاڑیاں گزرتی ہیں
02:38ادھر سے بھی گاڑیاں گزرتی ہیں
02:39لیکن بس نیند ہے نا
02:41اللہ کا فضل ہے
02:42اس نے دے دی ہے
02:42آنے والوں کو آگئی ہے
02:44اتمنانِ قلبی
02:46میرے معاشرہ بے سکون ہے
02:49بے قرار ہے
02:50مجھے کچھ لوگ کہتے ہیں
02:52جی میں آج کل بڑا بور ہو رہا ہوں
02:53تو میں کہتا ہوں
02:54یار ہمیں تو ٹائم ہی نہیں ملا
02:55آج تک بور ہونے کا
02:56نہیں وقت ہی نہیں
02:58اتنا مجسر آیا
02:59کونسا ٹائم نکال ہے
03:00جس میں بندہ بور ہو
03:01وہ تو ہے کہ انسان کچھ فارغ ہو
03:04کہیں اس کے پاس گنجائش ہو
03:05تو بور بھی ہو لے
03:06کیسے بور ہو لیتے ہو
03:07یہ کیا ہوتا ہے بور ہونا
03:09زندگی میں اتنا وقت ہی کہاں ہے
03:12کہ انسان بور ہوتا پھرے
03:14اور یہ تصور بناتا پھرے
03:16کہ میں بڑی آزمائش میں ہوں
03:18تو میں بڑے بور ہو رہا ہوں
03:19تو میں بڑی تکلیف میں ہوں
03:20تو وقت بہت زیادہ ہے ہمارے پاس
03:22لایانی کاموں میں زیادہ بڑا ہوتا ہے
03:25تو ہم بور ہوتے ہیں
03:26پریشان ہوتے ہیں
03:27اللہ فرماتے ہیں
03:28یہ جو میری یاد ہے نا
03:30لیکن اس کا بھی ایک طریقہ ہے
03:33یاد کا
03:33اس طریقے سے اگر میرے رسول کریم
03:36علیہ السلام نے فرمایا
03:38اللہ کا ذکر اس طرح کرنا
03:40کہ دیکھنے والا تمہیں دیوانہ سمجھیں
03:42لوگ سمجھیں
03:45کہ کوئی مجنون ہے
03:46کوئی جنونی ہے
03:47کوئی پاگل ہے
03:48یہاں
03:50اللہ تعالیٰ معاف کرے
03:51آپ ذکر کی مجلس چھیڑیں
03:52آپ نا شریف کی مجلس چھیڑیں
03:55تو بہت سارے لوگ پروفیسر بن جاتے ہیں
03:57وہ ساری نہیں ہلاتے
03:58ان کی زبانی حرکت میں نہیں آتی
04:00حالانکہ رب کریم کا ذکر اس طرح کرو
04:03کہ دیکھنے والا تمہیں
04:05دیوانہ سمجھے
04:06کہیں اور کھونے کی ضرورت ہی نہیں
04:08میرے حبیب گویا
04:10ہمیں فرماتے ہیں
04:11تو رب کے ذکر میں اس طرح کھو جا
04:13کہ تجھے دنیا کا خیال ہی نہ رہے
04:14تجھے پھر دنیا کی ہوش
04:17نہ رہے
04:18لیکن اگر نماز میں بھی خیال گہر آئے
04:20ذکر میں بھی توجہ کہیں اور ہو
04:23زندگی میں وہ عجیب لمحہ تھا
04:25وہ میرے ساتھ تھا
04:27اور میں تنہا تھا
04:29اگر محول یہ ہو کہ آپ کہیں
04:30جسم کے ساتھ تو موجود ہوں
04:32روح موجود نہ ہوں
04:33تو پھر لذتِ ذکر بھی میسر نہیں آتی
04:36پھر پھر کیف نہیں آسل ہوتا
04:38یاد رکھیں کہ اس طرح کھو کے رب کی یاد
04:41کہ کہاں سے کیف آئے گا
04:43علا جی بڑا گئے ہیں
04:44وہ مستی وہ سرور وہ کیف
04:46جو اللہ کے ذکر میں ہوتا تھا
04:49جو کبھی مرشدِ کامل کے سامنے بیٹھ کر
04:52لوگ اللہ ہو اللہ ہو کرتے تھے
04:53تو لگتا یہ تھا کہ یہ یہاں ہیں ہی نہیں
04:55یہ تو کئی اور چلے گئے ہیں
04:57یہاں موجود ہی نہیں
04:59لیکن اب وہ موج نہیں
05:01وہ شوق نہیں
05:02وہ درد نہیں
05:03وہ زید نہیں
05:03اقبال تڑپ کے کہا کرتے تھے
05:06خیرت کی گتھیاں سلجھا چکا
05:08یا رب مجھے صاحبِ جنو کر دے
05:10اللہ مہربانی فرما
05:12وہ کیفیت دے
05:13وہ سرور دے
05:14زندگی میں اگر اتمنان چاہتے ہو
05:17تو کبھی کبھی سب کچھ بھول کے نہ
05:19تو مست ہو جایا کرو رب کی یاد میں
05:22کبھی کبھی چھوڑ دیں دنیا
05:25چھوڑیں یار موبائل
05:26کسی وقت کریں اس کو بانگان
05:27چھوڑیں اس بات کا خیال
05:29کہ فلانے نے اس لوٹ کی
05:30یا ایک نہیں کی
05:31چھوڑیں
05:32حضرت باجزید بستامی
05:33رحمت اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
05:37میں نے اتقاف کبھی اپنی مسجد میں نہیں کیا
05:39اس لیے کہ سارے ہی آج چومنے والے
05:41سارے ہی پیار کرنے والے
05:44فرماتے ہیں میں جب اتقاف کرتا تھا
05:46تو میں بستام سے دور نکل جاتا تھا
05:48جہاں کوئی مجھے جاننے والا نہ ہو
05:49اٹھ بھلے آ چلو تھے وس یہ
05:52جتھ بس دینی سارے ہی انہیں
05:54نہ کوئی ساڑی ذات پچھانے تھے
05:57نہ کوئی سانوں مننے
05:58چلو در چلیں
05:59اٹھ بھلے آ چلو تھے
06:01وس یہ جتھ بس دینی سارے ہی انہیں
06:04نہ کوئی ساڑی ذات پچھانے تھے
06:06نہ کوئی سانوں
06:07اتنا شوق ہے سلوٹ کرانے کا
06:09اتنا شوق ہے تعرف کرانے کا
06:12اتنا شوق ہے اپنا بتانے کا
06:14so this stuff goes because of it
06:16then the people were released
06:17then who didn't get to
06:19then the peopleencity
06:21then what unconsciouslyantic
06:22can't go to
06:22negócio
06:23do you want to
06:26be I'll be
06:30don all the
06:30salam
06:31you'll reason
06:34me
06:34then you can
06:37win
06:37and call
06:40when you
06:41said
06:42wait
06:43besides nothing
06:44and a half
06:45and a half
06:46and a half
06:47and a half
06:48and a half
06:49and a whole
06:50and a half
06:51and a half
06:53and a half
06:54and a half
06:55and a half
06:56and a half
06:57and then
06:58we are
06:59like
07:00we are
07:02waiting for
07:0310
07:04to 20 minutes
07:05then
07:06some people
07:08would like to
07:09do the doctor
07:10He is very sad and sad.
07:12If you have seen me, if you have seen a few hours,
07:14if you have seen a couple of hours,
07:16you'll be able to break it.
07:18Do you believe that?
07:19When they come to see you,
07:20that's all about two-six months.
07:22You're going to have a plan to get into it.
07:24That God has been given us,
07:26that God has been given us,
07:28that God has given us.
07:30Our strength is the strength of our strength.
07:32We are going to be able to get into it.
07:34We will be able to get into it.
07:36We are going to be able to get into it.
07:38where he'll come者igo
07:42Yalassa
07:43where God loves
07:44his purpose
07:46is
07:47he'll come to
07:48können
07:51he'll come to
07:53Mormon
07:54Fill
07:55Sing
07:57He'll come to
07:58him
08:00Tuna
08:02To
08:05If you have a good job, you will be able to keep it.
08:07That's the way you can keep it.
08:09There are a lot of work that will be done in the end.
08:12There are some work that will be a big part of it.
08:13Before the first thing, if you want to be able to keep it,
08:18then you will be able to keep it.
08:22You will be able to keep it.
08:26You will be able to keep it.
08:30If you have a real life, then you will be able to keep it.
08:33we béhané bina liye
08:36jhut ke saharai
08:37ae ep n ee up ko unča ka liya
08:38ae ak akarami se ka jata hai
08:40toa rishwat na le
08:41toa kytate hai
08:42maa gharibwa se nye leeta
08:43toa meyo svaal je hai
08:45quea ameerų ka hesab lene
08:46kiya Allah nai teiri duty lagaie hai
08:47tere zimae laga ya
08:50quea toa ameerų ka hesab kar
08:51tumhye kya zururote pidi
08:53hum na bahana kate hai
08:55rishwat lene wale ka lagbaana hai
08:57ar sifarishwa lene wale ka lagbaana hai
08:59hakikat ka sama na kare
09:01حقیقت کا
09:01جو میرے ذمہ داریاں ہیں
09:03وہ میں نے پوری کر لیا
09:04جو آپ کی ذمہ داریاں ہیں وہ
09:05آپ جان نہ چھڑائیں
09:08حقیقت پسند بنیں
09:09میرے رسول کریم
09:10پھر پڑھئیے دروشی
09:12صلی اللہ علیہ وسلم
09:14صلی اللہ تعالی
09:15حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
09:19کہ میری بیٹی سیدہ فاطمہ تزہرہ
09:21رضی اللہ تعالی عنہ
09:22صرف جنتی نہیں
09:23جنتی عورتوں کی سردار ہے
09:25لیکن حضور نے یہ بھی فرمایا
09:27کہ فاطمہ یہ خیال رکھنا
09:29اگر اللہ نے اصحاب پوچھا
09:30تو اصحاب تم نے خود دینا ہے
09:32حقیقت کی طرف توجہ کرائی
09:34حضور نے
09:35وہ صرف جنتی نہیں
09:36جنتی عورتوں کی سردار ہیں
09:39پر حقیقت کی جانب توجہ
09:40میں حقیقت یہ ہے
09:42کہ اگر مالک نے اصحاب پوچھا
09:44تو اس کی تیاری بھی کرنی ہے
09:46دیکھیں نا
09:47ہمیں کچھ
09:48کچھ کچھ یقین نہیں
09:49اللہ معاف کرے
09:50کہ ہمارا اصحاب کیسا ہوگا
09:52لیکن کتنے آزاد ہیں
09:53یعنی بڑی دلیری سے
09:55بندے کہتے ہیں
09:56فجر نہیں پڑتا
09:57جی تین پڑتا ہوں
09:58جی شاہ رہ جاتی ہے
09:58جی کپڑے صاحب
10:00بڑی دلیری سے
10:00اور سجدہ فاطمہ تجزہرہ
10:02نے ساری رات
10:03مسلح آباد رکھا ہے
10:04حالانکہ انہیں یقین تھا
10:06کہ رب مجھے بغیر
10:07اصحاب کتاب جنت دے گا
10:09حقیقت کا سامنا کہیں
10:10جو حقوق آپ کے ہیں
10:12وہ آپ نے ادا کرنے ہیں
10:13جو ذمہ داریاں ہیں
10:14وہ ذمہ داریاں ہیں
10:15لیکن حضرت موسیٰ
10:17قلیم اللہ علیہ السلام کے پاتھ
10:19اسرائیل روح نکالنے آئے
10:20تو حضرت موسیٰ نے
10:21تھپڑ مارا آنکھ نکال دی
10:23واپس گئے
10:24اللہ انہوں نے تو جلال فرمایا ہے
10:26کہا موسیٰ علیہ السلام سے کہیے
10:28بیل کی پشت پر
10:30ہاتھ رکھیں
10:31جتنے بال
10:33ان کے دست مبارک کے نیچے آئیں گے
10:36اتنے ہزار سال
10:37ان کی عمر بڑھا دی جائے گی
10:39یعنی میرے کان میں کوئی بتا دے
10:41کہ جناب ساٹھ سال بڑھ گئی
10:43کہ آپ کے کان میں کوئی کہہ دے
10:46تو خوشی ہوتی ہے کہ نہیں
10:47لیکن یہ حقیقت پسندی نہیں
10:49اس لیے کہ ساٹھ بھی گزر جائیں گے
10:51ستر بھی
10:52یہ حقیقت نہیں
10:54حضرت موسیٰ کے لئے
10:56چلے میں مثال دیتا ہوں
10:57سمجھ لیں
10:57دس بار
10:58حالانکہ بہت زیادہ آتے ہوں
10:59کہ دس بار
11:00اگر حضرت موسیٰ کے ہاتھ کے نیچے آئے
11:02تو دس ہزار سال تو عمر بڑھ گئی نا
11:04دس
11:05یعنی دس سال نہیں
11:07دس سو نہیں
11:08دس
11:08بہت زیادہ بھی نا
11:11حضرت موسیٰ قلیم اللہ علیہ السلام سے آکے
11:13عرض کیا گیا
11:14حضور بیل کی پشت پر ہاتھ رکھیں
11:15جتنے آپ کے ہاتھ کے نیچے بال آئیں گے
11:18اتنے ہزار سال عمر بڑھ جائے گی
11:19تو حضرت موسیٰ نے حقیقت پسندی والی بات کی
11:21فرما پھر کیا ہوگا
11:23دس ہزار سال کے بعد پھر کیا ہوگا
11:27کہ حضور جانا تو پھر بھی ہے
11:29فرمایا پھر ابھی چلتے ہیں
11:35اگر جانا ہے تو پھر ابھی
11:37اور سجنوں اگر نماز پڑھنی ہیں
11:39تو ابھی کیوں نہیں
11:40اگر داڑی رکھنی ہیں
11:43تو پھر رمضان کا انتظار کیوں کریں
11:45ابھی کیوں نہیں
11:46اگر سچ بولنا ہے تو پھر
11:48اگر رزق حلال کھانا ہے
11:50تو پھر انتظار کا ہے
11:52حقیقت ہوتی ہے
11:54بہانہ ہوتا ہے
11:56حقیقت چھپ نہیں سکتی
11:58بناوٹ کے اصولوں سے
11:59کیونکہ خوشبو آ نہیں سکتی
12:01کبھی کاغذ کے بھولوں سے
12:03یہ بات یاد رکھیں
12:04اگر جانا ہے تو
12:06حضرت کلیم فرمانے لگے
12:07پھر ہزار دس ہزار سال کے بعد
12:09بھی جانا ہے تو آج بھی
12:10ہمیں بے قراری زندگی میں
12:13چلی ہے کہ ہم حقیقت پسند نہیں
12:14ہم بہانوں میں
12:16ہم ہواوں میں ٹھیکتے ہیں
12:17ہواوں میں
12:17خیالات میں زندگی گزارتے ہیں
12:20بڑا ٹائم پڑا ہے
12:22مثلا کتنا
12:23مثلا کتنا
12:26میرے رسول کریم
12:28صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
12:31نے ایک دن سے آبا سے فرمایا
12:32تمہیں حیاء نہیں آتی
12:34حضور کیا ہوا
12:36فرمایا
12:37وہ والے مکان بناتے ہو
12:38جن میں تم رہ نہیں سکتے
12:39وہ والا مال جمع کرتے ہو
12:42جو کھا نہیں سکتے
12:43حیاء نہیں آتی
12:45عرض کی حضور حکم کریں
12:47تو معبوب فرمانے لگے
12:48جوتے کا ایک تسمہ بند کرتا ہوں
12:50تو سوچتا ہوں
12:51دوسرا بند کرنے سے پہلے
12:52موت آ جائے گی
12:53ایک سانس اندر جاتی ہے
12:55تو دوسرا آنے سے پہلے
12:57میں یاد کرتا ہوں
12:57کہ مجھے دنیا سے جانا
12:58تمہیں حیاء نہیں آتی
13:00وہ مکان بناتے ہو
13:01جن میں رہ نہیں سکتے
13:02وہ مال جمع کرتے ہو
13:04جو کھا
13:04حقیقت پسند نہیں بھائی ہم
13:07بہت سارے لوگ
13:09ہم بڑی باتیں سناتے ہیں
13:10بڑی
13:11میں کہتا ہوں
13:12اصل میں زیادہ باتیں سنا کے
13:14بچارہ
13:15اپنے آپ کو مطمئن کرنا چاہتا
13:16اصل بات یہ ہے
13:18کہ اندر سے ہلا ہوا ہے
13:20کچھ بھی نہیں
13:21بڑا زیادہ ہستا ہے
13:23مجھے لگتا ہے
13:24کہ کوئی گیرہ دخم چھپا رہا
13:25اس لیے
13:27ملمہ سازنا
13:28حقیقت پسند بنو
13:29حقیقت پسند
13:30یاد رکھنا
13:32من ترکہ سلاة
13:33متعمدن فقد کفر
13:35میرے رسول نے حقیقت بیان کی
13:36فرمائے جس نے
13:37ایک نماز بھی جان بچ کے چھوڑی
13:39اس نے رب کے رب ہونے کا انکار کیا
13:41اس نے کفرانی نعمت کیا
13:44یہ حقیقت ہے
13:44کوئی کلریفکیشن نہیں
13:46کوئی بضاحت نہیں
13:47جو نماز نہیں پڑتا
13:48جھوٹ بولتا ہے
13:49غلط بیانی کرتا
13:51جو شخص
13:52رزق حرام
13:53کما کے کہتا ہے
13:55کہ اس کے بغیر گزارہ نہیں چلتا
13:57وہ جھوٹ بولتا ہے
13:58اس لیے کہ
13:59رب فرماتا جب تجھے پیدا کیا ہے
14:01تو تیرا رزق میرے ذمہ ہے
14:02اللہ فرماتا ہے
14:04کہ
14:04میں کسی پر وہ بوجھ نہیں ڈالتا
14:08جو اٹھا نہ سکے
14:08نماز فرد کیا
14:09اس کا مطلب ہے
14:10ہم پڑھنے کے قابل ہیں
14:11اس نے ہمارے ذمہ داریاں لگائی ہیں
14:14تو مطلب یہ ہے
14:14کہ ہم ذمہ داریاں ادا کرنے کے قابل ہیں
14:17ورنہ وہ کہتا ہے
14:18میں وہ بوجھ ڈالتا ہی نہیں
14:19جو تجھ سے اٹھایا نہ جائے
14:21اگر چاہتے ہو
14:22کہ زندگی میں اتمنان ملے
14:23تو خدا رہا
14:24حقیقت پسندو والی زندگی گزارو
14:26یہ
14:28فضاؤں میں زندہ رہنا
14:29ہواوں میں
14:30اللہ بڑا معاف کرنے والا ہے
14:32اللہ بڑا کریم میں معاف کر دے گا
14:35تو بھئی یہ بات سے آبا کو بھی پتا دی
14:37یہ اہلِ بیعت کو بھی
14:39خبر تھی
14:41تو وہ تو ایک ایک بات کا لحاظ کرتے تھے
14:43یہ غوث آدم کو بھی پتا دی
14:45یہ ان کے والد کو بھی پتا دی
14:46جنہوں نے کسی کا ایک سیب کھا لیا تھا
14:48تو بارہ سال اس کے گھر میں نوکری کر دے رہے
14:50انہیں نہیں پتا تھا
14:51اللہ بڑا کریم میں معاف کر دے گا
14:53ایک سیب ہی ہے نا
14:53تو حقیقت پسندی آپ کو سکون دے لی
14:57اور اگر آپ نے اپنے آپ کو غیر متمن کیا ہوا ہے
15:00بات کچھ اور ہے
15:01اور آپ نے اپنے آپ کو ڈال کسی
15:03اور طرف لیا ہے
15:05تو پھر آپ کو سکون مل سکتا
15:06سکون حقیقت پسندی میں
15:08اصل میں سکون ہوتا ہے
15:10اداکاری میں سکون نہیں ہوتا
15:13تیسری بات سنیں
15:14اگر آپ چاہتے ہیں زندگی میں مطمئن رہے
15:17تو دنیا داروں سے امیدیں توڑ دیں
15:20اللہ اور اس کے رسول سے امید وابستہ کریں
15:24اولیاء اللہ سے امیدیں وابستہ کریں
15:27صحابہ اور اہلِ بیعت سے امیدیں
15:29اللہ اور اللہ والوں سے امیدیں
15:31دنیا داروں سے امیدیں
15:32آپ کو پتا ہے دنیا دار کی تباہی کب ہوتی ہے
15:37جب انہیں خوش آمدی مل جاتا ہے
15:39چودری کا بیڑا اس وقت غرق ہوتا ہے
15:42جب اسے چودری کہنے والے زیادہ ہو جاتے ہیں
15:44سیڑ صاحب اور نواب صاحب
15:46بیچارے تباہ تب ہوتے ہیں بھولے پان میں
15:48جب ان کے دائیں پائیں ریلا ہوتا ہے
15:51سیڑ صاحب کہنے کا
15:52لوگ انہیں کھانا چاہتے ہیں
15:53پیار ان کا نہیں ہوتا
15:54ان کی جیب کا ہوتا ہے
15:56محبت ان سے نہیں ہوتی
15:58ان کی کرسی سے ہوتی ہے
16:00ضروریات کا پیار ہوتا ہے
16:02تباہ کر دیا جاتا ہے
16:04ہماری ساری توقعات
16:06دنیا داروں سے مبستہ ہو گئیں
16:07یا نراز نہ ہونا
16:08پیروں نے
16:10مولویوں نے
16:11درویشوں نے
16:11انہوں نے بھی سیڑھ لکھے ہوئے
16:12جلسوں کی صدارت کرانے کے لئے
16:15یعنی
16:17مذہبی جلسہ ہے
16:19اس میں بہت
16:21زبردست پڑے لکھے
16:23صاحبِ
16:23تقوی
16:24عالم کا خطاب ہے
16:26اور کس صدارت
16:27وہ بندہ کر رہا
16:28جس نے اشارہ کی نماز بھی نہیں پڑی
16:29وہ بندہ صدارت کر رہا
16:31کیوں
16:31اس لئے کہ
16:32اس نے لاکھ روپیہ دیا ہے
16:33محفل
16:33خدا رہا
16:36دنیا داروں سے
16:37امیدیں چھوڑ دیں
16:38ورنہ آپ کمزور پڑ گئیں
16:39آپ کی امیدیں ٹوٹیں گی
16:41کتنا کمزور ہے وہ شخص
16:43دو چار ہزار کے لئے
16:44کسی بندے کی چاپلوسی کرتا ہے
16:46اس کے پیچھے بھاگتا ہے
16:47خوش آمدے کرتا ہے
16:48تھوڑے سے نوٹوں کے لئے
16:50دوکھ سکھ میں کام آئے گا
16:51اس کام کے لئے
16:52میرے رسول کریم
16:53علیہ السلام نے فرمایا
16:55جس نے بندوں کو راضی کرتے
16:57کرتے رب کو نراز کر دیا
16:59اس کی دنیا بھی گئی
17:00اور آخرت بھی گئی
17:02اور فرمایا
17:02جس نے بندوں کی پرواہ نہیں کی
17:04اللہ کو راضی کیا
17:05فرمایا
17:06اگر رب راضی ہو گیا
17:07تو لوگوں کے دلوں میں بھی
17:08محبت پیدا فرما دے گا
17:10کیا ضرورت ہے
17:12خوش آمد کرنا
17:12دنیا داروں کی
17:13سیٹوں کی
17:14نوابوں کی
17:15چاپلو
17:15اور میں آپ کو ایک بات بتاؤں
17:16ہوتا پتہ کیا ہے
17:18یہ
17:20یہ جو حب جار
17:22حب با ہوتی ہے
17:23نے اس سے پیٹ نہیں بھرتا
17:24آپ کو اگر خوش آمد کرنی ہے
17:27تو پھر آپ کو
17:27ساری زندگی کرنی ہے
17:29پھر ان کو بھی پتا ہوتا ہے
17:32کہ تعلق کس بنیاد پر ہے
17:33اس میں کبھی بھی
17:34خلوص پیدا
17:35نہیں ہوتا
17:37آپ بے چین رہتے ہیں
17:38بے قرار رہتے ہیں
17:39آپ کو تکلیف رہتی ہے
17:40ہمیشہ
17:40کبھی بھی دنیا داروں سے
17:42امیدیں وبستہ نہ کریں
17:44ایک بات سنیں
17:44بڑی شاندار
17:45امام غزالی نے لکھی
17:47امام غزالی فرماتے ہیں
17:49کہ حارون رشید نہ
17:50حاج کر کے
17:50واپس آیا بغداد میں
17:52تو کونے میں
17:53عزرت بحلول دانا بیٹھے تھے
17:54رش بہت تھا
17:56مجمع بڑا تھا
17:58عزت بحلول دانا
17:59بھی سڑک کے کنارے بیٹھے تھے
18:00تو سپائی کہنے لگے
18:01یہاں سوٹھ جاؤ
18:02فرمانے لگے
18:03حارون رشید کی زمین نہیں
18:04زمین میرے راب کی ہے
18:05میں کیوں اٹھوں
18:07وہ قریب سے گزرا
18:08تو سلام لی
18:09تو آپ نے اس کا
18:11پروٹوکول دیکھا
18:12تو فرمانے لگے
18:13حارون رشید
18:13تجھ سے تگڑے تگڑے
18:14موٹے موٹے پروٹوکول
18:15میں نے لوگوں کے دیکھیں
18:16اور یہ جو تیرے دائیں
18:18بھائے
18:18تیرے نعرے لگا رہے ہیں
18:19یہ پہلے ان لوگوں
18:20کنارے لگایا کر دے
18:21اور تھوڑا وقت
18:23گزرنے دے
18:23جو تیرے بعد آئے گا
18:24یہ سارے پھر ان کے نعرے
18:26بھی لگائیں
18:26تُو جھوٹ کی دنیا میں
18:28زندہ ہے
18:28ان سے تُو نے
18:29امیدیں وبستہ کی ہیں
18:30ایک کال
18:31اس کے نعرے لگائیں
18:32اس کے دل پہ
18:33بڑا اثر ہوا
18:34گھوڑے سے اتر آیا
18:35آگے کہنے لگا
18:36حضور
18:36آپ نے مجھے
18:38بڑی اچھی نصیحت کی ہے
18:39میرا دل بڑا
18:39ٹھنٹا ہوا ہے
18:40میں نے سنا ہے
18:42آپ مکروز ہیں
18:43کچھ لوگوں کا
18:44کرز
18:44تم مجھے
18:53نصیحت کر رہا ہوں
18:54تُو مجھے
18:55الجھا رہا ہے
18:55حضور کو یہ حکم کر دیں
18:57کہ آپ خوبصورت
18:58انداز ہے
18:59رب کریم کے بندوں کا
19:00حضرتِ بحلول دانا
19:02فرمانے لگے
19:02تیرا رب کون ہے
19:03کہا اللہ
19:06تو فرمایا
19:06میرا کون ہے
19:07کہا اللہ
19:08فرمانے لگے
19:09یہ تو نہیں نہ ہو سکتا
19:10کہ اللہ حارن رشید
19:11کو دیتا رہے
19:12اور بحلول دانا
19:13کو بھولی جائے
19:14یہ تو نہیں نہ ہو سکتا
19:16کہ حارن رشید
19:18کو دیتا رہے
19:18اور بحلول دانا
19:19کو
19:19بھول جائے
19:21فرمایا
19:21اس کا دل
19:22اس کا ارادہ ہوا
19:23ارادہ قدرت ہوا
19:25کہ بحلول
19:26مقروض رہنا چاہیے
19:28تو اگر رب مجھے
19:28رکھنا چاہتا ہے
19:29دکھ قبول
19:31محمد بکشا
19:32راضی رہن پیارے
19:33اگر وہ چاہتا ہے
19:35میں مقروض رہوں
19:36تو میں بھی چاہتا ہوں
19:37کہ میں
19:37مقروض ہی رہوں
19:39یہ تو نہیں نہ ہو سکتا
19:40کہ تجھے دے
19:40اور مجھے
19:42نہ دے
19:42فرمایا
19:43میری تجھ سے
19:43کوئی امید نہیں
19:44مجھے جب بھی دے گا
19:45میرا راب بھی دے گا
19:46اور وہ دے گا
19:47تو پھر انشاءاللہ
19:48خزانے کھول کے دے گا
19:50دنیا داروں سے
19:51امیدیں مبستہ کرنا
19:52لوگوں کے پیچھے
19:53یہ چھوڑ دیں
19:53آپ بے چین رہیں
19:54بے قرار رہیں
19:56اللہ والوں سے
19:57ضرور امیدیں مبستہ کریں
19:58اس لیے کہ
19:59ان کے پاس جو کچھ ہوتا ہے
20:00وہ دراصل راب کا ہی ہوتا ہے
20:02لیکن سیٹھوں سے
20:03نوابوں سے
20:04سیاستدانوں سے
20:05باز آ جائے
20:05ہماری بڑی امیدیں مبستہ ہیں
20:08میں اکثر کہتا ہوں
20:09جتنے پھیرے
20:09نوکری کے لیے
20:11دنیا دار کے دروازے پہ
20:12لگائے ہیں نا
20:13اس سے کم دفعہ
20:14مسجد میں نفل پڑے ہوتے
20:16تو راب اتنی بڑی
20:17مربانی فرما دے
20:18تیسری بات یہ
20:19یاد رکھیں
20:20اگر سکون لینا چاہتے ہیں نا
20:22اگر سکون لینا چاہتے ہو نا
20:23تو لوگوں کو
20:24ڈسکس کرنا بند کر دو
20:25کس کو اللہ نے
20:28کتنے پیسے دیئے ہیں
20:29وہ جانے اور
20:30اللہ جانے
20:30کس کو اللہ نے
20:32کتنی گھاڑیاں دیئے ہیں
20:33وہ جانے اور
20:34لوگوں کو
20:35ڈسکس کرنا
20:36جی
20:37یعنی
20:38میں ایک جگہ بیٹھا تھا
20:40تو ایک صاحب
20:42گھاڑی والا گزرا گھاڑی میں بیٹھ
20:43کہ اس کا پڑوس ہی تھا
20:45اندیدہ مو ہے
20:46کہا رہا
20:47میں کہے
20:49اوڈا تہہ
20:49تاہ ہی بیٹھا ہے
20:51سمجھانا تھی نا
20:54انہوں میں کہا
20:54توں تے میں صاحب لائیے
20:55بھی زاڑے کل کوئی نہیں
20:56اوڈا تے ہے
20:58دیکھیں نا
20:59اللہ نے اسے دیئے نا
21:01تو اللہ نے چاہا نا
21:02وہ کار میں بیٹھے
21:03تو اس نے پھٹے پر بیٹھ کر
21:04یہ تفسرہ کہے
21:05کہ مو ہے کار اللہ
21:06میں کہا بھی اوڈا تے ہے
21:08تاہاں کار ہے
21:08اب مجھے
21:10تو یہ اندازہ لگانے چاہیے
21:11کہ ہم
21:12کیا یہ بیعث ہے
21:14یعنی اللہ کو چاہیے تھا
21:15معاذ اللہ کے پہلے
21:15تم سے پوچھتا
21:16کہ اسے کار دینی ہے
21:17کیا مطلب
21:19فصول بیعث ہے
21:20وہ چیز
21:21ہمیں اتنا تنگ کرتی ہے
21:22اتنی تکلیف دیتی ہے
21:23کہ آپ یقین کریں
21:24سارا دن
21:24اسی کو ڈسکس کرتے
21:25سارا دن
21:27اس کے پاس گھڑی ہے
21:29اس کے پاس کار ہے
21:30فلانے کا پیسہ ہے
21:30ایک نمبر ہے
21:31فلانے کا دو نمبر ہے
21:32فلانے کا چھے نمبر ہے
21:33اصل بات کے اندر حسد ہے
21:35اس کو نکالو
21:36ایک بات کہنے لگا
21:38اسے یاد رکھنا
21:38میرے آلہ حضرت
21:39رحمت اللہ علیہ فرمایا کرتے
21:40حسد کرنے والا
21:42بندوں پر اتراز نہیں کرتا
21:43اللہ پر اتراز کرتا
21:44وہ کہتا ہے
21:46اللہ اسے کیوں دیا ہے
21:47اتنا کیوں دیا ہے
21:47معاذ اللہ
21:48وہ اللہ کی تقسیم پر اتراز کرتا
21:49حسد کرتے
21:50وہ بیچین رہو گے
21:52حسد آپ کے دل کو
21:53تڑپا کے رکھ دے
21:54چھوڑے
21:55اللہ بڑا کریم ہے
21:56جس کو جہاں چاہتا ہے
21:57وہاں بٹھا دیتا ہے
21:58آپ کتن اس بحث میں
22:01نہ پڑے
22:01کہ اللہ نے
22:02کس کو کتنا دیا ہے
22:03کب دیا ہے
22:03کیوں دیا ہے
22:04وہ بڑا بینعاز ہے
22:05حسد آپ کو تباہ کرے گا
22:08دنیا میں پہلا
22:09گناہ جو ہوا تھا
22:10وہ حسد تھا
22:11ابلیس نے
22:13عزرت آدم سے حسد کیا
22:14کہنے لگا
22:15میں بہتر ہوں
22:16سرداری اس کو مل رہی ہے
22:17یہ تو اللہ کو پتہ نا
22:18کس کو دینی ہے
22:19اور دنیا میں پہلا
22:21قتل حسد کی وجہ سے ہوا
22:23حبیل کابیل کے درمیان
22:24حسد کا معاملہ تھا
22:25خاتون کا نکاح
22:27اس سے کیوں ہو رہا ہے
22:27مجھ سے ہونا چاہیے
22:28حسد تباہی کرتا
22:30آپ یقین کریں
22:31یعنی دکان دار کے سامنے
22:33دوسری دکان پڑتی
22:35اور پریشان ہو جاتا ہے
22:36وہ کہتا ہے
22:38میرا کیا بنیں گا
22:39لَا حَوْلَ وَلَا قُوْتَ
22:40إِلَّا بِاللَّهِ
22:41یعنی تیرے کا خیال ہے
22:43کہ تیرے اسے کی روٹی
22:44وہ کھا جائے گا
22:45اتنا چھوٹا دل
22:46یہ تیرے موقع یہ ہے
22:48کہ تیرے اسے کا
22:49نصیب اس تک چلا جائے گا
22:51یہ تری خواہش ہے
22:52ایک گزرے کی کمزوریاں بیان کرنا
22:53اس کا تو مال ہی ناکز ہے جی
22:55اس کے تو پاس ہی کچھ نہیں
22:57یہ تو کمزور لوگوں کا طریقہ ہے
22:58میرے رسول کریم
22:59علیہ السلام
23:02گزر رہے تھے
23:03پت جھڑ کا موسم تھا
23:05خزان کا موسم تھا
23:07درختوں کے پتے جھڑ رہے تھے
23:10صحابہ کو ساتھ لے کے
23:11حضور گزرے
23:12اور ایک درخت کی ٹہنی کو پکڑ کی
23:15حضور نے ہلایا
23:16صحابہ فرماتے ہیں
23:18کہ چھم چھم اس کے پتے گرے
23:19زمین پر ڈھیر لگ گیا
23:21حضور نے فرمایا
23:22دیکھا ہے تم نے کیا ہوا
23:24حضور ہاں
23:26فرمایا کتنی تیزی سے پتے جھڑے ہیں
23:28صرف تنہ رہ گیا ہے
23:30اور خالی ٹہنیاں رہ گئی ہیں
23:31کوئی حسن بچا ہے
23:32حضور نہیں
23:34نبی کریم فرمانے لگے
23:35جو حسد کرتا ہے
23:36اس کی نیکلیاں بھی اسی طرح جھڑ جاتی ہیں
23:38اسی طرح
23:41اور ایک جگہ حضور فرمانے لگے
23:42جس طرح راک
23:43لکڑی کو آگ کھا جاتی ہے
23:46جس طرح لکڑی کو آگ
23:49جب آگ کھا جائے
23:51تو پھر لکڑی کو لکڑی نہیں کہا جاتا
23:52راک کہا جاتا ہے
23:54کوئلہ کہا جاتا ہے
23:55اس کی اصل باقی
23:56یعنی اسے کھائی جاتی ہے
23:59تو حضور علیہ السلام فرمانے لگے
24:01جس طرح
24:02آگ لکڑی کو
24:04کھا جاتی ہے
24:06فرمائے اسی طرح حسد نیکیوں کو
24:08کھا جاتا ہے
24:10نیکیاں رہتی نہیں
24:11حسد کرنے والے کے پاس نیکیاں
24:14یعنی ان کی اصل سکل موجود
24:16کبھی بھی حسد نہیں کریں
24:18اللہ کی تقسیم ہے
24:19جس کو چاہے جب چاہے
24:20جتنا چاہے
24:21عطا کریں
24:23اور چوتھی بات میرے بھائی
24:25کبھی بھی بغض نہ پیدا کریں
24:27بغض والے لوگ بے سکون رہتے ہیں
24:28بہت ساری کمزوریاں ہمارے اندر ہوتی ہیں نا
24:31پھر اللہ ہماری روزی تو نہیں نا باندھ فرماتا
24:34یہ تو نہیں کہتا کہ زمین سے نکل جاؤ

Recommended