اصول بیچ کے مسند خریدنے والوں
نگاہ ِ اہل وفا میں بہت حقیر ہو تم
وطن کا پاس تمہیں تھا، نہ ہوسکے گا کبھی
کہ حرص کے بندے ہو، بے ضمیر ہو تم ــ!!!
خطرہ ہے زرداروں کو
گرتی ہوئی دیواروں کو
صدیوں کے بیماروں کو
خطرے میں اسلام نہیں
ساری زمیں کو گھیرے ہوئے ہیں آخر چند گھرانے کیوں
نام نبی کا لینے والے الفت سے بیگانے کیوں
خطرہ ہے خونخواروں کو
رنگ برنگی تاروں کو
امریکہ کے پیاروں کو
خطرے میں اسلام نہیں
آج ہمارے نعروں سے ،لرزا ہےبرپا، ایوانوں میں
بک نہ سکیں گے حسرتوں اور اونچی سجی دکانوں میں
خطرہ ہے بٹواروں کو
مغرب کے بازاروں کو
چوروں کو مکاروں کو
خطرہ میں اسلام نہیں
امن کا پرچم لے کر اٹھو ہر انسان سے پیار کرو
اپنا تو منشور ہے جالب سارے جہاں سے پیار کرو
خطرہ ہے درباروں کو
شاہوں کے غم خاروں کو
نوابوں غداروں کو
خطرہ میں اسلام نہیں
خطرہ میں اسلام نہیں
حبیب جالب
نگاہ ِ اہل وفا میں بہت حقیر ہو تم
وطن کا پاس تمہیں تھا، نہ ہوسکے گا کبھی
کہ حرص کے بندے ہو، بے ضمیر ہو تم ــ!!!
خطرہ ہے زرداروں کو
گرتی ہوئی دیواروں کو
صدیوں کے بیماروں کو
خطرے میں اسلام نہیں
ساری زمیں کو گھیرے ہوئے ہیں آخر چند گھرانے کیوں
نام نبی کا لینے والے الفت سے بیگانے کیوں
خطرہ ہے خونخواروں کو
رنگ برنگی تاروں کو
امریکہ کے پیاروں کو
خطرے میں اسلام نہیں
آج ہمارے نعروں سے ،لرزا ہےبرپا، ایوانوں میں
بک نہ سکیں گے حسرتوں اور اونچی سجی دکانوں میں
خطرہ ہے بٹواروں کو
مغرب کے بازاروں کو
چوروں کو مکاروں کو
خطرہ میں اسلام نہیں
امن کا پرچم لے کر اٹھو ہر انسان سے پیار کرو
اپنا تو منشور ہے جالب سارے جہاں سے پیار کرو
خطرہ ہے درباروں کو
شاہوں کے غم خاروں کو
نوابوں غداروں کو
خطرہ میں اسلام نہیں
خطرہ میں اسلام نہیں
حبیب جالب
Category
📚
Learning