Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 4 days ago
On the first day of the Supreme Court’s hearing on over 100 petitions challenging the amended Waqf Act, the court engaged in an intense and extended discussion, signaling that it is taking the matter seriously. The court notably questioned whether non-Muslims should be given a place in Muslim religious trusts like the Waqf Board, pointing out the reverse scenario: "Would Hindus allow Muslims in a Hindu trust?"Senior advocate Kapil Sibal argued that non-Muslims are being included in Waqf Boards, while Solicitor General Tushar Mehta clarified that out of 22 members, at most two would be non-Muslims. The court responded by pointing to what is written in the Act itself, showing concern.Another critical issue raised was the possibility of denotifying unregistered Waqf properties. The court was told that many old Waqf properties, especially those declared as Waqf by use (Waqf by user), do not have registered deeds due to historical reasons. Sibal highlighted that such a provision could lead to the loss of thousands of Waqf properties, citing an estimate that 4 out of 8 lakh might be lost—though unofficial.The court also acknowledged that while there are positive aspects in the law, issues like potential misuse and forced inclusion of non-Muslims require serious consideration. It suggested that until a final decision is taken, there may be an interim order to halt enforcement of the more controversial provisions, particularly the denotification of properties and the inclusion of non-Muslims.The court asked whether the case should be handled by High Courts or be kept within the Supreme Court. It also asked the Centre to respond to the petitions. The next hearing is scheduled for 2 PM today.Meanwhile, opposition leaders like Imran Pratapgarhi accused the central government of imposing the law forcibly on the Muslim community and expressed hope that the Supreme Court would deliver a historic judgment that protects constitutional rights under Articles 25 and 26.

Category

🗞
News
Transcript
00:00Weakf Sanchodhan Kanun ko lhekar Supreme Court mein aaj ehm sunuai ho ni hai
00:04Aap jantte ai ki kal bhi is maamilpe sauprem court mein sunuai hoi tiya
00:07Or lagata ar aaj dousara din hai
00:09Jab Wakf Sanchodhan Kanun ka maamilah Supreme Court mein sunuai ke liya a raha hai
00:14Is maamilpe sauprem court pe dupere dho bojay sunuai ho ni hai
00:19Aaj kendra sarkar aur sathi joh
00:21Yhe joh Wakf Sanchodhan Kanun hai
00:23Iske samartin mein joh yaya chikai hai
00:25Woh apna pakish rakhengue
00:27So, this is the case of the Supreme Court.
00:57कोट ने ये संकेत दिया था सुनवाई के दौरान कि फिलाल नए कानून के जो कुछ प्रावधान है उनके अमल पर कोट की तरफ से अंतरिम रोक लगाया जा सकता है कुल मिलाकर पहले दिन की सुनवाई में क्या कुछ हुआ ये महत्वपूर्पूर्ण हो जाता है क्या हिंद�
01:27जो सब जाने ये भी सुप्रम कॉट की एक अब्जरीशन आप कह सकते हैं एक टिपणी आप कह सकते हैं जो पहले दिन की सुनवाई में निकल कर सामने आई केंदर सरकार से याचिकाओं पर जबाब अदालत ने मांगा था पहले दिन की सुनवाई में जो जबाब दिया जा�
01:57�ulu སྭོག སྭ རེས སྭས སྭབ སྭ ཀགས སྭིག བབ སྭས བ྾཰ིནས བ྾སས སྭགན
02:27বསླ বསླ বླང
02:57বསླ বསླ বླང
03:27বསླ বསླ বླང
03:57বསླ বསླ বསླ বླག
04:27but before I tell you that it is not the case of the law against the law.
04:32The attorney, the attorney, Abhishek Banu Singhvi, Rajiv Dhaman Samit,
04:36and many other attorneys who are keeping a lot of beliefs.
04:40The attorney, the attorney, the attorney, and the attorney,
04:43the attorney, the attorney, the Supreme Court.
04:48First, why do you listen to the Supreme Court?
04:52Why do you send it to the law?
04:54The instructions, someone who has put this blame along the court.
04:59But the law against the law against the law against the law many have saved.
05:03This много is long ago.
05:05The attorney, the attorney, The attorney, the attorney Information from Supreme Court wipes delegation to vote.
05:11Now I'll tell you, I'm going toän you, which were
05:18My head, Mr. Abram, Son Batu De Launday
05:20He said, that when man adams on him, Disp—
05:33Supreme Court in particular what he received
05:39ڈیٹ کی کیا ضرورت اگر وقف بائی یوزر ہو تو ڈیٹ کیسے ہوگی سپرم کورٹ
05:49نے اس پر پوچھا ریجسٹر ڈیٹ سے نشتہ آ جائے گی سولیسٹر جنرل
05:54تشار میتا کی طرف سے کہا گیا جو سمپتیاں ریجسٹر نہیں ہیں انہیں
05:58وقف بوٹ ریجسٹر کروا سکتا ہے اس پر کپل سبل کی طرف سے کہا گیا
06:03انگریزوں نے سمپتیوں کے دستاویز ختم کیے تین سو سال پرانے وقف
06:07کے کاغذات کہاں سے ملیں گے سپرم کورٹ نے کہا کہ وقف قانون
06:10کے دروپیوں گھوتا آیا لیکن وقف بائی یوزر کو پوری طرح روک دینا
06:15یہ صحیح نہیں لگتا ہے آگے بڑھتے ہیں پھر پرش وکیل کپل سبل کی
06:20طرف سے کہا گیا سنگرکشت سمارک یا سمپتی کو وقف گھوشت کرنے پر
06:25بھی روک لگا دی گئی ہے اس نئے قانون کے تحت سپرم کورٹ نے کہا
06:29قانون لاغو ہوتے سمیں یہ وقف دابے سے پہلے جسے سنگرکشت سمارک
06:33کا درجہ ہے وہ تو وقف ہو نہیں سکتا ہے کپل سبل نے کہا مسلمانوں
06:37میں اترا دھیکار کیسے چلے گا اس میں بھی دخل دے دیا گیا ہے اس
06:41وقف قانون کے ذریعے سپرم کورٹ نے کہا سنسد نے تو ہندو اترا
06:45دھیکار قانون بھی بنایا ہے نا تو پھر اس پر آپ آپتی کیوں کر رہے
06:48تو کل ملا کر یہ لب بلو بات تھا وہ پہلے دن جس طریقے سے سنوائی
06:52ہوئی ہے جو وقیلوں کی طرف سے دلیلیں رکھی گئیں جو سپرم کورٹ
06:55کی طرف سے کاؤنٹر میں سوال پوچھے گئے اس کا ایک طریقے سے آپ
06:59کہہ سکتا ہے یہ ٹیزر سا ٹریلر سا جو میں نے آپ کے سامنے
07:01رکھا لیکن اس پہ بہت مہتفہ پون ہو جاتا ہے نپون آپ کے پاس آ
07:05رہی ہوں دو بندو ایک تو یہ کہ سب وقف بوٹ کے اندر غیر مسلم جو
07:11ہیں ان کو جگہ کیوں اور عدالت کی طرف سے صاف طور پر کہا گیا
07:14کہ ہندو ٹرسٹ میں کہ آپ کسی مسلمان کو جگہ دیں گے کیا اور
07:18دوسری بڑی بات یہ کہ وقف بائی یوز جو ریجسٹرڈ پروپرٹیز
07:22نہیں ہیں ان کو ڈی نوٹیفائی کر سکتی ہے سرکار اس کو لے کر
07:26کہیں نہ کہیں وہ آنے والے سمیں میں کیسے ایک بھانومتی کا
07:28پٹارہ کھول جائے گا اور مجھے دھیان آتا ہے کیسے ابھیشیک
07:31منو سنگوی کی طرف سے دلیل دی گئی کہ صاحب ایسے تو آٹھ
07:34لاکھ میں سے چار لاکھ یوں ہی نکل جائیں گی حالکہ یہ کوئی
07:37آدھیکاریک آکڑا نہیں ہے لیکن انہوں نے ایک انومان جتا دیا
07:40تو یہ وہ دو بندوں ہیں جہاں پر کوئی نردیش عدالت کی طرف
07:44سے آج دیا جا سکتا ہے اسی لئے مسلم پکش جو ہے اتصاہت ہے
07:47بلکل مسلم پکش اتصاہت ہے کیونکہ اسے لگ رہا ہے کہ اس کی
07:55ایک شروعاتی جیت ہو سکتی ہے حالکہ کوٹ نے ایک
07:58indication دیا تھا بلکہ ارادہ جتایا تھا کہ ہم ایسا آدیش دے سکتے
08:02اور اس کے پیچھے وجہ یہی سمجھ میں آتی ہے رومانہ کی
08:05ایک جو تاتکالک جو ایک ویرود ہو رہا ہے یا جو
08:09ویواد کے مدے ہیں ان کو سپریم کورٹ کے ویچار تک یا
08:13ہائی کورٹ کے ویچار تک ان کو نیلمبیت رکھا جائے یہ منشا
08:17لگتی ہے کورٹ کی اور یہ سرور سوال کیا تھا کورٹ نے
08:21کی جو اگر ہندو کو ہندووں کا کوئی trust ہے تو کیا اس پر
08:23مسلم صدس سے ہو سکتے ہیں تو جو مسلم سماج کے بہت سارے
08:28لوگ ویرود کر رہے ہیں کہ وقف میں گیر مسلموں کو انٹری
08:31دی جا رہی ہے اس کے علاوہ جو سمپتی ایسی ہے جو پرانی ہے
08:35جو ریجسٹرڈ نہیں ہے جو وقف بائی یوزر ہے یعنی جو اس کا
08:39اپیوگ کر رہا تھا اس نے وقف کیا ہے اس کا جو مول مالک تھا
08:43اس کا کوئی دستا ویج ابھی نہیں ہے تو ایسی سمپتیاں
08:46ڈی نوٹی فائی ہو جائیں گی یہ ایک آشنگ کا مسلم
08:49سماج کے بہت بڑے طبقے کے من میں ہے کہ وہ اچانک سے وہ
08:52سمپتیاں وقف بورڈ کے پاس سے چھن جائیں گی سپریم کورٹ
08:55یہی چاہتا ہے کہ پھلحال جب تک کانون پر وہ ویچار
08:58نہ کر لے سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ تب تک ان
09:01بندوں پر ایک انتریم روک لگا دی جائے ان کو عمل میں
09:04نہ آنے دیا جائے تاکہ آرام سے اس پر ویچار کر کے
09:07دیکھا جا سکے کہ کانون سمبیدانی کے لحاظ سے صحیح
09:10ہے یا نہیں آپ رہیے میرے ساتھ نپور سیگل میں لوٹوں گی
09:12آپ کے پاس دیکھیں سپریم کورٹ میں یہ جو سنوائی چل
09:15رہی ہے اس کے بیچ کندری منتری ہے جی کشن ریٹی
09:17انہوں نے وقف کانون کو مسلمانوں کے فائدے کا
09:20بتایا ہے انہوں نے دعویٰ کیا لاکھو ایکر زمین
09:24وقت کے نام پر تھی لیکن اسے تو لوٹ لیا گیا
09:27ایک دمکریسی میں کوئی بھی کورٹ کو جا سکتے ہیں
09:34ultimately بارہ سرکار جو آج وقف بورڈ پہ جو
09:44برسٹہ چاہ رہا ہے اتنے سیونٹی فیئر سے کوئی
09:47گریب مسلم کو کوئی وقفوں کے نام پر کوئی لاب
09:50نہیں ملا ہے جو وقف پہ نام پر جو بڑا بڑا لیڈرز
09:54رہتے ہیں ہمارا اہدرباد نے مجلس پارٹی کے
09:56جیسا وہی لوگ اس لینڈ کو لوٹا ہے اس لیے بارہ
10:01سرکار اس سب دیکھنے کے بعد وقف بورڈ کو
10:04پورا ہم سمیدان کے طرف آدھار پر اس کو ٹھیک کریں گے
10:10کانگریس کی راجزبہ کے سانسدیں عمران پتاب گڑھی
10:15انہوں نے آروپ لگایا کہ کیندر سرکار جبرن
10:18قانون کو مسلمانوں پر تھوپنا چاہتی ہے لیکن
10:21کوٹ سے اتحاسک فیصلے کی امید ہے
10:23پورا بشواس ہے کہ ہمیں نیایلے سے انصاف ملے گا
10:29اور یہ سرکار وقف کی سمپتیوں کو ہڑپنے کے پلان سے جو
10:35بل لے کر کے آئی ہے ماننی اچھتم نیایلے
10:37اس پر جو ہے وہ روک لگائیں گے
10:39اور دیش کو ایک ایسا فیصلہ دیں گے
10:41کہ بھوش میں سرکاریں
10:43جنتا اور سمیدھان
10:45دونوں کے ویروت میں کوئی بھی
10:47بل لانے سے پہلے سوچیں گی
10:49اگر آپ کو یہ لگتا ہے کہ جو وقف بورڈ تھا
10:52وقف کاؤنسل تھا
10:54وہ پروپر کوئی کام نہیں کر رہا تھا
10:57تو گیارہ سال میں آپ نے ایسا کیا کر دیا
11:00کہ ایک بھی کالیج آپ نے بنا دیا
11:02اچھ نہیں کیا
11:03سوائے وقف کے خلاب جھوٹی اف ہوا ہے
11:05فیلانے کے
11:06سیدھے آپ کو لے کر چلیں گے
11:10نپون سے اگر ہمارے ساتھ لگتار بنے ہوئے ہیں
11:12اور نپون سے سمجھتے ہیں
11:13نپون اگر میں بلکل سپشٹ سوال آپ سے پوچھوں
11:15تو کیا امید کی جائے
11:16آج عدالت کی سنوائی میں کیا ہوگا
11:18نپون
11:19دیکھیں آج عدالت کی سنوائی میں
11:25نشت روپ سے آگے کی روپ ریکھا تیہ ہوگی
11:27سوال تیہ ہو سکتے ہیں
11:29جن پر آگے ویچار ہوگا
11:30یہ بھی ہو سکتا ہے
11:32کہ سپریم کورٹ کسی ایک ہائی کورٹ کے پاس
11:34معاملے کو بھیج دے
11:35یا پھر خود نوٹیس کرے
11:36اور ایک تاریخ مکرر کر دے
11:38سنوائی کی
11:39لیکن یہ ساری چیزیں ہوتے سمیں
11:41کوئی نہ کوئی
11:42انترم نردیش
11:43ضرور آئے گا
11:44کانون جس روپ میں
11:45اس سمیں ہے
11:46جس کا ویروض ہو رہا ہے
11:47اور جس کے ویروض میں
11:49سو سے زیادہ یاچکائیں داخل ہو گئی ہیں
11:51ان کے کچھ بندوں پر
11:52نشت روپ سے سپریم کورٹ
11:54روک لگا سکتا ہے
11:55تاکہ ایک ویوات کا
11:56تاتکالی سمادھان ہو
11:57اور لوگوں کو بھی یہ بھروسہ ہو
11:59کہ سپریم کورٹ
12:00جو دیش کی سب سے بڑی عدالت ہے
12:01وہ بھی ان بندوں پر
12:02ویچار کر رہی ہے
12:03جن پر اعتراض کیا جا رہا ہے
12:06اور سپریم کورٹ کا فیصلہ
12:07آخر کار سب کو ماننا ہوتا ہے
12:09تو وہ ایک سنتوش کا
12:10ویشہ لوگوں کے لیے ہو سکتا ہے
12:12تو جو دو بندوں ہیں
12:13مکھی روپ سے
12:14جس کی چرچہ
12:15ہم بار بار کر رہے ہیں
12:16کہ وقف بورڈ میں
12:17گیر مسلموں کی انٹری
12:18اور جو سمپتیاں
12:20وقف ابھی گھوشت ہیں
12:21ان کو
12:21ڈی نوٹیفائی کرنے پر
12:23روک
12:23یہ دو باتوں پر
12:24سپریم کورٹ کا نردیش
12:25ہو سکتا ہے
12:26کہ آ جائے
12:27ٹھیک ہے
12:27آپ رہیے میرے ساتھ
12:28ریپورٹ سے اگل میں
12:29لوٹوں کی آپ کے پاس
12:29دیکھیں
12:29مولانا خالد رشید فیرنگی مہلی
12:33سپریم کورٹ سے
12:34بڑے فیصلے کی
12:35وہ امیت کر رہے ہیں
12:36بعد اس بات کی
12:39امیت ایک بار پھر سے
12:40جاگی ہے
12:42کہ انشاءاللہ
12:42اس سلسلے میں
12:43ہم لوگوں کو
12:43انصاف ملے گا
12:44اور جو کورٹ نے
12:46یہ آبزورویشن
12:47اپنا دیا ہے
12:47کہ جتنی بھی باتیں
12:49اس کے سامنے
12:49رکھی جا رہی ہیں
12:50وہ اس کو
12:51ملک قانور اور
12:52کانسٹیٹیوشن کی
12:53قصوٹی پر ہی پرکھیں گے
12:54تو اس سے اور بھی
12:56یہ امیت ظاہر ہوئی ہے
12:57کہ ملک کے آرٹیکل
12:58پچیس و چھبیس نے
12:59جو ہم لوگوں کو
13:00ریلیجیس فریڈم دی ہے
13:01اور جو اپنے
13:02ریلیجیس
13:02ریلیجیس پروپرٹیز
13:05کے منیجمنٹ
13:06کا حق اور اختیار دیا ہے
13:07وہ ریسٹور ہوگا
13:08اور باقی رہے گا
13:09اور جو کورٹ نے
13:11یہ اپنے
13:11آبزورویشن میں
13:12یہ بات کہی ہے
13:13کہ جو بھی وقت
13:14پروپرٹیز
13:14آلڈی
13:15آلڈی نوٹیفائیڈ
13:17ہیں ان کو
13:18ڈی نوٹیفائی
13:19نہیں کیا جائے گا
13:20اس وقف قانون
13:24کو لے کر لگتار
13:25وپکش
13:26سرکار پر
13:26سوال اٹھا رہا ہے
13:27کانگریس کی
13:28ورش نیتہ ہیں
13:29پرموت تیواری
13:30کہہ رہے ہیں
13:30قانون کے ذریعے
13:31دیش پر نفرت
13:31پھیلانے کی کوشش
13:32کی گئی
13:32بی جی پی دیش پر
13:33صرف نفرت پھیلانے
13:34جو کانگریس پارٹی
13:37نے لوگ سبا
13:38اور راج سبا
13:39میں ہمارے
13:40سپیکرس نے
13:40چنتہ ویعت کی
13:41تھی
13:42وہی چنتہ
13:43سپریم کورٹ
13:45نے بھی بیت کی
13:45آج
13:47بہت چلے گی
13:48ہمیں انتظار
13:50کرنا چاہیے
13:51کہ سپریم کورٹ
13:52جس کے
13:53ذمہ داری ہے
13:54کہ سمبیدھان
13:55کو
13:56کہیں بھی
13:57اگر
13:58دبایا جا رہا ہے
13:59تو اس پر
14:01سخت قدم لے
14:02مجھے پوری آشا ہے
14:03کہ سروچ چنیلے سے
14:06وہ جو چنتہیں
14:07بیت سروچ چنیلے
14:08نہیں کی
14:09اور ہم لوگوں
14:09نے بھی کی
14:10اس کا ندان ہوا

Recommended